Tag: تنزانیہ

  • دنیا کے خوبصورت اور انوکھے سوئمنگ پولز

    دنیا کے خوبصورت اور انوکھے سوئمنگ پولز

    سوئمنگ پول انسانی ہاتھوں سے تخلیق کردہ ایک ایسی شے ہے جو بہت عام سی بھی ہوسکتی ہے اور بہت خوبصورت اور خاص بھی۔

    خاص طور پر کسی قدرتی مقام کے قریب انسانی ہاتھوں سے بنائے گئے انوکھے اور خوبصورت سوئمنگ پول میں تیراکی نہایت ہی دلفریب تجربہ ہوگا۔

    آج ہم نے دنیا بھر سے خوبصورت سوئمنگ پولز کی تصاویر جمع کی ہیں۔ یہ سوئمنگ پولز پہاڑوں، جنگلوں حتیٰ کہ دریاؤں اور سمندروں تک کے قریب واقع ہیں اور اگر خوش قسمتی سے آپ کو ان میں تیراکی کرنے کا موقع ملے تو بعض دفعہ افق اور اس پر پھیلے بادل بھی آپ کے ہم رکاب ہوں گے۔

    pool-15

    تھائی لینڈ ۔ گولڈن ٹرائی اینگل ریزورٹ ہوٹل

    pool-11

    سوئس الپس ۔ کمبرین ہوٹل

    pool-4

    pool-5

    سنگا پور ۔ میرینا بے سینڈز ہوٹل

    pool-1

    یونان ۔ گریس سینتورنی ہوٹل

    pool-18

    فرانس ۔ ڈو کیپ ایڈن روک ہوٹل

    pool-14

    تنزانیہ ۔ بیلیا لاج ہوٹل

    pool-2

    یونان ۔ پری وولز ہوٹل

    pool-16

    اسپین ۔ دا شا ویل نیس کلنک ہوٹل اینڈ سپا

    pool-12

    فرنچ پولی نیسیا ۔ دا کیا اورا ہوٹل

    pool-3

    اٹلی ۔ سیزر اگسٹس ہوٹل

    pool-6

    مالدیپ ۔ ہووافن فوشی ریزورٹ

    pool-10

    بالی، انڈونیشیا ۔ دا الیلا ولاس ہوٹل

    pool-7

    مالدیپ ۔ دا ریٹھی را ہوٹل

    pool-17

    سینٹ لوسیا ۔ دا جیڈ ماؤنٹین ریزروٹ ہوٹل

    pool-13

    فلپائن ۔ دا اکوا ٹیکو بیچ ریزورٹ

    pool-9

    بالی، انڈونیشیا ۔ دا منڈک موڈنگ پلانٹیشن ہوٹل

    pool-8

    بالی، انڈونیشیا ۔ دا ابڈ ہینگنگ گارڈنز ہوٹل

  • سفید رنگ کا حیرت انگیز زرافہ

    سفید رنگ کا حیرت انگیز زرافہ

    افریقی ملک تنزانیہ کے لوگ اس وقت حیرت میں مبتلا ہوگئے جب انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک تصویر دیکھی جو تنزانیہ کے ایک نیشنل پارک میں کھینچی گئی اور اس میں ایک سفید رنگ کا زرافہ نظر آرہا ہے۔

    سفید رنگ کا یہ زرافہ تنزانیہ کے ترنجائر نیشنل پارک میں دیکھا گیا جس کی تصویر کشی ایک سائنسدان ڈاکٹر ڈیرک لی نے کی۔

    مزید پڑھیں: زرافے کی گردن لمبی کیوں ہوتی ہے؟

    مزید پڑھیں: زرافوں کے ساتھ ناشتہ

    یہ تصویر دنیا بھر میں مقبول ہوگئیں اور لوگوں نے خیال کیا کہ شاید یہ کوئی نایاب نسل کا زرافہ ہے جس کی پیدائش صدیوں میں ہوتی ہے۔

    giraffe-2

    تاہم ڈاکٹر لی نے یہ غلط فہمی دور کرتے ہوئے بتایا کہ یہ زرافہ دراصل ایک جینیاتی بیماری کا شکار ہے جس کے باعث اس کے قدرتی رنگ پھیکے پڑ گئے ہیں۔

    giraffe-4

    لیوک ازم نامی اس بیماری میں کسی جاندار کے جسم میں اسے رنگ دینے والے عناصر جنہیں پگمنٹس کہا جاتا ہے کم ہوجاتے ہیں، جس کے بعد ان کا قدرتی رنگ بہت ہلکا ہوجاتا ہے۔ یہ جینیاتی نقص کئی جانوروں میں ہوجاتا ہے جس کی بظاہر کوئی خاص وجہ نہیں ہے۔

    ڈاکٹر لی جو تنزانیہ کے انسٹیٹیوٹ برائے جنگلی حیات کے بانی بھی ہیں، نے مزید بتایا کہ یہ غیر معمولی زرافہ جسے اومو کا نام دیا گیا ہے اپنے خاندان کے دیگر زرافوں کے ساتھ آرام سے رہتا ہے اور کسی زرافے کو اس کی رنگت سے کوئی مسئلہ نہیں۔

    giraffe-5

    ڈاکٹر لی تنزانیہ میں زرافوں کے تحفظ اور انہیں شکار سے بچانے کے اقدامات پر بھی کام کر رہے ہیں۔ زرافوں کا شکار ان کے گوشت کو حاصل کرنے کے لیے کیا جاتا ہے اور ڈاکٹر لی کے مطابق اومو کی غیر معمولی رنگت اسے شکاریوں کا مرکز نگاہ بنا سکتی ہے۔

    giraffe-3

    تاہم ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس کی حفاظت کے لیے بھرپور اقدامات اٹھائے ہیں اور انہیں امید ہے کہ یہ سفید زرافہ اپنی طبعی عمر پوری کرسکے گا۔

    جنگلی حیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ شکار اور غیر قانونی تجارت کے باعث زرافہ کی نسل کو شدید خطرہ ہے اور پچھلے چند عرصہ میں اس کا اس قدر شکار کیا گیا ہے کہ افریقہ میں موجود زرافوں کی آبادی اب صرف 40 فیصد رہ گئی ہے۔

    giraffe-6

    ماہرین کے مطابق پورے براعظم افریقہ میں اب صرف 80 ہزار زرافے ہی باقی بچے ہیں۔

  • تنزانیہ میں زلزلہ،  11 افراد ہلاک 100  سے زائد زخمی

    تنزانیہ میں زلزلہ، 11 افراد ہلاک 100 سے زائد زخمی

    دارالسلام : تنزانیہ کے ضلع بوکوبا میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں گیارہ افراد ہلاک جبکہ سو سے زائد زخمی ہوگئے ۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق تنزانیہ کے ضلع بوکوبا میں زلزلے کا واقعہ پیش آیا ہے۔ ضلعی پولیس کے سربراہ نے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ زلزلے کے نتیجے میں 11 افراد ہلاک جبکہ سو سے زائد زخمی ہوگئے ہیں ۔

    tanzania1

    ابتدائی اطلاعات کے مطابق امدادی ادارے اپنی سرگرمیوں میں مصروف ہیں،زلزلے کے نتیجے میں زخمی ہونے افراد کو مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلہ راوندا، بروندی ، یوگینڈا اور کینیا کے علاقے میں آیا ہے جس کی شدت 5.7 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کا مرکز ناسونگا شہر کے بارڈر پر واقع جھیل وکٹوریہ ہے۔

    tanzania4

    tanzania5

  • افریقی ممالک میں کم عمری کی شادی غیر قانونی قرار

    افریقی ممالک میں کم عمری کی شادی غیر قانونی قرار

    افریقی ممالک گیمبیا اور تنزانیہ میں کم عمری کی شادی کو غیر قانونی قرار دے دیا گیا۔ جرم کا ارتکاب کرنے والے افراد کو سخت سزائیں دی جائیں گی۔

    گیمبیا کے صدر یحییٰ جامع نے پابندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جو شخص 20 سال سے کم عمر لڑکی سے شادی کرتا ہوا پایا گیا اسے 20 سال کے لیے جیل بھیج دیا جائے گا۔

    africa-3

    دوسری جانب تنزانیہ کی سپریم کورٹ نے تاریخی قانون کو نافذ کرتے ہوئے اسے 18 سال سے کم عمر لڑکے اور لڑکیوں دونوں کے لیے غیر قانونی قرار دیا۔

    واضح رہے گیمبیا میں کم عمری کی شادیوں کا تناسب 30 جبکہ تنزانیہ میں 37 فیصد ہے۔ تنزانیہ میں اس سے قبل اگر والدین چاہتے تو وہ اپنی 14 سالہ بیٹی کی شادی کر سکتے تھے۔ لڑکوں کے لیے یہ عمر 18 سال تھی۔

    مزید پڑھیں: کم عمری کی شادیاں پائیدار ترقی کے لیے خطرہ

    گیمبیا کے صدر نے اس قانون کا اعلان عید الفطر کے موقع پر ہونے والی تقریب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون شکنی میں جو والدین اور نکاح خواں ملوث ہوں گے انہیں بھی سزا دی جائے گی۔ انہوں نے تنبیہہ کی کہ اگر کوئی اس قانون کو غیر سنجیدگی سے لے رہا ہے تو وہ کل ہی اس کو توڑ دے، اور پھر دیکھے کہ اس کے ساتھ کیا سلوک کیا جاتا ہے۔

    africa-2
    گیمبیا کے صدر یحییٰ جامع

    خواتین کے حقوق اور تعلیم کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے اس قانون کا خیر مقدم کیا ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ مقامی کمیونٹیز کو آگاہی دی جائے تاکہ وہ اس فعل سے خود بچیں۔

    ایسی ہی ایک تنظیم وومینز ایجنڈا کی کارکن استو جینگ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’والدین کو سزائیں دینا مناسب قدم نہیں۔ یہ آگے چل کر بغاوت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے مقامی لوگوں کو اس کے بارے تعلیم و آگاہی دی جائے تاکہ وہ اپنی بیٹیوں کے بہتر مستقبل کے لیے یہ فیصلہ نہ کریں‘۔

    گیمبیا کے صدر اس سے قبل بھی لڑکیوں کی ’جینیٹل میوٹیلیشن‘ کے عمل پر پابندی لگا چکے ہیں جس میں لڑکیوں کے جنسی اعضا کو مسخ کردیا جاتا ہے۔ انہوں نے اس فعل کو اپنانے والوں کے لیے 3 سال سزا بھی مقرر کی تھی۔ انہوں نے اسے غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسلام میں اس کی کوئی گنجائش نہیں۔

    بچوں کے لیے کام کرنے والی اقوام متحدہ کی ذیلی شاخ یونیسف کے مطابق ہر سال دنیا بھر میں 15 ملین شادیاں ایسی ہوتی ہیں جن میں دلہن کی عمر 18 سال سے کم ہوتی ہے۔ ترقی پذیر ممالک میں ہر 3 میں سے 1 لڑکی کی جبراً کم عمری میں شادی کر جاتی ہے۔