Tag: توانائی

  • عالمی سطح پر تیل و گیس کے لیے کھدائی کے خاتمے کی کوششیں

    لندن: دنیا کو ماحولیاتی بحران سے بچانے کے لیے ایک نیا عالمی اتحاد عمل میں آیا ہے، جو تیل و گیس کے لیے کھدائی ختم کرنے پر کام کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں ماحولیاتی تبدیلیوں پر جاری اقوام متحدہ کی کانفرنس میں تیل اور گیس کی کھدائی کے خاتمے کی کوششیں زور پکڑ رہی ہیں۔

    رواں سال کے شروع میں کوسٹاریکا اور ڈنمارک نے ’بیونڈ آئل اینڈ گیس الائنس‘ کے نام سے ایک اتحاد تشکیل دیا ہے، اب تک اس نئے بین الاقوامی اتحاد میں 10 حکومتیں شامل ہو چکی ہیں۔

    اس اتحاد کا مقصد اپنے اپنے علاقوں میں پیداوار کو آخر کار ختم کرنا ہے، جمعرات کو اس اتحاد میں فرانس، آئرلینڈ اور کینیڈا کے صوبے کیوبیک نے شمولیت اختیار کی تھی۔

    اس اتحاد میں شامل ممالک تیل اور قدرتی گیس کی کھدائی ختم کرنے کی تاریخ طے کریں گے، اور اضافی پیداوار میں کمی لانے کے لیے اقدامات کریں گے، یہ ممالک دوسرے ملکوں کو بھی اس تحریک میں شامل ہونے کی ترغیب دیں گے۔

    واضح رہے کہ امریکا، جاپان، چین اور تیل پیدا کرنے والے بیش تر بڑے ممالک نے ابھی تک اس پر دستخط کرنے سے انکار کیا ہے۔

    کوسٹاریکا کی وزیر برائے ماحولیات اور توانائی آندرے آمیسا مُوریجو نے دنیا کے ممالک سے اس سلسلے میں ہمت پکڑنے اور ٹھوس اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

  • خوش خبری، سی پیک کا ایک اور بڑا منصوبہ مکمل ہو گیا

    خوش خبری، سی پیک کا ایک اور بڑا منصوبہ مکمل ہو گیا

    کراچی: چین پاکستان اقتصادی راہ داری (سی پیک) کا ایک اور منصوبہ مکمل ہو گیا ہے، 660 کلو واٹ مٹیاری – لاہور ٹرانسمیشن لائن نے بجلی کی ترسیل شروع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق سی پیک کے فلیگ شپ منصوبے چھ سو ساٹھ کے وی ایچ وی ڈی سی مٹیاری۔لاہور ٹرانسمیشن لائن نے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی لمیٹڈ (این ٹی ڈی سی) اور پاک مٹیاری لاہور ٹرانسمیشن لائن کمپنی (پی ایم ایل ٹی سی) کے مابین طے شدہ ٹائم لائن کے مطابق آج یکم ستمبر 2021 سے کمرشل بنیادوں پر بجلی کی ترسیل شروع کر دی ہے۔

    کمرشل آپریشن ڈیٹ (COD) کے حصول سے پہلے مختلف وولٹیج لیولز پر بجلی کی ترسیل کے 8 مختلف کامیاب ٹیسٹ کیے گئے، ٹرائل آپریشن کا 168 گھنٹوں پر مبنی آخری ٹیسٹ اور صلاحیت کے مظاہرے کا ٹیسٹ 18 اگست کو کیا گیا۔

    واپڈا ہاؤس لاہور میں منعقدہ تقریب میں منیجنگ ڈائریکٹر این ٹی ڈی سی اعزاز احمد نے منصوبے کی بروقت تکمیل پر چینی کمپنی پی ایم ایل ٹی سی کی خدمات کو سراہا، انھوں نے کہا اس منصوبے سے اب این ٹی ڈی سی ٹرانسمیشن نیٹ ورک میں مزید استحکام آئے گا۔ تقریب میں چینی کمپنی کی خاتون صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر مس ژانگ لی (Zhang Lei) بھی شریک تھیں۔

    پاور منصوبہ

    واضح رہے کہ 878 کلومیٹر، 4000 میگا واٹ کا یہ منصوبہ پاک مٹیاری لاہور ٹرانسمیشن کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ نے 25 سال کی مدت کے لیے بلٹ اون آپریٹ ٹرانسفر (BOOT) کی بنیاد پر مکمل کیا ہے، اس منصوبے سے ملک کے جنوبی حصوں میں واقع بجلی گھروں سے بجلی کی ترسیل کی جائے گی۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے 25 جولائی 2017 کو سیکیورٹی پیکج دستاویزات یعنی نفاذ کا معاہدہ (ایل اے) اور ٹرانسمیشن سروسز معاہدہ (ٹی ایس اے) کی منظوری دی تھی، جو بعد میں 14 مئی 2018 کو عمل میں لائی گئی۔ اس معاہدے کے تحت این ٹی ڈی سی ٹرانسمیشن لائن کے آپریشن اور دیکھ بھال کی ذمہ دار ہوگی۔

    ایچ وی ڈی سی ٹیکنالوجی ملک کے قومی گرڈ میں پہلا اضافہ ہے، جو دنیا بھر میں طویل عرصے سے وسیع پیمانے پر استعمال ہو رہی ہے، یہ منصوبہ این ٹی ڈی سی کے لیے بھی ایک سنگ میل ہے۔

  • ابوظبی میں تیل و گیس کی تلاش کا بڑا معاہدہ طے

    ابوظبی میں تیل و گیس کی تلاش کا بڑا معاہدہ طے

    اسلام آباد: پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) کی قیادت میں ایک کنسورشیم نے ابوظبی میں ہونے والی بولیوں کے دوسرے مسابقتی مرحلے میں آف شور بلاک 5 حاصل کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی پی ایل کی قیادت میں کنسورشیم نے ابوظبی میں آف شور بلاک 5 حاصل کیا ہے، یہ بلاک چار بڑی پاکستانی کمپنیوں او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل، ایم پی سی ایل اور جی ایچ پی ایل نے حاصل کیا، معاہدے پر کمپنیوں کے سی ای اوز، یو اے ای وزیر صنعت، ایم ڈی ابوظبی آئل کمپنی نے دستخط کیے، وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کی بھی تقریب میں شریک تھے۔

    یہ کنسورشیم متعلقہ بلاک میں تیل و گیس کی تلاش کرے گا، تیل و گیس کی تلاش، ترقی اور پیداوار کے لیے اے ڈی این او سی کی طرف سے امارات کا یہ مسابقی بولی کا دوسرا مرحلہ ہے۔

    یہ آف شور بلاک 6223 مربع کلومیٹر کے رقبے پر محیط ہے اور ابوظبی شہر سے 100 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع ہے۔

    وفاقی وزیرِ توانائی حماد اظہر نے کہا اگرچہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات طویل اور دوستانہ دوطرفہ تعلقات رکھتے ہیں، لیکن یہ ایوارڈ توانائی کے حوالے سے دونوں ملکوں کے لیے ایک نئی شروعات ہے، اس وقت جب ملک توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب سے نمٹ رہا ہے، تعاون کے لیے اس طرح کے سنگ میل یقینی طور پر توانائی کی فراہمی اور طلب کے فرق کو کم کرنے میں ملک کے لیے مددگار ہوں گے۔

    یو اے ای کے وزیر صنعت و ٹیکنالوجی اور ابوظبی نیشنل آئل کمپنی کے گروپ سی ای او ڈاکٹر سلطان احمد الجابر نے کہا دریافتی کنسیشن کا یہ تاریخی ایوارڈ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے 50 سالہ تعلقات میں توانائی کے تعاون کا ایک نیا باب ہے، ہم ابوظبی کے غیر دریافت شدہ وسائل کی تلاش اور پیداوار میں تیزی لاتے رہیں گے، اس کنسیشن کا حصول پاکستانی ای اینڈ پی کمپنیوں کے لیے ابوظبی میں تیل و گیس کے وسائل کی دریافت، تشخیص اور پیداوار کا پہلا موقع ہے۔

    واضح رہے کہ اس معاہدے کی شرائط کے تحت کنسورشیم مذکورہ بلاک میں تیل و گیس کے مواقع، دریافت اور تجزیاتی کھدائی کے لیے تیل و گیس کے دریافتی مرحلے میں 100 فی صد شراکت کا حامل ہوگا۔ کامیاب تجارتی دریافت کی صورت میں کنسورشیم کو تجارتی دریافتوں کو پختہ کرنے اور ان سے پیداوار کے حصول کے لیے پیداواری فیلڈ حاصل کرنے کا حق ہوگا۔ اے ڈی این او سی کے پاس بھی کنسیشن کے پیداواری مرحلے میں 60 فی صد شراکت حاصل کرنے کا اختیار ہوگا۔ پیداواری مرحلے کی مدت، دریافت کے مرحلے کے آغاز سے 35 سال ہے۔

  • کوئلے سے مزید توانائی پیدا نہیں کریں گے: وزیر اعظم

    کوئلے سے مزید توانائی پیدا نہیں کریں گے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ کوئلے سے مزید توانائی پیدا نہیں کریں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان آج موسمیاتی تبدیلیوں پر پیرس معاہدے کی پانچویں سال گرہ پر بین الاقوامی ورچوئل سمٹ سے خطاب کر رہے تھے۔

    انھوں نے کہا ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ کوئلے سے مزید توانائی پیدا نہیں کریں گے، کوئلے سے چلنے والے پلانٹ کی جگہ ہائیڈرو پاور پلانٹ لگائیں گے۔

    وزیر اعظم نے کہا پاکستان نے 2030 تک مجموعی توانائی کے 60 فی صد کو کلین انرجی پر منتقل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے، پاکستان کا ماحولیاتی آلودگی میں حصہ ایک فی صد سے بھی کم ہے، جب کہ بدقسمتی سے پاکستان ماحولیاتی آلودگی سے دنیا میں پانچواں سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔

    ان کا کہنا تھا پاکستان کلین انرجی کی جانب گامزن ہے، 2030 تک 30 فی صدگاڑیوں کو بجلی پر منتقل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، پاکستان ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات پر قابو پانے کے لیے تمام ممکن اقدامات کرے گا۔

    وزیر اعظم نے کہا ہم نیشنل پارک کی تعداد 30 سے بڑھا کر 45 کر رہے ہیں، اگلے 3 سال میں 10 ارب پودے بھی لگائیں گے۔

  • توانائی شعبےمیں سنگین انتظامی و مالی مسائل ورثے میں ملے، وزیراعظم

    توانائی شعبےمیں سنگین انتظامی و مالی مسائل ورثے میں ملے، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران کا کہنا ہے کہ توانائی شعبے میں سنگین انتظامی و مالی مسائل ورثےمیں ملے، توانائی شعبے کے مسائل کے حل کے لیے ہنگامی اقدامات کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں ریاستی ملکیتی اداروں کی کارکردگی میں بہتری کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔

    وزارت پٹرولیم، توانائی کی گزشتہ 18ماہ کی انتظامی اصلاحات کی رپورٹ پیش کی گئی، محصولات میں اضافے اور اداروں کی مجموعی کارکردگی کے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں وزارت توانائی، پٹرولیم کو درپیش مسائل،ان کے حل کے لیے تجاویز کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ توانائی شعبے میں سنگین انتظامی و مالی مسائل ورثےمیں ملے، توانائی شعبے کے مسائل کے حل کے لیے ہنگامی اقدامات کر رہے ہیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ مسائل کے باوجود عوام پر کم سے کم بوجھ ڈالنا ترجیح رہی، مسائل پر قابو پانے کے لیے ہنگامی اقدامات کرنے ہوں گے، اس ضمن میں بھرپور عوامی آگاہی مہم بھی چلائی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ عوام کو مسائل کی نوعیت اور حکومتی کوششوں پر اعتماد میں لیا جائے، بجلی وگیس کی چوری میں ملوث عناصر کو قانون کی گرفت میں لانا ہوگا، عوام کی مدد سے ایسے عناصر کی نشاندہی ضروری ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ محض انتظامیہ کی سطح پر تبدیلیاں موجودہ صورت حال کے پیش نظر ناکافی ہوں گی، ہر سطح پر بہترین پروفیشنلز اور ٹیکنالوجی کے ماہر افراد کی خدمات حاصل کرنا ہوں گی، موجودہ مسائل کے حل کے لیے بہترین افرادی قوت کو بروئے کار لائی جائے۔

  • عمر ایوب نے ن لیگ اور پی پی کے بجلی منصوبوں کی حقیقت کھول دی

    عمر ایوب نے ن لیگ اور پی پی کے بجلی منصوبوں کی حقیقت کھول دی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب نے پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کے بجلی کے منصوبوں کی حقیقت کھولتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کے مہنگے منصوبے لگائے گئے جس کا خمیازہ ہماری حکومت بھگت رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے رینٹل پاور اسکینڈل کا خمیازہ ہم نے بھگتا، اس کو ہم اب ٹھیک کر کے آ رہے ہیں، ن لیگ کی حکومت نے مصنوعی سہارے پر سب کچھ چلایا، معیشت کو مصنوعی سہارا کب تک دیا جا سکتا ہے۔

    عمر ایوب نے کہا کہ ن لیگ کے وزیر خزانہ نے ڈالر کو مصنوعی سہارے پر رکھا، ن لیگ نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہی نہیں کیا جس کا خمیازہ ہم نے بھگتا، کیا ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے ادوار میں سرکلر ڈیٹ بڑا مسئلہ نہیں تھا، مہنگی بجلی کے منصوبے لگائے گئے جس کا خمیازہ ہماری حکومت بھگت رہی ہے۔

    سی این جی سیکٹر کو گیس سپلائی کب بحال ہوگی ؟عمر ایوب کا اہم بیان سامنے آگیا

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ذاتی فائدے کے لیے ن لیگ نے سستی کی بہ جائے مہنگی بجلی کے منصوبے بنائے، نوٹ چھاپ چھاپ کر ملک چلاتے رہے، معیشت کا بیڑا غرق کیا، مہنگی ایل این جی مسلم لیگ ن کے دور میں لائی گئی۔

    وزیر توانائی نے ن لیگ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے کشمیر کاز کی پیٹھ میں بھی چھرا گھونپا، دنیا حیران تھی پاکستان میں کشمیر کاز پر اپوزیشن کیا کر رہی ہے، وزیر اعظم نے اقوام متحدہ میں جس طرح تقریر کی اس کی مثال نہیں ملتی، وزیر اعظم نے مودی کے ہٹلر کے نقشِ قدم پر چلنے کی طرف توجہ دلوائی، آر ایس ایس کے نظریے پر آج دنیا گفتگو کر رہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ میں تھا، ن لیگ اور فضل الرحمان نے ڈھونگ رچایا، کرپشن کے کیسز کے علاوہ ن لیگ کے پاس کچھ اور تھا ہی نہیں، پاناما کے علاوہ ن لیگ کے پاس گفتگو کے لیے کچھ ہے ہی نہیں۔

  • کراچی میں سی این جی اسٹیشنز کھل گئے، پنجاب میں کھولنے کا مطالبہ

    کراچی میں سی این جی اسٹیشنز کھل گئے، پنجاب میں کھولنے کا مطالبہ

    کراچی: شہر میں 12 گھنٹے کے لیے سی این جی اسٹیشنز کھل گئے، اسٹیشنز کے باہر گاڑیوں کی قطاریں لگنا شروع ہو گئی ہیں، پنجاب میں بھی سی این جی اسٹیشنز کھولنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس جی سی حکام کا کہنا ہے کہ سندھ میں آج صبح 7 سے رات 7 بجے تک اسٹیشنز کو گیس فراہم کی جائے گی، ایس ایس جی سی کے سسٹم میں معمولی سی بہتری آنا شروع ہو گئی ہے، کم گیس پریشر کا سامنا تاحال موجود ہے، تاہم صارفین کی مشکلات کو سامنے رکھتے ہوئے گیس بحالی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ایس ایس جی سی کے مطابق کراچی میں گھریلو اور کمرشل صارفین کو گیس فراہمی میں مشکلات ہیں، آیندہ سی این جی کھولنے کا فیصلہ پریشر دیکھ کر کیا جائے گا۔

    ایس ایس جی سی نے منگل سے صنعتی شعبے کی آر ایل این جی بحال کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ گیس فیلڈ سے سپلائی کی بحالی، آر ایل این جی میں اضافے کے بعد کیا گیا، صنعتی شعبے کی بحالی کے بعد سی این جی اسٹیشنز کو بھی جلد گیس بحال ہوگی۔

    سی این جی اسٹیشنز کی بندش کا شیڈول جاری

    سوئی گیس حکام کا کہنا ہے کہ گیس سپلائی بندش کا فیصلہ ریکارڈ سردی کے باعث کیا گیا تھا، دسمبر 2018 میں گھریلو شعبے کو اوسطاً 150 ایم ایم سی ایف ڈی آرایل این جی فراہم کی گئی، رواں سال دسمبر کے آخری ہفتے میں 500 ایم ایم سی ایف ڈی سے تجاوز کر گئی، ترجیحی شعبوں کو گیس فراہمی یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    ادھر چیئرمین سی این جی ایسوسی ایشن غیاث پراچہ نے مطالبہ کیا ہے کہ اسلام آباد سمیت پنجاب میں سی این جی اسٹیشنز فوری کھولے جائیں، تمام سی این جی اسٹیشنز 10 دن سے بند ہیں، بلوں اور واجبات کی ادائیگی بہت مشکل ہو گئی ہے، سی این جی اسٹیشنز کے ہزاروں ملازمین بے روزگار ہیں۔

    غیاث پراچہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ پنجاب میں گیس سپلائی میں بہتری آئی ہے، آر ایل این جی کی سپلائی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

  • سستی بجلی کے حصول سے توانائی کی کمی کو پورا کیا جا سکے گا، وزیراعظم

    سستی بجلی کے حصول سے توانائی کی کمی کو پورا کیا جا سکے گا، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ سستی بجلی کے حصول سے توانائی کی کمی کو پورا کیا جا سکے گا، سستی بجلی کی فراہمی سے ملکی صنعت کو بھی فروغ ملے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں فیصل واوڈا، سیکریٹری آبی وسائل، چیئرمین واپڈا سمیت دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیراعظم کو مہمند ڈیم، داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، تربیلا اوردیا میر بھاشا ڈیم کی تعمیر سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی۔

    بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ مہمند ڈیم کی تعمیر 2019 کے وسط میں شروع ہوئی، مہمند ڈیم کی تعمیر 2024 تک مکمل ہوگی، منصوبے سے 12 لاکھ ایکٹر فٹ پانی ذخیرہ ہوگا، منصوبے سے 800 میگاواٹ بجلی پیدا کی جا سکے گی۔

    وزیراعظم کو بتایا گیا کہ داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ فیزون 2020 میں شروع کیا جائے گا، منصوبے سے 2360 میگا واٹ بجلی پیدا کی جا سکے گی، پراجیکٹ کا فیز ٹو 2025 سے شروع ہو کر2027 تک مکمل ہوگا، منصوبے کے فیزٹو سے 2160 میگا واٹ بجلی میسر آئے گی۔

    اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ دیا میر بھاشا ڈیم 2020 سے شروع ہوگا، دیامیر بھاشا ڈیم منصوبہ 2027 تک مکمل کیا جائے گا، منصوبے سے 8.1 ملین ایکٹر فٹ پانی ذخیرہ ہوسکے گا، منصوبے سے 4500 میگا واٹ بجلی پیدا کی جا سکے گی، منصوبوں سے 9620 میگا واٹ توانائی کی اضافی صلاحیت میسر آئے گی۔

    وزیراعظم نے ملک میں ہائیڈرو پاور منصوبوں میں پیشرفت پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا کہ پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ، سستی بجلی حکومتی ترجیحات ہیں، پانی جیسے بیش قیمت وسائل کا مؤثر استعمال کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پانی کا مؤثراستعمال معیشت کی ترقی کے لیے کلیدی کردار ادا کرتا ہے، سستی بجلی کے حصول سے توانائی کی کمی کو پورا کیا جا سکے گا، سستی بجلی کی فراہمی سے ملکی صنعت کو بھی فروغ ملے گا، ملکی پیداوار کی عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ان منصوبوں پر بلا تعطل عمل کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے، اس سلسلے میں ہر ممکنہ معاونت فراہم کی جائے گی، منصوبوں سےمتعلق مسائل ترجیحی بنیادوں پردورکرنے پرتوجہ دی جائے۔

  • توانائی کے شعبے میں 60 ارب ڈالر سرمایہ کاری کے مواقع ہیں: عمر ایوب

    توانائی کے شعبے میں 60 ارب ڈالر سرمایہ کاری کے مواقع ہیں: عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے جرمن سفیر برن ہارڈ شیلنگ ہیک سے ملاقات کے دوران بتایا کہ پاکستان میں توانائی کے شعبے میں 60 ارب ڈالر سرمایہ کاری کے مواقع ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب سے جرمن سفیر برن ہارڈ شیلنگ ہیک کی ملاقات ہوئی۔ اس موقع پر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ پاکستان کے توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع ہیں۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ آئندہ ماہ تیل اور گیس کی تلاش کی 40 نئی سائٹس کی آکشن ہوگی۔ توانائی شعبے میں 60 ارب ڈالر سرمایہ کاری کے مواقع ہیں۔ 25 سال کی ضروریات مد نظر رکھ کرتوانائی پیداوار بڑھانے کے لیے کوشاں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دسمبر میں 35 آف شور اور 10 آن شور سائٹس کی نیلامی ہوگی، سرکلر قرضوں کو ماہانہ 39 ارب روپے کی شرح سے 10 ارب ماہانہ تک لائے۔ آئندہ سال سرکلر قرضوں کے مسئلے پر قابو پالیا جائے گا۔

    وزیر توانائی کا کہناتھا کہ متبادل توانائی منصوبوں کے لیے بڈنگ بھی جاری ہے، متبادل توانائی سے متعلقہ مصنوعات کی تیاری میں سرمایہ کاری کی جاسکتی ہے۔ تیل و گیس کی تلاش میں دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھایا جاسکتاہے۔

    جرمن وزیر نے کہا کہ حکومت کی توانائی سیکٹر میں کاوشیں لائق تحسین ہیں، جرمن کمپنیاں دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھانے کو تیار ہیں۔

  • تھر کول بلاک وَن کے عمل درآمد معاہدے کی منظوری دے دی گئی

    تھر کول بلاک وَن کے عمل درآمد معاہدے کی منظوری دے دی گئی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ تھرکول بلاک وَن کے عمل درآمد معاہدے کی منظوری دے دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر توانائی عمر ایوب نے ٹویٹر پیغام کے ذریعے کہا ہے کہ تھرکول بلاک وَن کے عمل درآمد معاہدے کی منظوری دے دی گئی، 1320 میگا واٹ کا منصوبہ مارچ 2021 تک پیداوار شروع کرے گا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ اس سلسلے میں پرائیویٹ پاور انفرا اسٹرکچر بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں معاہدے کی منظوری دی گئی، حکومت کوئلے، پانی اور شمسی توانائی کو فروغ دے کر بجلی کے نرخ میں کمی کے لیے کوشاں ہے۔

    عمر ایوب کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے شمسی توانائی میں سرمایہ کاری کے لیے ہر ممکن مراعات دی جا رہی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  500 میگاواٹ کے 11 ونڈ پاور منصوبوں کی منظوری دے دی ہے، عمر ایوب

    یاد رہے کہ رواں ماہ وفاقی حکومت کی جانب سے 500 میگا واٹ کے 11 ونڈ پاور منصوبوں کی منظوری بھی دی گئی تھی، صنعتوں کو مستفید کرنے، تجارتی و اقتصادی سرگرمیاں بڑھانے کے لیے 1800 سے 2000 میگا واٹس اضافی پیداوار صنعتوں کو دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا تھا۔

    وزیر توانائی عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومتی منصوبوں سے ساڑھے 6 روپے یونٹ بجلی بنے گی، 2025 تک کوشش ہے زیادہ سے زیادہ بجلی پیدا کریں۔