Tag: توتا

  • پولیس نے ڈیڑھ لاکھ کا لا پتا طوطا کیسے ڈھونڈا؟

    پولیس نے ڈیڑھ لاکھ کا لا پتا طوطا کیسے ڈھونڈا؟

    حیدرآباد: بھارتی شہر حیدرآباد میں پولیس نے ایک لاکھ 30 ہزار کا لا پتا طوطا آخرکار ڈھونڈ نکالا اور اسے مالک کے حوالے کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے جوبلی ہل اسٹیشن کی حدود میں لاپتا ہونے والے ایک مہنگے طوطے کو پولیس نے ایک دن کے اندر اندر بازیاب کرایا اور اسے اس کے حقیقی مالک کے حوالے کر دیا۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق جوبلی ہلز میں کافی شاپ چلانے والے رہائشی نریندر چاری نے آسٹریلوی نسل کا 4 ماہ کا طوطا 1 لاکھ تیس ہزار روپے میں خریدا تھا، تاہم 22 ستمبر کو خوراک کھلانے کے دوران وہ پنجرے سے اڑ کر چلا گیا۔

    نریندر چاری نے 24 ستمبر کو جوبلی ہلز پولیس میں شکایت درج کروائی، اور طوطے کی ایک تصویر بھی پولیس کے حوالے کی، پولیس نے یہ تصویر مقامی پرندوں اور جانوروں کے ڈیلرز کو بھیج دی۔

    رپورٹ کے مطابق پولیس کو اطلاع ملی کہ ایک شخص نے ایراگڈہ میں اس طوطے کو 30 ہزار میں فروخت کیا ہے، پھر اُس شخص نے ایک اور شخص کو یہ طوطا 50 ہزار روپے میں فروخت کر دیا، اُس شخص نے بھی واٹس ایپ اسٹیٹس پر تصویر ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ اس طوطے کو 70 ہزار روپے میں فروخت کرنا چاہتا ہے۔

    تاہم جوبلی ہلز میں پالتو جانوروں کی دکان کے منیجر نے پولیس کو اطلاع دے دی، پولیس نے اس شخص کا پتا چلا کر طوطا قبضے میں لے کر نریندر چاری کے حوالے کر دیا۔

  • پولیس نے چور کا طوطا بھی گرفتار کر کے لاک اپ کر دیا

    پولیس نے چور کا طوطا بھی گرفتار کر کے لاک اپ کر دیا

    نیدرلینڈز: پولیس نے بولنے والے ایسے طوطے کو حراست میں لے کر تھانے میں بند کر دیا ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے وہ اپنے چور مالک کے خلاف گواہی دے سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک ڈچ طوطے کو پولیس نے گرفتار کر کے لاک اپ کر دیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ انھوں نے طوطے کو گواہ کے طور پر تحویل میں لیا ہے۔

    پولیس کا دعویٰ ہے کہ طوطے نے اپنے مالک کے خلاف چوری کی گواہی دی ہے۔

    یہ واقعہ نیدرلینڈز کے شہر یوٹریکٹ میں پیش آیا، پولیس کے مطابق ایک دکان میں چوری کرنے والے مشتبہ شخص کو گزشتہ جمعرات کو گرفتار کیا گیا تو اس وقت اس کے کندھے پر طوطا بھی بیٹھا ہوا تھا۔

    پولیس نے کہا ہے کہ چور مالک کے خلاف گواہی میں یہ بولتا طوطا مددگار ہو سکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پالتو کتوں کو 24 گھنٹے باندھے رکھنے پر 4 ہزار ڈالر جرمانہ ہوگا

    طوطے کو حراست میں لیے جانے کے بعد اسے رکھنے کا مسئلہ پیدا ہو گیا تھا، پولیس کے مطابق تھانے میں کوئی پنجرا نہ ہونے کے سبب اسے مجرموں کے عام سیل میں رکھا گیا۔

    پولیس اہل کاروں کی جانب سے لاک اپ میں طوطے کو پانی اور سینڈوچ بھی کھانے کو دی گئی۔

    پولیس کی جانب سے انسٹاگرام پر زیر حراست طوطے کی تصویر جاری کیے جانے کے بعد لوگوں نے پولیس کو تنقید کا نشانہ بنایا اور طوطے کے ساتھ ہم دردی کا اظہار کیا۔

    طوطے کو حراست میں دیکھ کر کچھ لوگوں نے اس کے لیے قانونی معاونت کی پیش کش بھی کی۔

  • انسانی قد کے نصف طوطے کی باقیات دریافت

    انسانی قد کے نصف طوطے کی باقیات دریافت

    نیوزی لینڈ میں ایک طویل القامت طوطے کی باقیات دریافت کی گئی ہیں جس کا قد انسانی قد کے نصف ہے، طوطوں میں یہ سب سے طویل القامت طوطا خیال کیا جارہا ہے۔

    بائیولوجی لیٹرز نامی رسالے میں حال ہی میں شائع کیے جانے والے تحقیقی مقالے کے مطابق نو دریافت شدہ طوطے کی قامت کا اندازہ اس کے پنجوں کی ہڈیوں سے لگایا گیا۔ طوطے کا قد تقریباً ایک میٹر یعنی 37 انچ ہے۔

    اس کا وزن 7 کلو گرام یعنی 15.5 پاؤنڈز ہے اور دیگر پرندوں کے برعکس یہ ممکنہ طور پر گوشت خور تھا۔

    کنٹربری میوزیم کے نیچرل ہسٹری شعبے کے سربراہ پال اسکو فیلڈ کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ یہ اڑتا بھی ہو مگر ہم فی الحال اس نظریے پر مزید تحقیق کر رہے ہیں کہ یہ اڑتا نہیں تھا۔

    مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ کے نایاب ترین پرندے کی تعداد میں دگنا اضافہ

    اس طوطے کی باقیات کو سنہ 2008 میں پہلی بار دریافت کیا گیا تھا تاہم اس وقت اس کے بارے میں زیادہ تحقیقات نہیں کی گئیں۔ پروفیسر اسکو فیلڈ کے مطابق ہمارے خیال میں یہ کسی عقاب کی باقیات ہوسکتی ہیں لیکن ہمیں اندازہ نہیں تھا کہ یہ طوطا ہوسکتا ہے۔

    ماہرین نے اس طوطے کی قامت کو دیکھتے ہوئے اس کا نام ہرکولیس ان ایکسپیکٹیٹس رکھا ہے۔

    طوطے کی باقیات نیوزی لینڈ کے جنوبی حصے میں سینٹ باتھنز کے علاقے سے دریافت ہوئی ہیں۔ یہ علاقہ رکازیات کے حوالے سے خاصا زرخیز ہے اور یہاں سے ملنے والی باقیات لگ بھگ ڈھائی کروڑ سال سے لے کر 50 لاکھ سال تک قدیم ہیں۔

    پروفیسر اسکو فیلڈ کا کہنا ہے کہ ہم اس علاقے میں گزشتہ 20 سال سے کھدائیاں کر رہے ہیں اور اب تک کافی غیر متوقع دریافتیں کی جاچکی ہیں جبکہ امکان ہے کہ مستقبل میں بھی ایسی ہی انوکھی دریافتیں سامنے آئیں گی۔

    گزشتہ برس اس علاقے سے ایک طویل القامت چمگاڈر کی باقیات بھی دریافت کی گئی تھیں، یہ چمگاڈر جسامت میں جدید چمگاڈر سے 3 گنا بڑی تھی اور اس کا وزن 40 گرام تھا۔