Tag: توشہ خانہ ریفرنس

  • توشہ خانہ ریفرنس : چیئرمین پی ٹی آئی کی حفاظتی ضمانت کی درخواست خارج

    توشہ خانہ ریفرنس : چیئرمین پی ٹی آئی کی حفاظتی ضمانت کی درخواست خارج

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے توشہ خانہ ریفرنس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی حفاظتی ضمانت کی درخواست خارج کرتے یوئے آئینی پٹیشن دائر کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ ریفرنس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی لاہورہائیکورٹ میں حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    لاہورہائیکورٹ کی جانب سے رجسٹرار آفس کا اعتراض برقرار رکھتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کی حفاظتی ضمانت کی درخواست خارج کردی۔

    لاہورہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل کو آئینی پٹیشن دائر کرنے کی ہدایت کردی، وکیل اشتیاق اے خان نے بتایا کہ نیب کی جانب سے 22جون کوطلبی کانوٹس موصول ہوا، پہلے ملنے والے نوٹسز کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ آپ اسلام آباد کب جانا چاہتے ہیں، جس پر وکیل اشتیاق اے خان نے بتایا کہ چار جولائی کو کیسز لگےہیں تو عدالت کا کہنا تھا کہ
    آپ کو آئینی پٹیشن دائر کرنا چاہیے تھی ، جس پر وکیل نے کہا کہ ہم اسی کو پٹیشن میں تبدیل کردیا ہے۔

  • توشہ خانہ ریفرنس : نیب  نے عمران خان  کو 9مارچ کو طلب کرلیا

    توشہ خانہ ریفرنس : نیب نے عمران خان کو 9مارچ کو طلب کرلیا

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو 9مارچ کو طلب کرلیا، عمران خان پراختیارات کا غلط استعمال اور توشہ خانہ کےتحائف بیچنے کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے توشہ خانہ ریفرنس میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نیازی کو 9 مارچ کو طلب کرلیا۔

    نیب اسلام آباد کی جانب سے عمران خان کو نوٹس جاری کردیے گئے ہیں، عمران خان پراختیارات کا غلط استعمال اور توشہ خانہ کے تحائف بیچنے کا الزام ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ سابق چیئرمین نیب آفتاب سلطان پر عمران خان کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس بنانےکا دباؤ تھا، آفتاب سلطان کااستعفیٰ منظور ہونے کے بعد عمران خان کو طلبی کا نوٹس جاری کیاگیا۔

  • توشہ خانہ ریفرنس میں فوجداری کارروائی: عمران خان پر فردِ جرم عائد نہ ہو سکی

    توشہ خانہ ریفرنس میں فوجداری کارروائی: عمران خان پر فردِ جرم عائد نہ ہو سکی

    اسلام آباد : توشہ خانہ ریفرنس میں فوجداری کارروائی کے لئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر فردِ جرم عائد نہ ہو سکی، عدالت نے عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔

    اسلام آباد کی مقامی عدالت نے عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی، الیکشن کمیشن کی جانب سے تاحال پی ٹی آئی وکلاء کو تصدیق شدہ کاپیاں فراہم نہیں کی گئیں،تصدیق شدہ کاپیاں فراہم کرنے کے بعد سابق وزیراعظم فرد جرم کی اگلی تاریخ مقرر کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی مقامی عدالت میں ایڈیشنل سیشن جج ظفراقبال نے توشہ خانہ ریفرنس پر سماعت کی۔

    الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن اور عمران خان کے وکلاء علی بخاری اور گوہرعلی خان پیش ہوئے۔

    جج کے استفسار پر عمران خان کے وکیل گوہر علی خان نے بتایا کہ عمران خان کے ضمانتی مچلکے گزشتہ روز جمع کرا دیے۔

    عمران خان کی استثنی کی درخواست پر جج نے استفسارکیا کہ حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائرہوتی رہی تو فرد جرم کیسے عائد ہوگی؟

    عمران خان کے وکیل نے مصدقہ کاپیاں فراہم نہ کرنے کا بتایا تو وکیل الیکشن کمیشن بولے عدالت کے سامنے پی ٹی آئی وکلاء کو مصدقہ کاپیاں فراہم کی ہیں۔

    عدالت نے تمام ثبوتوں کی تصدیق شدہ کاپیاں عدالت اورپی ٹی آئی کو فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

    وکیل الیکشن کمیشن نے کہاکہ عمران خان ابھی تک عدالت کیوں نہیں آئے؟ ہم نے توعمران خان کو کنٹینرز پر ناچتے دیکھا ہے، وکیل عمران خان بولے ایسے بیانات نہ دیئے جائیں جس سے لگے منشیوں والا کام کیا جا رہا ہے، قانون کی بات کی جائے یہ نہ ہوکہ ہمیں بھی بولنا پڑے۔

    وکیل الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ عمران خان کے وکیل اپنے ساتھ مراثی لاتے ہیں، جس پر عمران خان کے وکلاء نے کہا انہیں کہیں الفاظ واپس لیں، الیکشن کمیشن کے وکیل منشی ہیں، ہمارے ساتھ سیاسی میدان میں مقابلہ کریں، پھرجواب دیتے ہیں۔

    عدالت نے عمران خان کی استثنی کی درخوست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کی آج طبی بنیادوں پر حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست منظور کر لی۔

    عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی وکلاء کو تصدیق شدہ کاپیاں فراہم کرنے کے بعد فرد جرم کی اگلی تاریخ مقرر کی جائے گی۔

  • زرداری، نواز اور گیلانی کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس نیب کو واپس بھجوانے کا فیصلہ جاری

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے آصف زرداری، نواز شریف اور یوسف گیلانی کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس نیب کو واپس بھجوانے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے سابق صدر زرداری، سابق وزرائے اعظم میاں نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس واپس نیب کو بھجوا دیا۔

    سماعت کے دوران وکلا نے کہا کہ 500 ملین سے کم مالیت کے مقدمات پر احتساب عدالت کا دائرہ اختیار نہیں بنتا، اور استغاثہ کے مطابق توشہ خانہ ریفرنس 12 کروڑ روپے کی کرپشن کا ریفرنس ہے۔

    تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیب آرڈیننس میں ترمیمی ایکٹ کے تحت سیکشن 5 او شامل کیا گیا تھا، اس ترمیم کے تحت 50 کروڑ یا اس سے زائد کے مقدمات ہی احتساب عدالت کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں۔

    عدالت نے کہا کہ سیکشن 5 او کے تحت اس مقدمے میں احتساب عدالت کا دائرہ اختیار نہیں بنتا، اس لیے توشہ خانہ ریفرنس چیئرمین نیب کو واپس بھیجا جاتا ہے، احتساب عدالت نے کہا کہ نیب یہ ریفرنس متعلقہ فورم کو بھجوائے۔

    واضح رہے کہ توشہ خانہ ریفرنس میں آصف علی زرداری، یوسف رضا گیلانی اور نواز شریف نامزد تھے، اومنی گروپ کے خواجہ برادران بھی اس ریفرنس میں ملزم نامزد تھے، مسلسل عدم پیشی پر عدالت نے نواز شریف کو اشتہاری قرار دے رکھا تھا۔

  • بادی النظر میں عمران خان الیکشن ایکٹ کی سیکشن 174 کے مرتکب ہوئے، توشہ خانہ ریفرنس کا تحریری فیصلہ

    بادی النظر میں عمران خان الیکشن ایکٹ کی سیکشن 174 کے مرتکب ہوئے، توشہ خانہ ریفرنس کا تحریری فیصلہ

    اسلام آباد : ایڈیشنل سیشن جج نے توشہ خانہ ریفرنس کے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ بادی النظر میں عمران خان الیکشن ایکٹ کی سیکشن 174 کے مرتکب ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کیخلاف فوجداری کارروائی کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا۔

    ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے3 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا، عمران خان کیخلاف الیکشن کمیشن کی درخواست قابل سماعت ہونے کے تحریری فیصلے میں کہا کہ بادی النظر میں عمران خان کاجمع کرایا گیا ڈیکلریشن غلط ہے۔

    تحریری فیصلہ میں کہا ہے کہ عمران خان نے تحفوں کی فروخت سے حاصل رقم کی تفصیلات ظاہر نہ کیں ، عمران خان 9جنوری کو ٹرائل کے لیے ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔

    بادی النظر میں عمران خان الیکشن ایکٹ کی سیکشن 174 کے مرتکب ہوئے، عمران خان کے خلاف شکایت کو باقاعدہ سماعت کیلئے منظور کیا جاتا ہے، وہ 9 جنوری کو ذاتی طور پر پیش ہو کر ٹرائل کا سامنا کریں،تحریری فیصل

  • توشہ خانہ ریفرنس : عمران خان  ذاتی حیثیت میں عدالت طلب

    توشہ خانہ ریفرنس : عمران خان ذاتی حیثیت میں عدالت طلب

    اسلام آباد : عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس کے مقدمے کی فوجداری سماعت کی درخواست قابل سماعت قرار دیتے ہوئےعمران خان کو نوٹس جاری کردیا اور ذاتی حیثیت سے طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی مقامی عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کیخلاف فوجداری کارروائی کی درخواست قابل سماعت قرار دے دی ۔

    عدالت نے عمران خان کو 9 جنوری کو ذاتی حیثیت میں طلبی کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اور سیشن کورٹ اسلام آباد میں توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کیخلاف فوجداری کارروائی کی الیکشن کمیشن کی شکایت پر سماعت ہوئی۔

    اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال محفوظ فیصلہ سنا دیا، جس میں عدالت نے عمران خان کیخلاف فوجداری کارروائی کی درخواست قابل سماعت قرار دے دی۔

    عدالت نے عمران خان کو 9 جنوری کو ذاتی حیثیت میں طلبی کا نوٹس جاری کر دیا، سیشن عدالت میں 9 جنوری کوسماعت ہوگی۔

    الیکشن کمیشن نے عمران خان کے خلاف فوجداری کارروائی کی کمپلینٹ دائر کر رکھی تھی اور توشہ خانہ ریفرنس فیصلے میں الیکشن کمیشن نے فوجداری کارروائی کا معاملہ سیشن کورٹ کو بھیجا تھا۔

    گزشتہ سماعت پر عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

    الیکشن کمیشن کے وکیل نے دلائل میں کہا تھا کہ عمران خان نے خود تحائف کو گوشواروں میں ظاہرکرناتھا، توشہ خانہ تحائف کی رقم کیا کسی اور نے ادا کی یا کیش میں کی گئی ؟ 11 ملین کا جو ٹیکس بنتا تھا اس کو چھپایا گیا لیکن وہ معاملہ ٹیکس اتھارٹیز کا ہے۔

  • توشہ خانہ ریفرنس : عمران خان کے خلاف فوجداری کارروائی کی  درخواست پر فیصلہ محفوظ

    توشہ خانہ ریفرنس : عمران خان کے خلاف فوجداری کارروائی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : سیشن عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں الیکشن کمیشن کی عمران خان کے خلاف فوجداری کی کارروائی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، جو 15 دسمبر کو سنایا جائے گا۔ 

    تفصیلات کے مطابق سیشن عدالت نے عمران خان کےخلاف الیکشن کمیشن کی شکایت پر توشہ خانہ کیس کی سماعت کی ، کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے کی۔

    الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ عمران خان نے کہا کہ توشہ خانہ کی رقم سے سڑک بنائی، وزیراعظم کو کوئی تحفہ ملے تو توشہ خانہ میں جمع کراناہوتاہے۔

    وکیل سعد حسن نے کہا کہ 2018 میں قانون آیا کہ 20 فیصد رقم توشہ خانہ میں جمع کراکر تحفہ لیاجاسکتاہے لیکن تحریک انصاف کی حکومت نے 20 سے 50فیصدرقم بڑھا دی۔

    الیکشن کمیشن کے وکیل کا کہنا تھا کہ گھڑی کی قیمت ساڑھے8 کروڑ لگائی گئی اور عمران خان بتانے میں ناکام رہے کہ گھڑی کتنےمیں بیچی۔

    سعد حسن نے کہا کہ کیس گھڑی کے بارے میں نہیں، کیس عمران خان کی جانب سے جمع کرائے گئے اثاثہ جات کے حوالےسے ہے، عمران خان اور ان کی اہلیہ نے توشہ خانہ سے 58 تحائف لیے۔

    وکیل الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جانب سے 3 سال میں 58 آئٹمزکی مالیت142 ملین روپے ہے، 19-2018 میں عمران خان نے توشہ خانہ سے تقریباً 107 ملین روپے کے تحائف لیے، عمران خان نے گوشواروں میں 4بکریوں اور 5لاکھ روپے کا بھی ذکر کیا۔

    وکیل سعد حسن نے کہا کہ الیکشن لڑنے والا کوئی فرد اثاثوں کا اظہار نہیں کرتاتو یہ کرمنل عمل ہے، عمران خان نے دگنی قیمت کے تحائف توشہ خانہ سے لئے جس کا اقرار بھی کرچکے۔

    وکیل نے بتایا کہ تحائف کی ایک تہائی سےکم قیمت عمران خان نے توشہ خانہ میں جمع کرائی، عمران خان تحائف کی قیمت پبلک نہیں کرنا چاہتے تھے، انھوں نے 107ملین روپے کے تحائف 20 فیصدقیمت پر لئے۔

    الیکشن کمیشن کے وکیل کا کہنا تھا کہ عمران خان نے 19-2020میں گوشواروں میں مختلف کام کیا ، انھوں نے 8ملین روپے ذاتی استعمال کی اشیاوالے خانے میں ظاہر کیے، توشہ خانہ سے تحائف لیکر ملکیت بنالیاتوان کو ظاہر کرناضروری ہے۔

    سعد حسن نے کہا کہ عمران خان کی 20-2021کےگوشواروں کی تفصیلات درست تھیں ، توشہ خانہ کا ریکارڈ جب پبلک ہو گیا تو ان کے لیے ظاہر کرنا ضروری تھا ،عمران خان نے گوشواروں کی تفصیلات چھپائیں ، کیا عمران خان نے کسی سے رقم لیکر گفٹ خریدے پھر ایڈجسٹمنٹ کی م جو طریقہ کار استعمال کیا گیا وہ منی لانڈرنگ والا ہے مگروہ اس میں لگتا نہیں۔

    وکیل نے سوال کیا توشہ خانہ تحائف کی رقم کیا کسی اور نے ادا کی یا کیش میں کی گئی ؟ 11 ملین کا جو ٹیکس بنتا تھا اس کو چھپایاگیا مگر معاملہ ٹیکس اتھارٹیز کا ہے ، 2021کےگوشوارے درست مگر 2019 اور2020 کے گوشوارے متنازع ہیں ، 2021میں کچھ رقم کوظاہر کی جو پچھلے 2سال میں ظاہر نہیں کی تھی۔

    ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں الیکشن کمیشن کی عمران خان کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، فیصلہ 15 دسمبر کو 2 بجے سنایا جائے گا۔

  • توشہ خانہ ریفرنس : عمران خان کیخلاف فوجداری کارروائی شروع

    توشہ خانہ ریفرنس : عمران خان کیخلاف فوجداری کارروائی شروع

    اسلام آباد : توشہ خانہ ریفرنس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف فوجداری کارروائی کے کیس میں ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنرنے عدالت میں بیان حلفی جمع کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں توشہ خانہ ریفرنس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف فوجداری کارروائی کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    ایڈیشنل سیشن جج ظفراقبال نے سماعت کی ، ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر وقاص ملک اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

    ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر نے عمران خان کیخلاف کمپلینٹ سیشن کورٹ بھیج رکھی ہے ، ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنروقاص احمد ملک سےعدالت میں حلف لیا گیا۔

    عمران خان کےخلاف توشہ خانہ کیس میں ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر نے سیشن عدالت کے سامنے بیان حلفی میں کہا ہے کہ مجھے اتھارٹی دی گئی ہے 21 نومبر کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کی پیروی کروں، یہ کارروائی عمران خان کے کرپٹ پریکٹیسسز سے متعلق ہیں۔

    وقاص ملک کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن خودمختار ادارہ ہے جو آئین پاکستان کے تحت کام کرتا ہے، الیکشن کمیشن کرپٹ پریکٹس کی روک تھام کو یقینی بناتا ہے۔

    رکن سینٹ و قومی اسمبلی الیکشن کمیشن میں اپنے گوشوارے سالانہ جمع کراتے ہیں، عمران خان نے 2018 سے 2021 تک اپنے گوشوارے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے۔

    دوران سماعت جج نے استفسار کیا کہ ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنرکسی دباو کے باعث بیان ریکارڈ تو نہیں کروا رہے؟ اس پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ میرے مؤکل رضامندی کے ساتھ اپنا بیان ریکارڈ کروا رہے ہیں۔

    ڈسٹرکٹ الیکشن کمیشن نے بتایا کہ الیکشن ایکٹ کی سیکشن 190 کو 167 اور 173 کے ساتھ ملا کر کاروائی کی اتھارٹی دی گئی۔

    ڈسٹرکٹ الیکشن کمیشنر وقاص ملک کا بیان قلمبند کرلیا گیا، بعد ازاں جج ظفراقبال نے کیس کی سماعت 8 دسمبر تک ملتوی کردی۔

  • توشہ خانہ ریفرنس : عمران خان کیخلاف فوجداری مقدمہ کے لیے ریفرنس ٹرائل کورٹ بھیج دیا گیا

    توشہ خانہ ریفرنس : عمران خان کیخلاف فوجداری مقدمہ کے لیے ریفرنس ٹرائل کورٹ بھیج دیا گیا

    اسلام آباد : توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم عمران خان کیخلاف فوجداری مقدمہ کے لیے ریفرنس ٹرائل کورٹ بھیج دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم عمران خان کیخلاف فوجداری مقدمہ کے لیے ریفرنس ٹرائل کورٹ بھیج دیا۔

    الیکشن کمیشن نےعمران خان کیخلاف ریفرنس ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو بھجوایا ، ریفرنس الیکشن ایکٹ کے سیکشن 137 ،170 ،167 کے تحت بھجوایا گیا ہے۔

    جس میں کہا گیا ہے ٹرائل کورٹ عمران خان پر کرپٹ پریکٹس کا ٹرائل کرے۔

    یاد رہے الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس عمران خان کو نااہل قرار دیتے ہوئے عمران خان کو جھوٹی اسٹیٹمنٹ جمع کرانے پر نااہل قرار دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم عمران خان کو نااہل قرار دیا تھا ، عمران خان کو آرٹیکل 63ون کے تحت نااہل قرار دیا گیا۔

    الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس درست قرار دیتے ہوئے فیصلہ میں کہا تھا کہ عمران خان کرپٹ پریکٹس کے مرتکب ہوئے،عمران خان کی قومی اسمبلی کی نشست خالی قراردی جاتی ہے۔

    الیکشن کمیشن نے عمران خان کیخلاف فوجداری مقدمہ درج کرنے کا بھی حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان نے غلط گوشوارے جمع کرائے جبکہ بعض تحائف اثاثوں میں ظاہر نہیں کئے گئے۔

  • توشہ خانہ ریفرنس: عمران خان کی نااہلی کا تحریری فیصلہ سامنے آگیا

    توشہ خانہ ریفرنس: عمران خان کی نااہلی کا تحریری فیصلہ سامنے آگیا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ،جس میں کہا گیا کہ عمران خان کو جھوٹی اسٹیٹمنٹ جمع کرانے پر نااہل قرار دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ، توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ 36صفحات پر مشتمل ہے۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ عمران خان کو نااہل قرار دیا جاتاہے اور عمران خان کی قومی اسمبلی کی سیٹ خالی قرار دے دی ہے۔

    فیصلے کے مطابق عمران خان کو جھوٹی اسٹیٹمنٹ جمع کرانے پر نااہل قرار دیاگیا، جھوٹی اسٹیٹمنٹ جمع کرانے پر عمران خان کیخلاف فوجداری کارروائی ہوگی۔

    تحریری فیصلے میں کہنا تھا کہ عمران خان کو آرٹیکل 63 ون پی کے تحت نااہل کیا گیا، 63 ون پی کے تحت نااہلی موجودہ رکنیت کے لئے ہے۔

    فیصلے میں کہنا تھا کہ عمران خان کے مطابق تحائف 2 کروڑ 15 لاکھ 64 ہزار میں خریدے اور کابینہ ڈویژن کے مطابق تحائف کی مالیت 10 کروڑ 79 لاکھ 43 ہزار تھی۔

    الیکشن کمیشن نے فیصلے میں کہا ہے کہ عمران خان کے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات اسٹیٹ بینک سے منگوائی گئی، جس کے مطابق 19-2018کےاختتام پرعمران خان کے اکاؤنٹ میں 5 کروڑ 16 لاکھ روپے تھے۔

    تحریری فیصلے میں کہنا ہے کہ عمران خان کے اکاؤنٹ میں موجود رقم تحائف کی مالیت کی نصف تھی، عمران خان گوشواروں میں کیش اور بینک تفصیل بتانے کے پابند تھے جو نہیں بتائی۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ عمران خان کے گوشوارے بینک ریکارڈ سے مطابقت نہیں رکھتے، انھوں نے وضاحت نہیں دی کہ گوشواروں میں غلطی غیر ارادی تھی۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ عمران خان نےتسلیم کیا 2019-20 میں تحائف ظاہر کیے نہ فروخت سےحاصل رقم ، ان کے بقول تمام تفصیلات ٹیکس گوشواروں میں ظاہر کردہ ہیں، الیکشن کمیشن اور ایف بی آر الگ الگ ادارے ہیں۔

    اس فیصلے پر چیف الیکشن کمشنر سمیت الیکشن کے تمام ممبران کے دستخط ہیں اور یہ متفقہ فیصلہ ہے۔