Tag: توشہ خانہ ریفرنس

  • توشہ خانہ ریفرنس ، عمران خان نااہل قرار

    توشہ خانہ ریفرنس ، عمران خان نااہل قرار

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم عمران خان کو نااہل قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت کی۔

    الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کو نااہل قرار دے دیا، عمران خان کو آرٹیکل 63ون کے تحت نااہل قرار دیا گیا۔

    الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس درست قرار دیتے ہوئے فیصلہ میں کہا کہ عمران خان کرپٹ پریکٹس کے مرتکب ہوئے،عمران خان کی قومی اسمبلی کی نشست خالی قراردی جاتی ہے۔

    الیکشن کمیشن نے عمران خان کیخلاف فوجداری مقدمہ درج کرنے کا بھی حکم دیا اور کہا کہ عمران خان نے غلط گوشوارے جمع کرائے جبکہ بعض تحائف اثاثوں میں ظاہر نہیں کئے گئے۔

    اس موقع پر الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی جبکہ پنجاب رینجرز، ایف سی اور پولیس کی بھاری نفری کو کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔

    یاد رہے اگست 2022 میں اسپیکر قومی اسمبلی نے عمران خان کی نااہلی کیلئے توشہ خانہ ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوایا تھا ، الیکشن کمیشن کو بھیجے گئے ریفرنس میں عمران خان پر اپنے اثاثوں میں توشہ خانہ سے خریدے گئے تحائف اور ان کی فروخت سے حاصل رقم کی تفصیل چھپانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

    عمران خان نے لگائے گئے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ریفرنس الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں ہے اور نہ وہاں قابل سماعت ہے ، یہ ریفرنس سیاسی مقاصد کے لیے بنایا گیا ہے۔

    عمران خان نے الیکشن کمیشن کو جمع کرائے گئے اپنے جواب میں موقف اپنایا تھا کہ ریفرنس الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں ہے اور نہ وہاں قابل سماعت ہے ، چیئرمین پی ٹی آئی نے ۔ریفرنس کو اختیارات کا ناجائز استعمال اور آئینی اختیارات کی توہین قراردیا۔

    بعد ازاں الیکشن کمیشن نے انیس ستمبر کو توشہ خانہ ریفرنس پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

  • عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس پر فیصلہ محفوظ

    عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس پر فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس پر سماعت ہوئی۔

    سماعت میں ن لیگ کے وکیل خالد اسحاق نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے بقول الیکشن کمیشن مقدمہ سننے کا مجاز ہی نہیں، ننکانہ صاحب کی نشست پر بھی توشہ خانہ تحائف کا اعتراض اٹھا، ریٹرننگ افسر کو جواب میں عمران خان نے کہا الیکشن کمیشن مجاز فورم ہے۔

    وکیل خالد اسحاق کا کہناتھا کہ اثاثے ظاہر نہ کرنے پر نااہل الیکشن کمیشن ہی کر سکتا ہے، ذاتی استعمال کی اشیا ظاہر کرنا ارکان اسمبلی کےلئے ضروری ہے۔

    ن لیگ کے وکیل نے سوال کیا کہ کیا 50لاکھ کی گھڑی ذاتی استعمال کی چیز نہیں ہے؟ اعتراض کیا گیا الیکشن کمیشن انتخابات کے 4ماہ بعدکسی کونااہل نہیں کر سکتا۔

    جس پر ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ ممکن ہے اثاثے ظاہر کرنے میں غلطی ہوگئی ہو، غلطی سے اثاثے ظاہر نہ ہوں تو نااہلی نہیں ہوتی۔

    جس پر وکیل مسلم لیگ کا کہناتھا کہ اگر غلطی ہوئی ہے تو تسلیم کریں، ایک اعتراض عمران خان نے 62 ون ایف لگانے کے اختیار پر کیا، فیصل واووڈا کیس میں کمیشن نے آرٹیکل 62 ون ایف کا اطلاق کیا۔

    عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا ثابت کروں گا جو تحائف ظاہر کرنا ضروری تھے وہ کیے گئے،باسٹھ ون ایف کے تحت نااہلی کا فیصلہ کرنا عدالتوں کا اختیار ہے۔

    علی ظفر نے سوال کیا کیا کسی عدالت نے ثابت کیا کہ عمران خان صادق و امین نہیں، الیکشن کمیشن عدالت نہیں بلکہ کمیشن ہے، خود کوعدالت قرارنہیں دے سکتا۔

    وکیل نے مزید کہا کہ اسپیکرقومی اسمبلی کے پاس فیصلہ کرتےہوئےکوئی عدالتی ڈیکلریشن نہیں تھا، اس لیےوہ آرٹیکل باسٹھ ون ایف کاریفرنس بھجواہی نہیں سکتے۔

    عمران خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ قرار دے چکی ہے الیکشن کمیشن عدالت نہیں، الیکشن کمیشن عدالت نہیں اس لیے 62 ون ایف کی کارروائی نہیں کرسکتا، الیکشن کمیشن کو اختیار نہیں کہ ارکان کی ایمانداری کا تعین کر سکے۔

    رکن خیبرپختونخوا اکرام اللہ نے کہا آپ کے مطابق کوئی بے ایمان ہو بھی تو کمیشن نہیں کہہ سکتا۔

    ممبرپنجاب کا کہنا تھا کہ کمیشن کچھ کرنہیں سکتا تواسپیکر کے ریفرنس بھیجنے کی شق کیوں ڈالی گئی۔

    جس پر بیرسٹرعلی ظفرنے کہاآرٹیکل تریسٹھ ون کے تحت کوئی رکن سزایافتہ ہو تو اسپیکرریفرنس بھیجتا ہے جبکہ عمران خان کیخلاف کوئی عدالتی فیصلہ ہے نا ہی سزا یافتہ ہیں۔

    الیکشن کمیشن نے چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

  • توشہ خانہ ریفرنس: عمران خان نے الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرادیا

    توشہ خانہ ریفرنس: عمران خان نے الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرادیا

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے توشہ خانہ ریفرنس پر الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرادیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے عمران خان کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت کی۔

    عمران خان کے وکلا بیرسٹر علی ظفر اور بیرسٹر گوہر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور عمران خان کی جانب سے توشہ خانہ ریفرنس پر الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرایا گیا۔

    عمران خان کی جانب سے ساٹھ صفحات پر مشتمل جواب میں کہا گیا کہ گزشتہ حکومت نے ساڑھے تین سال کے دوران تین سو انتیس تحائف وصول کیے۔

    جواب میں بتایا گیا توشہ خانہ کے اٹھاون تحائف عمران خان اور ان کی اہلیہ نے وصول کیے، تیس ہزار سے زائد مالیت کے کل چودہ تحائف سابق وزیراعظم اور اہلیہ کو ملے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ تمام تحائف ٹیکس ریٹرن اور اثاثوں کی تفصیلات میں موجود ہیں، توشہ خانہ تحائف کے چار یونٹ بیچے گئے، توشہ خانہ تحائف کے بدلے تین کروڑ سے زائد کی رقم ادا کی گئی۔ اس لیے ریفرنس گمراہ کن اور جھوٹ پر مبنی ہے۔

    جواب میں کہا گیا کہ ریفرنس میں لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں، ریفرنس کے ذریعے آئین کے آرٹیکل باسٹھ ون ایف کا اطلاق نہیں ہوتا۔

    عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر بولے تحائف کی ادائیگیوں کے ثبوت فراہم کردئیے ہیں ، آرٹیکل باسٹھ ون ایف کے تحت نااہلی الیکشن کمیشن کا نہیں عدلیہ کا اختیار ہے۔

    جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کمیشن کا دائرہ اختیار چیلنج کرنا ہے توالگ درخواست دائرکریں، بعد ازاں کیس کی سماعت 19 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔

  • توشہ خانہ ریفرنس: عمران خان کو 7 ستمبر تک جواب جمع کرانے کی مہلت

    توشہ خانہ ریفرنس: عمران خان کو 7 ستمبر تک جواب جمع کرانے کی مہلت

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو 7 ستمبر تک جواب جمع کرانے کی مہلت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی چیئرمین کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔

    چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت پانچ رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، مسلم لیگ ن کی جانب سے محسن شاہنواز رانجھا اور علی گوہر الیکشن کمیشن پیش ہوئے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے خالد اسحاق اور عمران خان کی جانب سے بیرسٹر گوہر الیکشن کمیشن پیش ہوئے۔

    عمران خان کے وکیل نے درخواست کی کہ جواب جمع کرانے کیلئے مزید دو ہفتے کا وقت دیا جائے، ایف آئی کیس میں مصروف تھے اس لیے جواب جمع نہیں کراسکے۔

    چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ یہ صرف ریکارڈ کا معاملہ ہے، اتنا وقت کیوں لگ رہا ہے۔

    الیکشن کمشن نے عمران خان کو جواب جمع کرانے کیلئے ایک ہفتے کا وقت دے دیا اور آئندہ سماعت سے قبل جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی ، بعد ازاں کیس کی سماعت 7 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔

  • توشہ خانہ ریفرنس  : عمران خان کیلئے اچھی خبر آگئی

    توشہ خانہ ریفرنس : عمران خان کیلئے اچھی خبر آگئی

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف حکومتی اتحادی جماعتوں کا دائر توشہ خانہ ریفرنس خارج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے متعلق توشہ خانہ ریفرنس پر سماعت ہوئی۔

    چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 4 رکنی بنچ نےسماعت کی، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل بیرسٹر گوہر خان پیش ہوئے۔

    بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں اسپیکر قومی اسمبلی کا ریفرنس زیرسماعت ہے، اسپیکر اور حکومتی اراکین قومی اسمبلی کا ریفرنس ایک ہی ہے۔

    بیرسٹر گوہر خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن حکومتی اراکین قومی اسمبلی کا ریفرنس خارج کردے۔

    الیکشن کمیشن نے عمران خان کیخلاف حکومتی اراکین قومی اسمبلی کا توشہ خانہ یفرنس خارج کردیا۔

    عمران خان کیخلاف اسپیکر کے توشہ خانہ ریفرنس پر سماعت 29 اگست کو ہوگی ، الیکشن کمیشن نے اسپیکر کے ریفرنس پر عمران خان سے جواب طلب کررکھا ہے۔

    گذشتہ روز الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان 3 ہفتے کا وقت دینے کی استدعا مسترد کردی تھی۔

    دوران سماعت یرسٹرگوہر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن ریفرنس پر 90 دن میں فیصلےکاپابندہے، گوشواروں پرمبنی دستاویزات حاصل کرنے کیلئے وقت درکارہے۔

    عمران خان کے وکیل نے کہا تھا کہ جائزہ لےرہےہیں کبھی کسی نےآئی فون اورگھڑیاں ظاہرکی ہیں یانہیں، دونوں ریفرنسز میں ایک ساتھ ہی جواب جمع کرایا جائے گا۔

    جس پر چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن میں ظاہرکردہ اثاثوں کی دستاویزات توعمران خان کےپاس ہوں گی۔

    بیرسٹرگوہر نے بتایا تھا کہ محسن شاہنوا رانجھا کے گوشوارے بھی جمع کرائیں گے کہ انہوں نے گھڑی ظاہرکی یا نہیں۔

    جس پر وکیل پی ڈی ایم نے کہا تھا کہ کسی کا کوئی اثاثہ ظاہر نہ کرنا عمران خان کو اثاثے چھپانے کا لائسنس نہیں دیتا۔

  • توشہ خانہ ریفرنس: عمران خان کی 3 ہفتے کا وقت دینے کی استدعا مسترد

    توشہ خانہ ریفرنس: عمران خان کی 3 ہفتے کا وقت دینے کی استدعا مسترد

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان 3 ہفتے کا وقت دینے کی استدعا مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے متعلق توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔

    چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5رکنی کمیشن نے سماعت کی، عمران خان کے وکیل بیرسٹرعلی ظفر دوسری سماعت میں بھی پیش نہ ہوئے ، علی ظفرکی جانب سےمعاون وکیل گوہرخان پیش ہوئے۔

    عمران خان کے وکیل نے جواب جمع کرانے کیلئے 3 ہفتے کا وقت مانگ لیا اور کہا اکائونٹنٹ سے تمام تفصیلات لینے میں وقت لگے گا۔

    بیرسٹرگوہر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن ریفرنس پر 90 دن میں فیصلےکاپابندہے، گوشواروں پرمبنی دستاویزات حاصل کرنے کیلئے وقت درکارہے۔

    عمران خان کے وکیل نے کہا کہ جائزہ لےرہےہیں کبھی کسی نےآئی فون اورگھڑیاں ظاہرکی ہیں یانہیں، دونوں ریفرنسز میں ایک ساتھ ہی جواب جمع کرایا جائے گا۔

    جس پر چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن میں ظاہرکردہ اثاثوں کی دستاویزات توعمران خان کےپاس ہوں گی۔

    بیرسٹرگوہر نے بتایا کہ محسن شاہنوا رانجھا کے گوشوارے بھی جمع کرائیں گے کہ انہوں نے گھڑی ظاہرکی یا نہیں۔

    جس پر وکیل پی ڈی ایم نے کہا کہ کسی کا کوئی اثاثہ ظاہر نہ کرنا عمران خان کو اثاثے چھپانے کا لائسنس نہیں دیتا۔

    الیکشن کمیشن نے عمران خان کی 3 ہفتے کا وقت دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے سماعت 29 اگست تک ملتوی کر دی۔

  • توشہ خانہ ریفرنس : نیب کی  آصف زرداری کی بریت کی درخواست کی مخالفت

    توشہ خانہ ریفرنس : نیب کی آصف زرداری کی بریت کی درخواست کی مخالفت

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب ) نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق آصف زرداری کی بریت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے استدعا کی عدالت بریت کی درخواست مسترد کرے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں سابق صدر آصف زرداری اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کےخلاف توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔

    دوران سماعت نیب نے آصف زرداری کی بریت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا احتساب عدالت آصف زرداری کی بریت کی درخواست مسترد کرے۔

    عدالت نے آصف زرداری اور یوسف رضاگیلانی کی ایک روزہ حاضری سےاستثنیٰ کی درخواستیں منظور کرلیا، جس کے بعد وکیل فاروق نائیک نے استدعا کی کہ مجھے سپریم کورٹ جانا ہے، عدالت سماعت ملتوی کرے۔

    احتساب عدالت نے سماعت مزید کارروائی کے لیے 18نومبر تک ملتوی کر دی۔

    یاد رہے توشہ خانہ ریفرنس میں یوسف رضا گیلانی اورآصف زرداری پرفردجرم عائد ہوچکی ہے تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔

    واضح رہے توشہ خانہ ریفرنس کےمطابق آصف زرداری اورنواز شریف پر غیرقانونی طور پر گاڑیاں حاصل کرنے کا الزام ہے، غیرقانونی طورپرگاڑیاں یوسف رضا گیلانی سے حاصل کی گئیں۔

  • توشہ خانہ ریفرنس، اشتہاری ملزم نواز شریف کی جائیداد نیلام کرنے کا حکم

    توشہ خانہ ریفرنس، اشتہاری ملزم نواز شریف کی جائیداد نیلام کرنے کا حکم

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں اشتہاری ملزم نوازشریف کی جائیداد نیلام کرنے کا حکم دے دیا ، نیب نے نوازشریف کی جائیدادنیلامی کی درخواست کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں توشہ خانہ ریفرنس میں نیب کی جانب سے نواز شریف کی جائیداد نیلامی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔

    احتساب عدالت نےنوازشریف کی جائیدادنیلامی کی نیب درخواست منظور کر تے ہوئے اشتہاری ملزم نوازشریف کی جائیدادنیلامی کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے کہا نوازشریف کی جہاں جائیدادہے متعلقہ صوبائی حکومت نیلام کرسکے گی اور ہدایت کی کہ ڈپٹی کمشنرلاہور،شیخوپورہ 60دن کےاندررپورٹ پیش کریں اور جائیدادیں نیلام کرکے رقم قومی خزانےمیں جمع کرائی جائے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی گاڑیاں بھی 30دن کےاندرنیلام کی جائیں اور پولیس کی مدد سے گاڑیاں قبضے میں لیکربیچی جائیں۔

    احتساب عدالت نے نواز شریف کےبینک اکاؤنٹس سےرقوم سرکاری خزانےمیں منتقل کرنےکاحکم دیتے ہوئے کہا جس جس جائیدادپر اعتراض نہیں آیا نیلام کی جا سکے گی۔

    یاد رہے نیب نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی جائیدادیں فروخت کرنےکا فیصلہ کرتے ہوئے جائیدادیں فروخت کرنے کے لئے احتساب عدالت سے رجوع کیا تھا، نیب نےسیکشن88سی آرپی سی کےتحت عدالت سےاجازت مانگی تھی۔

    ذرائع کے مطابق فروخت کرنےوالی جائیدادوں میں اتفاق فاؤنڈری،حدیبیہ پیپر مل، بخش ٹیکسٹائل مل اور حدیبیہ انجینئرنگ کےشیئرز بھی شامل ہیں اس کے علاوہ لاہوراپر مال کی جائیدادا ور زرعی اراضی بھی فروخت کی جائےگی، نوازشریف کی جائیداد کی مالیت اربوں روپے بنتی ہے۔

  • مریم نواز نے شریف خاندان کی ضبط جائیداد سے حصہ مانگ لیا، نیب کا ردِ عمل

    مریم نواز نے شریف خاندان کی ضبط جائیداد سے حصہ مانگ لیا، نیب کا ردِ عمل

    اسلام آباد: مریم نواز نے شریف خاندان کی ضبط جائیداد سے حصہ مانگ لیا، قومی احتساب بیورو نے مریم نواز کو حصہ دینے کی مخالفت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق مریم نواز کے شریف خاندان کی ضبط جائیداد سے حصہ مانگنے کے معاملے پر نیب نے مریم نواز کو حصہ دینے کی مخالفت کی ہے، اس سلسلے میں نیب نے مریم نواز کی درخواست پر اپنا جواب احتساب عدالت میں جمع کرا دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے اپنے جواب میں یہ مؤقف اختیار کیا ہے کہ مری، ایبٹ آباد میں جائیدادیں ریکارڈ کے مطابق کلثوم نواز کے نام ہیں، نواز شریف نے ان جائیدادوں کو اپنے ویلتھ اسٹیٹمنٹ میں ظاہر کیا، اور ایف بی آر ڈیکلیریشن میں کلثوم نواز کو زیر کفالت ظاہر کیا۔

    نیب نے کہا ہے کہ ضبط شدہ جائیدادوں کو تقسیم نہیں کیا جا سکتا، اس لیے احتساب عدالت مریم نواز کی درخواست مسترد کرے۔

    واضح رہے کہ مریم نواز نے توشہ خانہ ریفرنس میں ضبط جائیداد سے حصہ لینے کے لیے درخواست دی تھی، یہ پراپرٹی مری ایبٹ آباد میں ہے، جسے احتساب عدالت ضبط کر چکی ہے۔

  • ‘اشتہاری ملزم نوازشریف کے توشہ خانہ ریفرنس میں ظاہر اثاثے ضبط کیے جائیں’

    ‘اشتہاری ملزم نوازشریف کے توشہ خانہ ریفرنس میں ظاہر اثاثے ضبط کیے جائیں’

    اسلام آباد : توشہ خانہ ریفرنس میں احتساب عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ اشتہاری ملزم نوازشریف کے ریفرنس میں ظاہر اثاثے ضبط کیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ ریفرنس میں احتساب عدالت نے نوازشریف کے اثاثوں کی قرقی کا تحریری حکم جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ اشتہاری ملزم نوازشریف کےریفرنس میں ظاہر اثاثے ضبط کیے جائیں اور چیئر مین ایس ای سی پی، ڈپٹی کمشنر لاہور، شیخوہ پورہ، راولپنڈی ، ایبٹ آباد کو عمل کی ہدایت کردی ہے۔

    تحریری حکم میں ای ٹی او لاہور، اسلام آباد کو گاڑیاں ، بنک اکاؤنٹس قرق کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا جائیدادوں ،گاڑیوں ، اکاؤنٹس قرق کرنے سے متعلق رپورٹ پیش کی جائے ، احتساب عدالت نے عملدرآمد رپورٹ 13اکتوبر تک پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    حکم نامے میں کہا ہے کہ نواز شریف کے مختلف بینکس میں 3 غیرملکی کرنسی سمیت 8 اکاؤنٹس قرقی میں شامل ہیں جبکہ نواز شریف کے محمد بخش ٹیکسٹائل ملز میں 4 لاکھ 67 ہزار حصص اور اتفاق ٹیکسٹائل ملز میں 48ہزار 606 حصص قرق ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف کے اثاثوں کی تفصیلات منظرعام پر آگئی

    تحریری حکم میں کیا گیا حدیبیہ پیپر ملزمیں نواز شریف3لاکھ43 ہزار شیئرز اور حدیبیہ انجینئرنگ کمپنی میں نوازشریف کے 22 ہزار شیئرزہیں جبکہ ان کے 5 بینک اکاؤنٹس میں6 لاکھ 12 ہزار روپے موجود ہیں، غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹس میں 566 یورو، 698 ڈالرز اور 498 برطانوی پاؤنڈز ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق لاہور موضع مانک میں 936 کنال ،موضع بڈوکسانی میں 299 کنال ملکیت ہے،نواز شریف اور زیر کفالت افراد کےنام لاہور،شیخو پورہ ، مری اورایبٹ آباد میں جائیدادیں ہیں جبکہ مری میں بنگلہ، چھانگلہ گلی ایبٹ آباد میں 15 کنال کا مکان اور اپر مال لاہور پر جائیداد شامل ہیں۔

    تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف اور زیر کفالت افراد کے نام 1752 کنال سےزائد زرعی اراضی شامل ہیں جبکہ وہ ایک لینڈ کروزر، 2 مرسڈیز گاڑیوں سمیت 2 ٹریکٹرز کے مالک ہیں۔