Tag: توشہ خانہ کیس

  • توشہ خانہ کیس : آصف زرداری اور نواز شریف بڑی مشکل میں پھنس گئے

    توشہ خانہ کیس : آصف زرداری اور نواز شریف بڑی مشکل میں پھنس گئے

    اسلام آباد : ایف آئی اے کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے آصف زرداری اور نواز شریف کیخلاف توشہ خانہ کیس کی تفتیش شروع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق آصف زرداری، نواز شریف ،یوسف رضا گیلانی کیخلاف توشہ خانہ کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی۔

    ایف آئی اے کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے تفتیش شروع کر دی، ذرائع نے بتایا کہ جے آئی ٹی نے نیب کو خط لکھ کر شواہدسمیت توشہ خانہ کاریکارڈ مانگ لیا ہے۔

    نیب سےآصف زرداری، نواز شریف ، یوسف گیلانی کا ریکارڈ مانگا گیا، جے آئی ٹی شواہد کی روشنی میں نیا ضمنی چالان تیار کرے گی۔

    نیب ریکارڈ کے بعد تمام ملزمان کے بیانات ریکارڈ کئے جائیں گے۔

    توشہ خانہ ریفرنس کیا ہے؟

    قومی احتساب بیورو نے تحفے میں ملی گاڑیاں سستے داموں خریدنے پرپاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف زرداری ، مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا۔

    جس میں کہا گیا تھا کہ آصف زرداری اور نواز شریف نے اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے غیر قانونی طور پر گاڑیاں حاصل کیں اور یہ گاڑیاں غیر ملکی سربراہان مملکت یا رہنماوں کی طرف سے پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف زرداری کو تحفے میں دی گئی تھیں مگر قانون کے تحت یہ گاڑیاں پاکستان کے سرکاری توشہ خانہ یا گفٹ سینٹر میں جمع کروانی ہوتی ہیں۔

    نیب کا کہنا تھا کہ سنہ 2008 میں اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے قواعد میں نرمی کرتے ہوئے صرف پندرہ فیصد رقم کی ادائیگی کرکے یہ گاڑیاں آصف زرداری اور نواز شریف کو دینے کی منظوری دی۔

    نیب نے الزام لگایا کہ آصف علی زرداری نے گاڑیوں کی کل مالیت کی صرف 15 فیصد ادائیگی ’جعلی اکاؤنٹس‘ کے ذریعے کی، آصف زرداری کو بطور صدر لیبیا اور یو اے ای سے بھی گاڑیاں تحفے میں ملی تھیں، ان نئے ماڈلز کی تین گاڑیوں کی اصل قیمت چھ کروڑ تھی تاہم ابتدائی طور پر صرف نوے لاکھ کی ادئیگی کی گئی اور تینوں گاڑیاں دو کروڑ کی ادائیگی پر آصف زرداری کے نام کر دی گئیں۔

    سابق وزیراعظم کے متعلق نیب نے بتایا تھا کہ نواز شریف 2008 میں کسی بھی عہدے پر نہیں تھے، ان کو بغیر کوئی درخواست دیے توشہ خانے سے گاڑی دی گئی، انہیں 1992 ماڈل گاڑی ان کے دوسرے دور حکومت میں ایک دوست ملک سے تحفے میں دی گئی تھی جو کہ سال 1997 میں قومی توشہ خانہ میں جمع کروا دی گئی تھی۔ بعد میں یہ گاڑی 2008 میں انہیں بغیر درخواست دیے تحفے میں دی گئی۔

    ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ آصف زرداری اور نواز شریف نے کاروں کی صرف 15 فیصد قیمت ادا کر کے توشہ خانہ سے گاڑیاں حاصل کیں۔

    ذرائع کے مطابق نواز شریف کو ملنے والی مرسیڈیز گاڑی کی اصل قیمت 42 لاکھ تھی جس کا 15 فیصد یعنی چھ لاکھ ادا کرکے گاڑی انہیں پیپلز پارٹی حکومت کی طرف سے تحفے میں دی گئی۔

  • توشہ خانہ کیس اہم پیشرفت

    توشہ خانہ کیس اہم پیشرفت

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی،بشریٰ بی بی کی گرفتاری کے خلاف درخواستوں پر نیا بنچ تشکیل دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ کیس اہم پیشرفت سامنے آئی ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی گرفتاری کے خلاف درخواستوں پر نیا بنچ تشکیل دے دیا۔

    جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ارباب محمد طاہر ٓآج سماعت کریں گے ، بانی پی ٹی آئی کی جانب سے 25 جولائی کو چیف جسٹس عامر فاروق کے کیس سننے پر اعتراض کیا گیا تھا۔

    25 جولائی کو چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے سماعت کی تھی تاہم جسٹس ثمن رفعت امتیاز تعطیلات کی وجہ سے دستیاب نہیں۔

    چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز کا دو رکنی بنچ کل دستیاب نہیں۔

    خیال رہے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے کیس میں گرفتاری کو چیلنج کر رکھا ہے۔

  • بانی پی ٹی آئی نے توشہ خانہ کیس میں کوئی غلط کام نہیں کیا، علی امین گنڈاپور

    بانی پی ٹی آئی نے توشہ خانہ کیس میں کوئی غلط کام نہیں کیا، علی امین گنڈاپور

    اسلام آباد: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے توشہ خانہ کیس میں کوئی بھی غلط کام نہیں کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ کیس جعلی اورغلط بنایا گیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی اور کارکنان نے قوم کو جگا دیا ہے۔

    وزیراعلیٰ کے پی علی امین نے کہا کہ قوم جاگ چکی ہے اپنے حق کیلئے لڑنا جانتی ہے، کمزور لوگ کبھی آواز نہیں اٹھا سکتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو کہتا ہوں قوم جاگ چکی ہے، بانی پی ٹی آئی کو کہتا ہوں کہ قوم آپ کی طرف دیکھ رہی ہے۔

    علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ آج بھی کہتا ہوں اپنی اصلاح کرلیں ورنہ آنے والی نسل معاف نہیں کریگی، دنیامیں کہیں بھی مسلمانوں کیخلاف زیادتی ہوگی آواز اٹھائیں گے۔

  • توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطل،  رہا کرنے کا حکم

    توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطل، رہا کرنے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطل کرتے ہوئے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کی سزا کیخلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے سماعت کی، عدالت نے مختصر سماعت کے بعد توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کی سزا معطل کردی اور ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    توشہ خانہ کیس میں سزا نیب پراسکیوٹر کے بیان کی روشنی میں معطل کی گئی، چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا کہ سزا کے خلاف اپیل عید کے بعد مقرر کریں گے۔

    نیب پراسکیوٹر نے کہا کہ فیصلے کا جائزہ لیا ہے یہ سزا معطلی کا کیس ہے، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ یہ نیب کا بڑا قابل تعریف مؤقف ہے۔

    جسٹس میاں گل حسن نے اورنگزیب نے استفسار کیا کہ کیا نیب سزا معطلی پر کوئی مؤقف پیش کرنا چاہتا ہے؟ پراسیکیوٹر نیب نے کہا سزا معطلی پر کوئی اعتراض نہیں، اپیلیں ابھی نہیں سنی جاسکتی ہیں۔

    بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے استدعا کی کہ سزا کےساتھ کیس فیصلہ بھی معطل کردیا جائے، جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا وہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے، ابھی اسے چھوڑ دیں۔

    بعد ازاں توشہ خانہ کیس میں اپیلوں پر سماعت عید کے بعد تک ملتوی کردی گئی۔

    یاد رہے عدالت نے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی ائی اور بشری بی بی کو 14 14 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

    عدالت نے ملزمان کو کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 10 سال کے لیے نااہل کر دیا تھا اور اور دونوں ملزمان کو 787 ملین جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔

  • توشہ خانہ کیس : بشریٰ بی بی نے بھی  سزا کیخلاف اپیل دائر کردی

    توشہ خانہ کیس : بشریٰ بی بی نے بھی سزا کیخلاف اپیل دائر کردی

    اسلام آباد : بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ ریفرنس میں سزا کیخلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نےتوشہ خانہ ریفرنس میں سزا کیخلاف اپیل دائرکردی ، بیرسٹر سلمان صفدر کےذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی گئی۔

    بشریٰ بی بی کی جانب سےدائراپیل میں اسٹیٹ اورنیب کو فریق بنایا گیا اور مؤقف اختیار کیا کہ نیب نےتعصب پر مبنی تفتیش کی ،بدنیتی پر مبنی جعلی ریفرنس دائر کیا ہے۔

    اپیل میں کہا گیا کہ نیب نے سیاسی مخالفین کی ہدایت پر جھوٹااور جعلی ریفرنس دائر کیا جبکہ فرد جرم بھی درست انداز میں قانونی تقاضوں کے مطابق عائد نہیں کی گئی۔

    بشریٰ بی بی نے استدعا کی احتساب عدالت کا31 جنوری کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی۔

    خیال رہے احتساب عدالت توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 14 سال قید بامشقت اور787 ملین جرمانےکی سزاسنائی تھی۔

  • بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے وزیراعظم آفس کاغلط استعمال کیا،  توشہ خانہ کیس کا تحریری فیصلہ

    بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے وزیراعظم آفس کاغلط استعمال کیا، توشہ خانہ کیس کا تحریری فیصلہ

    اسلام آباد : توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کیخلاف تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا، جس میں کہا بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی نےوزیر اعظم آفس کاغلط استعمال کیا اور پبلک پراپرٹی فراڈ کے ذریعےحاصل کی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت اسلام آباد نے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کیخلاف تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے 23صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ استغاثہ اپنا کیس ثابت کرنے میں کامیاب رہی،بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو14،14  سال قید کی سزا سنائی جاتی ہے۔

    فیصلے کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے وزیراعظم آفس کا غلط استعمال کرتے ہوئے 1573.72 ملین کا مالی فائدہ حاصل کیا، دونوں قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے مرتکب پائے گئے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ فراڈ کے ذریعے پبلک پراپرٹی کو حاصل کیا گیا، سیٹ کی مالیت پرائیویٹ لگوائےگئے تخمینہ سے کہیں زیادہ تھی۔

    فیصلے میں کہا گیا بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو چودہ سال قید سنائی جاتی ہے،جیل میں گزارا ہوا وقت سزا میں شامل تصور ہوگا۔

    تفصیلی فیصلے میں 16 گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے گئے، بانی پی ٹی آئی،بشریٰ بی بی کوغیرملکی سربراہان سے 108تحائف ملے، سعودی ولی عہد سےبانی پی ٹی آئی کی اہلیہ نےگراف سیٹ جیولری بطورتحفہ وصول کیا۔

    احتساب عدالت کا کہنا تھا کہ گراف جیولری سیٹ توشہ خانہ میں رپورٹ تو ہوالیکن جمع نہیں کروایا گیا، تحفے کی قیمت کا تعین کرنیوالے پرائیویٹ ماہرپر بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی نے اثرورسوخ استعمال کیا، گراف جیولری سیٹ بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی نے 90 لاکھ روپےمیں حاصل کیا، گراف جیولری کی اصل قیمت 3 ارب 16 کروڑ روپے سےزائد تھی۔

    عدالت نے مزید کہا کہ تحفے کاتعین کرنیوالےصہیب عباسی کےمطابق بانی پی ٹی آئی کے کہنے پر تحفےکی قیمت کم لگائی، تفتیش کے دوران بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی کو نیب نے 5 نوٹسز بھیجے۔

    تفصیلی فیصلے کے مطابق وٹس میں جیولری سیٹ منگوایا گیا تاکہ قیمت کاتعین کیاجاسکےلیکن دونوں تحفہ نہیں لائے، بانی پی ٹی آئی کادوران ٹرائل رویہ بہت غیر مناسب تھا، وکیل صفائی بار بارتبدیل ہوئے،جرح کیلئےبھی رضامند نہ تھے، بانی پی ٹی آئی کوسوالات دیےلیکن جواب جمع کروایا نہ عدالت آئے۔

    احتساب عدالت نے مزید کہا کہ وکلا صفائی اورمجرمان کوسماعت کی تاریخ کا معلوم تھالیکن عدالت نہیں پہنچے، مجرمان کوسوالات کے جوابات دینے کے لیے کثیر وقت دیاگیاتھا، بشریٰ بی بی نےبیان ریکارڈکروایالیکن بانی پی ٹی آئی نےتاخیری حربے استعمال کیے، مجرمان نے تفتیش میں نیب کو کوئی تحفہ پیش نہیں کیا۔

    فیصلے میں کہاگیا ہے کہ تحائف کی قیمت کااصل تعین بھی کیا جاسکتا تھا ، قیمت کاتعین بشریٰ بی بی ، بانی پی ٹی آئی نےٹھیک طرح نہیں کیا، بانی پی ٹی آئی ،بشریٰ بی بی نےتحائف کے حوالے سےمعلومات بھی نہیں دی۔

    احتساب عدالت کے مطابق پراسیکیوشن کی جانب سے مجرمان کے خلاف ٹھوس شواہد پیش کیے گئے، بطوروزیراعظم بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی نے اپنے اثرو رسوخ کاغلط استعمال کیا، نیب آرڈیننس کی سیکشن 9اے تھری،فور،سکس اورسیون کےتحت سزا اور جرمانہ عائد کیا گیا۔

    عدالتی فیصلے میں کہنا تھا کہ 78 کروڑ 70 لاکھ روپےکا جرمانہ دونوں پر عائد کیاجاتاہے، ملزمان 10 ، 10 سال کسی بھی سرکاری عہدے کیلئے نااہل تصور ہوں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ فیصلے کے تحت نیب کیس میں سزا یافتہ کی نااہلی 10سال ہوتی ہے۔

  • توشہ خانہ کیس: بشریٰ بی بی  کو تاحال باضابطہ گرفتار نہیں کیا گیا

    توشہ خانہ کیس: بشریٰ بی بی کو تاحال باضابطہ گرفتار نہیں کیا گیا

    راولپنڈی : بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو تاحال باضابطہ گرفتار نہیں کیا گیا، بشریٰ بی بی جیل سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں بیٹھی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں توشہ خانہ کیس میں فیصلہ آتے ہی بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی گرفتاری دینے اڈیالہ جیل پہنچ گئیں۔

    بشریٰ بی بی اڈیالہ جیل میں موجود ہے لیکن تاحال انھیں باضابطہ گرفتار نہیں کیا گیا، بشریٰ بی بی کی گرفتاری سے متعلق ضابطے کی کارروائی کی جارہی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کی گرفتاری سے متعلق دیگر آپشنز بھی زیرغورہیں ، بشریٰ بی بی جیل سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں بیٹھی ہیں۔

    یاد رہے توشہ خانہ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو چودہ چودہ سال قید کی سزا سنائی گئی اور ملزمان کو کسی بھی عوامی عہدے کیلئے دس سال کیلئے نااہل قرار دے دیا گیا۔

    عدالت نے دونوں ملزمان پر ایک ارب ستاون کروڑ چالیس لاکھ روپے جرمانہ بھی کردیا، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کی جانب سے تین سو بیالیس کا بیان جمع کرائے بغیر اور بشریٰ بی بی کی غیرموجودگی میں فیصلہ سنایا۔

  • توشہ خانہ کیس میں سزا:  بشریٰ بی بی نے اڈیالہ جیل پہنچ کر خود گرفتاری دے دی

    توشہ خانہ کیس میں سزا: بشریٰ بی بی نے اڈیالہ جیل پہنچ کر خود گرفتاری دے دی

    راولپنڈی : بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشری بی بی نے توشہ خانہ کیس میں سزا کے بعد اڈیالہ جیل پہنچ کر خود گرفتاری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ کیس میں سزا ہونے پر بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی خود اڈیالہ جیل پہنچیں اور اڈیالہ جیل میں خود گرفتاری دی۔

    بشریٰ بی بی کو گرفتار کرنے کیلئے نیب کی ٹیم پہلے سے ہی اڈیالہ جیل میں موجودتھی۔

    اس سے قبل قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے بشریٰ بی بی کی گرفتاری کیلئے ٹیم تشکیل دے دی گئی تھی ، ذرائع نے بتایا تھا کہ عدالت سے تحریری فیصلہ آنے کے بعدٹیم روانہ کردی جائے گی ، گرفتاری کیلئے نیب کے ساتھ پولیس کی ٹیم بھی بنا دی گئی۔

    بشریٰ بی بی آج فیصلے کےوقت عدالت میں پیش نہیں ہوئی تھیں۔

    یاد رہے عدالت نے بانی پی ٹی ائی اور بشری بی بی کو 14 14 سال قید کی سزا کا حکم دیا، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے فیصلہ سنایا۔

    عدالت نے ملزمان کو کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 10 سال کے لیے نااہل کر دیا گیا اور دونوں ملزمان کو 787 ملین جرمانہ بھی عائد کر دیا۔

  • توشہ خانہ کیس : بشریٰ بی بی کی گرفتاری کیلئے ٹیم تشکیل

    توشہ خانہ کیس : بشریٰ بی بی کی گرفتاری کیلئے ٹیم تشکیل

    اسلام آباد : توشہ خانہ کیس میں سزا کے بعد بشریٰ بی بی کی گرفتاری کیلئے ٹیم تشکیل دے دی گئی، تحریری فیصلہ آنے کے بعدٹیم روانہ کر دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ کو سزا کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے بشریٰ بی بی کی گرفتاری کیلئے ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ عدالت سے تحریری فیصلہ آنے کے بعدٹیم روانہ کردی جائے گی ، گرفتاری کیلئے نیب کے ساتھ پولیس کی ٹیم بھی بنا دی گئی۔

    بشریٰ بی بی آج فیصلے کےوقت عدالت میں پیش نہیں ہوئی تھیں۔

    یاد رہے عدالت نے بانی پی ٹی ائی اور بشری بی بی کو 14 14 سال قید کی سزا کا حکم دیا، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے فیصلہ سنایا۔

    عدالت نے ملزمان کو کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 10 سال کے لیے نااہل کر دیا گیا اور دونوں ملزمان کو 787 ملین جرمانہ بھی عائد کر دیا۔

  • توشہ خانہ کیس : بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو 14 ،14 سال قید کی سزا

    توشہ خانہ کیس : بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو 14 ،14 سال قید کی سزا

    راولپنڈی : توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو 14،14 سال قید کی سزا سنادی گئی اور دونوں کو کسی بھی عوامی عہدے کیلئے 10 سال کیلئے نااہل قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ ریفرنس کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اڈیالہ جیل میں سماعت کی، بشریٰ بی بی عدالت میں پیش نہ ہوئیں۔

    سماعت میں عدالت نے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اوراہلیہ کو14،14 سال قید کی سزا سنادی اور بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ کو کسی بھی عوامی عہدے کیلئے10 سال کیلئے نااہل قرار دے دیا گیا۔

    احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی ،اہلیہ پر 787 ملین جرمانہ بھی عائد کردیا۔

    احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی حاضری لگائی ، عدالت نے استفسار کیا آپ کا342 کا بیان کہاں ہے؟ تو بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میرا بیان میرے کمرے میں ہے، مجھے تو صرف حاضری کیلئے بلایا تھا، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ آپ فوری طور اپنا بیان جمع کرادیں اور عدالتی وقت خراب نہ کریں۔

    بانی پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ آپ کو کیا جلدی ہے،کل بھی جلدی میں سزاسنادی گئی، وکلا ابھی آئے نہیں، وکلا آئیں گے تو ان کو دکھاکرجمع کراؤں گا، میں صرف حاضری کیلئے آیا ہوں، بانی پی ٹی آئی یہ کہہ کرکمرہ عدالت سے چلے گئے۔

    بانی پی ٹی آئی کے جانے کے بعد جج نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا کا فیصلہ سنایا۔

    توشہ خانہ کیس کا پس منظر

    بانی پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ سےتحائف کو فروخت کرنے کا الزام ہے، چار اگست دوہزار بائیس کو اسپیکر قومی اسمبلی نے توشہ خانہ ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوایا۔

    محسن شاہ نواز رانجھا سمیت پی ڈی ایم کے پانچ ارکان قومی اسمبلی نے اسپیکر سے درخواست کی تھی، جس میں آرٹیکلز باسٹھ تریسٹھ کے تحت نااہلی کا مطالبہ کیا گیا۔

    سات ستمبر دوہزار بائیس کو بانی پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کو تحریری جواب دیا، جس میں بتایا گیا کہ دوہزار اٹھارہ سے دوہزار بائیس تک اٹھاون تحائف موصول ہوئے، جنہیں باقاعدہ طریقہ کار کے تحت رقم ادا کرکے خریدا۔

    اکیس اکتوبر دوہزار بائیس کو الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو نااہل قرار دیا، فیصلہ میں کرمنل کمپلینٹ فائل کرنے کی ہدایت بھی کی گئی۔

    پندرہ دسمبر دوہزار بائیس کو توشہ خانہ فوجداری کیس ایڈیشل سیشن جج ظفر اقبال نے قابل سماعت قراردیا، جس کے بعد نو جنوری دوہزار تئیس کو ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے کیس دوبارہ قابل سماعت قرار دیا، جہاں ستائیس سماعتوں میں چیئرمین پی ٹی آئی ایک دفعہ بھی پیش نہیں ہوئے.

    دس مئی دوہزار تئیس کو نیب حراست میں عمران خان کو پولیس لائنز سے عدالت لایا گیا اور فرد جرم عائد ہوئی، بارہ جولائی دوہزار تئیس کو توشہ خانہ فوجداری کیس میں ٹرائل کا اہم مرحلہ شروع ہوا۔

    پانچ اگست کو اسلام آباد کی ضلعی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو توشہ خانہ کیس میں مجرم قرار دیتے ہوئے تین سال قید اور ایک لاکھ جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

    بعد ازاں انتیس اگست دوہزار تئیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سزا معطل کرتے ہوئے فوری رہائی کا حکم دیا۔