Tag: توشہ خانہ کیس

  • چیئرمین پی ٹی آئی کو کون سے انصاف کے مواقع دیئے گئے؟ انہیں تو سنا ہی نہیں گیا، چیف جسٹس وکیل الیکشن کمیشن پر برہم

    چیئرمین پی ٹی آئی کو کون سے انصاف کے مواقع دیئے گئے؟ انہیں تو سنا ہی نہیں گیا، چیف جسٹس وکیل الیکشن کمیشن پر برہم

    اسلام آباد : توشہ خانہ کیس میں چیف جسٹس عمرعطاء بندیال نے وکیل الیکشن کمیشن کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو کون سے انصاف کے موقع دیئے گئےہیں؟ انھیں توسنا ہی نہیں گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل پر سماعت چیف جسٹس عمرعطاء بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی اور جسٹس جمال خان مندوخیل بینچ کا حصہ ہیں۔

    وکیل الیکشن کمیشن نے کہا چیئرمین پی ٹی آئی کوانصاف کےمواقع دستیاب ہیں ، الیکشن کمیشن کےوکیل کے بیان پرچیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کیا چیف جسٹس نے استفسار کیا کیا چیئرمین پی ٹی آئی یہاں کہیں موجود ہے؟ مجھےتوملزم یہاں نظر نہیں آرہا۔ کیا ملزم عدالت میں ہےیاجیل میں قیدہے؟ ایسامذاق نہ کریں۔

    جسٹس عمر عطا بندیال نے سوال کیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کوکون سےانصاف کے موقع دیئےگئےہیں ؟ تین دفعہ کیس کال کرکےٹرائل کورٹ نے ملزم کوسزاسنا کرجیل بھیج دیا، چیئرمین پی ٹی آئی کو توسنا ہی نہیں گیا۔

    چیف جسٹس نے استفسارکیا کیا فوجداری مقدمات کی سماعت ایسے ہوتی ہے ایک ہی دن میں سزا ہوجائے؟ جسٹس مظاہر نقوی نے سوال کیا کیا قانون میں حق دفاع ملزم کا حق نہیں؟ جس پروکیل الیکشن کمیشن نے بتایا کہ دفاع کا حق دینا قانونی طور پرلازمی ہے۔

    جسٹس مظاہرنقوی نے کہا سات دن کاوقت کو قانون میں استغاثہ کو بھی دیا جاتا ہے، جس پر وکیل امجد پرویز کا کہنا تھا کہ 5اگست کوملزم کی جانب سےکوئی پیش نہیں ہوا توسزاسنائی گئی۔

    جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کیا ملزم نےگواہ پیش کرنےکاکہا تھا؟ امجد پرویز نے بتایا کہ ملزم کےگواہان کو عدالت نےغیرمتعلقہ قراردیاتھا، جس پر چیف جسٹس نےاستفسارکیا کہ فوجداری کیس میں گواہ کوغیرمتعلقہ کیسے کہا جاسکتا ہے؟ کیا آپ کہہ رہے ہیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو ری کردیں۔

    جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا ٹرائل کورٹ کو اتنی کیا جلدی تھی جوصفائی کا موقع ہی نہ دیا ؟ ٹرائل کورٹ نے اپنے کالعدم فیصلےکی بنیاد پرکیسے فیصلہ کردیا؟

    جس پر چیف جسٹس نے ریماکس دیئے اس طرح توفیصلےمیں غلطیاں ثابت ہوگئی ہیں تو وکیل الیکشن کمیشن نےکہا غلطیوں کےباوجود عمران خان کےپاس دادرسی کا فورم ہے۔

    جسٹس مظاہر نقوی نے ریماکس دیئے ٹرائل کورٹ نے سپریم کورٹ،ہائیکورٹ احکامات کی خلاف ورزی کی، کیا ہر کیس میں اس طرح فیصلے ہوتے ہیں؟ وکیل الیکشن کمیشن نےکہا ہرمقدمےمیں فیصلے اس طرح نہیں ہوتے، بعد ازاں عدالت نےسماعت کل تک ملتوی کردی

  • سپریم کورٹ نے توشہ خانہ کیس سے متعلق ٹرائل کورٹ کے فیصلے میں غلطیوں کی نشاندہی کردی

    سپریم کورٹ نے توشہ خانہ کیس سے متعلق ٹرائل کورٹ کے فیصلے میں غلطیوں کی نشاندہی کردی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے توشہ خانہ کیس سے متعلق ٹرائل کورٹ کےفیصلے میں غلطیوں کی نشاندہی کردی، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بادی النظر میں ٹرائل کورٹ کے فیصلے میں غلطیاں ہیں لیکن ہم ابھی مداخلت نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل پر سماعت چیف جسٹس عمرعطاء بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی اور جسٹس جمال خان مندوخیل بینچ کا حصہ ہیں۔

    وکیل لطیف کھوسہ نے بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کےمختلف احکامات کیخلاف 3درخواستیں دائر کی ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی 2018 انتخابات میں میانوالی سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے، الیکشن ایکٹ ہر رکن اسمبلی کو اثاثہ جات کی تفصیل جمع کروانے کا کہتا ہے، 6اراکین اسمبلی نے چیئرمین پی ٹی آئی کی نااہلی کیلئےاسپیکر کے پاس ریفرنس بھیجا، اراکین اسمبلی نے چیئرمین پی ٹی پر اثاثوں کی غلط ڈیکلریشن کا الزام لگایا اور اسپیکر نے ریفرنس الیکشن ایکٹ سیکشن 137کے تحت چیف الیکشن کمشنرکوبھجوادیا۔

    جسٹس مظاہر علی اکبر نے لطیف کھوسہ کو ہدایت کی کہ آپ الیکشن ایکٹ کا سیکشن 137 پڑھیں ، جسٹس مظاہر نقوی نے استفسار کیا کہ کیا ایک رکن اسمبلی دوسرے رکن کیخلاف شکایت درج کرا سکتا ہے؟ ایک رکن نے دوسرے رکن کیخلاف کس قانون کےتحت اسپیکرکودرخواست دی؟

    چیف جسٹس عمر عطابندیال نے استفسار کیا کہ سیشن عدالت میں کیا آپ کا مؤقف ہے کہ شکایت قابل سماعت نہیں تھی؟ وکیل لطیف کھوسہ نے بتایا کہ ہمارا مؤقف ہے کہ توشہ خانہ کی شکایت پہلے مجسٹریٹ کے پاس جانی چاہیےتھی تو چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آپ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 193 کو پڑھ کر اپناسوال بتائیں، آپ کے مطابق معاملے پر ابتدائی کارروائی مجسٹریٹ کرکےٹرائل سیشن عدالت ہی کرسکتی ہے۔

    جسٹس مندوخیل نے ریمارکس دیے قانون میں لکھا ہے مجسٹریٹ شکایت کا جائزہ لیکر سیشن عدالت بھیجے گا، قانون میں مجسٹریٹ کے جائزہ لینےکا مطلب کیا ہے ؟ جس پرلطیف کھوسہ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مطلب ہے مجسٹریٹ جائزہ لے گا کہ شکایت بنتی بھی ہےیانہیں ؟ قتل ہو نہ تو دفعہ 302کی ایف آئی آر درج نہیں ہوسکتی۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ میرے مطابق ایک رکن دوسرے کیخلاف شکایت نہیں کرا سکتا، اسپیکر ریفرنس بھیجتا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف اسپیکر نے ریفرنس بھیجا لیکن120دن گزرنے کے بعد، جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آپ کا کیس تو ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف ہے شکایت کی قانونی حیثیت پر نہیں،ٹرائل کورٹ سے مقدمہ ختم ہوچکا اب کس کو ریمانڈ کیا جا سکتا ہے؟ موجودہ کیس کا سزا کیخلاف مرکزی اپیل پر کیا اثر ہوگا؟

    وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ عدالت کو گھڑی کی سوئیاں واپس پہلے والی پوزیشن پر لانا ہونگی ، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہر مرتبہ غلط بنیاد پر بنائی گئی عمارت نہیں گرسکتی، تو وکیل چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید بتایا کہ الیکشن کمیشن نے21اکتوبرکوچیئرمین پی ٹی آئی کونااہل کرکےشکایت درج کرانےکافیصلہ کیا، الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا، لاہور ہائی کورٹ نے قرار دیا نہ کوئی فوجداری کارروئی تاحکم ثانی نہیں ہوگی۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا لاہور ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی؟ لطیف کھوسہ نے بتایا کہتوہین عدالت کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کرینگے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ درخواست وہاں ہی دائر ہوسکتی جس عدالت کی توہین ہوئی۔

    وکیل نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن فیصلےکی روشنی میں ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنرنےفوجداری شکایت درج کرائی، ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کو الیکشن کمیشن نے مقدمہ درج کرانے کی اتھارٹی نہیں دی تھی، چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف شکایت سیکرٹری نے بھیجی وہ مجازنہیں تھا۔

    جسٹس جمال خان مندوخیل نے لطیف کھوسہ سے مکالمے میں کہا کہ آپ یہ نقطہ کیسےسپریم کورٹ میں اٹھا سکتےہیں، ہم دوسرے فریق کوسنے بغیر آپ کی اپیل کیسے مان سکتےہیں، مرکزی اپیل تواسلام آبادہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے، جس پر لطیف کھوسہ نے کہا کہ وہ توبعد کی بات ہے،سیشن جج فیصلے کے بعدامریکا چلے گئے۔

    چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کیاہم کیس کوخود سنیں یا ہائیکورٹ کو کہیں وہ ان نکات کو سامنے رکھ کر فیصلہ کرے، آپ کی دلیل ہے کہ بادی النظر میں سیکرٹری الیکشن کمیشن شکایت نہیں بھیج سکتاتھا،سیشن کورٹ کوشکایت مسترد کرنی چاہیے تھی، تو جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ مستردکیوں واپس بھیجنے کی بات کیوں نہیں کررہےہیں۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس سے متعلق درخواست پر سماعت میں وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ڈی ای سی کومقدمہ درج کرنےکااختیارسیکرٹری الیکشن کمیشن نےدیاتھا، سیکرٹری الیکشن کمیشن کااختیاراستعمال نہیں کرسکتا، الیکشن کمیشن کامطلب اس کاچیف اور 4ممبران ہیں جبکہ جج ہمایوں دلاورمقدمہ سننےکےبھی اہل نہیں تھے۔

    جسٹس مظاہر نقوی نے ریمارکس دیئے کہ مجسٹریٹ نےتعین کرناہوتاہےکہ مقدمہ وہ سن سکتاہےیاسیشن کورٹ، جسٹس جمال مندوخیل کا کہنا تھا کہ موجودہ کیس کاہائیکورٹ میں زیرالتوااپیل پر براہ راست اثر پڑے گا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ یہ تمام نکات ہائیکورٹ میں اٹھائیں تو زیادہ مناسب ہوگا تو لطیف کھوسہ نے بتایا کہ سپریم کورٹ میں یہ نکات دوسری مرتبہ اٹھائے جارہے ہیں، عدالت نےپہلےبھی سارےنکات ہائیکورٹ کو بھیجے تھے ہائیکورٹ نےعدالتئ حکم کےباوجود کیس دوبارہ ہمایوں دلاور کوبھیجا۔

    جسٹس عطا عمر بندیال کا کہنا تھا کہ دائرہ اختیار کا اعتراض اپیل میں بھی اٹھایا جا سکتا ہے، ان نکات پرفیصلہ ہم کریں یاہائیکورٹ کوواپس بھیج دیں؟

    چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ کے سپریم کورٹ میں دلائل مکمل کرلئے، چیف جسٹس نے کہا کہ بادی النظرمیں ٹرائل کورٹ کے فیصلے میں غلطیاں ہیں لیکن ہم آج مداخلت نہیں کریں گے، کل ہائیکورٹ میں ہونےوالی سماعت کودیکھیں گے، اسلام آبادہائیکورٹ کل صبح اپیلوں پر سماعت کرے، سماعت کے بعدہم مقدمہ سنیں گے۔

  • توشہ خانہ کیس : چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا کیخلاف اپیل سماعت کیلئے مقرر

    توشہ خانہ کیس : چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا کیخلاف اپیل سماعت کیلئے مقرر

    اسلام آباد : توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا کیخلاف اپیل سماعت کیلئے مقرر کردی گئی، 2 رکنی بینچ 22 اگست کو سماعت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا کیخلاف اپیل سماعت کیلئے مقرر کردی، اسلام آباد ہائی کورٹ کا2رکنی بینچ 22 اگست کو سماعت کرے گا۔

    چیف جسٹس عامر فاروق ،جسٹس طارق محمود جہانگیری سماعت کریں گے۔

    اسلام آبادہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس کا مکمل ریکارڈ طلب کر رکھا ہے اور سزا کے خلاف اپیل پر فریقین کو نوٹس جاری کر رکھا ہے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل ٹرائل کورٹ کے 5 اگست کے فیصلے کے خلاف ہے، ان کے خلاف الیکشن کمیشن کی شکایت پر ٹرائل چلایا گیا، ٹرائل کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو 3 سال قید، 1 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی، عدالت نے حکم دیا کہ فریقین کو نوٹس جاری کیے جائیں، کیس کا ریکارڈ بھی منگوایا جائے۔

    واضح رہے توشہ خانہ فوجداری کیس میں اسلام آباد کی سیشن عدالت کے جج ہمایوں دلاور نے چیئرمین پی ٹی آئی کو بے ایمانی اور بد عنوانی کا مرتکب قرار دیا، اور انھیں تین سال کی قید اور لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی، جب کہ پانچ سال کے لیے نا اہل بھی قرار دیا تھا۔

  • چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ  کیس کا تفصیلی فیصلہ آگیا

    چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ کیس کا تفصیلی فیصلہ آگیا

    اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس کا تفصیلی فیصلہ آگیا، فیصلہ 30 صفحات پر مشتمل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا، ایڈیشنل سیشنزجج ہمایوں دلاورنے 30 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔

    تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کےوکلاکوگواہان پر جرح کرنے کیلئےمتعددموقع فراہم کیےگئے، چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث کو گواہان پرجرح مکمل کرنےمیں4 دن لگے۔

    فیصلے میں بتایا گیا کہ وکیل الیکشن کمیشن نے 26 جولائی کو تمام شہادتیں اور شواہد مکمل کرلیے تھے، 10 مئی کو گرفتار کر کے چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت لایا گیا اور فرد جرم عائد کی گئی۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ 24 جولائی کو چیئرمین پی ٹی آئی 50 سے زائد وکلاکے ہمراہ عدالت پیش ہوئے، ان کے وکیل انتظارپنجوتھا نے نعرے بازی سےعدالتی کارروائی پراثراندازہونےکی کوشش کی اور عدالتی کارروائی کوچیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا نے پریشان کیا جس پر عدالت نے کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا۔

    تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ خواجہ حارث کی زبانی معافی پر عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا، جس کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی 31جولائی کو عدالت پیش ہوئے، یکم اگست کو 342بیان ریکارڈ کروایا۔

    عدالتی فیصلے میں کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے سیکشن 340 کے تحت حلف پر جرح کیلئے پیش نہ ہونے کا انتخاب کیا اور چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنی طرف سے عدالت میں گواہان پیش کرنے کا فیصلہ کیا۔

    عدالت نے کہا کہ 2 اگست کو چیئرمین پی ٹی آئی کو اپنے گواہان عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیاگیا تو بیرسٹر گوہرعلی خان 2اگست کو عدالت پیش ہوئے، گواہان کی لسٹ دی اور سماعت ملتوی کرنے کی درخواست دی، 4 گواہان کےبیان قلمبند کرنے کی درخواست کیس سےغیرمتعلقہ ہونے کےباعث مستردکی۔

    تفصیلی فیصلے کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے سوالنامے کا جواب دیتے ہوئےکہا کیس سیاسی بنیادوں پر درج کیاگیا، چیئرمین پی ٹی آئی کے مطابق کیس پی ڈی ایم کے کہنے پر درج کیاگیا اور دونوں گواہوں کو سرکار نے استعمال کیا، چیئرمین پی ٹی آئی کے مطابق انہیں کیسزاورقاتلانہ حملوں کےذریعےانتخابات سے باہر کرنا چاہتی ہے۔

  • توشہ خانہ کیس میں  پی ٹی آئی چیئرمین کو سزا پر  فیصل واوڈا کا ردعمل

    توشہ خانہ کیس میں پی ٹی آئی چیئرمین کو سزا پر فیصل واوڈا کا ردعمل

    کراچی : معروف سیاستدان فیصل واوڈا نے پی ٹی آئی چیئرمین کی سزا پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ توشہ خانہ اوپن اینڈ شٹ کیس تھا، وکلا نے عدالت میں نہ پیش ہوکر نالائقی کی۔

    تفصیلات کے مطابق معروف سیاستدان فیصل واوڈا نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں توشہ خانہ کے فیصلے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نااہل تو بہت سے لوگ ہوئے ہیں لیکن توشہ خانہ اوپن اینڈ شٹ کیس تھا، پی ٹی آئی رہنماؤں نے مس لیڈ کیا۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ وکلا نے پیش نہ ہوکرغلط حکمت عملی اپنائی، کل کی وارننگ کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی کو آج پیش ہونا تھا، تحمل سے کیس سنا گیا،فیصلے میں جج کی کوئی غلطی نظر نہیں آرہی۔

    سابق رہنما نے کہا کہ پی ٹی آئی اب بند گلی میں داخل ہوگئی ہے، یہ تو صر ف ایک کیس ہے ابھی اور بھی آنے ہیں۔

    انتخابات کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین تحریک انصاف آئندہ الیکشن میں حصہ لیتے نظر نہیں آرہے، یہ پارٹی چیئرمین پی ٹی آئی کی ہے، انھوں نے پارٹی کی ڈرائیونگ سیٹ کسی کو نہیں دی ، کوئی سمجھتا ہے کہ وہ حلوہ کھا لے گا تو یہ اس کی خام خیالی ہے

    موجودہ حکومت کے حوالے سےفیصل واوڈا نے کہا کہ پی ڈی ایم کی 13جماعتوں کا ماضی بھی نہ بھولاجائے، سب آزمائے ہوئے ہیں پاکستان کو کچھ نہیں دیا۔

  • توشہ خانہ کیس : چیئرمین پی ٹی آئی کی 3 سالہ سزا کا تحریری فیصلہ جاری

    توشہ خانہ کیس : چیئرمین پی ٹی آئی کی 3 سالہ سزا کا تحریری فیصلہ جاری

    اسلام آباد :توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی 3 سالہ سزا کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا ، جس میں کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے تحائف سے متعلق معلومات میں دھوکے بازی سے کام لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

    ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاورنے فیصلہ جاری کیا ، کیس سےمتعلق تفصیلی فیصلہ 30صفحات پرمشتمل ہے۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ کیس کےقابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل دینےکیلئےچیئرمین پی ٹی آئی کےوکلاپیش نہ ہوئے، وکلاکی عدم پیشی پرکیس کے ناقابل سماعت ہونےسےمتعلق درخواست کوخارج کیاجاتاہے۔

    فیصلے میں کہا ہے کہ شکایت کنندہ ملزم کیخلاف مصدقہ شواہدپیش کرنےمیں کامیاب رہا، شواہد کی نظر میں ملزم کیخلاف الزامات ثابت ہوتے ہیں۔

    عدالتی فیصلہ میں کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے 2018 سے 2020 کے دوران اثاثوں کی جھوٹی تفصیلات جمع کرائیں، چیئرمین پی ٹی آئی کرپٹ پریکٹسز کے مرتکب پائے گئے ہیں۔

    فیصلے میں مزید کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے توشہ خانہ سے حاصل کیے گئے تحائف سے متعلق معلومات میں دھوکے بازی سے کام لیا، کسی بھی شک کے بغیر چیئرمین پی ٹی آئی کی بے ایمانی ثابت ہوچکی ہے۔

  • توشہ خانہ کیس: چیئرمین پی ٹی آئی کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا

    توشہ خانہ کیس: چیئرمین پی ٹی آئی کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا

    اسلام آباد کی عدالت نے  توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو تین سال قید کی سزا سنادی جس کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی کو لاہور سے گرفتار کرکے کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیاگیا۔

    اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت کے جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس کی سماعت کی جس میں عدالت نے آج چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا  تھا۔

    ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس کی سماعت ہوئی جس کے بعد جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس کا محفوظ فیصلہ سنادیا۔

    مزید پڑھیں: 

    توشہ خانہ کیس : چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کرلیا گیا

    توشہ خانہ کیس: چیئرمین پی ٹی آئی 5 سال کے لیے نااہل قرار، وارنٹ گرفتاری جاری

    توشہ خانہ کیس: چیئرمین پی ٹی آئی کو 3 سال قید کی سزا سنادی گئی

    سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو الیکشن ایکٹ کے 5 سال کیلئے نااہل قرار دیا گیا۔

    سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کو وارنٹ گرفتاری پر تعمیل کروانے کا حکم دیا۔

    جس کے بعد پولیس کی بھاری نفری زمان پارک پہنچ کر چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کرکے کوٹ لکھ پٹ جیل منتقل کردیا۔

  • توشہ خانہ کیس : چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کرلیا گیا

    توشہ خانہ کیس : چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کرلیا گیا

    لاہور : توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کرلیا گیا ، عدالت نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کرلیا، چیئرمین پی ٹی آئی کو زمان پارک سے گرفتار کیا گیا۔

    یاد رہے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے توشہ خانہ فوجداری کارروائی کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کو الیکشن ایکٹ کے تحت نااہل قرار دے دیا تھا۔

    عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو 3 سال قید کی سزا سناتے ہوئے ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا تھا۔

    عدالت نے فیصلے میں کہا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کرپٹ پریکٹس کےمرتکب ہوئے اور جان بوجھ کرالیکشن کمیشن میں جھوٹی تفصیلات دیں۔

    جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے وارنٹ کی تعمیل کا حکم دیا تھا۔

  • توشہ خانہ کیس : چیئرمین پی ٹی آئی کا پھر ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع

    توشہ خانہ کیس : چیئرمین پی ٹی آئی کا پھر ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع

    اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ فیصلوں کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے توشہ خانہ کیس کے فیصلوں کیخلاف اپیل دائر کردی۔

    اپیل چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے دائر کی گئی ، خواجہ حارث ایڈووکیٹ نے ہائی کورٹ فیصلے کیخلاف درخواست دائر کی۔

    جس میں مؤقف اختیار کیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کادرخواستوں پرفیصلہ درست نہیں، ہائی کورٹ کے فیصلے کا جائزہ لیا جائے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے قابل سماعت کامعاملہ جج ہمایوں دلاور کو واپس بھیجا، جج ہمایوں دلاورکیس کےقابل سماعت ہونے پر اپنا مائنڈ دے چکے ہیں۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ دوبارہ قابل سماعت کامعاملہ جج ہمایوں دلاور کو نہیں بھیجا جاسکتا، اسلام آباد ہائیکورٹ کا جج ہمایوں دلاور کو معاملہ واپس بھیجنے کا حکم کالعدم قرار دیاجائے۔

    وکیل تحریک انصاف نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف کی دائردرخواست پرڈائری نمبرلگادیاگیا ہے۔

  • توشہ خانہ کیس: چیئرمین پی ٹی آئی کی 8 درخواستوں پر محفوظ فیصلہ آج سنایا جائے گا

    توشہ خانہ کیس: چیئرمین پی ٹی آئی کی 8 درخواستوں پر محفوظ فیصلہ آج سنایا جائے گا

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی 8 درخواستوں پر محفوظ فیصلہ آج سنایا جائے گا۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ توشہ خانہ کا ٹرائل روکنے سمیت چیئرمین پی ٹی آئی کی 8 درخواستوں پر فیصلہ آج سنائے گی، درخواستوں پر فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق سنائیں گے۔

    توشہ خانہ فوجداری کیس قابل سماعت ہونے کے خلاف درخواست پر فیصلہ  جاری ہوگا، چیئرمین پی ٹی آئی کی کیس دوسری عدالت منتقلی کی درخواست پر بھی فیصلہ سنایا جائےگا۔

     ٹرائل کورٹ میں حق دفاع بحال کرنےکی درخواست قابل سماعت ہونےسے متعلق فیصلہ بھی  آئےگا، حق دفاع بحالی کی درخواست پرسماعت کے دوران حکم امتناع کی درخواست پر بھی فیصلہ آج جاری ہوگا۔