Tag: توشہ خانہ کیس

  • توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ ہوں گے یا نہیں؟ فیصلہ محفوظ

    توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ ہوں گے یا نہیں؟ فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے پر توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی وارنٹ منسوخی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیشن کورٹ میں توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی وارنٹ منسوخی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    درخواست پر سماعت ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے کی، عمران خان کی جانب سے قیصر امام ، بیرسٹر گوہر اور علی بخاری عدالت میں پیش ہوئے۔

    وکیل قیصرامام نے بتایا کہ پرائیویٹ کمپلیننٹ میں وارنٹ جاری کرنے سے کسی حد تک روکا گیا ہے، استدعا ہے عدالت عمران خان کےوارنٹ گرفتاری منسوخ کرے۔

    عدالت نے کہا کہ 28 فروری کو صبح ہی عمران خان کے وکلا نے کہہ دیا تھا وہ نہیں آئیں گے۔

    جس کے بعد اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج ظفراقبال نےعمران خان کی وارنٹ منسوخی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    یاد رہے سیشن کورٹ نے عمران خان نے ناقابل ضمانت وارنٹ عدم حاضری پر جاری کئے تھے، جس کے بعد اسلام آباد پولیس کل لاہور میں ناقابل ضمانت وارنٹ کی تعمیل کرانے بھی پہنچی تھی۔

  • عمران خان کو گرفتار کر کے 7 مارچ کو عدالت میں پیش کیا جائے، تفصیلی فیصلہ جاری

    عمران خان کو گرفتار کر کے 7 مارچ کو عدالت میں پیش کیا جائے، تفصیلی فیصلہ جاری

    اسلام آباد: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے توشہ خانہ اور الیکشن کمیشن کی جانب سے فوجداری کارروائی کے کیس میں عمران خان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے پی ٹی آئی چیئرمین کے وارنٹ گرفتاری کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا، جس میں انھوں نے کہا کہ عمران خان توشہ خانہ کیس میں متعدد بار عدالتی پیشی پر غیر حاضر رہے۔

    تفصیلی فیصلہ میں لکھا گیا ہے کہ عمران خان کی دی گئی درخواست کے مطابق وہ جوڈیشل کمپلینٹ میں پیشی کے باعث کچہری پیش نہیں ہو سکتے، اس سے صاف ظاہر ہو رہا کہ عمران خان عدالتی پیشیوں کو اپنی ترجیحات کے مطابق رکھ رہے، توشہ خانہ کیس عمران خان کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے۔

    تفصیلی فیصلے کے مطابق عمران خان ضلعی کچہری سے چند منٹوں کی دوری پر تھے، لیکن وہ آخری سماعت کے عدالتی اوقات کے اندر بھی پیش نہیں ہوئے۔

    عدالت نے فیصلے میں کہا کہ عمران خان کی درخواست قابل قبول نہیں ہے، اس لیے درخواست مسترد کی جاتی ہے، اور ان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں۔

    تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ عمران خان کو گرفتار کر کے 7 مارچ کو عدالت میں پیش کیا جائے، اور ان کی 7 مارچ کو عدالتی حاضری یقینی بنائی جائے۔

  • توشہ خانہ کیس، ہائیکورٹ نے عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کر لی

    توشہ خانہ کیس، ہائیکورٹ نے عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کر لی

    اسلام آباد: توشہ خانہ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی عبوری ضمانت 9 مارچ تک منظور کر لی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کی پیشی کے موقع پر بدترین بدنظمی دیکھنے میں آئی، پولیس نے میڈیا کو بھی اندر داخلے سے روک دیا اور اہل کاروں نے صحافیوں پر تشدد کر کے انھیں دھکے دیے۔

    ہائیکورٹ کے باہر بھی اے آر وائی نیوز کے صحافی شاہ خالد، اور صحافی ثاقب بشیر سمیت متعدد صحافیوں پر پولیس اہل کاروں نے تشدد کیا، اسلام آباد پولیس نے صحافیوں کے موبائل فون بھی چھین لیے۔

    عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    دوسری طرف سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔

  • توشہ خانہ کیس: عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور

    اسلام آباد: مقامی عدالت نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ظفر اقبال نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت کی۔

    وکیل نے عمران خان کی طبی بنیادوں پر حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی اور موقف اپنایا کہ 28 فروری کو عمران خان کا ایکسرے ہو گا۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اس طرح تو ٹرائل کبھی ختم نہیں ہو گا، الیکشن کمیشن کے وکیل نے استثنیٰ کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ درخواست کے ساتھ کوئی میڈیکل سرٹیفکیٹ نہیں لگایا گیا، عمران کا میڈیکل بورڈ کروانے کے احکامات جاری کیے جائیں۔

    الیکشن کمیشن کے وکیل نے عمران خان کا پمز سے طبی معائنہ کروانے کی استدعا کی ، جس پر عدالت نے عمران خان کے وکیل سے مخاطب ہوکر کہا کہ عمران کا میڈیکل لیگل سرٹیفکیٹ تو دکھائیں تاکہ ہم زخموں کی نوعیت تو جان سکیں۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ میڈیکل لیگو سرٹیفکیٹ کے بغیر کس طرح اندازہ لگا سکتے ہیں کو عمران کی حالت کیسی ہے۔ کیوں نا عمران خان کا پمز اسپتال سے میڈیکل کروا لیں؟

    الیکشن کمیشن نے کیس سے متعلق تصدیق شدہ کاپیاں عدالت میں جمع کروا دیں تو عمران خان کے وکیل نے کیس سے متعلق تصدیق شدہ کاپیاں فراہم کرنے کی استدعا کی۔

    جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ قانون کے مطابق کیس کی کاپیاں ملزم کو خود دی جاتی ہیں۔

    عدالت نے عمران خان کے وکلاء کو کیس کی مصدقہ نقول فراہم کرتے ہوئے سماعت 28 فروری تک ملتوی کردی اور عمران خان کو اگلی سماعت پر حاضری یقینی بنانے کا حکم دیا۔

  • توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف عمران خان کی درخواست، ن لیگی رہنما کے وکیل نے مہلت مانگ لی

    توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف عمران خان کی درخواست، ن لیگی رہنما کے وکیل نے مہلت مانگ لی

    اسلام آباد : توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے اور مزید کارروائی کے خلاف کیس میں عمران خان کے وکیل دلائل مکمل نہ کرسکے، درخواست گزار محسن شاہ نواز رانجھا کے وکیل نے ایک ہفتے کی مہلت مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ ریفرنس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی ، ن لیگی رہنما محسن شاہ نواز رانجھا کے وکیل نے دلائل کیلئے ایک ہفتے کی مہلت مانگی۔

    چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا کہ پہلے علی ظفر صاحب دلائل شروع کرلیں، وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا کہ پارٹی کی صدارت سے ہٹانے کی کارروائی شروع کی ہے، سیشن عدالت نےعمران خان کیخلاف درخواست قابل سماعت ہونےپر فیصلہ محفوظ کیا، جس پر جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ 2سے 3ہفتےمیں سن کر فیصلہ کردیں گے۔

    توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت کےدوران سپریم کورٹ میں فیصل واوڈا کیس کا ذکر ہوا، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے دلائل شروع کئے۔

    عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے بتایا کہ اسپیکر نے 2018، 19 کے گوشواروں پرعمران خان کو نااہل قرار دیا، اسپیکر قومی اسمبلی نے اپنی رائے دیکر معاملہ الیکشن کمیشن کو بھیج دیا۔

    جس پر چیف جسٹس نے کہا جب معاملہ الیکشن کمیشن کو چلا گیا تو دونوں فریقین کو سننا ہوگا، کیا الیکشن کمیشن نے مزید شواہد مانگے یا صرف ریفرنس پرہی انحصار کیا؟

    بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے صرف اسپیکر کے ریفرنس اور دستاویزپر ہی انحصار کیا، اسپیکر ثابت کرتے کہ عمران خان 62 ون ایف کے تحت نااہل ہوتے ہیں۔

    وکیل نے کہا کہ اسپیکر کو چاہیے تھا کہ ریفرنس کے ساتھ شواہد بھی الیکشن کمیشن کوبھیجتے لیکن اسپیکر نے ایسا نہیں کیا، صرف درخواست پر ہی انحصار کیا، شواہد نہیں بھیجے۔

    الیکشن کمیشن کو صرف ریفرنس جواب دینا تھا کہ 62 ون ایف لگتا ہے یا نہیں، سپریم کورٹ کے متعدد فیصلوں کے مطابق الیکشن کمیشن کورٹ آف لانہیں ،الیکشن کمیشن نے کیس میں فیصل واوڈا کیس کا سہارا لیا اور ڈکلیریشن دی۔

    الیکشن کمیشن فیصل واوڈا کیس میں بھی ڈکلیریشن دے چکا ہے، 62ون ایف کےتحت ڈکلیریشن نہ ہونے کےسبب اسپیکر کا فیصلہ غیر آئینی تھا، الیکشن کمیشن کورٹ آف لا نہیں، 62ون ایف کی ڈکلیریشن نہیں دے سکتا، الیکشن کمیشن کے پاس کسی ممبر کو نااہل کرنے کا اختیار نہیں۔

    عدالت نے استفسار کیا کیا آرٹیکل 63ایف کے تحت نااہلی سےتوصادق وامین والی بات نکل گئی؟ بیرسٹر علی ظفر نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے فیصل واڈا کیس کو مدنظر رکھ کرموکل کیخلاف فیصلہ دیا، آرٹیکل 63 ٹوکے تحت ریفرنس میں آرٹیکل63 ون کےگراؤنڈز کا ہونا ضروری ہے۔

    ریفرنس میں آرٹیکل 63ون میں بتائے گئے گراؤنڈز میں سے ایک بھی لاگو نہیں ہوتا، اسپیکر قومی اسمبلی نے الیکشن کمیشن کو درخواست کے اوپر ریفرنس بھیجا ، الیکشن کمیشن نے متعلقہ ٹرائل کورٹ کو کیس بھیجا جہاں باقاعدہ ٹرائل ہوگا، ٹرائل کورٹ خلاف فیصلہ دے تب الیکشن کمیشن نااہلی کا فیصلہ کرے گی۔

    عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف عمران خان کی درخواست 20دسمبرتک ملتوی کردی۔

  • توشہ خانہ کیس : نیب کا عمران خان  کے خلاف کارروائی کا عندیہ

    توشہ خانہ کیس : نیب کا عمران خان کے خلاف کارروائی کا عندیہ

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو ( نیب) نے توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان، فرح خان، شہزاد اکبر اور زلفی بخاری سمیت دیگر کیخلاف کارروائی کا عندیہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے توشہ خانہ کیس میں کارروائی کا عندیہ دے دیا، نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب توشہ خانہ کیس میں تمام مرکزی کرداروں کے خلاف کارروائی شروع کرے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان،فرح خان، شہزاداکبر، زلفی بخاری سمیت دیگر کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔

    یاد رہے قومی احتساب بیورو (نیب) نے نیب نے کابینہ ڈویژن اور سرکاری توشہ خانے سے عمران خان کے تحائف کا ریکارڈ حاصل کر لیا اور کیس کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    نیب ذرائع کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جانب سے توشہ خانہ سے تحائف لیتے ہوئے اشیا کے کم ریٹ لگائے جانے کا انکشاف ہوا ہے، عمران خان کی توشہ خانہ سے لی گئی تین گھڑیوں کی خریداری میں اپریزر رپورٹ بھی مشکوک قرار دے دی گئی۔

    نیب ذرائع کے مطابق عمران خان کی جانب سے تین قیمتی گھڑیوں گراف اور رولیکس کی انڈر انوائسنگ کا انکشاف ہوا ہے، توشہ خانہ سے تحائف خریدتے ہوئے عمران خان نے رقوم کی ادائیگی بھی کسی اور کے اکاؤنٹ سے کی۔

  • الیکشن کمیشن کے ممبر پنجاب نے توشہ خانہ کیس  کے فیصلے پر دستخط کردیئے

    الیکشن کمیشن کے ممبر پنجاب نے توشہ خانہ کیس کے فیصلے پر دستخط کردیئے

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن کے ممبر پنجاب نے توشہ خانہ کیس کے فیصلے پر دستخط کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے ترجمان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں ممبر پنجاب نے فیصلے پر دستخط کردیئے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ دو دن چھٹی تھی ،تمام صورتحال آج واضح ہو جائے گی۔

    گذشتہ روز الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے توشہ خانہ کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کرنے میں تاخیر کی وجہ سامنے آئی تھی۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ توشہ خان کے فیصلے سے متعلق اہم پریس کانفرنس کی تیاری کی اطلاعات آرہی ہیں اور اس سے متعلق اہم پریس کانفرنس کا امکان ہے۔

    الیکشن کمیشن کے ذرائع کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ کیس کا تفصیلی فیصلہ جلد جاری کیا جائے گا، عمران خان کی نااہلی کے فیصلے پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    واضح رہے کہ عمران خان کی جس ٹرم کی نااہلی قرار دی گئی ہے اس سے وہ فیصلہ آنے کے بعد مستعفی ہوچکے ہیں، عمران خان 6 حلقوں سے دوبارہ کامیاب ہوئے ہیں جن کا حلف لینا ہے وہ ایک سیٹ پر حلف لیں گے اور رکن قومی اسمبلی بن جائیں گے۔

  • توشہ خانہ کیس: آصف علی زرداری کا احتساب عدالت پیش ہونے کا فیصلہ

    توشہ خانہ کیس: آصف علی زرداری کا احتساب عدالت پیش ہونے کا فیصلہ

    اسلام آباد: توشہ خانہ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری نے احتساب عدالت میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں 17 اگست کو توشہ خانہ کیس میں سماعت ہوگی۔سابق صدر آصف علی زرداری نے احتساب عدالت میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری،فریال تالپور کل کراچی سے اسلام آباد پہنچیں گے۔پیپلزپارٹی کا آصف علی زرداری کی پیشی پر بھرپور شو آف پاور کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی پی ارکان پارلیمان اور پیپلز لائرز فورم کے ارکان کو 17 اگست کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں آصف زرداری کے وارنٹ جاری کر رکھے ہیں۔سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی نےتوشہ خانہ ریفرنس میں پیشی سےاستثنیٰ حاصل کر رکھا ہے۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل آصف علی زرداری نے احتساب عدالت میں میڈیکل رپورٹ کے ہمراہ جمع کرائی گئی درخواست میں کہا تھا کہ ڈاکٹرز نے سفر سے منع کیا ہے، اس لیے عدالتی حکم کے تحت 17 اگست کو پیش نہیں ہوسکتا لہذا ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری لگائی جائے۔

    احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق صدر آصف علی زرداری کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کر کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے 17 اگست کو حاضری یقینی بنانے کا حکم دیا تھا۔

  • توشہ خانہ کیس، نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری جاری، زرداری کو آج حاضری سے استثنیٰ

    توشہ خانہ کیس، نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری جاری، زرداری کو آج حاضری سے استثنیٰ

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کردیے اور آصف زرداری کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے کیس کے ملزمان کو 11جون کو ہرصورت پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں سابق صدر آصف زرداری اور سابق وزرائے اعظم نواز شریف ، یوسف رضا گیلانی کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس پرسماعت ہوئی، کیس کی سماعت احتساب عدالت کےجج اصغر علی نے کی، طلبی کے نوٹس کے باوجود نواز شریف عدالت سے غیر حاضر رہے جبکہ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی عدالت میں پیش ہوئے۔

    آصف زرداری کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی، اسد عباسی ایڈووکیٹ نے کہا کہ آصف زرداری علیل ہیں،حاضری سے استثنیٰ دیا جائے، جس پر ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب کی جانب سے استثنیٰ کی درخواست کی مخالفت کی۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب سردار مظفر نے کہا کہ ملزم کوعدالتی سمن کی تعمیل کراچکےہیں، سمن کی تعمیل کےباوجود ملزم عدالت سے غیر حاضر ہے ، ملزم نواز شریف کےناقابل ضمانت وارنٹ جاری کئےجائیں۔

    سردار مظفر نے استدعا کی کہ نواز شریف کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے جبکہ آصف زرداری اور یوسف رضاگیلانی کو جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیجاجائے، جس پر وکیل کی جانب سے آصف زرداری کا میڈیکل سرٹیفکیٹ عدالت میں جمع کرادیا گیا۔

    توشہ خانہ ریفرنس میں نیب نے یوسف گیلانی اورعبدالغنی مجید کو گرفتار کرنے کی بھی استدعا کی اور بتایا کہ نواز شریف،آصف زرداری کو سمن انکی رہائش گاہوں پروصول کرائے اور انور مجیداسپتال میں زیر علاج ہیں وہاں سمن وصول نہیں کئے گئے۔

    عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں نواز شریف کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کردیے اور آصف زرداری کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے جج نے کہا آصف زرداری کوصرف آج حاضری سے استثنیٰ دےرہاہوں، آئندہ سماعت پرآصف زرداری ہرصورت پیش ہوں۔

    احتساب عدالت نے نیب کی یوسف رضا گیلانی اور عبدالغنی مجید کو گرفتار کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے نواز شریف،آصف زرداری، یوسف گیلانی کو 11جون کو ہرصورت پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

    یاد رہے نیب نے کہا تھا کہ آصف زرداری،نوازشریف نےیوسف گیلانی سےغیرقانونی طورپرگاڑیاں حاصل کیں، آصف زرداری نےگاڑیوں کی صرف15فیصد ادائیگی جعلی اکاؤنٹس کےذریعے کی، آصف زرداری کوبطورصدرلیبیااوریواےای سےبھی گاڑیاں تحفےمیں ملیں، گاڑیاں توشہ خانہ میں جمع کرانےکے بجائےخوداستعمال کیں۔

    نیب کا کہنا تھا کہ نوازشریف2008میں کسی بھی عہدےپرنہیں تھے،ان کو2008میں بغیرکوئی درخواست دیئےتوشہ خانےسےگاڑی دی گئی، گاڑیوں کی ادائیگی عبدالغنی مجید نے جعلی اکاؤنٹس سے کی، انور مجید نے انصاری شوگرملزکےاکاؤنٹس سے2کروڑسے زائد کی غیرقانونی ٹرانزیکشنز کیں اور آصف زرداری کےاکاؤنٹس میں بھی9.2ملین روپے ٹرانسفر کئے۔

    نیب کے مطابق عبدالغنی مجیدنے37ملین روپےکسٹم کلیکٹراسلام آبادکوٹرانسفرکئے، ملزمان سیکشن نائن اےکی ذیلی دفعہ2، 4، 7اور12کےتحت کرپشن کےمرتکب ہوئے۔

  • آصف زرداری اور نواز شریف نئی مشکل میں پھنس گئے

    آصف زرداری اور نواز شریف نئی مشکل میں پھنس گئے

    اسلام آباد : توشہ خانہ کیس میں سابق صدر آصف زرداری ، سابق وزرائے اعظم نوازشریف،یوسف رضا گیلانی کیخلاف  ریفرنس دائرکردیا گیا، جس میں کہا گیا آصف زرداری اور نواز شریف نے یوسف رضا گیلانی سے غیر قانونی طور پر گاڑیاں حاصل کیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے توشہ خانہ کیس سابق صدر آصف زرداری اور دو وزرائے اعظم نوازشریف،یوسف رضا گیلانی سمیت 5ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر کردیا، احتساب عدالت میں نیا ریفرنس نیب راولپنڈی کی جانب سے دائر کیا گیا۔

    ریفرنس میں آصف زرداری، یوسف رضا گیلانی، نواز شریف ، انور مجیداور عبدالغنی مجید نامزدہیں ، ریفرنس میں کہا گیا آصف زرداری نے گاڑیوں کی صرف 15 فیصد ادائیگی انور مجید اور عبدالغنی مجید کے ذریعے ادا کی ، آصف زرداری کو بطور صدر لیبیا اور یو اے ای سے بھی گاڑیاں تحفے میں ملیں ،آصف زرداری نے گاڑیاں توشہ خانہ میں جمع کرانے کے بجائے خود استعمال کیں۔

    ریفرنس میں کہا گیا ہے نواز شریف 2008 میں کسی بھی عہدے پر نہیں تھے ، نوازشریف کو 2008 میں بغیر کوئی درخواست دیئے توشہ خانے سے گاڑی دی گئی۔

    دائر ریفرنس کے مطابق گاڑیوں کی ادائیگی عبدالغنی مجید نے جعلی اکاؤنٹس سے کی ، انور مجید نے انصاری شوگر ملز کے اکاؤنٹس کا استعمال کر کے دو کروڑ سے زائد کی غیر قانونی ٹرانزیکشنز کیں۔

    ریفرنس میں کہا گیا انور مجید نے آصف زرداری کے اکاؤنٹس میں بھی 9.2 ملین روپے ٹرانسفر کئے ، عبدالغنی مجید نے 37 ملین روپے کسٹم کولیکٹر اسلام آباد کو ٹرانسفر کئے، ملزمان نیب آرڈیننس کی سیکشن نائن اے کی ذیلی دفعہ دو، چار، سات اور بارہ کے تحت کرپشن کے مرتکب ہوئے ، سزا دی جائے۔

    خیال رہے چئیرمین نیب جاوید اقبال نے ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی تھی۔

    یاد رہے احتساب عدالت میں توشہ خانہ کیس میں نیب کی کوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف سے پوچھ گچھ کی اجازت سے متعلق درخواست پر سماعت میں تفتیشی افسر نے بتایا تھا 3 گاڑیاں زرداری جبکہ ایک گاڑی نواز شریف کے پاس ہے، گاڑیاں اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضاگیلانی نے دیں، 4 لاکھ تک مالیت کی اشیا جو بطور تحفہ ملی وہ پاس رکھ سکتےہیں جبکہ 4 لاکھ سے زائد مالیت سمیت اورگاڑیاں بھی نہیں رکھ سکتے۔

    تفتیشی افسر کا کہنا تھا سیکرٹری غیاث الدین نےسمری بھجوائی تھی، تحفےمیں ملی گاڑیاں صدر اور وزیراعظم نہیں رکھ سکتے، گاڑیاں کابینہ کوچلی جاتی ہیں ، نواز شریف والی گاڑی کی مالیت 6 لاکھ رکھی گئی۔

    عدالت میں تفتیشی افسر نے بتایا تھا بطور وزیراعظم یوسف رضاگیلانی نے مرسڈیز بینز نوازشریف کودی، گاڑی1997میں سعودی عرب نے تحفہ دی تھی، گاڑی کی مالیت کا 20فیصد ادائیگی کے عوض دیاگیا، یہ قانونی نہیں تھا، سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچایاگیا۔