Tag: توشہ خانے کے تحائف

  • کون سے حکمرانوں نے  توشہ خانے کے تحائف کَوڑِیوں کے دام حاصل کیے؟ نام سامنے آگئے

    کون سے حکمرانوں نے توشہ خانے کے تحائف کَوڑِیوں کے دام حاصل کیے؟ نام سامنے آگئے

    اسلام آباد : توشہ خانے کی بہتی گنگا میں ہرحکمران نے ہاتھ دھوئے۔ اب تک ملک کے تیرہ صدر اور وزیراعظم نے تین ہزار انتالیس تحفے کَوڑِیوں کے دام حاصل کیے۔

    تفصیلات کے مطابق توشہ خانے سے تحفے حاصل کرنے والے حکمرانوں کی تفصیلات سامنے آگئیں ، اب تک ملک کے تیرہ صدر اور وزیراعظم توشہ خانے سے تین ہزار انتالیس تحفے لے چکے ہیں ، جن کی کل مالیت 160 ملین روپے بنتی ہے۔

    تحفے لینے والوں میں ضیاء سے مشرف تک صدر جونیجو سے شوکت عزیز تک وزرائے اعظم شامل ہیں۔

    آصف زرداری نے بطور صدر دو بی ایم ڈبلیو اور دو ٹویوٹا جیپ کے لیے توشہ خانہ میں 93 لاکھ جمع کرائے، یعنی اصل مالیت کا محض 15فیصد ہے ، یہ قیمتی گاڑیاں لیبیا کے صدرمعمر قذافی نے دی تھی۔

    نواز شریف کو بطور وزیراعظم دونوں ادوار میں ایک کروڑ مالیت کے 127 تحائف ملے، نوازشریف نے 14لاکھ میں 75 تحفے لے لیے۔

    شوکت عزیز پاکستان سے جاتے ہوئے 1ہزار ایک سو 26 تحفے ساتھ لے گئے، جن میں نیکلس،قیمتی زیورات، ہیرے، سونا، گھڑیاں، اور قالین شامل تھے، تحفوں کی مالیت 26 ملین روپے بنتی ہے،

    جنرل مشرف تین کروڑ 81 لاکھ کے پانچ سو پندرہ تحفے ساتھ لے گئے، جن میں ہیرے،گولڈسیٹ،قیمتی زیورات،خنجر اورپستول تھے۔

    پرانے حکمرانوں کی بات کی جائے تو جنرل ضیا نے توشہ خانے سےسولہ لاکھ روپےمیں ایک سو بائیس تحفے لیے۔

    محمدخان جونیجو دولاکھ انیس ہزارادا کرکے 304 تحفے لے گئے، غلام اسحاق خان نے محض67 ہزار میں 88 تحفے وصول کرلیے۔

    بے نظیر بھٹو 2 لاکھ 72ہزار میں 174 تحفے ساتھ لے گئیں جبکہ ایوب خان واحد صدر اور بلخ شیرمزاری واحد وزیراعظم تھے، جنہوں تمام تحفے توشہ خانہ میں جمع کرائے، گھر لے کر نہیں گئے۔

  • توشہ خانے کے تحائف کی نیلامی روکنے کا حکم ،  وفاقی حکومت سے جواب طلب

    توشہ خانے کے تحائف کی نیلامی روکنے کا حکم ، وفاقی حکومت سے جواب طلب

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے توشہ خانے کے تحائف کی نیلامی کا عمل روک دیا اور وفاقی حکومت سے 9 دسمبر تک جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں توشہ خانہ کے سرکاری تحائف کی خفیہ نیلامی روکنےکی درخواست پر سماعت ہوئی ، چیف جسٹس قاسم خان نےعدنان پراچہ ایڈووکیٹ کی درخواست پرسماعت کی۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ رولز کےتحت نیلامی کی کارروائی عمل لائی جارہی ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا اندھا بانٹےریوڑیاں اپنوں میں ،یہ تو مثال بن گئی، نیلامی کیلئے اشتہار دیا گیا یا نہیں، یا صرف افسران کو خطوط لکھے گئے، یہ طریقہ کار واضح طور پر آئین کی خلاف ورزی ہے۔

    لاہور ہائی کورٹ نے توشہ خانے کے تحائف کی نیلامی کا عمل روکتے ہوئے وفاقی حکومت سے 9 دسمبر تک جواب طلب کرلیا اور اٹارنی جنرل پاکستان کو بھی نوٹس جاری کر دیا۔

    یاد رہے لاہور ہائی کورٹ میں توشہ خانہ کے سرکاری تحائف کی خفیہ نیلامی روکنے کیلئے درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ صدرمملکت، وزیراعظم، وزرا ء اوراعلی حکام کو سرکاری دوروں پر ملنے والے تحائف توشہ خانہ میںجمع ہوتے ہیں، توشہ خانہ کے سرکاری تحائف کوقانونی جواز کے بغیر خفیہ نیلام کیا جارہا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ خفیہ نیلامی میں شمولیت کیلئے عوام الناس کی بجائے صرف سرکاری افسروں کو خطوط لکھے گئے ہیں، استدعا ہے کہ پچیس نومبرکوہونے والی غیرقانونی خفیہ نیلامی کوروکنے کاحکم دیا جائے ۔