Tag: توصیف احمد

  • "بابر اعظم جب تک میچ نہیں جتوائیں گے کچھ بھی نہیں ہیں”

    "بابر اعظم جب تک میچ نہیں جتوائیں گے کچھ بھی نہیں ہیں”

    سابق کرکٹر توصیف احمد نے کہا ہے کہ بابر اعظم کو کب تک اہم پلیئر کہتے رہیں گے، جب تک آپ میچ نہیں جتوائیں گے آپ کچھ بھی نہیں ہیں۔

    اے آر وائی نیوز پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے سابق آف اسپنر توصیف احمد کا کہنا تھا کہ بابر اعظم کے بارے میں کتنا رونا گانا کریں گے کہ ہمارا اہم پلیئر ہے، کوئی بھی ہو آپ جب تک میچ نہیں جتوائیں گے آپ کچھ بھی نہیں ہیں، دورہ نیوزی لینڈ میں پاکستان ٹیم کی کوئی پلاننگ نہیں تھی۔

    توصیف احمد نے کہا کہ اس وقت ہمارے معاملات اتنے درست نہیں، پلیئرز کے دو، تین گروپ بنے ہوئے ہیں اور آخر میں آکر آپ کہتے ہیں کہ مجھے جو ٹیم دے دی جاتی اسے کھلاتا تھا تو یہ کیا ہے، جو حقیقت ہے وہی ہم سب کو بتاتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ابھی رضوان کہہ رہا ہے کہ ہاتھ بندھے ہوئے تھے، مجھے تو یہ بھی سمجھ نہیں آرہا تھا کہ وہ ہارنے کے بعد کیا باتیں کررہے تھے۔

    سابق کرکٹر نے کہا کہ اگر آپ کو ایسا مسئلہ تھا تو آپ پی سی بی ہیڈ کو کہتے کہ مجھے میری ٹیم نہیں دے رہے، کسی کے کہنے پر آپ نے کسی کو کھلا دیا، مگر آپ کو صحیح وقت پر صحیح کھلاڑیوں کا انتخاب کرنا چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ کوچ اگر آپ کا سب کچھ تھا تو یہ بات تو سب کو پتا ہے، پھر جو سیدھی بات ہے کہ ہدایات وہاب ریاض کی طرف سے جار ہی تھیں۔

    توصیف احمد نے کہا کہ کہیں سے بھی ایسا نہیں لگ رہا تھا نہ کسی کی باڈی لینگویج سے ایسا لگ رہا تھا کہ اسے کچھ کرنا ہے، کسی نئے لڑکے میں بھی یہ خواہش نظر نہیں آئی کہ میں ٹیم میں آگیا ہوں کچھ کردوں۔

    انھوں نے کہا کہ لڑکے خراب پرفارمنس کی توجیحات پیش کررہے تھے، پلیئرز نے اپنے اپنے رنز کرنے کی کوشش کی ہے۔

  • ’بس بہت ہوگیا اب بابر اعظم کو رنز کرنا ہوں گے‘

    ’بس بہت ہوگیا اب بابر اعظم کو رنز کرنا ہوں گے‘

    سابق ٹیسٹ کرکٹر توصیف احمد کا کہنا ہے کہ بس بہت ہوگیا اب میری خواہش ہے کہ بابر اعظم کو رنز کرنا ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق کرکٹر توصیف احمد نے کہا کہ اوپنرز کا فرق کیوں ہوتا ہے پہلے دس اوورز ملتے ہیں جب صرف دو فیلڈرز دائرے کے باہر ہوتے ہیں تو اوپنرز کے لیے بڑا آسان ہوتا ہے، فخر تو اٹیکنگ کرکٹ کھیلتے ہیں اس میں وہ آؤٹ ہوگئے تو بیڈ لک ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جس طرح سعود شکیل آؤٹ ہوئے انہوں نے پلان کرکے آؤٹ کیا ہے۔

    توصیف احمد نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ اب بہت ہوگیا ہے کہ بابر اعظم رنز کریں اور ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔

    دوسری جانب کامران اکمل نے کہا کہ ابھی دو میچز میں رنز نہیں کیے بیٹنگ آرڈر تبدیل ہوا ہے لیکن وہ جنوبی افریقا میں رنز کرکے ہی آئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ون ڈے میں بابر اعطم نمبر ون پر موجود ہے، انہیں چاہیے کہ پازیٹو کھیلے اور شاٹ سلیکشن کو دیکھے، سارے لیکن ایک بابر کو رنز کرتا دیکھنا چاہتے ہیں۔

    کامران اکمل نے کہا کہ یہاں پر بابر کا صرف کام نہیں ہے ہر کھلاڑی کو ذمہ داری لینا ہوگی۔

    سابق وکٹ کیپر نے کہا کہ ہم صرف ایک چیز اچھی کررہے ہیں اگر بولنگ بھی اچھی ہوجائے تو ہم پھر نیوزی لینڈ کی طرح شاندار کرکٹ کھیل سکتے ہیں۔

  • ’جنوبی افریقا کے کھلاڑیوں سے لڑائی، پاکستانی کرکٹرز تھوڑا ہلکا ہاتھ رکھیں‘

    ’جنوبی افریقا کے کھلاڑیوں سے لڑائی، پاکستانی کرکٹرز تھوڑا ہلکا ہاتھ رکھیں‘

    سابق کرکٹر توصیف احمد کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقا کے کھلاڑیوں سے لڑائی میں ہمارے کرکٹرز کی غلطی تھی، پاکستانی کھلاڑی تھوڑا ہلکا ہاتھ رکھیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’باخبر سویرا‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کرکٹر توصیف احمد نے کہا کہ ہمارے کھلاڑیوں کی زیادہ غلطی تھی ان چیزوں کو نظر انداز کرنا چاہیے۔

    توصیف احمد نے کہا کہ کامران غلام نے جس کھلاڑی کے سامنے آکر مکا لہرایا وہ ٹیمبا باوما جنوبی افریقہ کے شریف النفس شخص ہیں۔

    اسپورٹس جرنلسٹ شاہد ہاشمی نے کہا کہ ٹیم انتظامیہ کو چاہیے کو وہ کامران غلام اور سعود شکیل کو سمجھائیں۔

    واضح رہے کہ شاہین آفریدی نے اعتراف کیا تھا کہ وکٹ لینے کے لیے میتھیو کو تنگ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ آئی سی سی نے کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کرنے پر 3 پاکستانی کھلاڑیوں پر جرمانہ عائد کردیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق آئی سی سی نے کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کرنے پر قومی ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین آفریدی، سعودشکیل اور کامران غلام پرجرمانہ عائد کیا ہے۔

    جنوبی افریقہ کیخلاف میچ میں تینوں کھلاڑی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے، شاہین آفریدی پرمیچ فیس کا 25، کامران غلام اور سعودی شکیل پر میچ فیس کا 10 فیصدجرمانہ عائدکیا گیا ہے۔

    گزشتہ روز پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان ون ڈے میچ کے دوران فاسٹ بولر شاہین آفریدی اور میتھیو بریٹزی میں گرما گرمی ہوگئی تھی، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔

    شاہین آفریدی نے میتھیو کو ڈاٹ بال کروائی، میتھیو نے بیٹ دکھایا جس پر شاہین نے جملے کسے۔

  • ’کنگ کرلے گا‘ بابر اعظم سے اوپننگ کرانا کیسا فیصلہ ہے؟

    ’کنگ کرلے گا‘ بابر اعظم سے اوپننگ کرانا کیسا فیصلہ ہے؟

    سابق کرکٹر توصیف احمد بابر اعظم کی اوپننگ پوزیشن کے حوالے سے اظہار خیال کیا ہےاور انھیں اس پوزیشن کے لیے چننے پر تنقید کی ہے۔

    اے آر وائی کے اسپورٹس پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی توصیف احمد کا کہنا تھا کہ اگر آپ کو یہ ٹیم صحیح نہیں لگ رہی تو بولیں اس میں کوئی برائی نہیں ہے کہ کیوں کہ آپ ٹیم کو بنانے آئے ہیں، آپ نے کہا کہ یہ کرلے گا، بالکل کرلے گا وہ عظیم پلیئر ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ وہ ون ڈاؤن آتا ہے تو اوپنر اور اس نمبر پر کوئی خاص فرق نہیں ہے لیکن وہ مڈل آرڈر میں کھیلتا ہے، جب اوپر ایک اوپنر اور ہوگا تو تھوڑا سا ٹائم نکلے گا کیوں کہ یہ بڑا فارمیٹ ہے، ٹی ٹوئنٹی میں تو یہ ٹھیک ہے۔

    توصیف احمد نے کہا کہ آپ کے پاس امام الحق تھا، شان مسعود تھا، آپ نکالتے تو آپ نے تو بالکل ہی اس کو الگ کردیا، لوگ کہہ رہے کہ کہ ابھی ٹورنامنٹ شروع ہورہا ہے ہمیں اچھی باتیں کرنی چاہیئں۔

    انھوں نے کہا کہ ہمیں ان چیزوں کا پوائنٹ آؤٹ کرنا پڑے گاکم از کم میں تو کروں گا ہم نے ایسے ہی نہیں کرکٹ کھیلی، اس پر ہمیں بات کرنی چاہیے ہاتھ باندھ کر کچھ نہیں ہوگا بات کریں کہ یہ غلط ہے۔

    خیال رہے کہ ٹرائی سیریز کے پہلے مقابلے میں نیوزی لینڈ کے خلاف بطور اوپنر بابراعظم ایک بار پھر ناکام ثابت ہوئے اور بڑی اننگز نہ کھیل پائے۔

    اوپنر کی حیثیت سے فخرزمان کے ساتھ اننگز کا آغاز کرنے والے آؤٹ آف فارم بابر اعظم نے 23 گیندیں کھیلتے ہوئے صرف 10 رنز بنائے اور پویلین لوٹ گئے۔

  • ’عامر جمال آل راؤنڈر نہیں‘

    ’عامر جمال آل راؤنڈر نہیں‘

    سابق ٹیسٹ کرکٹر توصیف احمد کا کہنا ہے کہ عامر جمال آل راؤنڈر نہیں ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’اسپورٹس روم‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق ٹیسٹ کرکٹر توصیف احمد نے کہا کہ عامر جمال کو اوور نہ دینا زیادتی ہے انہوں نے ایک اننگز میں 70، 30، 25 رنز کیے ہیں تو کیا وہ آل راؤنڈر ہوگئے۔

    انہوں نے کہا کہ عامر جمال آل راؤنڈر نہیں ہے کیا گیدڑ سنگھی ہے میں دکھتی رگ چھیڑوں گا تو یہ برا مان جائیں گے۔

    توصیف احمد نے کہا کہ عامر جمال کے ساتھ آل راؤنڈر لکھا آتا ہے اس نے ایسی کونسی بیٹںگ پرفارمنس دی ہے آپ اس طرح لکھ رہے ہیں، اس کی بولنگ ہم نے دیکھی ایک اوور ہی کروایا۔

    سابق کرکٹر نے کہا کہ ہمارے فاسٹ بولرز میں فٹنس کے مسائل ہیں، عباس کی بات کریں تو وہ، وہ بولر ہے جیسا کے مزدور مزدوری کرتا ہے، عباس لمبے اسپیل کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کل کے بولر ٹانگ پکڑ کر بیٹھ جاتے ہیں ان کو سوچنا پڑے گا کہ بڑے اسپیل کرتے ہیں۔

    بیٹنگ سے متعلق توصیف احمد نے کہا کہ کامران غلام کو بھی سوچنا چاہیے کہ ٹیم میں جگہ پکی نہیں ہوئی ہے لمبی اننگز کھیلنی ہوگی۔

  • ’مصباح الحق، محمد عباس کو ٹیسٹ ٹیم میں شامل نہیں کرنا چاہتے تھے‘

    ’مصباح الحق، محمد عباس کو ٹیسٹ ٹیم میں شامل نہیں کرنا چاہتے تھے‘

    سابق ٹیسٹ کرکٹر توصیف احمد نے انکشاف کیا ہے کہ سابق کپتان مصباح الحق، محمد عباس کو ٹیسٹ ٹیم میں شامل نہیں کرنا چاہتے تھے۔

    قومی ٹیم کے فاسٹ بولر محمد عباس کی چار سال بعد ٹیم میں واپسی ہوئی اور انہیں جنوبی افریقا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں ٹیم کا حصہ بنایا گیا، انہوں نے سنچورین ٹیسٹ میں شاندار بولنگ کرتے ہوئے 6 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔

    سابق کرکٹرتوصیف احمد نے کہا کہ 2017 کے دورہ ویسٹ انڈیز میں سلیکشن کمیٹی نے ڈومیسٹک کی شاندار کارکردگی کی بدولت محمد عباس کو اسکواڈ میں منتخب کیا تھا تو کپتان مصباح الحق، کوچ مکی آرتھر کو لے کر چیف سلیکٹر انضمام الحق کے پاس لے کر آئے اور کہا کہ عباس کی رفتار کم ہے۔

    اس پر انضمام الحق نے مصباح سے کہا کہ محمد عباس نے ڈومیسٹک میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے آپ کو انہیں ویسٹ انڈیز لے جانا پڑے گا۔

    سابق وکٹ کیپر بلے باز کامران اکمل نے کہا ہے کہ محمد عباس کی کارکردگی ان لوگوں کے منہ پر طمانچہ ہے جنہوں نے تین سال اسے باہر رکھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ محمد عباس نے اپنی کارکردگی سے ان لوگوں کو غلط ثابت کیا جو انہیں کھلا نہیں رہے تھے ان کی پرفارمنس کبھی بھلائی نہیں جاسکتی۔

     سابق کرکٹر نے کہا کہ قومی ٹیم نے بھرپور مقابلہ کیا مگر بدقسمتی سے میچ نہیں جیت سکے دوسرے بولرز کو بھی عباس کا ساتھ دینا چاہیے تھا، میچ پاکستان کے ہاتھ میں تھا اگر دوسرے بولر عباس کا ساتھ دیتے ہوئے میچ جیت سکتے تھے۔

    سنچورین میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد جنوبی افریقہ نے پاکستان کو دو وکٹوں سے شکست دی تھی۔

  • سعید اجمل کو باؤلنگ کوچ مقرر کرنا غلط ہے یا صحیح ؟

    سعید اجمل کو باؤلنگ کوچ مقرر کرنا غلط ہے یا صحیح ؟

    پاکستان کرکٹ بورڈ اور ٹیم کے اندر ہونے والی تبدیلیاں اور تجربے اس کھیل کو کہاں لے کر جارہی ہیں یا ان تجربات سے کوئی فائدہ حاصل ہوگا بھی یا نہیں؟

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اسپورٹس روم میں ماضی کے مایہ ناز کرکٹر توصیف احمد نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ جو بھی پی سی بی میں لایا جاتا ہے اس کا ماضی لازمی دیکھنا چاہیے، پسند یا پسند پر نہیں بلکہ کارکردگی کی بنیاد پر عہدے دیے جائیں تو کرکٹ کا بھلا ہوگا۔

    سعید اجمل کو باؤلنگ کوچ مقرر کرنے سے متعلق ایک سوال پر توصیف احمد نے کہا کہ کیا انہیں باؤلنگ کوچ مقرر کرنے والوں کو نہیں معلوم تھا کہ انہیں کیوں نکالا گیا تھا؟

    انہوں نے کہا کہ سعید اجمل کو مشکوک باؤلنگ ایکشن کی وجہ سے ہٹایا گیا تھا پھر انہیں کوچ لگا دیا گیا، یہاں کا تو حساب کتاب ہی نرالا ہے۔

    توصیف احمد نے کہا کہ ثابت ہوگیا کہ پی سی بی بہت مشکل ادارہ ہے کیونکہ دو تین عہدے رکھنے والی ایک پاور فل شخصیت بھی پریشان ہوگئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہاب ریاض کو پاکستان کرکٹ ٹیم کا چیف سلیکٹر مقرر کرنا سب سے غلط فیصلہ تھا، اور اب جس شخص کو لایا جارہا ہے اس کے حوالے سے کتنے تنازعات ہیں اس پر بھی نظر رکھنی چاہیے۔

    یاد رہے کہ ورلڈ کپ میں پاکستان کرکٹ کی بدترین کارکردگی کے بعد ٹیم اور منیجمنٹ میں اکھاڑ پچھاڑ جاری ہے اور اب پاکستان کرکٹ بورڈ نے سابق پیسر عمر گل کو قومی ٹیم کا فاسٹ بولنگ کوچ اور سابق اسٹار اسپنر سعید اجمل کو اسپن بولنگ کوچ مقرر کیا ہے۔

     

  • سابق کرکٹر نے بابر اعظم کی کپتانی پر سوال اٹھا دیا

    قومی ٹیم کے سابق آف اسپنر توصیف احمد نے بابر اعظم کی کپتانی پر سوالات اٹھا دیے۔

    پروگرام ’باؤنسر‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کرکٹر توصیف احمد نے کہا کہ ہم ٹیم کی کارکردگی پر بات کرتے ہیں اور ٹیم برا کھیلتی ہے تو کھلاڑیوں کی کارگردی پر بات کی جاتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کی کپتانی میں خامیاں ہیں جو نظر آرہی ہیں۔

    توصیف احمد نے سابق چیف سلیکٹر محمد وسیم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم ہار رہی تھی اور وہ ایک ہی ٹیم کھلائے جارہے تھے نظر آرہا تھا کہ ٹیم میں سینئر کھلاڑیوں کا فقدان نظر آرہا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں انہیں بیٹنگ پچ کے بجائے اسپن ٹریک بنانا چاہیے

    عبوری چیف سلیکٹر شاہد آفریدی نے قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم کو بھرپور سپورٹ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ بابر اعظم ٹیم کیلِے ریڑھ کی ہڈی ہے، سلیکشن کمیٹی بابر کو بھرپور سپورٹ کرے گی۔

    مزید پڑھیں: بابراعظم کو ٹیسٹ کپتانی سے ہٹانے کے سوال پر آفریدی نے کیا کہا؟

    شاہد آفریدی کا کہنا تھا پہلے ٹیسٹ میں بابر اعظم کا نیوزی لینڈ کو ٹارگٹ دینے کا فیصلہ اچھا لگا، ایسے فیصلے لینے سے ٹیم کا مورال بلند ہوتا ہے۔

    دوران گفتگو صحافی نے سوال کیا تھا کہ کیا بابر اعظم کو ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی سے الگ کیا جاسکتا ہے؟ جس پر شاہد آفریدی نے جواب دیا کہ کپتان بنانے کا اختیار چیئرمین پی سی بی کا ہے۔

    پی سی بی کی سابقہ مینجمنٹ کی تعریف کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا تھا کہ رمیز راجا نے اپنے دور میں اچھے کام کئے،سابق چیف سلیکٹر محمد وسیم نے اچھی سلیکشن کی، محمد وسیم کی سلیکشن کے باعث ہمیں کئی کھلاڑی ملے ہیں۔

  • ورلڈ کپ سے قبل سعید اجمل پر پابندی ،لمحہ فکریہ ہے، توصیف احمد

    ورلڈ کپ سے قبل سعید اجمل پر پابندی ،لمحہ فکریہ ہے، توصیف احمد

    لاہور: پاکستان ٹیم کے مایہ ناز اسپنر توصیف احمد کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ سے قبل سعید اجمل کا بولنگ ایکشن متنازعہ قرار دینے پر مایوسی ضرور ہوئی ہے،جبکہ لمحہ فکریہ ہے کہ اجمل کا متبادل ٹیم کے پاس موجود نہیں۔

    کرکٹر توصیف احمد کہتے ہیں کہ سعید اجمل کے بولنگ ایکشن کو دوسرا گیند پھینکنے کے انداز پر مشکوک قرار دیا گیا ہے، ون سابق اسپنر نے کہا کہ بولرز کے ایکشن زیادہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیلنے سے متنازعہ ہوجاتے ہیں ،سعید اجمل کو ہر طرز کی کرکٹ کھیلانا صحیح نہیں تھا۔

    توصیف احمد کے مطابق قومی ٹیم کو فرد واحد پر انحصار کرنے کے بجائے ٹیم ورک پر توجہ دینی چاہیے،تھری ٹیسٹ کرکٹر نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعید اجمل بولنگ ایکشن میں بہتری لاتے ہوئے قومی ٹیم میں جلد کم بیک کرینگے۔