Tag: توڑ پھوڑ

  • بھارت میں انتہا پسندی کا جن بے قابو، تاریخی مجسموں پر حملہ

    بھارت میں انتہا پسندی کا جن بے قابو، تاریخی مجسموں پر حملہ

    نئی دہلی: بھارت میں عدم برداشت مزید پروان چڑھنے لگا، ملک کے مختلف ریاستوں میں نصب تاریخی مجسمے توڑ دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی نئی تاریخ لکھنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں جس کے تحت ملک میں نصب  پرانے مجسموں کو گرایا جبکہ قدیم تاریخی مجسموں کو ڈھایا جارہا ہے تاکہ نئی نسل کے اذہان سے پرانی تاریخ کی یادیں ختم کی جاسکیں۔

    بھارتی ریاست ترپیورہ کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی کامیابی کے بعد پارٹی رہنماؤں کی جانب سے ریاست میں نصب علم وحکمت کی علامت سمجھے جانے والے  قدیم تاریخی مجسموں کو توڑا جارہا ہے۔

    مسخ شدہ مجسموں کی تھری ڈی پرنٹنگ سے بحالی

    گذشتہ دنوں بھارت کے بعض مقامات سے سابقہ کمیونسٹ حکومت کے دور میں نصب کئے گئے روسی انقلاب کے رہنما لینن کے مجسموں کو اکھاڑ دیا گیا جبکہ کئی مقامات پر دلت رہنما امنیڈکر کے مجسمے بھی توڑے گئے۔

    بعد ازاں تمل ناڈو میں برہمنواد کے خلاف دراوڑ تحریک کے بانی پیر پیار کے مجسمے کی بے حرمتی کی گئی اور ایک مقام پر نہرو کے مجسمے کو بھی نقصان پہنچایا گیا جو  آزادی کے بعد ملک میں مغربی طرز کے سیکولر جمہوری نظام کے بانی تھے۔

    فلم لالا لینڈ کےمرکزی کرداروں کےطلائی مجسموں کی نمائش

    مقامی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روشن خیالی اور ترقی پسند سمجھے جانے والی شخصیات کے مجسموں کو اس اس طرح نقصان پہنچانا بہت گمبھیر معاملہ ہے، یہ سماج اور تہذیب کے نام پر ایک جنگ کی تیاریاں کی جارہی ہیں، اس کے پیچھے اس ذہنیت کے لوگ کار فرما ہیں جو چاہتے ہیں جو بھی تصور غیر ممالک سے آیا ہے اس کے لیے بھارت میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

    خیال رہے کہ اس قسم کے واقعات کے بعد بھارت میں ایک نئی بحث چھڑ چکی ہے،جہاں یہ تصور کیا جارہا ہے ایسے واقعات ملک کی تاریخ کو مسخ کرنے کی ایک سازش ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • قائد متحدہ پر مقدمہ درج کیا جائے، احمد قصوری، اے آر وائی کا دورہ

    قائد متحدہ پر مقدمہ درج کیا جائے، احمد قصوری، اے آر وائی کا دورہ

    کراچی: آل پاکستان مسلم لیگ کے رہنما احمد رضا قصوری نے اے آر وائی نیوز کے بیورو آفس کا دورہ کیا اور پارٹی سربراہ پرویز مشرف کی جانب سے اے آر وائی پر حملے کی مذمت کی اور گلدستہ پیش کیا۔

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے احمد رضا قصوری نے کہا کہ الطاف حسین پاکستان مخالف تقریر کرکے غداری کے مرتکب ہوئے ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایم کیو ایم قائد پر آرٹیکل چھ کے تحت غداری کا مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی کی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ آرٹیکل چھ کے تحت مقدمہ درج کرنا وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی ذمہ داری ہے، ایک سوال پر احمد رضا قصوری نے کہا کہ ایم کیو ایم میں اچھے لوگ بھی ہیں انہیں محفوظ رستہ دیا جائے۔

    یاد رہے کہ  22 اگست کو اے آر وائی نیوز کے دفتر پر ایم کیو ایم کے مشتعل کارکنان نے حملہ کردیا تھا ، کارکنان نے دفتر میں توڑ پھوڑ اور ملازمین کو ہراساں کیا تھا۔

  • کراچی: ایم کیو ایم کارکنان کا اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ

    کراچی: ایم کیو ایم کارکنان کا اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ

    کراچی: اے آر وائی نیوز کے دفتر پر ایم کیو ایم کے مشتعل کارکنان نے حملہ کردیا، کارکنان نے دفتر میں توڑ پھوڑ کی  کارکنان نے مدینہ مال کے شیشے بھی توڑ دیئےاور ملازمین کو ہراساں کیا۔

    ایم کیوایم کے مشتعل کارکنوں نے صدر کے مصروف ترین علاقے کو میدان جنگ بنادیا، اے آر وائی نیوز پر حملے کے بعد پریس کلب پر دھاوا بول دیا۔

    اے آروائی نیوز کے دفترپرحملہ کرنے والوں نےکمپیوٹرتوڑڈالے، گارڈ سےاسلحہ بھی چھیننے کی کوشش کی۔

     تفصیلات کے مطابق  قائد ایم کیوایم کے خطاب کے بعد ایم کیوایم کے کارکنوں نے ٹی وی چینلز پر حملہ کردیا، کراچی کا مصروف ترین علاقہ صدر منٹوں میں میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔

     کراچی مدینہ سٹی مال میں اے آروائی نیوز کے بیورو آفس پراپنا چہرہ ماسک میں چھپائے ایک شخص شیشے کا دروازہ توڑ کراندر داخل ہوا،  سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اس شخص نے توڑ پھوڑ شروع کردی۔

    اسے کے پیچھے پیچھے ڈنڈے اٹھائے کئی خواتین بھی دفترکے اندر گھس آئیں، انہوں نے ڈنڈے برسائے، کمپیوٹرپٹخے اور اے آروائی نیوز کے استقبالیہ دفترمیں تباہی مچادی، ایم کیو ایم کے کارکنوں نے اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ کرکے اس کو آگ لگانے کی کوشش کی۔

    استقبالیہ پر تباہی مچانے کے بعد یہ لوگ دفتر کے دوسری حصوں میں بھی گھس گئے۔ عملے کو ہراساں کیا۔۔ اورمارپیٹ کی۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں ایک شخص گارڈ سے ہاتھا پائی کرتا نظرآرہا ہے۔ وہ گارڈ سے اس کا پستول چھیننے کی کوشش کررہا تھا لیکن اس میں کامیاب نہ ہوسکا۔

     ایم کیوایم کے مشتعل کارکنوں نے اے آر وائی کے دفتر پر حملے کے بعد پریس کلب کا رخ کیا۔ بے قابو افراد نے پریس کلب پر پتھراؤ کیا، اورپولیس پربھی حملے کیے گئے۔ پولیس کی شیلنگ کا جواب متحدہ کارکنوں نے پتھر مار کر دیا۔

    ہنگامہ آرائی میں درجنوں افراد زخمی ہوئے جن میں سے ایک دم توڑ گیا۔ اے آروائی نیوز اور پریس کلب پر حملے کے بعد مشتعل افراد دوسرے ٹی وی چینلز کی جانب بھی بڑھ رہے تھے۔ پولیس نے متحدہ کے چھ کارکنوں کو گرفتار بھی کرلیا ہے۔

    پریس کلب کے قریب پولیس اہلکاروں نے مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے شیلنگ کی، جبکہ ایم کیوایم کے کارکنوں کی جانب سے بھی پولیس پر پتھراؤ کیا گیا، جس کے باعث کئی افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

    p1

    p2

    اے آر وائی نیوز کا عملہ اللہ کے رحم و کرم پر تھا، مسلح افراد نے اے آر وائی نیوز کے رپورٹر کو دیکھ کر فائرنگ بھی کردی لاقانونیت اور توڑ پھوڑ کے دوران خواتین اسٹاف ڈری سہمی رہیں، ایم کیو ایم کے مسلح کارکنوں نے دفترمیں   توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار کہیں نظر نہ آئے ۔ہرشے کو تو تہس نہس کرڈالا ۔

    p3

    p4

    p5

    p6

    p7