Tag: توہین آمیز کارٹونز

  • سعودی عرب کا فرانس میں توہین آمیز کارٹونز کی اشاعت پر رد عمل

    سعودی عرب کا فرانس میں توہین آمیز کارٹونز کی اشاعت پر رد عمل

    ریاض: سعودی عرب نے فرانس کی جانب سے توہین آمیز کارٹونز کی اشاعت کی مذمت کر دی ہے۔

    سعودی میڈیا کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں فرانس میں توہین آمیز کارٹونز کی اشاعت کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنے کا عمل قابل مذمت ہے۔

    آج سعودی پریس ایجنسی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مملکت سعودی عربیہ نے پیغمبر اسلام ﷺ کے گستاخانہ خاکوں کی مذمت کی ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ سعودی عرب ہر قسم کی دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کرتا ہے، خواہ اس کے پیچھے کوئی بھی ہو، اور برداشت و امن کے فروغ کے لیے ہر کلچر کی آزادی کے احترام کی بات کرتا ہے۔

    پاکستان کا گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر فرانس سے شدید احتجاج

    ۔

  • دنیا بھر میں لوگ فرانسیسی صدر کی تصاویر نذر آتش کرنے لگے

    دنیا بھر میں لوگ فرانسیسی صدر کی تصاویر نذر آتش کرنے لگے

    اسلام آباد: فرانسیسی صدر کے خلاف دنیا کے مختلف شہروں ميں مظاہرے جاری ہیں، لوگوں نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے ایمانویل میکرون کی تصاویر بھی نذر آتش کیں۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کے مختلف شہروں میں فرانسیسی صدر میکرون کے توہین آمیز بیان کے خلاف مظاہرے شروع ہو گئے ہیں، مظاہرین صدر میکرون کی تصویریں بھی جلا رہے ہیں۔

    فلسطین اور لبنان کے مختلف شہروں ميں مظاہروں کے دوران مسلمانوں نے فرانسیسی پرچم کو نذر آتش کیا اور میکرون کی تصویریں بھی جلا دیں، شام میں بھی فرانسیسی صدر کے خلاف مظاہرے ہوئے۔

    ادھر پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان سمیت عالمی مسلم رہنماؤں نے بھی فرانسیسی صدر کے بیان کے خلاف سخت ردِ عمل ظاہر کیا ہے، ترک صدر اردگان نے کہا تھا کہ فرانس کے صدر کا دماغ خراب ہوگیا ہے، اسے اپنے دماغ کا علاج کرانا چاہیے۔

    فرانسیسی صدر نے جان بوجھ کر اسلام پر حملہ کر کے اسلامو فوبیا کی حوصلہ افزائی کی: وزیر اعظم

    ایران کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے فرانسیسی صدر کے توہین آمیز بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ آسمانی ادیان کے خلاف فرانسیسی صدر کی دشمنی نمایاں ہوگئی ہے۔

    پاکستان کے وزير اعظم عمران خان نے بھی فرانس کے صدر میکرون کے بیان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فرانسیسی صدر کا بیان قابل مذمت ہے، فرانسیسی صدر نے جان بوجھ کر اسلام پر حملہ کر کے اسلاموفوبیا کی حوصلہ افزائی کی۔

  • فرانسیسی سفیر دفتر خارجہ طلب، وزیر خارجہ کا اسلاموفوبیا کے حوالے سے اہم اعلان

    فرانسیسی سفیر دفتر خارجہ طلب، وزیر خارجہ کا اسلاموفوبیا کے حوالے سے اہم اعلان

    اسلام آباد: فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کے توہین آمیز کارٹونز کے سلسلے میں مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے والے بیان پر آج فرانسیسی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر لیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق فرانس کے سفیر کو دفتر خارجہ نے طلب کر لیا ہے، وزیر خارجہ شاہ محمود نے اس سلسلے میں بتایا کہ فرانسیسی سفیر کے ساتھ بیان پر احتجاج کیا جائے گا۔

    دوسری طرف وزیر خارجہ نے اہم اعلان کرتے ہوئے کہا کہ او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے آئندہ اجلاس میں، میں وزیر اعظم کی ہدایت پر اس حوالے سے ایک جامع قرارداد پیش کروں گا جس میں 15 مارچ کا دن، اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی دن کے طور پر طے کرنے کی تجویز دیں گے۔

    وزیر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ گستاخانہ خاکوں سے پوری دنیا میں غم و غصہ پایا جاتا ہے، فرانس کے صدر کے غیر ذمہ دارانہ بیانات نے جلتی پر تیل کا کام کیا، یہ پہلی مرتبہ ایسا نہیں ہوا، کچھ عرصہ قبل چارلی ہیبڈو نے گستاخانہ خاکے شایع کیے، کبھی قرآن پاک کو جلانے کے واقعات سامنے آتے ہیں، کبھی پتا چلتا ہے کہ حجاب پر پابندی کا فیصلہ کیا جا رہا ہے۔

    توہین آمیز کارٹونز کی نمائش کی اجازت دینے والے منافقانہ قوانین کو تبدیل کرنا ہوگا: صدر عارف علوی

    انھوں نے کہا اقوام متحدہ کو چاہیے کہ فی الفور اسلام کے خلاف اس نفرت انگیز بیانیے کا نوٹس لے اور ٹھوس اقدامات اٹھائے، لوگوں کے جذبات روندیں گے تو ری ایکشن سے معاشرے تقسیم ہوتے ہیں۔

    شاہ محمود نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے فیس بک کے بانی مارک زکر برک سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ جس طرح آپ ہولوکاسٹ پر مبنی مواد کی اشاعت نہیں کرتے اسی طرح اسلام کے خلاف گستاخانہ مواد کی اشاعت کو بھی روکا جائے۔

  • توہین آمیز کارٹونز کی نمائش کی اجازت دینے والے منافقانہ قوانین کو تبدیل کرنا ہوگا: صدر عارف علوی

    توہین آمیز کارٹونز کی نمائش کی اجازت دینے والے منافقانہ قوانین کو تبدیل کرنا ہوگا: صدر عارف علوی

    اسلام آباد: صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے فرانسیسی صدر کے بیان پر ردِ عمل میں کہا ہے کہ دنیا کو حضرت محمد ﷺ کے بارے میں ہمارے جذبات کا احترام کرنا چاہیے، توہین آمیز کارٹونز کی نمائش کی اجازت دینے والے منافقانہ قوانین کو تبدیل کرنا ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صدر مملکت عارف علوی نے اپنے ایک ٹویٹ کے ذریعے گستاخانہ خاکوں کی آڑ میں مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کی کوشش پر رد عمل میں کہا کہ اسلاموفوبیا کی اجازت سے انتہا پسند فائدہ اٹھاتے ہیں، اظہار رائے کی آزادی کے لبادے میں اسلاموفوبیا کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، آج دنیا کو اشد ضرورت ہے کہ لوگوں کو متحد کیا جائے۔

    صدر مملکت نے اس سلسلے میں وزیر اعظم عمران خان کے ٹویٹ بھی شیئر کیے، ان ٹویٹس پر عارف علوی نے اپنے تبصرے میں کہا کہ ایسی مذموم کارروائیوں کی اجازت کے قوانین کو تبدیل کرنا ہوگا، فرانس کو سیاسی پختگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے، فرانس اپنی پالیسی میں تنہائی اور انتہا پسندی کے جال میں نہ پھنسے۔

    وزیراعظم کا مارک زکربرگ سے رابطہ، اسلام مخالف مواد پر فوری پابندی کا مطالبہ

    انھوں نے ٹویٹ میں لکھا ’جب اظہار رائے کی آزادی کے لبادے میں ایسی مذموم کارروائیوں کی اجازت دی جائے تو انتہاپسند فائدہ اٹھاتے ہیں، زیادہ تر یورپ میں ہولوکاسٹ سے انکار جرم ہے اور پھر بھی توہین آمیز کارٹونوں کی عوامی نمائش کی اجازت دینے پر اصرار کیا جاتا ہے تو ایسے منافقانہ قوانین کو تبدیل کرنا ہوگا۔‘