Tag: توہین عدالت کیس

  • سپریم کورٹ نے عمران خان  کیخلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کردی

    سپریم کورٹ نے عمران خان کیخلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کردی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نےعمران خان توہین عدالت کیس نمٹادیا اور عدم پیروی پر درخواست خارج کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا یہ معاملہ ابھی بھی زندہ ہے، چیف جسٹس نے درخواست عدم پیروی پر خارج کرتے ہوئے کہا کہ اگر درخواست گزار چاہے تو ایک ماہ میں یہ کیس دوبارہ بحال کروا سکتا ہے۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ میں عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ عمران خان نے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے خلاف نازیبا گفتگو کی۔


    مزید پڑھیں : عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کے لیے مقرر


    جس کے بعد 30 مارچ کو سپریم کورٹ نے  تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کی تھی۔

    یاد رہے کہ عمران خان نے سابق چیف جسٹس پر الیکشن پر اثر انداز ہونے کا الزام عائد کیا تھاجس پر سابق چیف جسٹس نے عمران خان کے خلاف 20 ملین کا ہرجانے کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے جبکہ عمران خان نے کیس کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کیخلاف توہین عدالت کے کیسز زیر سماعت ہیں ، رہنماؤں میں وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر ریلوے سعد رفیق ، وزیر مملکت طلال چوہدری اور وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز شامل ہیں۔

    اس سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی توہین عدالت کیس میں 1 ماہ قید اور پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا کاٹ چکے ہیں جبکہ دوسری بار توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کی معافی قبول کرلی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نوازشریف اور مریم نواز کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا

    نوازشریف اور مریم نواز کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ میں نوازشریف ، مریم نوازاور ن لیگی رہنماؤں کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا، جسٹس شاہد مبین نے کیس کی سماعت سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی،جسٹس عاطر محمود اور جسٹس شاہد مبین پر مشتمل بنچ نے کیس کی سماعت شروع کی، عدالتی کاروائی کا آغاز ہوتے ہی جسٹس شاہد مبین نے ذاتی وجوہات کی بناء پر کیس کی سماعت سے معذرت کر لی۔

    جس کے بعد نوازشریف اور لیگی رہنماؤں کیخلاف کیسز کی سماعت کیلئے نیا بینچ بنے گا۔

    خیال رہے کہ جسٹس شاہد مبین کی معذرت کے سبب بنچ دوسری مرتبہ تحلیل ہوا، اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن کو ملتان بنچ بھوائے جانے کی بنا پر بنچ تحلیل ہو گیا تھا۔


    مزید پڑھیں : نواز شریف سمیت 16ن لیگی رہنماؤں کیخلاف توہین عدالت کی درخواست کو سماعت کیلئے فل بنچ بھجوا دیا


    فل بنچ کے پاس نوازشریف ،مریم نواز اور لیگی رہنماوں کی عدلیہ مخالف تقاریر کے خلاف متعدد درخواستیں زیر سماعت ہیں، جن میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پانامہ فیصلے کے بعد میاں نواز شریف،مریم نواز اور لیگی رہنماوں نے عدلیہ مخالف تقاریر کیں اور عدالتی فیصلوں کا مذاق اڑایا جو واضح طور پر توہین عدالت ہے۔

    درخواستوں میں کہا گیا کہ ن لیگی رہنماوں کی تقاریر سے ملک میں انتشار پیدا ہو رہا ہے لہذا ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے اور پیمرا کو توہین آمیز تقایری کی نشریات روکنے کا حکم دیا جائے۔

    یاد رہے 30 مارچ کو لاہور ہائی کورٹ نے میاں نواز شریف اور مریم نواز سمیت 16 مسلم لیگ ن کے مختلف رہنماؤں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی اور عدلیہ مخالف تقاریر نشر کرنے پر پابندی کی تمام درخواستیں فل بنچ کو بجھوا دیں تھیں۔

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے خلاف توہین عدالت کے کیسز زیر سماعت ہیں ، رہنماؤں میں وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر ریلوے سعد رفیق ، وزیر مملکت طلال چوہدری اور وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز شامل ہیں۔

    اس سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی توہین عدالت کیس میں 1 ماہ قید اور پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا کاٹ چکے ہیں جبکہ دوسری بار توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کی معافی قبول کرلی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دانیال عزیزکے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت 16 اپریل تک ملتوی

    دانیال عزیزکے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت 16 اپریل تک ملتوی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نے وفاقی وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت 16 اپریل تک ملتوی کردی ۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ وفاقی وزیر دانیال عزیز کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔

    عدالت عظمیٰ میں وفاقی وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز اور گواہ ڈی جی مانیٹرنگ پیمرا حاجی آدم ، ساجد حسین موجود تھے۔

    ڈی جی پیمرا مانیٹرنگ حاجی آدم خان کا بیان قلمبند

    ڈی جی مانیٹرنگ پیمرا حاجی آدم نے کہا کہ عدالت میں سچ کہوں گا کوئی غلط بیانی نہیں کروں گا، میرا کام پروگرامز کو مانیٹرکرنا ہے، دانیال عزیزکی پوری تقریردیکھی۔

    گواہ حاجی آدم نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ پی آئی ڈی کی 8 ستمبر2017 کی تقریرمکمل دیکھی اورسنی، میں 8 ستمبرکی تقریرکا متن بھی ساتھ لایا ہوں۔

    سپریم کورٹ میں 15 دسمبر2017 کی دانیال عزیزکی ویڈیو کلپ چلائی جائے، جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ یہ نہ ہوکسی اورجرم میں فرد جرم عائد کرنی پڑجائے۔

    عدالت عظمیٰ میں دانیال عزیزکا احاطہ عدالت میں میڈیا ٹاک کا کلپ چلایا گیا، گواہ حاجی آدم نے کہا کہ کلپ کی اپنے ریکارڈ سے تصدیق کرسکتا ہوں، جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ کارٹون نیٹ ورک دیکھ لیا کریں۔

    دانیال عزیز کے وکیل نے سوال کیا یہ ایک مخصوص ٹی وی پرچلنے والی کلپ ہے جس پر گواہ حاجی آدم نے جواب دیا کہ یہ کلپ مخصوص ٹی وی کے پروگرام میں چلایا گیا۔

    وفاقی وزیربرائے نجکاری دانیال عزیز کے وکیل نے کہا کہ ایک اورکلپ بھی چلایا گیا تھا، ڈی جی پیمرا نے مبینہ توہین آمیزکلپ کی سی ڈی عدالت میں جمع کرا دی جسے عدالت نے ریکارڈ کا حصہ بنا دیا۔

    دانیال عزیز کے وکیل علی رضا نے گواہ حاجی آدم سے سوال کیا کہ کلپ کا سورس ویریفائی کرسکتے ہیں جس پر انہوں نے جواب دیا کہ نہیں سورس ویریفائی نہیں کرسکتا۔

    گواہ سے سوال کیا گیا کہ جوویڈیو کلپ چلا کیا وہ پہلے سے ایڈٹ ہوسکتا ہے جس پرگواہ حاجی آدم نے جواب دیا کہ جی کلپ پہلے ایڈٹ ہوسکتا ہے۔

    دانیال عزیز کے وکیل نے کہا کہ پیمرارولز کے مطابق لائسنس ہولڈر کسی دوسرے کا کلپ نہیں چلا سکتے، کیا آپ نے مخصوص چینل کو کلب چلانے پرنوٹس جاری کیا۔

    ڈی جی مانیٹرنگ پیمرا حاجی آدم نے جواب دیا کہ مخصوص چینل کودوسرے چینل کا کلپ چلانے پرنوٹس نہیں دیا، دانیال عزیز کے وکیل نے سوال کیا کہ کیا21 دسمبر2017 کو یہ کلپ دوبارہ چلا؟۔ گواہ حاجی آدم نے جواب دیا کہ نہیں دوبارہ نہیں چلا۔

    گواہ ساجد حسین

    دانیال عزیز کے وکیل نے سوال کیا کہ یہ درست ہے دانیال عزیزسے منسوب الفاظ آپ کے اپنے الفاظ ہیں؟ جس پر ساجد حسین نے جواب دیا کہ میں پہلے کہہ چکا ہوں میں نے اخذ کیا ہے۔

    گواہ نے کہا کہ سیاسی رپورٹنگ میرا کام نہیں، 23 سال سےا کانومی کورکررہا ہوں، یہ نجکاری کے وزیرتھے اس لیے میں نے پریس کانفرنس کو کورکیا۔

    وفاقی وزیر کے وکیل نے سوال کیا کہ نجی اخبار کے ساتھ کب سے منسلک ہیں جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ساڑھے 3 سال سے نجی اخبار سے منسلک ہوں۔

    انہوں نے سوال کیا کہ نگراں جج نے نیب ریفرنسز تیار کرائے یہ دانیال عزیز نے کہا؟ جس پر گواہ ساجد حسین نے جواب دیا کہ پریس کانفرنس میں دانیال عزیز کی اس بات میں اخذ کیا تھا۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت سے درخواست کروں گا کہ وکیل صفائی کی شہادت ایک بارہی آ جائے۔

    بعدازاں سپریم کورٹ نے وفاقی وزیردانیال عزیز کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت 16 اپریل تک ملتوی کردی۔

    توہین عدالت کیس: دانیال عزیز پر فرد جرم عائد کردی گئی

    خیال رہے کہ 13 مارچ کو توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے آئین کے آرٹیکل دو سو چار کے تحت وفاقی وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز پر فرد جرم عائد کی تھی۔

    جسٹس مشیرعالم نے فرد جرم کی چارج شیٹ پڑھ کر سنائی تھی جس کے مطابق دانیال عزیز نے جج کی تضحیک اورعدالت کی توہین کی۔ انہوں نے آٹھ ستمبر کو کہا تھا کہ نگران جج نے نیب لاہور کو طلب کرکے تیار کیا۔

    وفاقی وزیرنے کہا تھا کہ جہانگیر ترین کو سزا دے کر عمران خان کو بچایا گیا تھا یہ سب اسکرپٹ کے مطابق کیا گیا تھا جبکہ 31 دسمبر کو دانیال عزیز نے کہا تھا کہ جج کو بتانا ہوگا کیپٹل ایف زیڈای کی بات ان تک کیسے پہنچی، جے آئی ٹی کو ایف زیڈ ای سے متعلق تحقیقات کا کہا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • نواز شریف،مریم نواز کےخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کیلئے لارجر بینچ تشکیل دینے کی سفارش

    نواز شریف،مریم نواز کےخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کیلئے لارجر بینچ تشکیل دینے کی سفارش

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے میاں نواز شریف اور مریم نواز کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کے لیے لارجر بنچ تشکیل دینے کی سفارش کر دی، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے قرار دیا معاملہ اہم نوعیت کا ہے سماعت کے لے بڑا بنچ تشکیل دیا جائے۔

    تٖصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف، مریم نواز کے خلاف توہین عدالت درخواستوں کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے توہین عدالت کیس کا تحریری فیصلہ جاری کیا اور کیس چیف جسٹس ہائیکورٹ کو بھجوادیا۔

    عدالت نے چار صفحات پر مشتمل فیصلے میں قرار دیا ہے کہ عدلیہ کی توہین کا معاملہ انتہائی اہم اور سنگین ہے، جس کی سماعت کے لیے لارجر بنچ تشکیل دیا جائے۔

    عدالت نے قرار دیا کہ میاں نواز شریف اور مریم نواز کے خلاف توہین عدالت کی متعدد درخواستیں مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جنھیں یکجا کیا جائے۔

    عدالت نے توہین آمیز بیانات نہ روکنے پر سیکرٹری پیمرا کو 29 مارچ کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا ہے۔

    یاد رہے کہ درخواست گزار اظہر صادق نے موقف اختیار کیا کہ پانامہ کیس کے بعد میاں نواز شریف اور مریم نواز سمیت ن لیگی رہنماوں نے عدلیہ کے خلاف مہم شروع کر رکھی ہے اور وہ عدلیہ کو متنازعہ بنانا چاہتے ہیں۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ نواز شریف،مریم نوازمسلسل عدلیہ کی توہین کر رہے، پیمرا نےعدالتی حکم کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کیے، لہذا پیمرا کو میاں نواز شریف اور مریم نواز کے بیانات پر پابندی عائد کرنے کا حکم دیا جائے۔


    مزید پڑھیں : آج 70 سال کی پالیسیوں کے خلاف اعلان بغاوت کرتا ہوں، نوازشریف


    یاد رہے کہ بہاولپور میں‌ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے عدلیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ 70 سال میں ہم نے بہت ٹھوکریں کھائی ہیں، اب 70 سال کی پالیسیوں کے خلاف بغاوت کااعلان کرتا ہوں، ہم اپنا حق مانگیں، ملتا نہیں توچھینیں لیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ ہمیں اپنے پیروں تلے روندے، کسی کو اپنے ووٹ بینک پرڈاکا ڈالنے نہیں دیں گے۔

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کیخلاف توہین عدالت کے کیسز زیر سماعت ہیں ، رہنماؤں میں وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر ریلوے سعد رفیق ، وزیر مملکت طلال چوہدری اور وزیر برائے نجکاری دانیال عزيز شامل ہیں۔

    اس سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی توہین عدالت کیس میں 1 ماہ قید اور پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا کاٹ چکے ہیں جبکہ ایک بار پھر نہال ہاشمی کیخلاف توہین عدالت کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہیں اور 26 مارچ کو ان پر دوبارہ فردِ جرم عائد کی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • توہین عدالت کیس :نوازشریف،مریم نواز سمیت 16لیگی اراکین کو آئندہ سماعت تک جواب جمع کرانے کی مہلت

    توہین عدالت کیس :نوازشریف،مریم نواز سمیت 16لیگی اراکین کو آئندہ سماعت تک جواب جمع کرانے کی مہلت

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف،مریم نواز سمیت 16لیگی اراکین کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر پیمراکی جانب سےجواب جمع نہ کرانے پراظہار برہمی کیا اور تمام اراکین کو آئندہ سماعت تک جواب جمع کرانے کی مہلت دیدی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز سمیت 16لیگی اراکین کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    سماعت میں عدالت نے پیمراکی جانب سے جواب جمع نہ کرانے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے پیمرا کو عدلیہ مخالف بیانات روکنے سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا اور نوازشریف کے وکیل کو پیمرا کے جواب کے بعد دلائل دینے کی ہدایت بھی کردی۔

    وکیل پیمرا نے کہا کہ پیمرا نے تمام چینلز کو اس حوالے سے ہدایات جاری کردی ہیں۔

    درخواست سول سوسائٹی کی آمنہ ملک کی جانب سے دائر کی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ لیگی رہنما اعلیٰ عدلیہ کےخلاف مسلسل نازیبا الفاظ استعمال کررہےہیں، اعلیٰ عدلیہ کیخلاف بیان بازی توہین عدالت کےزمرے میں آتی ہے۔

    درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ عدلیہ کیخلاف بیانات کومیڈیامیں نشر کرنےپر پابندی عائد کی جائے۔

    لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف، مریم نواز ویگر کے وکلا کو آئندہ سماعت تک جواب جمع کرانے کی مہلت دیتے ہوئے سماعت 27 مارچ تک ملتوی کردی۔

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کیخلاف توہین عدالت کے کیسز زیر سماعت ہیں ، رہنماؤں میں وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر ریلوے سعد رفیق ، وزیر مملکت طلال چوہدری اور وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز شامل ہیں۔

    اس سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی توہین عدالت کیس میں 1 ماہ قید اور پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا کاٹ چکے ہیں جبکہ ایک بار پھر نہال ہاشمی کیخلاف توہین عدالت کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہیں اور 26 مارچ کو ان پر دوبارہ فردِ جرم عائد کی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عدلیہ مخالف تقاریر،  نوازشریف اور مریم نواز سے15مارچ تک جواب طلب

    عدلیہ مخالف تقاریر، نوازشریف اور مریم نواز سے15مارچ تک جواب طلب

    لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے عدلیہ مخالف تقاریرکے خلاف درخواست پر نوازشریف، مریم نواز اورپیمرا سے پندرہ مارچ تک جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس شاہد کریم نے آمنہ ملک کی عدلیہ مخالف تقاریر پر نواز شریف اور مریم نواز کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

    سماعت میں درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ نواز شریف اور مریم نواز مسلسل توہین عدالت کی مرتکب ہو رہے ہیں اور پانامہ فیصلے کے بعد دونوں باپ بیٹی مسلسل اداروں کو تضحیک کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

    دائر درخواست میں کہا گیا کہ نوازشریف عدلیہ کیخلاف بغاوت کا اعلان کرکے ملک میں انتشارپھیلارہے ہیں،عدلیہ مخالف تقاریر نشر کرنے سے روکنے کے لیے پیمرا کچھ نہیں کررہا۔

    درخواست گزار نے نوازشریف اور مریم نوازسمیت دیگرسیاست دانوں کی عدلیہ مخالف تقاریر پرپابندی عائد کرنے کی استدعا کی۔

    جس کے بعد لاہورہائیکورٹ نے نوازشریف، مریم نواز اور پیمرا سے 15مارچ تک جواب طلب کرلیا ہے۔


    مزید پڑھیں : آج 70 سال کی پالیسیوں کے خلاف اعلان بغاوت کرتا ہوں، نوازشریف


    یاد رہے کہ بہاولپور میں‌ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے عدلیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ 70 سال میں ہم نے بہت ٹھوکریں کھائی ہیں، اب 70 سال کی پالیسیوں کے خلاف بغاوت کااعلان کرتا ہوں، ہم اپنا حق مانگیں، ملتا نہیں توچھینیں لیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ ہمیں اپنے پیروں تلے روندے، کسی کو اپنے ووٹ بینک پرڈاکا ڈالنے نہیں دیں گے۔

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کیخلاف توہین عدالت کے کیسز زیر سماعت ہیں ، رہنماؤں میں وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر ریلوے سعد رفیق ، وزیر مملکت طلال چوہدری اور وزیر برائے نجکاری دانیال عزيز شامل ہیں۔

    اس سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی توہین عدالت کیس میں 1 ماہ قید اور پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا کاٹ چکے ہیں جبکہ ایک بار پھر نہال ہاشمی کیخلاف توہین عدالت کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہیں اور 26 مارچ کو ان پر دوبارہ فردِ جرم عائد کی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • توہین عدالت کیس: نوازشریف، شہبازشریف کےخلاف درخواست خارج

    توہین عدالت کیس: نوازشریف، شہبازشریف کےخلاف درخواست خارج

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نے مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست نمٹا دی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس میاں نثار کی سربراہی میں سابق وزیراعظم نوازشریف اور شہبازشریف کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔

    عدالت عظمیٰ میں درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ پاناما فیصلے کے بعد نوازشریف عدالتی تضحیک کرتے رہے جس پرچیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جو بیانات عدالت سےمتعلق آرہے ہیں وہ ہمارے پاس موجود ہیں۔

    چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ مناسب وقت پرہم عدالت سے متعلق بیانات کو دیکھیں گے۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی جس میں درخواست گزار نے کہا کہ کہ شہبازشریف نے بیان دیا ججز، جرنیلوں نے انصاف نہیں کیا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ بات تو سچ ہے، اس ملک کےساتھ کسی نے انصاف نہیں کیا، ہم نے حقیقی معنوں میں اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کیں، ذمہ داریاں ادا کی جاتیں تو آج یہ حالات نہ ہوتے۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیراعظم نوازشریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کردی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ کا نہال ہاشمی پر 26 مارچ کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ

    سپریم کورٹ کا نہال ہاشمی پر 26 مارچ کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد :توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کا تحریری جواب مسترد کرتے ہوئے 26 مارچ کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے نہال ہاشمی توہین عدالت کیس کی سماعت کی، نہال ہاشمی عدالت میں پیش ہوئے۔

    دوران سماعت نہال ہاشمی نے اپنا جواب جمع کروایا اور کہا کہ ہفتے کو میں نے عدالتی حکم نامے کی نقل وصول کی اور جواب داخل کردیا ہے۔

    چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ اپنا جواب پڑھیں، جس پر نہال ہاشمی نے اپنے جواب پڑھ کر سنایا اور کہا کہ میں نے کسی جج صاحب کا نام نہیں لیا،شفاف ٹرائل میرا حق ہے، مظلوم قیدیوں کی آواز اٹھائی، کیامظلوموں کی آوازاٹھاناگناہ ہے؟

    نہال ہاشمی نے مزید کہا کہ 38سال میری زندگی میں کوئی مس ہیپ نہیں ہوا، میں حسینی ہوں بدتمیزی نہیں کرسکتا، عدالت کے لیے جان بھی حاضر ہے، ہر آدمی سے غلطی ہوجاتی ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے سوال کیا کہ کیامجھے سیاسی طور پر نشانہ بنایا جارہا ہے؟ جس پرجسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ آپ نے ملک کی اعلیٰ عدلیہ کی تضحیک کی۔

    نہال ہاشمی نے کہا کہ میں سپریم کورٹ کے لیے جیل گیا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہکب تک ہم یہ احسان اٹھاتےرہیں گے، آپ نے بےغیرت کالفظ استعمال کیا، جس پر نہال ہاشمی کا کہنا تھا کہ میں نےوہ لفظ آپ کے لیے استعمال نہیں کیا، مائی لارڈ آپ نے اسکرٹ والی بات کی اور ندامت کی ، میرے لیے معافی کیوں نہیں؟


    مزید پڑھیں : نہال ہاشمی کو ایک بارپھرتوہین عدالت کا نوٹس جاری


    جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اسکرٹ والی بات توہین عدالت نہیں تھا، آپ کا جواب آگیا ہے، ہمیں کارروائی آگے بڑھانی ہے۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ نہال ہاشمی کے تحریری جواب سے مطمئن نہیں ہیں، مثالی فیصلے دیں گے۔

    سپریم کورٹ نے 26 مارچ کو نہال ہاشمی پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

    گذشتہ سماعت میں نہال ہاشمی کی رہائی کے بعد توہین آمیز گفتگو دوبارہ عدالت میں دکھائی گئی، جس کے بعد نہال ہاشمی نے توہین آمیز الفاظ ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ توہین آمیز الفاظ میرے نہیں ہیں، میں ایکٹنگ کر رہا تھا۔

    سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے 12 مارچ تک جواب داخل کروانے کا حکم دیا تھا۔


    مزید پڑھیں : نہال ہاشمی باز نہ آئے، جیل سے رہائی کے بعد پھر سخت بیان


    واضح رہے کہ گزشتہ برس کراچی میں ایک تقریر کے دوران نہال ہاشمی نے پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے ارکان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ حساب لینے والوں، سن لو تم کل ریٹائر ہوجاؤ گے، ہم تمہارے خاندان کے لیے زمین تنگ کردیں گے۔

    نہال ہاشمی کی توہین آمیز تقریر کے بعد انہیں توہین عدالت کے جرم میں ایک ماہ کی سزا سنادی گئی تھی تاہم رہائی کے بعد انہوں نے ایک بار پھر سخت زبان استعمال کرتے ہوئے عدلیہ مخالف الفاظ کہے تھے، جس کا چیف جسٹس نے دوبارہ نوٹس لے لیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • توہین عدالت کیس: طلال چوہدری پر14 مارچ کو فرد جرم عائد کی جائے گی

    توہین عدالت کیس: طلال چوہدری پر14 مارچ کو فرد جرم عائد کی جائے گی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نےتوہین عدالت کیس میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری پرفرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔

    سپریم کورٹ نے وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ ہے، طلال چوہدری پرفرد جرم 14 مارچ کو عائد کی جائے گی۔

    طلال چوہدری کے وکیل کامران مرتضیٰ نے کہا کہ سی ڈی دیر سے فراہم کی گئی، سی ڈی کا جائزہ لے کر تفصیلی جواب دوں گا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ بڑے بھائی کہہ رہے ہیں توٹھیک ہی کہہ رہے ہوں گے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر طلال چوہدری کے وکیل کامران مرتضیٰ نے سماعت کے آغاز پر کہا تھا کہ جواب داخل کرادیا، ٹرانسکرپٹ فراہم نہیں کی گئی، سی ڈی دی گئی جس پر جسٹس اعجاز افضل نے کہا تھا کہ آپ سب کچھ اندر باہر سے جانتے ہیں، آپ کو میٹیریل کی ضرورت نہیں ہے۔

    جسٹس اعجاز افضل نے کہا تھا کہ ٹرانسکرپٹ موجود ہے آپ کو فراہم کردیا گیا تھا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ دانیال عزیز والے کیس میں سی ڈٖی فراہم کردی گئی ہے، سی ڈی اورفراہم ٹرانسکرپٹ میں فرق نکلا۔

    جسٹس اعجا زافضل نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا تھا کہ آپ کے پاس سی ڈی کی کاپی موجو د ہے جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب دیا تھا کہ میں سی ڈی فراہم کردوں گا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • توہین عدالت کیس ، دانیال عزیزپرآئندہ سماعت میں فردجرم عائدکرنے کا فیصلہ

    توہین عدالت کیس ، دانیال عزیزپرآئندہ سماعت میں فردجرم عائدکرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں دانیال عزیز پر آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عدلیہ اور ججز کیخلاف مستقل تضحیک آمیز تقاریر، دانیال عزیز کی مشکلات بڑھ گئیں، سپریم کورٹ میں جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے وفاقی وزیربرائے نجکاری دانیال عزیز کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔

    دوران سماعت عدالت نے کہا کہ دانیال عزیز کیجانب سے جمع کرائے گئے جواب سےمطمئن نہیں، بادی النظر میں دانیال عزیز کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ بنتاہے۔

    پراسیکیوٹرجنرل کا کہنا تھا عدالت سمجھے تو توہین عدالت کا مقدمہ بنتا ہے۔

    سپریم کورٹ نے دانیال عزیز کیخلاف آئندہ سماعت پرفرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کیس کی سماعت تیرہ مارچ تک ملتوی کردی۔

    گزشتہ روز دانیال عزیزنے توہین عدالت کیس میں اپناجواب سپریم کورٹ میں جمع کرایا تھا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پردانیال عزیز کے وکیل نے کہا تھا کہ ہم نے تقریری ریکارڈ نگ کے لیے درخواست کی ہے، جس پرعدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ آپ کی درخواست پڑھی جو کلپ مانگ رہے ہیں وہ دیں گے۔

    یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما اور وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز کی عدلیہ کے خلاف توہین آمیز تقاریر پر 2 فروری کوسپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیا تھا۔


    توہین عدالت کیس : سپریم کورٹ نےنہال ہاشمی کوایک ماہ قید کی سزا


    واضح رہے گزشتہ ماہ یکم فروری کو سپریم کورٹ نے دھمکی آمیز تقریر اور توہین عدالت کیس میں نہال ہاشمی کو 1 ماہ قید اور پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ عدالت نے نہال ہاشمی کو کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 5 سال کے لیے نا اہل بھی قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں