Tag: توہین عدالت کی درخواست

  • سپریم کورٹ کے انتخابات سے متعلق فیصلے پر عمل نہ ہونے پر توہین عدالت کی درخواست آج دائر کی جائے گی

    سپریم کورٹ کے انتخابات سے متعلق فیصلے پر عمل نہ ہونے پر توہین عدالت کی درخواست آج دائر کی جائے گی

    اسلام آباد : انتخابات سے متعلق فیصلے پر عمل نہ ہونے پر توہین عدالت کی درخواست آج سپریم کورٹ میں دائر کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے انتخابات سے متعلق فیصلے پر عمل نہ ہونے پر توہین عدالت کی درخواست تیار کرلی گئی۔

    اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے توہین عدالت کی درخواست تیار کی گئی ہے ، درخواست میں وزیراعظم شہبازشریف اور چیف الیکشن کمشنرسکندر سلطان راجہ فریق بتایا گیا ہے۔

    سیکرٹری اور الیکشن کمیشن کےچاروں ممبران سمیت قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک اور اٹارنی جنرل کو بھی درخواست میں فریق بنایاگیا ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالتی احکامات پر عمل نہ کرنے پر وزیراعظم اور چیف الیکشن کمشنر و دیگر کیخلاف توہین عدالت کارروائی کی جائے۔

    انتخابات سے متعلق فیصلے پر عمل نہ ہونے پر توہین عدالت کی درخواست آج سپریم کورٹ میں دائر کی جائے گی۔

  • فواد چوہدری کو احکامات کے باوجود پیش نہ کرنے پر آئی جی پنجاب اورآئی اسلام آباد کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر

    فواد چوہدری کو احکامات کے باوجود پیش نہ کرنے پر آئی جی پنجاب اورآئی اسلام آباد کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر

    لاہور: پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کو عدالتی حکم کے باوجود پیش نہ کرنے پر آئی جی پنجاب اور آئی جی اسلام آباد کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کو احکامات کے باوجود عدالت میں پیش نہ کرنے پر لاہور ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی گئی۔

    درخواست فواد چودھری کے قریبی عزیز نبیل شہزاد نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے ذریعے دائر کی ہے، جس میں آئی جی اسلام آباد اور آئی جی پنجاب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 25 جنوری کو ہائیکورٹ نے بار بار فواد چوہدری کو عدالت پیش کرنے کے احکامات دیئے لیکن اسلام آباد پولیس نے عدالتی احکامات کے باوجود فواد چوہدری کو پیش نہیں کیا۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پولیس نے جان بوجھ کر عدالتی احکامات سے انحراف کیا، عدالتی احکامات کے بارے میں مختلف ذرائع سے پولیس حکام کو آگاہ کیاگیا مگر پولیس نے اسے نظر انداز کی۔

    درخواست میں کہا کہا گیا کہ ہاٸی کورٹ کے احکامات پر عمل نہ کرنا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے اس لیے ذمہ دار افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

  • تحریک انصاف کی حکومت کیخلاف توہین عدالت کی  درخواست سپریم کورٹ میں دائر

    تحریک انصاف کی حکومت کیخلاف توہین عدالت کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر

    اسلام آباد : تحریک انصاف نے حکومت کیخلاف توہین عدالت کی درخواست سپریم کورٹ میں دائرکردی۔

    تفصیلات کے مطابق رہنما پی ٹی آئی خرم نواز نے حکومت کیخلاف توہین عدالت کی درخواست سپریم کورٹ میں دائرکردی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 25 مئی کو سپریم کورٹ نےگھروں پر چھاپے مارنے سے روکا تھا، عدالت نے کارکنوں اوررہنماؤں کو ہراساں نہ کرنےکاحکم دیا تھا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ الزام ہے نہ کوئی مقدمہ، بغیر وارنٹ گھروں پرچھاپےمارےگئے، جگہ جگہ کنٹینر لگا کر عوام کی نقل و حرکت میں رکاوٹ ڈالی جا رہی ہے۔

    درخواست گزار نے کہا کہ تحریک انصاف ایچ نائن اورجج نائن کےعلاقےمیں احتجاج کرناچاہتی ہے، سیکرٹری داخلہ کی نظر میں عدالت کا کوئی ادب احترام نہیں۔

    درخواست میں وفاقی سیکرٹری داخلہ، آئی جی،ایس ایس پی آپریشنز کیخلاف کارروائی کی استدعا کی گئی ہے۔

  • شہباز شریف اور نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    شہباز شریف اور نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیر اعظم شہبازشریف اور سابق وزیر اعظم نوازشریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزیر اعظم شہباز شریف اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ درخواست پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی، درخواست گزار وکیل سید ظفر علی شاہ نے بطور پٹشنر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

    وکیل ظفر علی شاہ نے کہا شہباز شریف کی درخواست پر 16 نومبر 2019 کو لاہور ہائی کورٹ کا آرڈر جاری ہوا اور نواز شریف کی دو اپیلیں اس وقت اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر سماعت تھیں۔

    نواز شریف اس وقت اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت پر تھے ،اس وقت وفاقی کابینہ نے 25 ملین روپے کی شرط کے ساتھ ایک دفعہ بیرون ملک جانے کی اجازت دی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے آپ سینئر کونسل ہیں یہ بتائیں ایک معاملہ دوسری عدالت میں زیر التوا ہے ہم کیسے سن سکتے ہیں ، یہاں پر اپیلیں زیر التوا تھیں اس کے باوجود حکومت نے نام ای سی ایل سے نکالا تھا عدالت سے نہیں پوچھا۔

    عدالت نے استفسار کیا کسی عدالت نے آرڈر تو نہیں کیا تھا کہ ای سی ایل سے ہٹا دیں ، جس پر عدالت نےبتایا کہ کسی کورٹ نے آرڈر نہیں کیا اس وقت کی وفاقی کابینہ نے شرط رکھی تھی اور لاہور ہائیکورٹ کے سامنے شہباز شریف نے انڈر ٹیکنگ دی تھی۔

    عدالت نے مزید استفسار کیا کیا لاہور ہائی کورٹ کا وہ عبوری آرڈر تھا ؟ کیا پٹیشن زیر التوا ہے ؟ جس پر وکیل کا کہنا تھا کہ 16 نومبر کے آرڈر کے بعد کا کچھ پتہ نہیں۔

    عدالت نے استفسار کیا کسی عدالت نے آرڈر تو نہیں کیا تھا کہ ای سی ایل سے ہٹا دیں ، جس پر عدالت نےبتایا کہ کسی کورٹ نے آرڈر نہیں کیا اس وقت کی وفاقی کابینہ نے شرط رکھی تھی اور لاہور ہائی کورٹ کے سامنے شہباز شریف نے انڈر ٹیکنگ دی تھی۔

    عدالت نے مزید استفسار کیا کیا لاہور ہائی کورٹ کا وہ عبوری آرڈر تھا ؟ کیا پٹیشن زیر التوا ہے ؟ جس پر وکیل کا کہنا تھا کہ 16 نومبر کے آرڈر کے بعد کا کچھ پتہ نہیں۔

    چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا اس وقت عدالت اس معاملے میں نہیں جائے گی تو وکیل کا کہنا تھا کہ توہین عدالت پٹیشن کی اپنی نیچر ہے ہم میرٹس کو ٹچ نہیں کر رہے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ ہم اس پٹیشن کو مثالی جرمانہ کے ساتھ خارج کرتے لیکن آپ سینئر وکیل ہیں اس لیے اس طرف نہیں جا رہے۔

    عدالت نے وکیل سے استفسار کیا کیا آپ پٹیشن واپس لینا چاہتے ہیں یا اس پر آرڈر پاس کریں ؟ ہم اس پٹیشن کو itertain نہیں کریں گے آرڈر پاس کریں گے۔

    وکیل نے کہا کہ اگر آپ نے درخواست خارج کرنی ہے تو لاہور ہائی کورٹ جاؤں گا، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ یہ آپ کا اختیار ہے آپ کسی عدالت سے بھی رجوع کر سکتے ہیں۔

    چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیے آپ کہیں بھی جانے کیلئے آزاد ہوں گے، ہم آبزرویشن نہیں دیں گے ، ہم اس درخواست پر مناسب حکمنامہ جاری کریں گے۔

    سید ظفر علی شاہ نے کہا کہ اگر آپ نے درخواست مسترد کرنی ہے تو میں واپس لیتا ہوں، جس کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواست قابل سماعت پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

  • ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست مزاری کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر

    ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست مزاری کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر

    اسلام آباد : ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست مزاری کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی ، جس میں کہا دوست مزاری نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح کرکے توہین عدالت کی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست مزاری کیخلاف توہین عدالت کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کردی گئی۔

    درخواست شہری طارق حمید کی جانب سے دائرکی گئی ہے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پرویز الٰہی 186 ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہوئے اور ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست مزاری نےسپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح کی۔

    ، درخواست میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے 17 مئی کے فیصلے کو بنیاد بنا کر دوست مزاری نے رولنگ دی، دوست مزاری نے غلط رولنگ دے کر پرویز الٰہی کے 10ووٹ مسترد کیے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ دوست مزاری نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح کرکے توہین عدالت کی، عدالت ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے۔

  • وزیراعلی پنجاب کے انتخاب میں مداخلت ، پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

    اسلام آباد : وزیراعلی پنجاب کےانتخاب میں مداخلت پر تحریک انصاف نے راناثنااللہ اور حکومت پنجاب کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائرکردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلی پنجاب کے انتخاب میں مداخلت پر تحریک انصاف نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔

    سیکرٹری جنرل تحریک انصاف اسد عمر نے تفصیلات سماجی میڈیا پر جاری کردیں اور پیغام میں کہا کہ رانا ثنا اللہ اور حکومت پنجاب کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائرکردی ہے۔

    اسد عمرکا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کے انتخاب کے عمل میں مداخلت،پولیس اوراسپیشل برانچ کااستعمال توہین عدالت ہے، وزیر داخلہ کی کھلی دھمکیاں بھی سپریم کورٹ کے یکم جولائی کے فیصلے کی واضح توہین ہیں۔

    سابق وزیر نے کہا کہ سپریم کورٹ سے عدالتی حکم کی ایسی بےتوقیری پر کارروائی کی استدعا کی ہے۔

    خیال رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 22 جولائی کو چوہدری پرویز الٰہی کو آسانی سے وزیر اعلیٰ پنجاب نہیں بننے دیں گے، اگر لیڈرشپ کی طرف سے منظوری مل جائے تو تحریک انصاف کے 5 سے 7 ارکان اِدھر اُدھر ہوجانا کوئی بڑی بات نہیں بلکہ ہوسکتا ہے اس سے زیادہ لوگ ادھر ادھر ہونے کا بھی ارادہ رکھتے ہوں۔

  • سپریم کورٹ میں چیف الیکشن کمشنر  کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر

    سپریم کورٹ میں چیف الیکشن کمشنر کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں چیف الیکشن کمشنر سکندرسلطان راجہ کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی، جس میں کہا الیکشن میں جدید ٹیکنالوجی ابھی تک استعمال نہیں کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف الیکشن کمشنر اور سیکرٹری کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی ، درخواست سربراہ جوڈیشل ایکٹوزم پینل اظہرصدیق کی جانب سے دائر کی گئی۔

    درخواست گزار نے کہا کہ سپریم کورٹ نےمارچ 2021 میں سینیٹ سے متعلق فیصلہ دیا تھا کہ ہر وہ راستہ اختیار کریں جس سےالیکشن میں شفافیت برقراررہے، استدعا ہے کہ فریقین کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پرکارروائی کی جائے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ الیکشن میں جدید ٹیکنالوجی ابھی تک استعمال نہیں کی گئی، ووٹنگ کیلئے ای وی ایم کا استعمال شروع نہیں کیا گیا۔

    درخواست میں کہنا تھا کہ انتخابات میں جدید ٹیکنالوجی اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے حوالے سے کئی خط لکھے گئے مگر عملدرآمد نہ ہوا جبکہ الیکشن میں دھاندلی کرنے والوں کیخلاف بھی تاحال کوئی کارروائی نہ کی گئی۔

    یاد رہے اسلام آباد میں صحافیوں سےغیررسمی گفتگو میں چیف الیکشن کمشنر سکندرسلطان راجہ نے کہا تھا کہ بلاخوف و دباؤ فیصلے کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے، فیصلوں سے کوئی ناراض یاخوش ہوتاہے توہوتا رہے۔

    چیف الیکشن کمشنرکا یہ بھی کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نئے انتخابات کیلئے تیارہیں، فیصلہ حکومت کو کرنا ہے، رواں سال دسمبر تک مردم شماری کے نتائج مل گئے تو حلقہ بندیاں ہوسکتی ہیں،لیکن نتائج میں تاخیرہوئی تو دوہزارسترہ کی مردم شمار ی پرحلقہ بندیوں کا انتخاب ہوگا۔

  • تجاوزات آپریشن میں مداخلت ، فردوس شمیم نقوی کی مشکلات میں اضافہ

    تجاوزات آپریشن میں مداخلت ، فردوس شمیم نقوی کی مشکلات میں اضافہ

    کراچی : سپریم کورٹ میں چیف جسٹس سپریم کورٹ  جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں لارجر بینچ 6 مارچ کو سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کےلیے مقرر کردی گئی ، 6 مارچ کو چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں لارجر بینچ سماعت کرے گا۔

    یاد رہے تجاوزات آپریشن میں مداخلت کرنے پر سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں فردوس شمیم نقوی کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائرکردی گئی تھی۔

    درخواست میں کہاگیا تھا کہ فردوس شمیم نقوی نے گلشن اقبال تجاوزات آپریشن میں رکاوٹ پیدا کی، فردوس شمیم نقوی الہ دین پارک سے متصل اراضی پر کرسی ڈال کر بیٹھ گئے اور کہا مجھے سپریم کورٹ کا فیصلہ دیا جائے۔

    درخواست گزار نےمزید کہا تھا کہ فردوس شمیم نقوی عدالتی کارروائی میں مداخلت کےمرتکب ہوئے ہیں۔ لہذا اُنھیں کسی بھی عوامی عہدے کے لیے مستقل نااہل قرار دیا جائے، اور اُن کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔

    خیال رہے سپریم کورٹ کے احکامات کراچی میں تجاوزات کیخلاف آپریشن جاری ہے ، سندھ حکومت نے تجاوزات کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا  تھا تجاوزات کےخلاف اینٹی انکروچمنٹ قانون کے تحت ایف آئی آردرج کی جائے گی۔

  • ڈیم کی تعمیر سے متعلق متنازع بیان: احسن اقبال کے خلاف توہین عدالت کی  درخواست دائر

    ڈیم کی تعمیر سے متعلق متنازع بیان: احسن اقبال کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر

    لاہور : سابق وفاقی وزیر داخلہ حسن اقبال کے خلاف توہین عدالت کی ایک اور درخواست دائر کر دی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ احسن اقبال نے سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار سے اشتہارات کی مد میں خرچ ہونے والی رقم کی واپسی کا بیان دیا، جو توہین عدالت کے مترادف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سابق وفاقی وزیر داخلہ حسن اقبال کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی گئی، دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہائی کورٹ سے معافی ملنے کے باوجود احسن اقبال کی عدلیہ مخالف بیان بازی کی روش پر قائم ہے، انھوں نے سپریم کورٹ کی جانب سے ڈیم کی تعمیر کے بارے میں متنازع بیان دیا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا احسن اقبال نے سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار سے اشتہارات کی مد میں خرچ ہونے والی رقم کی واپسی کا بیان دیا، جو توہین عدالت کے مترادف ہے۔

    درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ ڈیم کی تعمیر کیلئے اشتہار چیف جسٹس پاکستان نے نہیں بلکہ سپریم کورٹ نے دیئے، تمام اشتہارات پیمرا رولز کے تحت مفاد عامہ میں مفت نشر کیے گئے۔ ڈیم فنڈز کے متعلق بلاجواز تنقید کی گئی۔

    دائر درخواست میں کہا گیا ڈیم فنڈز سے متعلق 13 ارب کے اشتہارات نہیں بلکہ پبلک سروس مسیج کے تحت چلائے گئے، عدلیہ مخالف بیان دینا سنگین جرم ہے اور توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدلیہ مخالف بیان بازی پر احسن اقبال کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

  • وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر

    وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی ، جس میں کہا گیا سعید غنی نے تجاوزات پر سپریم کورٹ کے حکم کے خلاف بیانات دیئے، لہذا ان کے خلاف آرٹیکل دو سو چار کے تحت توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی، درخواست گزارمحمود اختر نقوی نے موقف اختیار کیا ہے کہ سعید غنی میڈیا پرعدالت کی تضحیک کےمرتکب ہوئے ہیں، تجاوزات پر سپریم کورٹ کورٹ کے حکم کے خلاف بیانات دیئے۔ لہذا ان کے خلاف آرٹیکل دو سو چار کے تحت توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ معزز عدالت سعید غنی کےخلاف کارروائی کر کےتا حیات نااہل قرار دے۔

    یاد رہے گزشتہ روز صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ جن عمارتوں میں لوگ رہتے ہیں وہ ہم سے نہیں ٹوٹیں گی، جہاں انسانی المیہ جنم لینے کا امکان ہوگا ہم وہ کام کرنے سے ہاتھ جوڑ کر معذرت کرلیں گے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ دس منسٹر دس چیف منسٹرتبدیل کردیں کوئی شخص یہ کام نہیں کرسکتا شادی ہال نہیں ٹوٹیں گے جو ہال غلط بھی ہیں انہیں تیس سے پینتالیس دن کا وقت دیا جائے۔

    مزید پڑھیں : عدالتی فیصلوں پرکوئی اعتراض نہیں، جہاں عوام کا مسئلہ آیا تو عدالت سے ہاتھ جوڑ کر کہیں گے یہ ہم نہیں کرسکتے، سعید غنی

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ججز کی نیت پر کسی قسم کا کوئی شک نہیں ہے وہ کراچی کی بہتری اور اس کو ٹھیک کرنا چاہتے ہیں، کراچی کے لئے سوچنے والے ججز کے ساتھ ہیں، جنہوں نے غیر قانونی کام کیا،ان کے کیے کی سزا کسی اور کو نہیں دے سکتے۔

    صوبائی وزیر بلدیات نے مزید کہا تھا کہ عدالتی فیصلوں پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں، عوام کا جہاں مسئلہ آیا تو عدالت سے ہاتھ جوڑ کر کہیں گے یہ ہم نہیں کرسکتے، ایس بی سی اے کے نوٹس کی وجہ سے کراچی میں بے چینی پھیلی، سندھ حکومت نے ایس بی سی اے کے نوٹس کو معطل کردیا ہے۔

    خیال رہے سپریم کورٹ کے حکم پر کراچی میں غیر قانونی تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے۔

    واضح رہے سپریم کورٹ نے سندھ حکومت سےغیر قانونی تعمیرات کےخاتمےسےمتعلق دو ہفتے میں رپورٹ طلب کی تھی اور کہا تھا کراچی کی صورتحال پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، ،لائنزایریا گرا کرملٹی اسٹوریزبلڈنگز بنائیں اور لوگوں کو آباد کریں، غیرقانونی تعمیرات کےپیچھےکوئی بھی ہوآپ کوسب گراناہوگا ،کراچی کواصل شکل میں بحال کریں۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں ہرقسم کی غیرقانونی تجاوزات فوری گرادی جائیں، سپریم کورٹ کا بڑاحکم

    اس سے قبل 22جنوری کو سپریم کورٹ نے بڑا حکم دیتے ہوئے کہا تھا غیرقانونی شادی ہال ہو یاشاپنگ مال اورپلازہ، کراچی میں ہرقسم کی غیرقانونی تجاوزات فوری گرادی جائیں اور حکام کو کہا بندوق اٹھائیں، کچھ بھی کریں، عدالتی فیصلے پر ہر حال میں عمل کریں۔