نیویارک: خوں ریز تصادم کے بعد کمبوڈیا نے تھائی لینڈ سے جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سرحدی جھڑپوں میں شہریوں سمیت 32 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد جنوب مشرقی ایشیائی ملک کمبوڈیا نے تھائی لینڈ سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں کمبوڈیا کے سفیر چھیا کیو نے کہا کہ ان کے ملک نے ’غیر مشروط طور پر‘ جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے اور کہا کہ نوم پنہ تنازع کا پرامن حل چاہتا ہے۔
سرحدی جھڑپوں میں تھائی لینڈ میں 19 اور کمبوڈیا میں 13 افراد ہلاک ہوئے، یہ جھڑپیں ایک دہائی سے زائد عرصے کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں سب سے زیادہ خوں ریز ثابت ہوئیں، جس میں دسیوں ہزار لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔
تھائی لینڈ اور کمبوڈیا میں جنگ شروع، افواج کے ایک دوسرے پر حملے
کمبوڈین سفیر نے کہا تھائی لینڈ عسکری طور پر بڑا ملک ہے، وہ ایک چھوٹے ملک پر کیسے حملے کا الزام لگا سکتا ہے۔ سلامتی کونسل نے فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کی اور تنازع کو سفارتی طور پر حل کرنے کا مشورہ دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کمبوڈیا کے اقوام متحدہ کے سفیر نے نیویارک میں جمعہ کو دیر گئے بند دروازوں کے پیچھے منعقدہ ہنگامی اجلاس کے بعد جنگ بندی کی کال کی۔ اقوام متحدہ میں تھائی لینڈ کے ایلچی چیرڈچائی چائیویڈ نے کمبوڈیا پر زور دیا کہ وہ ’’دشمنی اور جارحیت کی تمام کارروائیوں کو فوری طور پر بند کرے، اور نیک نیتی سے بات چیت دوبارہ شروع کرے۔‘‘
واضح رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان طویل عرصے سے سرحدی تنازع جاری ہے، جو جمعرات کو شدید لڑائی میں تبدیل ہو گیا، جس میں بھاری توپ خانے اور فضائی حملوں کا استعمال کیا گیا۔ علاقائی بلاک کے سربراہ ملک ملائیشیا نے دونوں فریقوں سے پیچھے ہٹنے کا مطالبہ کیا اور ثالثی کی پیشکش کی، امریکا اور چین نے بھی عسکری پیش رفت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔