Tag: تھائی لینڈ

  • رضا کار کی خطرناک کنگ کوبرا پکڑنے کی ویڈیو وائرل

    رضا کار کی خطرناک کنگ کوبرا پکڑنے کی ویڈیو وائرل

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو نے لوگوں کو خوفزدہ کردیا جس میں ایک شخص 14 فٹ طویل کنگ کوبرا پکڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔

    جنوبی تھائی لینڈ کے صوبے کربی میں ایک شخص نے ہاتھوں سے بڑے کنگ کوبرا کو پکڑلیا، مقامی افراد نے حکام کو اس وقت مطلع کیا جب سانپ کھجور کے باغ میں ٹینک میں چھپنے کی کوشش کر رہا تھا۔

    دیوہیکل کوبرا تقریباً 14 فٹ لمبا ہے اور اس کا وزن 10 کلو گرام سے زیادہ تھا، سانپ کو پکڑنے میں رضا کار سوتی نواہاد کو تقریباً 20 منٹ لگے، نواہاد پہلے سانپ کو ایک کھلی سڑک پر لایا اور پھر اسے پکڑنے کی کوشش شروع کی۔

    ویڈیو میں کنگ کوبرا کو پکڑے جانے کی تمام کوششوں کی مزاحمت کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، ایک موقع پر سانپ اپنا جبڑا کھول کر آگے بڑھ گیا لیکن نواہاد اپنے راستے سے ہٹنے میں کامیاب ہوگئے۔

    مقامی افراد کا کہنا ہے کہ سانپ پکڑنے والے نے بتایا کہ کنگ کوبرا کو پکڑے جانے کے بعد اس کے قدرتی مسکن میں بحفاظت چھوڑ دیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ سانپ شاید اپنے ساتھی کی تلاش میں تھا کیونکہ حال ہی میں ایک اور کوبرا کو مقامی لوگوں نے مار ڈالا تھا۔

    نواہاد نے دوسروں کو بھی سانپوں کو پکڑنے کی کوشش کرنے سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس کی مہارت برسوں کی تربیت کے بعد آئی ہے۔

  • تھائی وزیر اعظم کا 30 سال بعد سعودی عرب کے دورے کا اعلان

    تھائی وزیر اعظم کا 30 سال بعد سعودی عرب کے دورے کا اعلان

    ریاض: تھائی لینڈ کے وزیر اعظم نے سعودی عرب کے دورے کا اعلان کیا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ تھائی لینڈ کے وزیر اعظم منگل کو سعودی عرب کا دورہ کریں گے، تقریباً تین دہائی قبل زیورات کی چوری کے معاملے پر سفارتی تنازع کے بعد دونوں ممالک کے درمیان یہ پہلی اعلیٰ سطحی ملاقات ہوگی۔

    تھائی لینڈ کے وزیر اعظم 25 سے 26 جنوری تک سعودی عرب کے دورے پر ہوں گے۔

    روئٹرز کے مطابق 1989 میں سعودی شہزادے کے محل میں کام کرنے والے ایک تھائی چوکیدار نے تقریباً 20 ملین ڈالر کے زیورات کی چوری کی تھی، جس کے بعد سعودی عرب نے بنکاک کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات کو گھٹا دیا تھا، اس واقعے کو ‘بلیو ڈائمنڈ افیئر’ کہا جاتا ہے، اس نایاب نیلے ہیرے سمیت بڑی تعداد میں جواہرات برآمد ہونا ابھی باقی ہے۔

    سعودی وزارت نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ تھائی لینڈ کے وزیر اعظم پرایوتھ چان اوچا سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر منگل کو سعودی عرب کا 2 روزہ دورہ شروع کریں گے۔

    وزارت نے کہا کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان جاری مشاورت کے درمیان ہو رہا ہے جس کی وجہ سے مشترکہ دل چسپی کے امور پر دونوں ممالک ایک دوسرے کے قریب آ سکیں گے۔

    واضح رہے کہ زیورات کی چوری کا یہ واقعہ تھائی لینڈ کے سب سے بڑے حل طلب اسراروں میں سے ایک ہے، چوری کے بعد تباہی کا ایک خونی سلسلہ شروع ہو گیا تھا، جس میں تھائی لینڈ کے کچھ اعلیٰ پولیس جنرلوں کو ملوث پایا گیا۔

    چوری کے ایک سال بعد تھائی لینڈ میں تین سعودی سفارت کاروں کو ایک ہی رات میں تین الگ الگ واقعات میں قتل کر دیا گیا تھا۔

    ایک ماہ بعد، ایک سعودی تاجر محمد الرویلی، جو فائرنگ کے ایک واقعے کا عینی شاہد تھا، لاپتا کر دیا گیا اور بعد ازاں 2014 میں، تھائی فوجداری عدالت نے پانچ افراد کے خلاف مقدمہ خارج کر دیا، جن میں ایک اعلیٰ پولیس افسر بھی شامل تھا، جن پر روئیلی کو قتل کرنے کا الزام تھا۔

    اب تھائی لینڈ تیل کی دولت سے مالا مال مملکت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کا خواہش مند ہے، اس واقعے کے بعد سے تھائی لینڈ کو دو طرفہ تجارت اور سیاحت کی آمدنی رکنے سے اربوں ڈالر کا نقصان ہوا ہے اور دسیوں ہزار تھائی تارکین وطن کارکن ملازمتوں سے محروم رہے۔

  • باس سے تنگ خاتون ملازم نے تیل کے گودام کو آگ لگا دی

    باس سے تنگ خاتون ملازم نے تیل کے گودام کو آگ لگا دی

    بینکاک: تھائی لینڈ میں ایک خاتون نے اپنے باس کے ڈانٹنے پر دلبرداشتہ ہو کر اس تیل کے گودام کو آگ لگادی جہاں وہ کام کرتی تھیں، خاتون کے غصے کے سبب 9 لاکھ یورو کا نقصان ہوگیا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق این سریا نامی خاتون نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ اس نے یہ حرکت اپنے باس پر غصے کی وجہ سے کی، کیونکہ ان کے باس نے انہیں ڈانٹا اور ان کے کام کے طریقہ کار پر تنقید کی تھی۔

    گودام کی سی سی ٹی وی فوٹیجز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون کاغذ کے ٹکڑے لیے گودام میں داخل ہوتی ہیں اور لائٹر سے کاغذ کو شعلہ دکھا کر تیل کے کنٹینرز پر پھینک دیتی ہیں۔

    ان کے نکلنے کے بعد وہاں سیاہ دھواں دکھائی دیتا ہے، آگ جلد ہی عمارت میں پھیل گئی جس میں ہزاروں لیٹر تیل ذخیرہ کیا جاتا تھا۔

    پولیس نے خاتون کے ان کے گھر سے گرفتار کرلیا جس کے بعد انہوں نے گودام کو آگ لگانے کا اعتراف بھی کرلیا۔

    خاتون کا کہنا ہے کہ وہ اس گودام میں گزشتہ 9 سال سے کام کر رہی ہیں، ان کے مینیجر ہر روز ان کی شکایت کرتے تھے جس کی وجہ سے وہ ذہنی تناؤ کا شکار تھیں، تاہم انہیں اندازہ نہیں تھا کہ ان کی لگائی معمولی سی آگ سے اتنا نقصان ہوگا۔

    گودام کی آگ پر 4 گھنٹے بعد قابو پالیا گیا، پولیس کے مطابق خاتون کی حرکت سے 9 لاکھ یورو (18 کروڑ سے زائد پاکستانی روپے) کا نقصان ہوا ہے۔

  • تھائی لینڈ میں سڑک پر بندروں کے گروپس میں گینگ وار، حیرت انگیز ویڈیو سامنے آگئی

    تھائی لینڈ میں سڑک پر بندروں کے گروپس میں گینگ وار، حیرت انگیز ویڈیو سامنے آگئی

    بینکاک: تھائی لینڈ میں ایک سڑک پر سیکڑوں بندروں کے دو گروپس کے درمیان ’کھلی جنگ‘ چھڑ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق تھائی لینڈ کے وسطی ریجن کے صوبے لوپبری میں ایک غیر معمولی گینگ وار دیکھی گئی، یہ جنگ بندروں کے دو گروپس کے درمیان چھڑی، جب وہ خوراک کے حصول کے لیے ایک دوسرے کے آمنے سامنے آ گئے۔

    آن کی آن میں سیکڑوں کی تعداد میں بندر قریبی پارک سے نکلے اور ایک ٹریفک جنکشن کے قریب سڑک پر پھیل گئے، جس کی وجہ سے سڑک پر ٹریفک جام ہو گیا، چلتی گاڑیاں رک گئیں، ڈرائیور انتظار کرنے لگے کہ بندر جائیں تو وہ آگے جائیں۔

    اس غیر معمولی گینگ وار کی ویڈیو ایک کیمرے میں قید ہو گئی، جسے بعد میں فیس بک پر شیئر کیا گیا، اور اس کے بعد یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گئی۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ بندروں کے درمیان یہ جنگ خوراک کی کمی کی وجہ سے چھڑی تھی، اور یہ واقعہ مقامی بدھ مندر کے قریب پیش آیا جو مقبول سیاحتی مقام ہے، تاہم کرونا وبا کی وجہ سے سیاحت پر پابندی ہے، اسی وجہ سے علاقے میں کوئی سیاح موجود نہیں ہے۔

    اس سے قبل سیاح جب مندر دیکھنے آتے تھے تو ان بندروں کو کھانا بھی کھلایا کرتے تھے، اب جب کہ مقامی لوگ بھی گھروں میں بند رہتے ہیں تو ان بندروں کو خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    بندروں کی ویڈیو بنانے والے شخص نے فیس بک پر کہا کہ کچھ عرصے سے بندروں کے مابین اگرچہ کشتی اب عام ہو گئی ہے، تاہم اس طرح کا منظر انھوں نے پہلے کبھی نہیں دیکھا، ایسا لگتا تھا جیسے گینگسٹر فلم کا کوئی منظر ہو۔

    افسوس ناک امر یہ تھا کہ اس گینگ وار میں کئی بندر شدید زخمی ہو گئے تھے، اور سڑک پر ان کا خون پھیلا ہوا تھا۔

  • تھائی لینڈ: سیاحوں کے لیے خوش خبری

    تھائی لینڈ: سیاحوں کے لیے خوش خبری

    بینکاک: تھائی لینڈ نے پُکیٹ جزیرے کو غیر ملکیوں کے لیے دوبارہ کھول دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تھائی لینڈ نے اپنے معروف تفریحی جزیرے پُکیٹ کو غیر ملکیوں کے لیے قرنطینہ کی پابندی کے بغیر دوبارہ کھول دیا ہے، جزیرے نے سیاحوں کی پہلی پرواز کو خوش آمدید کہہ دیا۔

    جمعرات کی صبح متحدہ عرب امارات سے ایک پرواز غیر ملکیوں کے پہلے گروپ کو لے کر پُکیٹ بین الاقوامی ہوائی اڈے پر گزشتہ روز پہنچی، تقریباً 30 سیاح پی سی آر ٹیسٹ کروانے کے بعد ہوٹل میں منتقل ہو گئے۔

    تھائی میں ان ممالک سے آنے والوں کو قرنطینہ کی شرط سے استثنیٰ حاصل ہے جنھیں حکومت نے کرونا وبا کے پھیلاؤ کے حوالے سے کم از کم درمیانے خطرے والے درجے میں رکھا ہے، اور ان سیاحوں نے مکمل ویکسینیشن بھی کروالی ہو۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سیاحوں کی دوبارہ آمد کا آغاز ایک ایسے وقت میں ہوا ہے، جب تھائی لینڈ مارچ سے کرونا وائرس انفیکشنز کے دوبارہ پھیلاؤ پر قابو پانے کی جدوجہد کر رہا ہے، دارالحکومت بینکاک میں بھی رواں ہفتے ہی سخت معاشی اقدامات عائد کیے گئے ہیں۔

    اگرچہ تھائی لینڈ میں ہر جگہ ہوٹل قرنطینہ ضروری ہے، تاہم پکیٹ میں سیاح آزادانہ طور پر پورے جزیرے پر گھوم پھر سکتے ہیں، لیکن وہ 14 دنوں تک ملک کے کسی دوسرے حصے کو نہیں جا سکتے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ اگرچہ ابھی بھی بار بار ٹیسٹس اور لازمی ٹریکنگ ایپس جیسی پابندیاں لوگوں کے لیے پریشانی کا باعث ہو سکتی ہیں تاہم طویل لاک ڈاؤن کے بعد ان کے لیے پکیٹ کے مشہور خوب صورت سواحل پر ہالیڈے منانے کا خیال کھینچ سکتا ہے۔

  • پرتگالی ’’سیام‘‘ سے کچھ حاصل نہ کرسکے!

    پرتگالی ’’سیام‘‘ سے کچھ حاصل نہ کرسکے!

    تاریخ کے مطابق تھائی، چائنا کے جنوب مغرب میں رہنے والی قوم ہے۔ اقوامِ عالم میں طویل عرصہ تک ’’سیام‘‘ کے نام سے پہچانی جاتی تھی۔ سیام سنسکرت زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے ’’شوخ‘‘ یا ’’بھورا۔‘‘

    مشرقِ بعید میں رہنے والی دوسری اقوام کے مقابلے میں ان کی رنگت قدرے شوخ اور بھوری ہوتی ہے۔ چینی سیام کو ’’سیان‘‘ بولتے ہیں۔ تاریخ کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ اقوامِ عالم میں سب سے پہلے پرتگالیوں نے اس لفظ کا استعمال کیا تھا۔ ایسٹ انڈیا کمپنی کی طرح پرتگالیوں نے بھی سترھویں صدی کے اوائل میں سفارتی مشن بھیجا، مگر انگریز کے لیے جیسی سونے کی چڑیا ہندوستان ثابت ہوا، سیام سے پرتگالیوں کو کچھ نہ ملا۔

    زمانۂ قدیم سے یہ علاقہ چھوٹی چھوٹی ریاستوں میں منقسم رہا۔ چنگ سین ایوٹایا، چنگ مائی، لانا اور سوکھ تائی، یہ ریاستیں قدیم زمانے سے ایک دوسرے سے دست و گریباں اور قریبی ریاستوں ویت نام اور برما کے لیے دردِ سر بنی رہیں۔ 1767ء میں برمیوں نے ایوٹایا کی چار سو سال سے قائم ریاست پر حملہ کر دیا۔ دارالحکومت کو گویا آگ لگا دی۔ ہزاروں لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا اور اپنی عمل داری قائم کی۔

    1769ء میں جنرل تاکسن نے بچی کھچی ریاست کو دوبارہ منظّم کیا۔ تون بری کو نیا دارالخلافہ بنایا اور خود جنرل تاکسن سے کنگ تاکسن دی گریٹ بنا، تیرہ سالہ حکم رانی میں جنرل کو اندرونی خلفشار، بیرونی سازشوں اور مسلسل جنگی حالات نے ذہنی طور پر مفلوج کر دیا۔ پاگل پن کے دورے پڑنے شروع ہوئے اور آخر کار راہب کا لبادہ اوڑھ کر جنگل کی طرف بھاگ گیا اور اس کے بعد کہیں نظر نہ آیا۔

    1782ء میں جنرل چکری نے اُن کی جگہ لی۔ خود کو راما کا خطاب دیا اور یوں چکری خاندان کی بادشاہت کی داغ بیل ڈالی۔ اسی سال چاؤ پریا نامی دریا کے دونوں کناروں کو پختہ کرکے نئی بستی بسائی اور پھر اس کو دارالحکومت کا درجہ دے کر بنکاک کے نام سے موسوم کیا۔ 1790ء میں برمیوں کو شکست دی اور اپنی بادشاہت قائم کر لی۔

    سترھویں اور اٹھارویں صدی میں جب مغربی اقوام نے باقی دنیا پر اپنی حکم رانی کے شکنجے کسے اور جگہ جگہ اپنی کالونیاں قائم کیں تو مشرقِ بعید بھی ان کے طوقِ غلامی سے محفوظ نہ رہا۔ برطانوی اور فرانسیسی افواج نے جب یہاں کا رُخ کیا تو تھائی لینڈ پر قبضے سے دونوں نے اجتناب برتا اور اس کو بفرزون بنایا تاکہ دونوں افواج کی آپس میں مڈبھیڑ نہ ہو۔ دوسری جنگِ عظیم کے خاتمے کے تیس سال بعد 1973ء میں عوام کو حکومت بنانے کا موقع دیا گیا۔

    (الطاف یوسف زئی کے سفر نامے کا ایک ورق)

  • نہایت سستا آئی فون خریدنے والے کو کیا ملا؟

    نہایت سستا آئی فون خریدنے والے کو کیا ملا؟

    آن لائن شاپنگ بعض اوقات دھوکا ثابت ہوسکتی ہے لیکن اس میں غلطی کچھ خریدنے والوں کی بھی نکل سکتی ہے، ایسا ہی کچھ واقعہ تھائی لینڈ کے ایک نوجوان کے ساتھ پیش آیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق اس تھائی نوجوان نے ایک ویب سائٹ پر آئی فون نہایت سستے داموں بکتے دیکھا، اس کی قیمت آئی فون کی مارکیٹ میں قیمت سے نہایت کم تھی، نوجوان نے اسے دیکھتے ہی خرید لیا۔

    چند دن بعد جب اس کا پارسل گھر پہنچا تو نوجوان کو احساس ہوا کچھ گڑبڑ ہے، پارسل تقریباً نوجوان کے قد جتنا تھا۔

    پارسل کھولنے پر اندر سے تو آئی فون ہی نکلا، لیکن یہ اصل آئی فون نہیں تھا بلکہ آئی فون کے جیسی کافی ٹیبل تھی جسے دیکھ کر نوجوان حیران و پریشان رہ گیا۔

    بعد ازاں اسے احساس ہوا کہ غلطی اس کی اپنی تھی، سستا آئی فون ملنے کی ایکسائٹمنٹ میں اس نے اس کی تفصیلات پڑھے بغیر ہی خرید لیا، ویب سائٹ پر واضح طور پر لکھا تھا کہ یہ آئی فون کی شکل کی کافی ٹیبل یعنی میز ہے۔

    بعد ازاں جب اس نے سوشل میڈیا پر سارا ماجرا بیان کیا اور ’آئی فون‘ کی تصاویر اپ لوڈ کیں تو کئی افراد نے اس کے ساتھ اظہار ہمدردری کیا۔

  • تھائی لینڈ میں پاکستانی قیدیوں کے لیے خوش خبری

    تھائی لینڈ میں پاکستانی قیدیوں کے لیے خوش خبری

    اسلام آباد: حکومت نے تھائی لینڈ سے پاکستانی قیدیوں کو واپس لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تھائی لینڈ میں سزا مکمل کرنے والے پاکستانی قیدیوں کو واپس لایا جائے گا، پاکستانیوں کی بڑی تعداد سزا مکمل کرنے کے باوجود تھائی جیلوں میں قید ہے۔

    اس سلسلے میں وزارت خارجہ نے وفاقی سیکریٹری وزارت قومی صحت کو مراسلہ ارسال کرتے ہوئے کہا ہے کہ براہ راست پرواز دستیاب نہ ہونے پر پاکستانی وطن واپس نہیں آ سکے، اب تھائی لینڈ سے پاکستانیوں کو لانے کے لیے خصوصی پرواز چلائی جائے گی، اس لیے وزارتِ صحت تھائی لینڈ کو کیٹگری B سے A میں شامل کرے۔

    مراسلے کے مطابق وزارت صحت کی درجہ بندی لسٹ میں تھائی لینڈ کی کیٹگری بی ہے، تھائی لینڈ نے پاکستان کو کرونا کے خلاف حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا، بتایا گیا کہ تھائی لینڈ میں کئی ماہ سے کرونا کی لوکل ٹرانسمیشن نہیں ہو رہی، کرونا ایس او پیز پر بھی سختی سے عمل درآمد جاری ہے۔

    پاکستانی نوجوانوں کیلیے تھائی لینڈ حکومت کا بڑا اعلان

    مراسلے میں کہا گیا کہ وزارت صحت تھائی لینڈ میں کرونا صورت حال کا از سر نو جائزہ لے، کیٹگری میں تبدیلی سے پاکستانیوں کی وطن واپسی میں آسانی ہوگی۔

    مراسلے کے مطابق بی کیٹگری ممالک سے آنے والوں کے لیے کرونا پی سی آر ٹیسٹ لازم ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ کیٹگری میں تبدیلی پر تھائی لینڈ سے آنے والوں کا پی سی آر ٹیسٹ نہیں ہوگا۔

  • ماں کا بروقت اقدام، بچے کو خطرناک کنکھجورے سے بچا لیا، ویڈیو دیکھیں

    ماں کا بروقت اقدام، بچے کو خطرناک کنکھجورے سے بچا لیا، ویڈیو دیکھیں

    بینکاک: تھائی لینڈ میں ایک ماں نے بروقت ایکشن لیتے ہوئے اپنے ایک سالہ بچے کو بڑی جسامت والے خطرناک کنکھجورے سے بچا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق تھائی لینڈ کے شہر بینکاک کے ایک علاقے میں ایک گھر میں ماں فرش پر لیٹ کر فون پر بات کر رہی تھی، پاس ہی ایک سالہ بیٹا کھیل رہا تھا، اچانک ماں نے ایک ایسی خوف ناک چیز دیکھی جس نے اسے اچھلنے پر مجبور کر دیا۔

    رپورٹ کے مطابق بدھ کے روز بینکاک میں ڈنسو روڈ پر ایک گھر میں نانگ نامی بچہ اپنی کھلونا بلی کے ساتھ کھیل رہا تھا، جب زہریلی مخلوق اس کی طرف تیزی سے بڑھی، یہ منظر سی سی ٹی کیمرے میں بھی ریکارڈ ہو گیا، فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بچہ بڑے کنکھجورے سے بال بال بچا۔

    سوشل میڈیا پر پوسٹ ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک فٹ لمبا کنکھجورا فرش پر رینگتا ہوا تیر کی طرح بچے کی طرف بڑھا تاکہ اس کے گوشت میں اپنے ڈنک پیوست کر دے۔ واضح رہے کہ کنکھجورے کا ڈنک چھوٹے بچوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے، اس کے زہر سے بچے کے دل کی دھڑکن تیز ہو کر سانس میں رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے۔

    اس واقعے میں ماں خطرناک کنکھجورے سے غافل تھی، اور فرش پر لیٹے فون پر بات کر رہی تھی، اس سے قبل کہ کنکھجورا بچے تک پہنچتا، ماں کو خطرے کا احساس ہو گیا، اور اس نے تیزی سے اٹھ کر بچے کو فوراً اٹھا لیا، تب بچے کی دادی نے بھی تیزی دکھائی اور ایک کپ سے زہریلی مخلوق کو ڈھانپ کر پکڑ لیا۔

    بچے کے والد سَنتی کا کہنا تھا کہ مائیں ہرو ہوتی ہیں، جب خطرہ بہت قریب ہوتا ہے، انھیں فوراً احساس ہو جاتا ہے اور وہ اپنے بچوں کو بچا لیتی ہیں، اتنا بڑا کنکھجورا ہم نے پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا، وہ میرے بیٹے کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا تھا۔

    مذکورہ کنکھجورا 11.8 (30cm) انچ لمبا تھا، اکثر کنکھجورے زہریلے ہوتے ہیں، بڑی جسامت والے کنکھجوروں، جو ویتنامی اور سرخ سر والے چینی کنکھجورے کے طور پر مشہور ہیں، کے ڈنک سے سوجن ہوتی ہے اور شدید درد پانچ دنوں تک رہتا ہے۔

  • بہادر دیہاتی نے لات مار کر خوف ناک اژدہے سے بلی کو بچا لیا (ویڈیو دیکھیں)

    بہادر دیہاتی نے لات مار کر خوف ناک اژدہے سے بلی کو بچا لیا (ویڈیو دیکھیں)

    بینکاک: تھائی لینڈ میں دیہاتیوں نے ایک بلی کو اژدھے کی خوف ناک گرفت سے بڑی بہادری کے ساتھ بچا لیا، ایک دیہاتی نے نہایت بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے سانپ کو ایک لات بھی ماری۔

    تفصیلات کے مطابق تھائی دیہاتیوں نے ایک آوارہ بلی کو موت کے گھاٹ اترنے سے بچانے کے لیے ایک 8 فوٹ بووا کنسٹریکٹر سے لڑائی لڑی۔

    تھائی لینڈ میں بلی اچانک ہی ایک بہت بڑے سانپ کی گرفت میں آ گئی تھی، لیکن چند دیہاتیوں نے بڑے ڈرامائی انداز میں بے بس بلی کو بچایا۔

    یہ واقعہ ہفتے کو تھائی لینڈ کے صوبے ٹک میں ایک مصروف سڑک کے بیچوں بیچ پیش آیا تھا، لوگوں نے دیکھا کہ ایک بڑا بووا سانپ بلی کو دبوچ کر اسے بھینچ رہا ہے۔

    معلوم ہوا کہ سفید بلی وہاں کبوتروں کا شکار کرنے آئی تھی جب اچانک خوف ناک سانپ نے اس پر حملہ کر کے اسے پکڑ لیا، جب وہ اس کے گرد لپٹ کر اسے موت کے گھاٹ اتارنے والا تھا تب کچھ لوگوں نے دوڑ کر سانپ پر حملہ کر دیا۔

    سوشل میڈیا پر کسی نے اس واقعے کی ویڈیو بھی شیئر کی، جو بہت تیزی سے وائرل ہو گئی، یہ ویڈیو سڑک پر چلنے والے ایک کار کے ڈیش بورڈ کے کیمرے میں ریکارڈ ہوئی تھی۔

    بلی سانپ کے شکنجے میں مکمل طور پر بے بس ہو چکی تھی، جب آس پاس کے چند لوگ دوڑے ہوئے آئے، اور اسے بچانے لگے، ایک دیہاتی نے نہایت بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بلی کے گرد لپٹے ہوئے سانپ کو لات مار دی، اگرچہ سانپ نے بلی کو نہیں چھوڑا لیکن ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یہی لات ہی سانپ کو لگ سکی تھی۔

    ذرا دیر بعد ایک اور شخص نے سانپ پر دور سے لکڑی پھینکی لیکن اس نے کچھ خاص کام نہیں کیا، اتنے میں ایک خاتون سمیت چند اور لوگ سلاخوں کے ساتھ آ گئے اور زمین پر اسے بجانے لگے، اس کے بعد سانپ نے بلی کو چھوڑ دیا اور بھاگ گیا۔

    بلی اتنی خوف زدہ ہو چکی تھی کہ آزادی ملنے کے بعد بھی چند لمحے تک بے حس و حرکت بیٹھی رہی، اور اس کے بعد اٹھ کر تیزی سے بھاگی۔ رپورٹ کے مطابق صوبے کی میونسپلٹی ریسکیو ادارے نے بعد میں اس سانپ کو پکڑ کر جنگل میں لے جا کر چھوڑ دیا تھا۔