Tag: تھر

  • وفاقی حکومت کا تھر کے عوام کیلیے بڑا تحفہ

    وفاقی حکومت کا تھر کے عوام کیلیے بڑا تحفہ

    وفاقی حکومت نے صحرائے تھر کے عوام کو بڑا تحفہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے سندھ حکومت کو خط بھی لکھ دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق وفاقی حکومت نے تھر کے باسیوں کو صحت کی بہتر سہولتوں کی فراہمی کے لیے تھرپارکر میں اسپتال تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں سندھ حکومت کو خط بھی لکھ دیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے تھرپارکر میں 200 بستروں پر مشتمل اسپتال تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی حکومت اسپتال کی تعمیر رواں سال 2025 میں ہی شروع کرنا چاہتی ہے اور اس حوالے سے وزارت قومی صحت نے چیف سیکریٹری سندھ کو خط بھی ارسال کیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے 2023 کے دورہ تھر میں وہاں اسپتال تعمیر کا اعلان کیا تھا اور اب حکومت اپنے اس اعلان پر عملدرآمد کرتے ہوئے فوری طور پر اسپتال تعمیر کرنے کی خواہشند ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ خط میں سندھ حکومت سے اسپتال کی تعمیر کے لیے موزوں مقام پر اراضی فراہم کرنے کا کہا گیا ہے۔ ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ سندھ حکومت تھرپارکر اسپتال کی فزیبلٹی اسٹڈی اور پی سی ٹو تیار کرکے اسپتال کی تعمیر کا تخمینہ اور دورانیہ سے آگاہ کرے۔

    وفاق تھرپارکر اسپتال مکمل کر کے سندھ حکومت کے حوالے کرے گا اور اس کے بعد اسپتال کے لیے بھرتیاں سندھ حکومت کرے گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ اسپتال کی تعمیر پر ڈیڑھ ارب روپے سے زائد لاگت آنے کا امکان ہے۔ اس اسپتال میں جدید ترین طبی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ سٹی اسکین اور ایم آر آئی کی سہولت بھی دستیاب ہوگی۔

  • سیاحت وثقافت کے فروغ کیلیے ’’تھر ڈیزرٹ ٹرین سفاری‘‘ شروع کرنے کا اعلان

    سیاحت وثقافت کے فروغ کیلیے ’’تھر ڈیزرٹ ٹرین سفاری‘‘ شروع کرنے کا اعلان

    سندھ حکومت نے صوبے میں سیاحت اور ثقافت کے فروغ کے لیے کراچی سے تھرپارکر تک تھر ڈیزرٹ ٹرین سفاری شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صوبائی وزیر ثقافت وسیاحت ذوالفقار علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں کراچی سے تعلق رکھنے والے ٹوورز آپریٹرز نے شرکت کی۔

    اس اجلاس میں سندھ کی ثقافت اجاگر کرنے اور سیاحت کے فروغ کے لیے کراچی سے تھرپارکر تک تھر ڈیزرٹ ٹرین سفاری شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے صوبائی وزیر ذوالفقار علی شاہ نے کہا کہ فروری کے دوسرے ہفتے سے کراچی سے کھوکھراپار تک تھر ڈیزرٹ ٹرین سفاری کا آغاز ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ اس ڈیزرٹ ٹرین کے مسافر کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، چھور اور کھوکھراپار تک سندھ کے ثقافت کے رنگ اور جاذب نظر سیاحتی مقامات دیکھیں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ تھرپارکر میں جلد جیپ ریلی بھی منعقد کرنے جا رہے ہیں جب کہ لاڑکانہ میں دو روزہ لاہوتی فیسٹیول 15 فروری سے شروع ہوگا۔

  • ماہرین نے آسمانی بجلی سے بچاؤ کی تدابیر بتا دیں

    ماہرین نے آسمانی بجلی سے بچاؤ کی تدابیر بتا دیں

    صوبہ سندھ میں آسمانی بجلی گرنے کے بڑھتے واقعات کی وجوہ پر ماہرین کی ایک ٹیم نے رپورٹ مرتب کر لی ہے۔

    پاکستان میں بارشوں کے دوران آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، آسمانی بجلی گرنے کی وجوہ کیا ہیں، اور اس سے بچاؤ کیسے ممکن ہے، اس حوالے سے ماہرین کی ٹیم نے ایک رپورٹ مرتب کی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ خاص طور پر ملک کے بالائی، پہاڑی علاقوں اور جنوب میں میدانی اضلاع میں آسمانی بجلی گرنے کے زیادہ واقعات رپورٹ ہو رہے ہیں۔

    سندھ کے ضلع تھرپارکر کی بات کریں تو یہاں گزشتہ ایک ماہ کے دوران آسمانی بجلی گرنے کے 30 سے زائد واقعات ہوئے، جن میں 200 افراد لقمہ اجل بنے، جب کہ ہزاروں مویشی بھی ہلاک ہوئے۔ مون سون کے حالیہ اسپیل میں بھی مختلف مقامات پر آسمانی بجلی گری، جس کے باعث متعدد افراد جان سے گئے۔

    سندھ حکومت کی درخواست پر ان واقعات کی وجوہ کا تعین کرنے کے لیے ماہرین کی ایک ٹیم تھر بھیجی گئی، جس نے ایک رپورٹ مرتب کی ہے۔ رپورٹ میں آسمانی بجلی کی زد میں آنے سے بچنے کی تدابیر بھی بتائی گئی ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں:

    محفوظ پناہ گاہ، جیسا کہ گاڑی کے اندر بیٹھ کر خود کو محفوظ کیا جا سکتا ہے۔

    بارش کے دوران گھر کے دروازے یا کھڑکی سے دور بیٹھنا چاہیے۔

    سولر پینلز، گھر کے اندر برقی آلات کے استعمال سے گریز کیا جائے۔

    درخت، دھاتی اشیا، بجلی کے کھمبوں، اور موٹر سائیکل سے دور رہا جائے۔

  • گورنر سندھ کا تھرمیں آسمانی بجلی گرنے سے اموات پر اظہارافسوس

    گورنر سندھ کا تھرمیں آسمانی بجلی گرنے سے اموات پر اظہارافسوس

    کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے تھرمیں آسمانی بجلی گرنے سے اموات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ قدرتی آفت سے ہوئے جانی نقصان پر غمزدہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے چیئرمین پی ڈی ایم اے سے رابطہ کر کے متاثرین کو فوری امداد کی فراہمی اور مالی نقصان کے ازالے سے متعلق ہدایت کی۔ گورنر سندھ نے چیف سیکرٹری سندھ کو مقامی انتظامیہ کو متحرک کرنے کی بھی ہدایت کی۔

    عمران اسماعیل نے تھرمیں آسمانی بجلی گرنے سے اموات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ قدرتی آفت سے ہوئے جانی نقصان پر غمزدہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقامی ڈی سی کی نگرانی میں ریسکیو کاعمل تیز کیا جائے، وفاق مشکل گھڑی میں ہرممکن تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔

    تھرپارکرسمیت صوبہ سندھ کے مختلف اضلاع میں آسمانی بجلی گرنے سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 26 ہوگئی، سب سے زیادہ نقصان ضلع تھرپارکر میں ہوا۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بلدیاتی اداروں اور محکمہ صحت کو متحرک ہونے کی ہدایت کردی۔

    یاد رہے رواں سال جون میں گلگت بلتستان کے شہر اسکردو میں آسمانی بجلی گرنے سے 5 افراد جاں بحق جبکہ 7 سے زائد مکانات جل گئے تھے، یہ واقعہ اسکردو کے ضلع شگر کے نواحی گاؤں میں پیش آیا تھا۔ جاں بحق ہونے والوں میں 3 بچے بھی شامل تھے۔

  • وزیر اعظم کی زیرصدارت کابینہ اجلاس، قومی سلامتی کمیٹی کے تمام فیصلوں کی توثیق

    وزیر اعظم کی زیرصدارت کابینہ اجلاس، قومی سلامتی کمیٹی کے تمام فیصلوں کی توثیق

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں‌ کشمیر کی حالیہ صورت حال پر غور کیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ نے  اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کے تمام فیصلوں کی توثیق  کر دی۔

    وزیراعظم نے فخرامام کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی قائم کی ہے، جس میں اپوزیشن ارکان کو  بھی شامل کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔ْ

    اجلاس میں سمجھوتا اور تھر ایکسپریس بند کرنے کے فیصلےکی توثیق کی گئی. کابینہ ارکان کی جانب سے وزیر ریلوے شیخ رشید کے حالیہ اقدامات کی مکمل حمایت کا اعلان کیا گیا۔ وفاقی کابینہ نے بھارت کے ساتھ تجارت بند کرنے کے فیصلےکی بھی توثیق کردی.

    وفاقی کابینہ کو احساس پروگرام کے حوالے سے بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی، وفاقی کابینہ نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی متفقہ قرار داد کی بھی توثیق کی.

    مزید پڑھیں: پاکستان نے بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا

    خیال رہے کہ گزشتہ دونوں‌ وزیر  اعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا، جس میں مسلح افواج کے سربراہان، انٹیلی جنس حکام اور سول قیادت شریک ہوئی۔

    اجلاس میں سول و عسکری قیادت نے کشمیر کی تازہ ترین صورت حال کا تفصیلی جائزہ لیا، پاکستان کے بھرپور رد عمل اور ممکنہ آپشنز پر مشاورت مکمل کر لی گئی، ملکی داخلی سلامتی اور سیکورٹی سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔

    مذکورہ اجلاس میں بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات محدود کرنے اور دو طرفہ تجارت معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا.

  • عمرکوٹ: رینجرز نے نایاب نسل کے ہرن کی اسمگلنگ ناکام بنا دی

    عمرکوٹ: رینجرز نے نایاب نسل کے ہرن کی اسمگلنگ ناکام بنا دی

    عمر کوٹ: سندھ کے ضلعے عمر کوٹ میں رینجرز نے نایاب نسل کے ہرن کی اسمگلنگ کی کوشش نا کام بنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز نے عمر کوٹ میں دو نایاب نسل کے ہرنوں کی اسمگلنگ کی کوشش نا کام بنا دی، ملزمان گوسٹرو رینجرز چیک پوسٹ پر اہل کاروں کو دیکھ کر گاڑی چھوڑ کر فرار ہو گئے۔

    دوران تلاشی گاڑی سے 2 نایاب نسل کے ہرن اور ایک ریپیٹر برآمد ہوا، رینجرز نے برآمد ہونے والے ہرن محکمہ وائلڈ لائف کے حوالے کر دیے۔

    رینجرز ذرایع کا کہنا ہے کہ فرار ہونے والے ملزمان کا تعلق تھر کے گاؤں باڑان سے ہے۔ خیال رہے کہ تھر میں نایاب ہرنوں کا شکار اور اسمگلنگ ایک عرصے سے جاری ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  تھر: بھوک پیاس کے مارے ہرنوں کا شکار، گوشت فروخت کیے جانے کا انکشاف

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سندھ کے ایک تعلقے ڈاہلی میں نایاب ہرنوں کو ذبح کر کے اس کا گوشت فروخت کرنے کا انکشاف ہوا تھا، تھر میں ہرن ایک طرف بھوک پیاس کا شکار ہیں دوسری طرف شکاریوں کا بھی آسان ہدف بن گئے ہیں۔

    اس سلسلے میں ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی، جس میں تھر میں ایک نایاب ہرن کو گولی مار کر گرتے ہوئے دیکھا گیا، وائلڈ لائف افسر اشفاق میمن کا کہنا تھا کہ نایاب ہرنوں کے شکار کی خبریں زیادہ تر عمر کوٹ کے سرحدی علاقوں کی ہیں۔

    واضح رہے کہ تھر کی خوب صورتی میں اضافہ کرنے والے نایاب ہرن ہزاروں کی تعداد میں پائے جاتے تھے لیکن اب یہ بہت کم تعداد میں نظر آنے لگے ہیں، جس کی وجہ عمر کوٹ کے صحرائے تھر سے لگنی والی بھارتی سرحد کی نزدیکی گوٹھوں میں اس کا بے دریغ شکار ہے جس پر محکمہ وائلڈ لائف نے بھی خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

  • تھر میں غریب عوام کو ہیلتھ کارڈ کا اجرا کردیا گیا، گورنر سندھ

    تھر میں غریب عوام کو ہیلتھ کارڈ کا اجرا کردیا گیا، گورنر سندھ

    کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ تھر میں غریب عوام کو ہیلتھ کارڈ کا اجراء کردیا گیا ہے۔

    تفصیالت کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل سے تھر کی معروف سیاسی و سماجی شخصیت نے ملاقات کی اس موقع پر تھر میں شروع کیے جانے والے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں فوڈ ایکسپورٹ انڈسٹری کو فروغ دینے پر بھی بات چیت کی گئی۔

    [bs-quote quote=”ہیلتھ کارڈ کے اجرا سے تھر کے عوام کے احساس محرومی ختم ہوگا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”گورنر سندھ” author_job=”عمران اسماعیل”][/bs-quote]

    گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ فوڈ ایکسپورٹ انڈسٹری کے فروغ سے روزگار میں اضافہ ہوگا، تھر میں غریب عوام کو ہیلتھ کارڈ کا اجرا کردیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ کے اجرا سے تھر کے عوام کے احساس محرومی ختم ہوگا۔

    علاوہ ازیں گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ حیدرآباد میں یونیورسٹی بن کر رہے گی، علم کا کوئی مذہب قومیت نہیں ہوتی۔

    واضح رہے کہ تھر میں غذائی قلت کئی برسوں سے بچوں کی مسلسل اموات کا سبب بنی ہوئی ہے اور اب تک درجنوں بچے خوراک کی کمیابی کے سبب اس جہاں سے کوچ کرچکے ہیں اور اب بھی یہ سلسلہ سروں پر منڈلا رہا ہے۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل بھی تھر میں غذائی قلت اور مختلف بیماریوں کا شکار ہوکر معصوم بچے دم توڑ گئے ہیں۔

  • تھر: بھوک پیاس کے مارے ہرنوں کا شکار، گوشت فروخت کیے جانے کا انکشاف

    تھر: بھوک پیاس کے مارے ہرنوں کا شکار، گوشت فروخت کیے جانے کا انکشاف

    تھرپارکر: سندھ کے ایک تعلقے ڈاہلی میں نایاب ہرنوں کو ذبح کر کے اس کا گوشت فروخت کرنے کا انکشاف ہوا ہے، تھر میں بھوک پیاس کے مارے ہرن شکاریوں کا آسان ہدف بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ تھر کے تعلقے ڈاہلی میں نایاب ہرنوں کا گوشت فروخت کیا جا رہا ہے، ایک جانب تھر میں غذا کے ذرایع کی کمی کے باعث جانور مر رہے ہیں، دوسری جانب مصیبت زدہ ہرنوں کو شکار کیا جانے لگا ہے۔

    تھرپارکر کے علاقے کرانگڑی کے شکاریوں کی ہرن ذبح کرنے کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ سرحدی دیہات میں ہرن ذبح کر کے شہروں میں گوشت مہنگے داموں فروخت کیا جا رہا ہے، دوسری طرف افسوس ناک امر یہ ہے کہ وائلڈ لائف افسر اشفاق میمن نے اعتراف کیا ہے کہ نشان دہی ہونے اور ٹھوس ثبوت کے باوجود کارروائی نہیں کر سکتے۔

    نمایندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق نایاب ہرن کا گوشت کراچی، حیدر آباد سے تعلق رکھنے والے امیر لوگ خریدتے ہیں جو ہرن کا گوشت کھانے کے شوقین ہیں۔ چند دن قبل تھرپارکر میں ہرن کا گوشت فروخت کرنے والے چند لوگوں کو پکڑا گیا تھا لیکن محکمہ وائلڈ لائف نے چند پیسوں کے عوض انھیں چھوڑ دیا۔

    تازہ خبریں پڑھیں: امریکی ساحل وہیل کے لیے قتل گاہ بن گئے

    وائرل ہونے والی ایک اور ویڈیو میں دیکھا گیا ہے کہ تھر میں ایک نایاب ہرن کو گولی مار کر گرایا گیا۔

    اشفاق میمن نے یہ بھی بتایا کہ نایاب ہرنوں کے شکار کی خبریں زیادہ تر عمر کوٹ کے سرحدی علاقوں کی ہیں۔

    واضح رہے کہ تھر کی خوب صورتی میں اضافہ کرنے والے نایاب ہرن ہزاروں کی تعداد میں پائے جاتے تھے لیکن اب یہ بہت کم تعداد میں نظر آنے لگے ہیں، جس کی وجہ عمر کوٹ کے صحرائے تھر سے لگنی والی بھارتی سرحد کی نزدیکی گوٹھوں میں اس کا بے دریغ شکار ہے جس پر محکمہ وائلڈ لائف نے بھی خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

  • سندھ کابینہ اجلاس: تھر کول اور گھرانو ڈیم کے متاثرین کے لیے معاوضے کی منظوری

    سندھ کابینہ اجلاس: تھر کول اور گھرانو ڈیم کے متاثرین کے لیے معاوضے کی منظوری

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں تھر کول فیلڈ اور گھرانو ڈیم کے متاثرین کو معاوضہ دینے کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔ کابینہ اجلاس میں بجٹ کی حکمت عملی پر بحث کی گئی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ وفاق کی جانب سے 9 ماہ میں 269 ارب روپے کم آئے، وفاق سے 669 ارب ملنے تھے لیکن 411 ارب ہی مل پائے۔ وفاق سے کم فنڈ ملتے رہے تو یہ فنڈ تنخواہوں میں ہی پورے ہو جائیں گے۔ اس حساب سے ترقیاتی کام کرنا مشکل ہوجائے گا۔

    اجلاس میں پاکستان کلرک ایسوسی ایشن کے چارٹر پر بھی غور کیا گیا۔ مفتی تقی عثمانی پر حملے میں شہید افراد کے لیے امداد کی منظوری، سندھ ایکسپلوزو ایکٹ 2019 کی منظوری اور گنے کی قیمت کا تعین بھی اجلاس کے ایجنڈے کا حصہ ہے۔

    مفتی تقی عثمانی پر حملے میں شہید پولیس کانسٹیبل فاروق کے اہلخانہ کے لیے ایک کروڑ روپے کی امداد، فاروق کے اہلخانہ کو 2 ملازمتیں اور پلاٹ دینے کی بھی منظوری دی گئی۔ شہید اہلکار کے 7 بچوں میں سے 3 نابینا ہیں جن کے علاج کی بھی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں عارضی پیرول پر قیدیوں کی رہائی کے اختیارات سیکریٹری داخلہ کے سپرد کردیے گئے، پیرول پر قیدیوں کی رہائی کا اختیار پہلے حکومت کے پاس تھا۔ بی کلاس کی سہولت کے اختیارات بھی ہوم سیکریٹری کو دے دیے گئے۔

    صوبائی کابینہ کے اجلاس میں صحرائی علاقے تھر کول فیلڈ اور گھرانو ڈیم کے متاثرین کو معاوضہ دینے کی بھی منظوری دے دی گئی۔ مذکورہ علاقوں کے متاثرین کی تعداد 575 ہے اور ہر متاثرہ خاندان کو ایک لاکھ سالانہ معاوضہ دیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ یہ وہ متاثرین ہیں جو تھر میں کوئلے کی کان کے قریب رہائش پذیر تھے اور کان کی کھدائی کے لیے انہیں دوسری جگہ منتقل کیا گیا۔

    اسی طرح گھرانو ڈیم وہ مقام ہے جہاں کان سے نکلنے والے پانی کو ذخیرہ کیا جا رہا ہے، یہاں سے بھی متعدد خاندانوں کو دوسری جگہ منتقل کیا گیا ہے۔

    اجلاس میں لاڑکانہ میں قتل کیے گئے 3 مزدوروں کے لواحقین کے لیے بھی امداد منظور کرلی گئی، ہر شہید ہونے والے مزدور کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

    اجلاس میں سندھ ایکسپلوزو ایکٹ 2019 منظور کر کے اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا، وزیر اعلیٰ نے سیکریٹری داخلہ کو قوانین بنانے کی ہدایت کردی۔

    کابینہ اجلاس میں ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے گریڈ ایک سے گریڈ 4 کے ٹائم اسکیل پر بحث ہوئی۔ تمام محکموں کے نچلے گریڈ ملازمین کے ترقیوں کے کیس کابینہ کمیٹی کو بھیجنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    کابینہ نے کاشت کاروں سے گنا 182 روپے فی من خریدنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ سندھ میں کرشنگ سیزن 30 نومبر سے شروع ہوگا۔

    اجلاس میں سندھ ایڈوائزر ایکٹ 2003 میں ترمیم کی منظوری دی گئی جس کے تحت وزیر اعلیٰ آرٹیکل 130 کی کلاز 2 کے تحت خود 5 مشیر تعینات کر سکتا ہے۔ کابینہ نے ترمیم کی منظوری دے کر ترمیمی بل سندھ اسمبلی کو بھیج دیا۔

    اجلاس میں اقلیتوں اور ان کی آخری رسومات کے لیے زمین کی نشاندہی کے لیے کمیٹی قائم کردی گئی جس میں وزیر ریونیو، وزیر بلدیات، وزیر ایکسائز اور چیف سیکریٹری کو شامل کیا گیا ہے۔

  • تھر منصوبہ پاکستان کو نیو کلیئر اسٹیٹ بنانے سے کم کامیابی نہیں: وزیر اعلیٰ سندھ

    تھر منصوبہ پاکستان کو نیو کلیئر اسٹیٹ بنانے سے کم کامیابی نہیں: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ تھر نے پاکستان بدل دیا ہے، تھر منصوبہ ملک کو نیو کلیئر اسٹیٹ بنانے سے کم کام یابی نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ نے سندھ اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے کہا ’تھر میں ہمیں ڈرایا گیا کہ یہاں پر کوئلہ نہیں ہے، پیپلز پارٹی کی جگہ کوئی اور ہوتا تو شاید یو ٹرن لے لیتا۔‘

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہم سے یہ بھی کہا گیا کہ تھر کے کوئلے میں نمی زیادہ ہے، آپ پیسا برباد کر رہے ہیں، لیکن ہم نے انفرا اسٹرکچر پر 700 ملین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی، شہید بے نظیر بھٹو نے کہا تھا تھر پورے پاکستان کو روشن کرے گا، ہم تھر کو پورے منصوبے میں پارٹنر کی طرح لے کر چل رہے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ ہم نے بے گھر خاندانوں کے لیے ماڈل گاؤں بنائے ہیں، تھر فاؤنڈیشن سے مل کر اسکول بنائے گئے، اسپتال بنا رہے ہیں، منصوبے سے متاثرہ ہر خاندان کو سالانہ ایک لاکھ روپے دیں گے، تعلقہ اسلام کوٹ کو مفت بجلی کی فراہمی پر بھی کام کر رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو نے پہلے تھر کول پاور پلانٹ کا افتتاح کردیا

    ان کا کہنا تھا کہ تھر میں یونی ورسٹی کے قیام کے لیے این ای ڈی سے معاونت لی ہے، تعلیم کی فراہمی کے لیے فوری طور پر یونی ورسٹی کا کیمپس کھولا جائے گا۔

    مراد علی شاہ نے کہا ’واضح کرنا چاہتا ہوں کہ 18 ویں ترمیم کہیں نہیں جا رہی، حیرت ہے وہ جماعت جو کہتی تھی صوبوں کو مزید اختیارات ملیں، اختیارات ختم کرنے کی باتیں کر رہے ہیں، سندھ کے دو ٹکڑے کرنے کی باتیں کرتے ہیں، سندھ کو تقسیم کرنے کی بات کرنے والے خود تقسیم ہو گئے۔‘

    یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو کا تھر میں یونیورسٹی بنانے کا اعلان

    دریں اثنا وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی تقریر پر سندھ اسمبلی میں شور شرابا کیا گیا، جس پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ شور وہ لوگ کر رہے ہیں جو ٹکڑے ٹکڑے ہونے والے ہیں، ہمارا ایک لیڈر ہے ہم اس کے ساتھ کھڑے رہیں گے، ان کی طرح نہیں جو کسی کے دباؤ میں آکر لیڈر ہی بدل لیں۔

    انھوں نے کہا کہ انھیں کراچی کے لوگوں نے ٹھکرا دیا تھا اس لیے اب یہ پی ٹی آئی کے پیچھے چل پڑے ہیں، اب صوبے میں کوئی بھی دہشت گردی نہیں ہے، ہم یہاں سے دہشت گردوں کا خاتمہ کر چکے ہیں، اور یہ اپوزیشن والوں سے برداشت نہیں ہو رہا۔

    مراد علی شاہ نے کہ حکومت نے آکر مہنگائی کا طوفان برپا کر دیا ہے، لوگوں سے جینے کا حق چھینا جا رہا ہے، مہنگائی ہماری وجہ سے ہے تو آپ وفاق سے ہٹ جائیں۔