Tag: تھرپارکر

  • ملازمت کیلئے تھرپارکر سے کراچی آنے والا نوجوان ڈکیتی مزاحمت پر قتل

    ملازمت کیلئے تھرپارکر سے کراچی آنے والا نوجوان ڈکیتی مزاحمت پر قتل

    کراچی(28 جولائی 2025): شہر قائد میں ڈکیتی کے واقعات حالیہ برسوں میں ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے جو شہریوں کے لیے خوف اور عدم تحفظ کا باعث ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈکیتی کے بڑھتے ہوئے واقعات شہریوں کے لیے ایک بڑا چیلنج ہیں، پولیس کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں، لیکن ناقص تفتیش اور حکومتی خاموشی کی باعث رپورٹ میں اضافہ ہورہا ہے۔

    حال ہی میں نارتھ کراچی میں پاور ہاؤس چورنگی کے قریب ڈکیتی مزاحمت پر تھرپارکر کے شہری کو قتل کا واقعہ پیش آیا ہے، نوجوان روزگار کے لیے کراچی میں مقیم تھا۔

    پولیس حکام کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ نارتھ کراچی میں پاور ہاؤس چورنگی کے قریب ڈکیتی مزاحمت پر قتل موٹر سائیکل سوار ڈاکو صدام نامی شہری کو گولی مار کر فرار ہوگیا۔

    لواحقین کا کہنا ہے کہ صدام اپنے کزن خدا بخش کیساتھ بائیک پر خریداری کیلئےگیا تھا، ڈاکوؤں نے روک کر مقتول کے کزن سے لوٹ مار کی، صدام نے بائیک پر بھاگنے کی کوشش کی لیکن ڈاکوؤں نے فائرنگ کردی۔

    لواحقین کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے صدام جاں بحق ہوگیا، تھرپارکر کا صدام کلفٹن کے ایک بنگلے میں ملازم تھا، مقتول کی کچھ ماہ بعد شادی تھی، 3 بھائیوں میں سب سےبڑا تھا۔

  • تھرپارکر میں حسین ترین پرندے کی نسل کو خطرہ؟ صرف 8 دن میں 112 مور مر گئے

    تھرپارکر میں حسین ترین پرندے کی نسل کو خطرہ؟ صرف 8 دن میں 112 مور مر گئے

    اس وقت سندھ بھر میں قیامت خیز گرمی پڑ رہی ہے انسان چرند پرند سب آگ برساتی گرمی سے پریشان ہیں تھر میں 112 مور ہلاک ہو چکے ہیں۔

    موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان میں ایک ہی وقت میں کہیں برفباری، طوفانی بارشیں ہو رہی ہیں تو کہیں آگ برساتی گرمی۔ ملک میں گرمیوں کی شدت اور دورانیہ دونوں بڑھ چکے ہیں جس کے اثرات آہستہ آہستہ ظاہر ہو رہے ہیں۔

    سندھ کے کئی علاقے اس وقت دہکتے تندور بنے ہوئے ہیں جہاں درجہ حرارت 45 ڈگری سے بھی تجاوز کر چکا ہے۔

    سندھ کے صحرائی علاقہ تھرپارکر بھی ان دنوں شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے۔ یہ علاقہ پہلے ہی پانی کی قلت سے دوچار ہے، اس پر گرمی نے اس پسماندہ ضلع کے باسیوں کی زندگی مزید مشکل کر دی ہے۔

    مور ایک خوبصورت جانور ہے جو تھرپارکر میں بکثرت پایا جاتا ہے، مگر اس بار گرمی بھی اس خوبصورت پرندے کے لیے موت کا پیغام لائی ہے۔

    ضلع تھرپار کے نگرپارکر سمیت مختلف دیہات میں گزشتہ 8 روز کے دوران گرمی کی شدت سے مرنے والے موروں کی تعداد 112 ہو گئی ہے۔

    اس حوالے سے ڈائریکٹر پولٹری کا کہنا ہے کہ مور پانی کی کمی اورگرمی کی شدت سے بیمار پڑجاتے ہیں۔ محکمہ وائلڈ لائف کی ٹیمیں موروں کو بچانے کے لیے اقدامات کر رہی ہیں۔

  • تھرپارکر میں دل دہلا دینے والا واقعہ ،  ایک ہی گھر 5 لاشیں برآمد

    تھرپارکر میں دل دہلا دینے والا واقعہ ، ایک ہی گھر 5 لاشیں برآمد

    تھرپارکر : ننگرپارکر کے گاؤں کویا میں گھر سے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کی لاشیں ملیں ، سربراہ شنکر ٹھاکر نے مبینہ طور پر اپنی بیوی اور بچوں کو زہر دے کر قتل کیا اور خودکشی کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق تھرپارکر کے علاقے ننگرپارکر کے گاؤں کویا میں دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے، جہاں ایک ہی گھر سے پانچ افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں۔

    پولیس ذرائع نے بتایا کہ گھر کے سربراہ شنکر ٹھاکر نے مبینہ طور پر اپنی بیوی اور بچوں کو زہر دے کر قتل کیا اور پھر خودکشی کرلی، گھر کا سربراہ شنکر ٹھاکر، اس کی بیوی، دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔

    گاؤں کے مکینوں نے اس اندوہناک واقعے پر گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے، اور علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

    واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس ٹیم جائے وقوعہ پر روانہ ہوئی۔ ایس ایچھ او ننگرپارکر پیتامبر شرما کے مطابق گاؤں کی دور افتادگی کے باعث ابتدائی تفصیلات اکٹھی کرنے میں مشکلات پیش آئیں، اور مزید معلومات ٹیم کے واپس آنے پر متوقع ہیں تاہم واقعے کے محرکات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔

    پولیس کے مطابق رواں سال خودکشی کے واقعات کی تعداد 135 تک جا پہنچی ہے ، یہ واقعہ تھرپارکر میں رواں سال خودکشی کے مبینہ واقعات میں اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

    اس افسوسناک سانحے نے علاقے میں ذہنی صحت اور سماجی مسائل کے حوالے سے کئی سوالات اٹھا دیے ہیں۔ سماجی حلقے ان بڑھتے واقعات پر قابو پانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں۔

    جاں بحق خاندان کا تعلق ٹھاکر (راجپوت) برادری سے ہے، جو تھرپارکر کے معاشرتی تانے بانے میں ایک اہم طبقہ ہے۔

    سماجی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ذہنی صحت کے حوالے سے آگاہی مہم چلائی جائے اور متاثرہ افراد کو مناسب نفسیاتی سہولیات فراہم کی جائیں۔ غربت، بیروزگاری، اور سماجی دباؤ جیسے مسائل کو حل کرنے کے لیے حکومتی سطح پر موثر اقدامات ضروری ہیں۔

    یہ واقعہ تھرپارکر کے عوام اور حکام کے لیے ایک بڑا چیلنج پیش کرتا ہے اور علاقے میں سماجی و نفسیاتی مسائل کے حل کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔

  • تھرپارکر میں  آسمانی بجلی گرنے سے 8 افراد جان سے گئے

    تھرپارکر میں آسمانی بجلی گرنے سے 8 افراد جان سے گئے

    اسلام ٓباد : تھرپارکر میں بارش کے دوران آسمانی بجلی گرنے سے آٹھ افراد جان سے گئے، سب سے زیادہ چھ اموات ننگرپار کرکے گاؤں اکراڑوبھیل میں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھرمیں جاری مون سون بارشوں کے دوران آسمانی بجلی گرنے سے سمیت مختلف حادثات پیش آئے،

    جس میں 2 بچوں سمیت 16 افراد جاں بحق جبکہ درجنوں زخمی ہوئے، سب سے زیادہ چھ اموات ننگرپار کرکے گاؤں اکراڑوبھیل میں ہوئیں

    ننگرپارکر کے نواحی گاؤں میں بجلی گرنے سے آٹھ افراد لقمہ اجل بنے پولیس نے بتایا کہ ایک ہی خاندان کے 6 افراد کھیت میں موجود تھے کہ بجلی گرگئی، جس سے دو 8 سالہ بچیاں، ایک 10سالہ بچہ ، 2 نوجوان اور ایک بزرگ جاں بحق ہوگئے جبکہ سات مویشی بھی ہلاک ہوئے۔

    اس کے علاوہ  راہ گیر 40سالہ شخص جاں بحق ہوگیا جبکہ چھاچھرو کے گاؤں خمیسو منگریو میں بھی 11سال کی بچی جاں بحق ہو گئی۔

    صوابی میں چار افراد سیلابی ریلے میں ڈوب کر جاں بحق ہوئے، راولپنڈی میں دو افراد جان سے گئے جبکہ پشاور روڈ پرکرنٹ لگنے سے بچہ زندگی گنوا بیٹھا اور میرپور میں مکان کی چھت گرنےسے بچہ جاں بحق ہوا۔

    خیال رہے کراچی سے کشمیراور بلوچستان سے گلگت بلتستان تک بادل برس رہےہیں، آزاد کشمیر، پنجاب اور خیبرپختو نخوا میں دھواں دھاراسپیل کے بعد ندی نالوں میں طغیانی آگئی ہے اور کئی مقامات پر لینڈ سلا ئیڈنگ کی اطلاعات ہیں جبکہ جبکہ نشیبی علاقے زیرآب آچکے ہیں۔

    راولاکوٹ میں بھی سیلابی صورتحال ہے،مانسہرہ بائی پاس کےقریب برساتی نالےمیں طغیانی سےایک خاندان ریلے کی زدمیں آگیا، جنھیں مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت ریسکیو کیا گیا۔

  • تھرپارکر میں مور رانی کھیت بیماری سے مرنے لگے

    تھرپارکر میں مور رانی کھیت بیماری سے مرنے لگے

    تھرپارکر : مور رانی کھیت بیماری سے مرنے لگے، بیمارمور پہلے بینائی سے محروم پھر کھانا پینا چھوڑ دیتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شدید گرمی اور حبس سے موروں کی اموات تھرپارکر کے مختلف علاقوں میں شدید گرمی اور حبس نے نہ صرف انسانوں بلکہ چرند پرند کے لیے بھی مشکلات پیدا کر دی ہیں۔

    علاقے کے مکینوں نے بتایا کہ شدید گرمی کی وجہ سے رانی کھیت بیماری بھی پھیل گئی ہے، ضلع کے مختلف علاقوں میں پانی اور خوراک کی قلت کی وجہ سے مور شدید متاثر ہو رہے ہیں، جس کے نتیجے میں پندرہ مور مر چکے ہیں اور کئی بے حال ہیں۔

    اس بیماری کے پہلے مرحلے میں مور اندھے ہو جاتے ہیں اور کھانا پینا چھوڑ دیتے ہیں، موروں کو گھروں میں بٹھا کر زیادہ پانی چھڑکنے سے ان کی حالت کچھ بہتر ہو جاتی ہے اور وہ نرم غذا بھی کھا لیتے ہیں۔

    مقامی لوگوں کا مطالبہ ہے کہ محکمہ جنگلی حیات گاؤں کی سطح پر کیمپس لگا کر انہیں فوری طبی امداد فراہم کرے۔

    وائلڈ لائف کے ڈپٹی ڈائریکٹر میر اعجاز تالپور کا کہنا تھا کہ تھر میں حالیہ شدید گرمی اور حبس کے باعث موروں کی حالت خراب ہو رہی ہے، ضلع کے مختلف 2300 دیہات میں مور موجود ہیں جہاں پانی اور خوراک کی قلت پیدا ہو چکی ہے اور کچھ مور رانی کھیت بیماری کا شکار ہوئے ہیں۔

    گزشتہ دو ماہ میں 11 موروں کی ہلاکت ہوئی ہے، ڈپٹی ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیمیں اس وقت تھرپارکر کے مختلف علاقوں میں مقامی رہائشیوں کی مدد سے موروں کو بچانے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ "الحمداللہ اب بارشیں شروع ہوئی ہیں تو اب گرمی کا زور ٹوٹ جائے گا اور موروں کی زندگیوں کو درپیش خطرات سے بچایا جا سکے گا۔

    سیزن وائز ہر سال جون اور جولائی میں ایسی گرمی کی وجہ سے موروں کی ہلاکتیں ہوتی ہیں جو آہستہ آہستہ بارشیں ہونے سے کنٹرول ہو جاتی ہیں۔

    میر اعجاز تالپور نے مزید کہا کے تھرپارکر کے باشندے اور محکمہ جنگلی حیات کے اہلکار مشترکہ کوششیں کر رہے ہیں تاکہ موروں کو شدید گرمی اور رانی کھیت بیماری سے بچایا جا سکے، امید ہے کہ بارشوں کے آغاز سے حالات بہتر ہو جائیں گے اور موروں کی اموات میں کمی آئے گی۔

  • نگراں وزیر اعلیٰ تھرپارکر کے سرکاری اسکول پہنچ گئے، بچے انگلش میں جواب نہ دے سکے

    نگراں وزیر اعلیٰ تھرپارکر کے سرکاری اسکول پہنچ گئے، بچے انگلش میں جواب نہ دے سکے

    تھرپارکر: نگراں وزیر اعلیٰ تھرپارکر کے سرکاری اسکول کے دورے پر گئے، تو انھوں نے بچوں سے انگلش میں آسان سوالات کیے تاہم بچے انگلش میں جواب نہ دے سکے۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر اعلیٰ سندھ مقبول باقر نے گورنمنٹ بوائز اسکول اسلام کوٹ کا دورہ کیا، انھوں نے مختلف کلاسوں کا معائنہ کیا، اور بچوں سے انگلش میں بات کی، تاہم کوئی بچہ انگلش میں بنیادی سوالات کے جواب نہ دے سکا، جس پر انھوں نے ڈائریکٹر ایجوکیشن اختر بیگ پر اظہار ناراضی کیا۔

    ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق نگراں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا میں بچوں کی قابلیت اور اساتذہ کے پڑھانے کے معیار سے مطمئن نہیں ہوں، ڈائریکٹر ایجوکیشن نے نگراں وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ اسکول میں کلاس 6 تا 10 ویں تک 1671 بچے داخل ہیں، جب کہ اسکول میں 19 ایچ ایس ٹی ہیں، اور 50 اساتذہ کی ضرورت ہے، مزید اساتذہ کے لیے ڈیپارٹمنٹ کو لکھا بھی گیا ہے۔

    نگراں وزیر اعلیٰ سندھ نے ہیڈ ماسٹر آفس میں بیٹھ کر اجلاس کیا، جسٹس (ر) مقبول باقرنے کہا آپ کو اساتذہ کا انتظام کرنا چاہیے تھا، اساتذہ نہ ہونے سے ہمارے مستقبل کا نقصان ہو رہا ہے، انھوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے انسپیکشن کی ہوتی تو اسکول کی حالت بہتر ہوتی۔

    نگراں وزیر اعلیٰ نے کہا یہ بچے ہماری اولاد ہیں، ہم ان کا مستقبل کیوں تباہ کر رہے ہیں؟ ترقی کیسے کریں گے جب ہم قوم کے معماروں کو خود تباہ کر رہے ہیں۔

    نگراں وزیر اعلیٰ سندھ نے اسکول کی لیب کا بھی دورہ کیا، جہاں نویں کلاس کے بچے کیمسٹری پریکٹیکل کر رہے تھے، انھوں نے پریکٹیکل پڑھانے کے طریقہ کار کو ناقص قرار دے دیا، لیب میں میتھ کا ٹیچر کیمسٹری کا پریکٹیکل کروا رہا تھا، یہ دیکھ کر نگراں وزیر اعلیٰ نے ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن، ہیڈ ماسٹر اور اسکول انچارج پر سخت ناراضی کا اظہار کیا۔

    ترجمان کے مطابق لیب میں تمام آلات پر مٹی چڑھی ہوئی تھی، نگراں وزیر اعلیٰ انسٹرکٹر اوم پرکاش پر بھی سخت برہم ہوئے۔ انھوں نے اسکول کے کمپیوٹر لیب کا دورہ کیا تو لیب میں کوئی استاد نہیں تھا، دیکھا گیا کہ 2008 سے کمپیوٹرز ڈبوں سے نکالے ہی نہیں گئے تھے، جس پر نگراں وزیر اعلیٰ نے کمشنر کو کمپیوٹر لیب ٹھیک کر کے رپورٹ کرنے کی ہدایت کی۔

    مقبول باقر نے کہا ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن نے کوئی انسپیکشن نہیں کی ہے، جب کہ میری ہدایت کے بعد 10 انسپیکشنز ہونی چاہیے تھیں۔

  • تھرپارکر: پسند کی شادی نہ ہونے پر پریمی جوڑے کی  اجتماعی خودکشی

    تھرپارکر: پسند کی شادی نہ ہونے پر پریمی جوڑے کی اجتماعی خودکشی

    تھرپارکر: پسند کی شادی نہ ہونے پر پریمی جوڑے نے اجتماعی خودکشی کرلی، تھر میں رواں سال 55 خودکشیاں رپورٹ ہوچکی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تھر پارکر میں ایک اور پریمی جوڑے نے اجتماعی خود کشی کرلی، خود کشی پسند کی شادی نہ ہونے پر کی گئی۔

    اسلام کوٹ کے نواحی گاؤں میں نوجوان لڑکے لڑکی کی درخت سے جھولتی لاشیں ملیں، لاشیں لجپت اور پشپا کی تھیں، لاشیں درخت سے اتار کر اسپتال منتقل کی گئیں تاہم اہلخانہ کے پوسٹ مارٹم سے انکار کے بعد میتیں بِنا کارروائی حوالے کردی گئیں۔

    پولیس کاکہناہے کہ معاملہ پسند کی شادی نہ ہونے کا تھا جبکہ گاؤں والے بتاتے ہیں کہ لڑکی کی دس دن پہلے کہیں اورشادی ہوئی تھی اور ایک دن پہلےہی سسرال سےمیکےآئی تھی۔

    تھرپارکر میں رواں سال جوڑوں کی ایک ساتھ خودکشی کا چوتھا واقعہ ہے، تھرمیں رواں سال خودکشی کے پچپن واقعات میں انتیس مرد اور چھبیس خواتین نے زندگیوں کا خاتمہ کیا۔

    تھر میں ہونیوالی لاتعداد خودکشیوں میں سے کسی ایک میں بھی پولیس مکمل تفشیش اور واقعے کے حقیقی نتائج تک پہنچنےمیں ناکام رہی ہے۔

  • تھر پارکر: 2 بلدیاتی اقلیتی عہدوں پر خواتین کی تقرری

    تھر پارکر: 2 بلدیاتی اقلیتی عہدوں پر خواتین کی تقرری

    کراچی: صوبہ سندھ کے ضلع تھر پارکر میں پیپلز پارٹی کی جانب سے 2 بلدیاتی اقلیتی عہدے خواتین کو دے دیے گئے، ضلع تھر میں مختلف ٹاؤنز میں بھی اقلیتی امیدواروں کو ترجیح دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے تھر پارکر میں 2 بلدیاتی اقلیتی عہدے خواتین کو دے دیے۔

    ضلع تھر پارکر کونسل کی وائس چیئرمین کملا بھیل ہوں گی، مٹھی میونسپل کمیٹی کی وائس چیئرمین سمترا میگھواڑ ہوں گی۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے دونوں خواتین کے ناموں کی منظوری دے دی، ضلع تھر میں مختلف ٹاؤنز میں بھی اقلیتی امیدواروں کو ترجیح دی گئی۔

  • آئین سب پر مقدم، کوئی اس سے بالاتر نہیں ہے، وزیراعظم

    آئین سب پر مقدم، کوئی اس سے بالاتر نہیں ہے، وزیراعظم

    تھرپارکر: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئین پاکستان سب پر مقدم ہے، کوئی قانون، آئین سے بالاتر نہیں ہے۔

    وزیر اعظم شہباز شریف نے تھرپارکر میں افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا کہ آج پورے پاکستان کے لیے خوشی کا دن ہے، تھر کے صحرا میں 330 میگاواٹ، 1320 میگاواٹ بجلی منصوبےکا افتتاح ہوا، دہائیوں کی محنت، پلاننگ، مربوط حکمت عملی کی بدولت صحرا صنعت میں بدل چکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں کی تکمیل قومی اہمیت کی حامل ہے، تھر میں ریت کے میدان میں آج ہزاروں میگا واٹ بجلی پیدا ہورہی ہے، تھر سے پیدا ہونیوالی روشنی پورے پاکستان میں پھیل رہی ہے، یہ ترقی کا سفر پاکستان کی ترقی اور خوشحال موجد بنے گا۔

    وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کوئلے کی بنیاد بجلی نہیں بننی چاہیے، تھر کوئلہ اللہ نے تحفے کے طور عنایت کیا ہے، تھر کوئلہ 100 سال تک ہزاروں میگاواٹ بجلی پیداکر سکتا ہے، تھر سے  بجلی بنے گی تو اربوں ڈالر کا کوئلہ امپورٹ نہیں کرنا پڑے گا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ تھر کے منصوبوں سے پاکستان کی معیشت کو بے پناہ تقویت ملےگی، ہمیں کسی کنفیوژن کا شکار نہیں ہونا چاہیے، وفاق اور سندھ ملکر  پلاننگ کرینگے تو پاکستان ترقی کے دور میں آگے نکلے گا۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ تھر میں ایک عظیم منصوبہ شروع ہوچکا ہے، تھرکول سے اربوں ڈالر کی بجلی پیدا ہوگی، ٹرانسمیشن لائنز پر کام تیزی سے رواں دواں ہے، بدقسمتی سے 4 سال میں رتی برابر کام نہیں ہوا تھا، لیکن اب ٹرانسمیشن لائنز پر کام تیزی رواں دواں ہے۔

    30 اپریل تک ٹرانسمیشن لائنز لگ جائیں گی، ٹرانسمیشن لائنز کے ذریعے بجلی پاکستان کے طول وعرض میں پہنچ جائے گی۔

    وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ مشکلات کے  باوجود ساتھ دینے  پر چینی حکومت کا شکریہ ادار کرتا ہوں، سی پیک کا اگلا ہدف زراعت، آئی ٹی ہے، موقع آگیا ہے کہ سی پیک کو مزید آگے لیکر جائیں، سی پیک کو اپنے ترقی کا حصہ سمجھتے ہیں۔

    وزیراعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ آئین پاکستان سب پر مقدم ہے کوئی قانون، آئین سے بالاتر نہیں ہے، کوئی ملک میں دہشتگردوں کو پناہ نہیں دے سکتا، ہم دہشتگردوں کو پناہ دیں اور شیلڈ بنائیں یہ ناقابل برداشت بات ہے۔

  • وزیر اعظم آج تھرپارکر کا ایک روزہ دورہ کریں گے

    وزیر اعظم آج تھرپارکر کا ایک روزہ دورہ کریں گے

    اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف آج تھرپارکر کے مختصر دورے پر اسلام کوٹ پہنچ رہے ہیں جہاں وہ سی پیک منصوبے کے تحت بجلی پیدا کرنے والے پاور پروجیکٹ کا افتتاح کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف تھرپارکر میں تاریخی منصوبوں کا افتتاح کریں گے، جس میں 1320 میگاواٹ شنگھائی الیکٹرک تھر اور 330 میگاواٹ تھل نواتھرکا پروجیکٹ شامل ہے۔

    وزیراعظم ہاؤس کے جاری کردہ شیڈول کے مطابق وزیراعظم آج صبح ساڑھے 10 بجے اسلام کوٹ ایئرپورٹ پہنچیں گے۔

    رپورٹ کے مطابق تھرکےکوئلے سے چلنے والے منصوبوں سے سالانہ 11.24 ارب کم لاگت بجلی کے یونٹ پیدا ہونگے، منصوبوں سے تھر کے کوئلے سے بجلی کی موجودہ پیداوار بڑھ کر 3300 میگاواٹ ہو جائے گی۔

    گزشتہ چار سال میں ان منصوبوں کو تعطل کا شکار رکھا گیا، وزیر اعظم کی ہدایت پر ان منصوبوں کی تکمیل کو اولین ترجیح بنایا گیا، افتتاحی موقع پر وزیر اعظم خطاب بھی کریں گے۔