Tag: تھرپارکر

  • تھرپارکر: ڈکیتی میں مزاحمت پر دو بھائی قتل، علاقہ مکین سراپا احتجاج

    تھرپارکر: ڈکیتی میں مزاحمت پر دو بھائی قتل، علاقہ مکین سراپا احتجاج

    تھرپارکر : ڈکیتی مزاحمت پر مٹھی تھرپارکر میں دو تاجربھائیوں کو قتل کر دیا گیا، لوٹ مار کی وارداتوں کے خلاف شہری سراپا احتجاج بن گئے، شہر بند کرادیا، پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزمان کی تلاش شروع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق تھرپارکرمیں لوٹ مارکا بازارگرم ہوگیا، مٹھی کے بازار میں ڈکیتی میں مزاحمت پر ڈاکوؤں نے دو تاجر بھائیوں کو گولیاں ماردیں.

    اطلاعات کے مطابق جیسے ہی صبح تاجربھائیوں نے دکان کھولی تو موٹر سائیکل سوار ڈاکو پہنچ گئے، لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر گولی چلادی۔

    تاجروں کو شدید زخمی حالت میں اسپتال لے جا یا گیا، جہاں دوران علاج دونوں نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا، دو بھائیوں کے قتل پر شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے شہربند کرا دیا۔

    مظاہرین نے ٹائرجلائے اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ پی ٹی آئی رہنماشاہ محمود قریشی نے دہرے قتل کے اس واقعے کی پرزور الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نوٹس لیتے ہوئے وزیرداخلہ سندھ سے رپورٹ طلب کرلی اور قاتلوں کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا۔ آئی جی سندھ نے قتل میں ملوث ڈاکوؤں کی گرفتاری میں مدد پر پانچ لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔

    علاوہ ازیں مٹھی میں نامعلوم افراد کے ہاتھوں دو تاجر بھائیوں کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ مقتولین کے رشتہ دار کی مدعیت میں3نامعلوم افراد کیخلاف درج کیا گیا ہے۔

    مقدمے میں ڈکیتی، قتل اوردہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں، وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال نے واقعے کی انکوائری کاحکم دیدیا ہے، انہوں نے کہا کہ واردات میں جو بھی ملوث ہوا اسے کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔

     

  • تھرپارکر میں زیر علاج مزید 3 بچےدم توڑ گئے

    تھرپارکر میں زیر علاج مزید 3 بچےدم توڑ گئے

    تھرپارکر: ایک بار پھر بھوک اور بیماری جیت گئی، سول اسپتال مٹھی میں زیر علاج مزید3 بچےدم توڑ گئے، رواں سال اموات کی تعداد 69 ہوگئی ہے.

    ترجمان محکمہ صحت کے مطابق 2 روز کے دوران سول اسپتال مٹھی میں زیرعلاج 3  بچےدم توڑ گئے ہیں ، واضح رہے کہ رواں ماہ کے دوران 18 بچے انتقال کرگئے ہیں ، جبکہ رواں سال اموات کی تعداد 69 ہوگئی ہے ، خیال رہے کہ تا حال 16 اسپتال میں بچے زیرعلاج ہیں.

    واضح رہے کہ گذشتہ سال کی طرح رواں سال بھی غذائی قلت اور ناکافی طبی سہولیات کے باعث تھرپارکرمیں بچوں کی اموات کا سلسلہ جاری ہے۔ ماہ جنوری میں تین ماؤں کی گود سونی ہو گئی تھی ، اسپتال ذرائع کا کہنا تھا ہلاک ہونے والوں میں 16 دن کی آمنہ، ڈیڑہ ماہ کی زائیہ ظہور اور امین سمون کی 11 روزہ بچی شامل ہیں۔

    آٹے کی جگہ مٹی


    یاد رہے کہ مٹھی میں حکومت سندھ نے گندم کی بوریاں بھجوائی تھیں۔ لیکن ان بوریوں میں گندم نہیں بلکہ مٹی کی اطلاع ملی ۔بوریوں میں مٹی کی موجودگی کی اطلاع ملتے ہی ریلیف انسپکٹر جج میاں فیاض ربانی اور جو ڈیشل مجسٹریٹ نے گندم کے سرکاری گودام پر چھا پہ مارا۔

    خیال رہے کہ تھر میں انتظامی غفلت کے باعث پیش نومولود بچوں کی ہلاکت پر قابوپانے کے عمل میں بہتری لانے کے لئے تھری عوام کے لئے پاک فوج نے سندھ کے صحرائی علاقے چھاچھرو میں جدید سہولیات سے آراستہ فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا تھا.

  • اگرنیشنل ایکشن پلان پرعمل ہوجاتا توپنجاب میں آپریشن کی ضرورت نہ پڑتی‘شاہ محمود

    اگرنیشنل ایکشن پلان پرعمل ہوجاتا توپنجاب میں آپریشن کی ضرورت نہ پڑتی‘شاہ محمود

    تھرپارکر: تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمودقریشی کاکہناہےکہ نیشنل ایکشن پلان شروع ہوئے دوسال ہوگئےلیکن اس پر عمل درآمد نہیں ہوا۔

    تفصیلات کےمطابق پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی تھرپارکر میں کہاکہ اگرنیشنل ایکشن پلان پر عمل ہوجاتا تو پنجاب میں آپریشن کی ضرورت نہ پڑتی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ نواز شریف نےتھرپارکر کاقحط دور کرنے کےلیےجواربوں روپے دینے کےوعدے دو سال پہلے کیےتھے وہ آج تک پورے نہیں ہوئے۔

    مزید پڑھیں:دہشت گردوں کے خلاف پورے ملک میں آپریشن ضروری: عمران خان

    یاد رہےکہ گزشتہ روز لاہور دھماکےکی مذمت کرتےہوئےتحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہناتھا کہ دہشت گردی کےحالیہ واقعات مایوس کن ہیں۔دہشت گردوں کے خلاف پورے ملک میں آپریشن ہوناچاہیےتھا۔

    مزید پڑھیں:لاہور ڈیفنس میں دھماکہ‘ آٹھ جاں بحق 21 زخمی

    واضح رہےکہ گزشتہ روز لاہور کےعلاقے ڈیفنس میں ریستوران میں دھماکہ ہوا تھاجس کے نتیجے میں آٹھ افراد جاں بحق جبکہ 21 زخمی ہوئے تھے۔

  • تھرپارکرمیں پاک فوج کے زیراہتمام مفت طبی کیمپ

    تھرپارکرمیں پاک فوج کے زیراہتمام مفت طبی کیمپ

    تھرپارکر : پاک فوج کی جانب سے تھر کے علاقے چھاچڑو میں لگائے گئے میڈیکل کیمپ سے تین ہزارسے زائد شہریوں نے استفادہ کیا کیمپ میں مریضوں کو مفت ادویات فراہم کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کےجوانوں نے ریگستان میں پڑاؤ ڈال لیا، تھر کے عوام کیلئے پاک فوج کی امدادی وطبی سرگرمیاں جاری ہیں۔ پاک فوج کی جانب سے سندھ کےصحرائی علاقے چھاچھرو کے عوام کے لئے جدید سہولیات سے آراستہ فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔

    پاک فوج کے ڈاکٹرز نے مریضوں کامعائنہ کیا، مریضوں کو پیرا میڈیکل اسٹاف کی جانب سے مفت ادویات اورغذائی قلت کے شکار بچوں کو وٹامن کی ادویات فراہم کی گئیں۔

    اس موقع پرخواتین کی بڑی تعداد بھی طبی کیمپ میں آئی۔ کیمپ میں حاملہ خواتین کے لئے خصوصی لیکچرکا اہتمام بھی کیا گیا۔

    کیمپ میں جدید لیبارٹری، الٹراساؤنڈ اور ایمبولینس کی سہولیات بھی موجود تھی، چھاچڑومیں میڈیکل کیمپ سےتین ہزارسے زائدمریضوں نے استفادہ کیا۔ رواں ماہ تھر کے مختلف ریگستانی علاقوں میں پاک فوج کے مزید چھ کیمپ لگائے جائیں گے۔

  • راولپنڈی سے اغواء ہونے والی یوکرینی خاتون تھرپارکر سے بازیاب

    راولپنڈی سے اغواء ہونے والی یوکرینی خاتون تھرپارکر سے بازیاب

    مٹھی: تین سال قبل راولپنڈی سے اغواء ہونے والی یوکرینی خاتون کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تھرپارکر سے بازیاب کروالیا ہے۔

    ایس ایس پی ضلع تھرپارکرکے مطابق اکتیس سالہ کترینہ نامی خاتون کوخنیسر پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقعہ کتھو نامی علاقے سے بازیاب کرواتے ہوئے مبینہ اغواء کارکو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    مغوی خاتون کے مطابق انہیں عبدالمناف نوہریو نامی شخص راولپنڈی سے اغواء کے تھرپارکر لایا تھا۔

    تاہم ملزم کے والدین نے موقف اختیار کیا ہے کہ ان کے بیٹے نے یوکرینی خاتون سے شادی کی ہوئی ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزم کے خلاف تھانہ میندرا میں 130/2013 ایف آئی آر درج کر کے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔

     

  • بھوک سے 3 معصوم تھری بچے جاں بحق ، تعداد 193 ہوگئی

    بھوک سے 3 معصوم تھری بچے جاں بحق ، تعداد 193 ہوگئی

    تھرپارکر : صحرائے تھر میں ہر گزرتے روز کے ساتھ موت کے سائے گہرے ہوتے جارہے ہیں ، آج بھی سخت سردی اور بھوک کے باعث تین معصوم کلیاں مرجھاں گئیں۔

    دو ماہ میں جاں بحق بچوں کی تعداد ایک سو ترانوے تک جا پہنچی ۔تھر کے صحرا سے موت کے سائے چھٹ نہ سکے ۔ ہر گزرتا دن تھر واسیوں کے لئے پہلے سے مشکل ہوتا جارہا ہے ۔

    سائیں سرکار کے دعوے ہزار لیکن سخت سردی، غذائی قلت اورصحت کی سہولیات کا فقدان بچوں کے لئے ہر روز موت کے پروانے لارہا ہے۔

    آج بھی تین بچے زندگی کا سفر چھوڑ گئے۔ ڈیپلو کے گاؤں لگھدیوں میں ایک معصوم دم توڑ گیا۔ اسلام کوٹ میں بھی ایک ننھا زندگی کی جنگ ہار گیا۔

    مٹھی کے گاؤں امریو میں ایک بچہ موت کو شکست نہ دے سکااور اس کے سامنے کھٹنے ٹیک دئیے۔ حکومتی دعوؤں کے برعکس تھر واسیوں کو ایسے مسیحا کا انتظار ہے جو ان کو بنیادی سہولیات فراہم کرکے ان کی زندگی بدل دے۔

  • تھر:غذائی قلت کے باعث مزید 4 بچے لقمہ اجل بن گئے

    تھر:غذائی قلت کے باعث مزید 4 بچے لقمہ اجل بن گئے

    تھرپارکر: غذائی قلت کے شکار مزید چار بچے دم توڑ گئے۔ سال رواں کے دوران جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد ایک سو ستتر ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غذائی قلت اور ناکافی طبی سہولیات کے باعث تھرپارکر میں بچوں کی اموات کا سلسلہ جاری ہے۔ آج بھی چار ماؤں کی گود سونی ہو گئی۔

    سول اسپتال مٹھی میں دو نومولود جان سےگئےجبکہ مرنے والے دو بچوں کا تعلق چھاچھرو کے نواحی گاوں سے ہے،جبکہ اسپتال میں داخل دیگر مریض بچے

    قحط کےباعث غذائی قلت کے شکار تھرواسی طبی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث معمولی بیماریوں کے سامنے بھی بے بس نظر آتے ہیں اور بچوں کی اموات کا سلسلہ رکتا نظر نہیں آتا۔

    حکومتی دعوے دھرے کے دھرے ہیں اور تھر واسیوں سے کئے گئے وعدے پورے ہوتے ہوئے نظر نہیں آرہے۔ جس کی وجہ سے ہلاکتوں کا نہ تھمنے والا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

  • تھر:مزید دو بچے جان سے گئے،تعداد197 تک جا پہنچی

    تھر:مزید دو بچے جان سے گئے،تعداد197 تک جا پہنچی

    تھرپارکر: غذائی قلت نےآج مزید چاربچوں کی جان لے لی۔ یکم اکتوبرسے بھوک سے مرنے والے بچوں کی تعدادایک سو ستانوےہوگئی۔سندھ حکومت کی جانب سے بھیجی گئی امداد کے باوجود تھر کے کئی علاقوں میں بھوک نے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔

    سردی کے موسم میں موت کی آنکھ مچولی تا حال جاری ہے ۔وسائل کم اور  مسائل زیادہ ہیں۔زمینیں بنجرہوچکی ہیں،کنویں خشک ہوگئے،ان حالات میں بچے  قحط اور بھوک سے نڈھال ہوکر بیمار نہ ہوں تو کیا ہو؟

    اس پر ستم یہ کہ قریب کوئی اسپتال  بھی نہیں،اور اگراسپتال ہے تو وہاں تک جانے کے لئے سواری دستیاب نہیں  نہیں۔دوردرازعلاقوں تک مریض کو مشکل سے اسپتال لے بھی جائیں تو انکشاف ہوتا ہے کہ ڈاکٹرز موجود ہ نہیں ۔

    انکیوبیٹر ہیں تو ان کی تعداد اتنی کم کہ بچوں کی جان بچانے کے لئے حیدرآبادکے اسپتالوں کا رخ کرناپڑتاہے۔چھاچھرو، مٹھی، اسلام کوٹ سمیت اندرون تھر خوراک کی کمی ہے ۔روز کئی بچے موت کا شکار ہوکر صحرا کی مٹی میں مل جاتے ہیں۔

  • تھر میں غذائی قلت، جاں بحق بچوں کی تعداد 145ہوگئی

    تھر میں غذائی قلت، جاں بحق بچوں کی تعداد 145ہوگئی

    تھرپارکر: صحرائے تھر میں موت کا راج جاری ہے۔ سول اسپتال مٹھی میں تین روز کا بچہ دم توڑ گیا ہے۔ دوماہ میں ہلاکتوں کی تعداد ایک سوپینتالیس ہوگئی ہے۔

    تھر بن گیا ہے موت کا گھر خوراک کی کمی اور طبی سہولیات کا فقدان یا حکومت کی لاپرواہی تھری واسیوں کو آئے روز موت کی وادی میں دھکیل رہی ہے۔ دوماہ میں ایک سو پینتالیس سے زائد بچے دنیا چھوڑ گئے۔

    سول اسپتال مٹھی کا حال یہ ہے کہ پچاس بچے زندگی موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں اور انکیوبیٹر کی تعداد بھی محدود ہے۔ کئی بچوں کو تشویشناک حالت میں حیدرآباد منتقل کیا جاتا ہے اور جانے کیلئے ایمبولنس بھی نہیں ملتی ہے۔

    حالات کی ستم ظریفی اور حکومت کی لاپرواہی نے تھری واسیوں کو درد کی تصویر بنا دیا ہے۔

  • تھر: غذائی قلت اور قحط نے 70 دنوں میں 137 بچوں کو موت کی نیند سلادیا

    تھر: غذائی قلت اور قحط نے 70 دنوں میں 137 بچوں کو موت کی نیند سلادیا

    تھر پارکر: تھرپارکر میں بچوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ نہ تھم سکا، آج بھی دو بچے زندگی کی بازی ہار گئے۔ غذائی قلت اور قحط نے ستر دنوں میں ایک سو سینتس بچوں کو موت کی نیند سلادیا ہے۔

    تھر کے صحرا میں زندگی کا سفر مشکل ہوگیا ہے، ہر گرزتا دن ننھی کلیوں کو مرجھا رہا ہے۔ غذائی قلت روز کئی مائوں کی گود یں اجاڑرہی ہے۔ مگر کوئی پرسان حال نہیں ہے، حکمرانوں کے کانوں تک آواز بھی نہیں پہنچ پاتی اقدامات صرف دوروں اور زبانی دعوؤں تک محدود ہیں۔

    آج بھی سول اسپتال مٹھی میں دو بچے دم توڑ گئے ہیں جبکہ کئی اب بھی زندگی اورموت کی کشمش میں مبتلاہیں۔ بھوک، پیاس، بیماری اور اب جاڑا، تھر واسیوں کی زندگی ہر گزرتے دن کےساتھ مشکل ہوتی جارہی ہے۔ بے بس لوگوں کے لیے نئی صبح زندگی کے بجائے موت کا پیغام لاتی ہے، حکومت کے وعدے اور دعوے سب دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔