Tag: تھریٹ الرٹ

  • محرم الحرام کے دوران ممکنہ دہشت گردی کا خطرہ، تھریٹ الرٹ جاری

    محرم الحرام کے دوران ممکنہ دہشت گردی کا خطرہ، تھریٹ الرٹ جاری

    کراچی: محرم الحرام کے دوران اینٹی انکروچمنٹ پولیس کیلئے بھی تھریٹ الرٹ جاری کردیا گیا، اہلکاروں کو خاص ہدایات جاری کردی گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈی ایس پی طارق اسلام نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ انچارج سمیت کوئی اہلکار اکیلا کسی سرکاری ڈیوٹی پر نہ جائے۔

    انہوں نے کہا کہ حالیہ دہشت گردانہ حملوں کے پیش نظر الرٹ جاری کیا گیا ہے، کراچی میں سرکاری آفیشلز کو نشانہ بنانے کا امکان ہے۔

    تمام سرکاری کارروائیاں پولیس موبائل میں کی جائیں، جبکہ ڈیوٹی کے دوران یونیفارم کا استعمال کیا جائے، کوئی اہلکار گھر سے دفتر آتے یا واپس جاتے ہوئے یونیفارم یا جوتے نہ پہنے۔

    تھریٹ الرٹ اینٹی انکروچمنٹ ایس ایچ اوز کو جاری کیا گیا ہے، ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لیے حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    دوسری جانب محرم الحرام میں سیکیورٹی کے پیش نظر رینجرز اور پولیس نے کراچی کے مختلف علاقوں اور اندرون سندھ میں مشترکہ فلیگ مارچ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق محرم الحرام کے سلسلے میں سندھ سمیت کراچی میں سخت سیکیورٹی انتظامات کئے گئے ہیں۔

    رینجرز اور پولیس نے کراچی کے مختلف علاقوں اور اندرون سندھ میں مشترکہ فلیگ مارچ کیا، ترجمان نے بتایا کہ فلیگ مارچ کراچی سپر ہائی وے، نارتھ ناظم آباد، سرجانی ٹاؤن میں کیا گیا۔

    اورنگی ٹاؤن، شاہ لطیف ٹاؤن، شاہراہ فیصل، کورنگی، بلدیہ ٹاؤن، صدر ٹاؤن اور جمشید ٹاؤن ودیگر علاقوں میں بھی فلیگ مارچ کیا۔

    حیدر آباد، جامشورو، دادو، میر پور خاص، ٹنڈو محمد خان، سانگھڑ، سنجرو، کنڈیارو، بدین، ٹھٹھہ اور سندھ کے دیگر علاقوں میں بھی فلیگ مارچ کیا گیا۔

    کراچی بڑی تباہی سے بچ گیا، محرم کے جلوس پر خودکش حملے کی منصوبہ بندی کرنے والا دہشت گرد گرفتار

    فلیگ مارچ کے دوران اہم امام بارگاہوں اور جلوس کی گزر گاہوں کا معائنہ بھی کیا گیا تاہم شہر کے داخلی اور خارجی راستوں میں اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔

  • پی ڈی ایم جلسہ تھریٹ الرٹ، مریم نواز سمیت دیگر قیادت کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے

    پی ڈی ایم جلسہ تھریٹ الرٹ، مریم نواز سمیت دیگر قیادت کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے

    لاہور: پولیس نے تھریٹ الرٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کر دیا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ کے لاہور جلسے میں دہشت گردی ہو سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے پی ڈی ایم کے لاہور جلسے پر ممکنہ دہشت گرد حملے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے، الرٹ میں کہا گیا ہے کہ مریم نواز سمیت دیگر قیادت کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

    پولیس نے سیاسی لیڈر شپ کو بھی ممکنہ حملے کے خطرے سے آگاہ کر دیا ہے، تھریٹ الرٹ میں پی ڈی ایم قیادت سے جلسہ منسوح کرنے کی درخواست کی گئی تھی، تاہم جلسہ منسوخ نہ کرنے پر مریم نواز اور دیگر کو حفاظتی ہدایات جاری کر دی گئیں۔

    تھریٹ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ دوران سفر سیاسی قیادت بلٹ پروف گاڑی کا استعمال کریں، گاڑی کے سن روف سے ہرگز باہر نہ نکلیں، دوران جلسہ لاؤڈ اسپیکر کے استعمال سےگریز کیا جائے۔

    31 دسمبر تک ارکان اسمبلی اپنے استعفے پارٹی قائدین کو جمع کرا دیں گے: مولانا فضل الرحمان

    تھریٹ الرٹ میں کرونا کے پیش نظر حکومتی ایس او پیز پر عمل کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے، الرٹ کے مطابق سیاسی قائدین سمیت جلسہ گاہ کی سیکورٹی بھی بڑھائی جائے گی۔

    واضح رہے کہ آج پی ڈی ایم کے اجلاس میں متعدد فیصلے کیے گئے، پی ڈی ایم نے اجلاس کے بعد اعلان کیا کہ 13 دسمبر کو مینار پاکستان میں جلسہ ہوگا، حکومت نے رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تو ملتان سے بھی برا حشر ہوگا۔

    مولانا فضل الرحمان نے نیوز کانفرنس میں یہ بھی کہا کہ 31 دسمبر تک ارکان اسمبلی اپنے استعفے پارٹی قائدین کو جمع کرا دیں گے، اسی دن پی ڈی ایم کا پھر اجلاس ہوگا جس میں مزید فیصلے ہوں گے۔

  • پی ڈی ایم جلسہ: دہشت گرد حملے کا تھریٹ الرٹ جاری

    پی ڈی ایم جلسہ: دہشت گرد حملے کا تھریٹ الرٹ جاری

    اسلام آباد: حساس اداروں نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسے پر کالعدم ٹی ٹی پی کے ممکنہ دہشت گرد حملے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔

    ذرایع کے مطابق حساس اداروں نے تھریٹ الرٹ جاری کیا ہے کہ پی ڈی ایم جلسے پر کالعدم ٹی ٹی پی کے ممکنہ دہشت گرد حملے کا خطرہ ہے۔

    تھریٹ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ پی ڈی ایم جلسے کے مقام یا اطراف کے علاقے میں خود کش حملے کا خطرہ ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ سیاسی لیڈر شپ کو ممکنہ حملے کے خطرے سے بھی آگاہ کر دیاگیا، جلسہ گاہ کی سیکورٹی بھی بڑھا دی گئی ہے۔

    ذرایع کے مطابق ممکنہ خطرے کے باعث جلسہ گاہ سے ڈیڑھ کلو میٹر دور پارکنگ بنائی گئی ہے، سیاسی لیڈرز کی گاڑی کے علاوہ کسی گاڑی کو اندر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    جلسے کی کوریج پر موجود میڈیاگاڑیوں کی بھی بی ڈی کلیئرنس کر دی گئی ہے، رنگ روڈ کو چارسدہ سے موٹر وے تک بند کر دیاگیا ہے، ممکنہ خطرے کی وجہ سے رنگ روڈ پر دکانیں اور سی این جی اسٹیشنز بھی بند کیے جا چکے ہیں۔

    ملک میں مکمل لاک ڈاؤن کے حوالے سے وزیراعظم کا بڑا اعلان

    ذرایع کا کہنا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی کال ٹریس کیے جانے سے حملے کی منصوبہ بندی کا معلوم ہوا۔

    واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم کی جانب سے آج کرونا خطرے سے متعلق عدالتی احکامات کے باوجود پشاور میں جلسہ کیا جا رہا ہے، کبوتر چوک میں جلسے کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں اور کارکنوں کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے، مولانا فضل الرحمان، مریم نواز اور بلاول بھٹو زرداری پشاور پہنچ چکے ہیں۔

    آج وزیر اعظم عمران خان نے ایک ٹویٹ میں مکمل لاک ڈاؤن کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا کیسز ایسے ہی بڑھتےگئے تولاک ڈاؤن کرنے پر مجبور ہوں گے، اور ذمہ دار پی ڈی ایم ہوگی، لاکھوں جلسے کر لیں، این آر او پھر بھی نہیں ملے گا۔

  • کراچی کے لیے 77 تھریٹ الرٹس موجود ہیں: آئی جی سندھ

    کراچی کے لیے 77 تھریٹ الرٹس موجود ہیں: آئی جی سندھ

    کراچی: انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ ڈاکٹر کلیم امام کا کہنا ہے کہ کوئٹہ دھماکے کے بعد کراچی میں سیکیورٹی سخت کردی ہے، شہر کے 77 مقامات کے لیے دہشتگردی کا خدشہ موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کچھ مشکلات کا سامنا ہے جنہیں دور کیا جا رہا ہے، کراچی کا شہری ہوں اور عزیز آباد میں رہتا تھا۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ سنہ 1980 میں کرکٹ کھیلتا تھا بہت اچھا ماحول تھا، پتہ ہی نہیں چلا کب نوجوانوں کے ہاتھ میں بلے کی جگہ ہتھیار آگئے، یہ میرا شہر ہے مجھے یہاں کے حالات کی فکر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مفتی تقی عثمانی کیس میں اہم کڑی ملی ہے، جلد آگاہ کیا جائے گا۔ کوئٹہ میں واقعہ ہوا ہے، کراچی میں بھی 77 تھریٹ الرٹ موجود ہیں۔ کوئٹہ واقعے کے تناظر میں کراچی میں سیکیورٹی سخت ہے۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ ٹارگٹڈ آپریشن کے بعد کراچی میں پولیس کی شہادتوں میں کمی ہوئی، غفار ذکری اور دیگر گینگز کا خاتمہ کیا جو بڑی کامیابی ہیں۔ تاجر کے قتل کی تحقیقات ہو رہی ہے۔ بھتے کی وارداتیں یا قتل کی کارروائیاں بہت ہوئیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ادارہ چلانے کے لیے رولز کی ضرورت ہوتی ہے، 22 اگست واقعے کی تحقیقات اختتامی مراحل میں ہیں۔ کسی کو شہر میں ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

  • ہارون بلور پر حملہ کرنے والے خود کش بم بار کی بھی شناخت ہوگئی

    ہارون بلور پر حملہ کرنے والے خود کش بم بار کی بھی شناخت ہوگئی

    پشاور: عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار ہارون بلور کو خود کش حملے میں شہید کرنے والے بم بار کی شناخت ہوگئی، حملہ آور ہنگو کا رہائشی تھا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے پولیس حکام نے ہارون بلور پر خود کش حملہ کرنے والے کی شناخت کر لی ہے، بم بار کا تعلق کے پی کے ضلع ہنگو سے تھا۔

    [bs-quote quote=”اسلام آباد پولیس کو 68 تھریٹ الرٹ موصول ہوئے” style=”style-2″ align=”left” author_name=”آئی جی اسلام آباد کی سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ”][/bs-quote]

    قبل ازیں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے ہارون بلور شہادت کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں کے پی پولیس حکام کو طلب کیا، پولیس حکام نے قائمہ کمیٹی کو کیس میں ہونے والی پیش رفت سے متعلق بریفنگ دی۔

    پولیس حکام نے کہا کہ وہ دہشت گرد کے سہولت کاروں کے بھی قریب پہنچ گئے ہیں، پولیس کے مطابق وہ بم بار کے سہولت کاروں تک جلد پہنچ جائے گی۔

    سانحہ مستونگ: سہولت کار مقامی ہیں، شناخت ہوگئی، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی

    خیال رہے کہ پولیس مستونگ خودکش بم بار کی شناخت بھی کر چکی ہے، آئی جی بلوچستان کے مطابق خود کش حملہ آور حفیظ نواز کا آبائی تعلق ایبٹ آباد سے تھا جس کی فیملی بعد میں سندھ چلی گئی تھی۔

    خطرات کے پیشِ نظر عمران خان کی سیکورٹی بڑھا دی گئی

    نیشنل کاؤنٹر ٹیرر ازم اتھارٹی (نیکٹا) نے خبر دار کیا ہے کہ الیکشن سے قبل بڑے سیاسی ناموں پر حملوں کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

    حملوں کے خدشات کے پیشِ نظر ملک بھر میں سیکورٹی ادارے الرٹ ہوگئے ہیں، نیکٹا سربراہ نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ تمام سیاسی قیادت کو کالعدم تنظیموں کی جانب سے خطرہ لاحق ہے۔

    دریں اثنا آئی جی اسلام آباد نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد پولیس کو 68 تھریٹ الرٹ موصول ہوئے۔

    آئی جی اسلام آباد نے کہا ’تھریٹ الرٹ سیاسی لیڈر اور کارکنوں سے متعلق تھے، عمران خان اور شاہد خاقان عباسی سے متعلق بھی تھریٹ الرٹ ملا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کراچی میں دہشت گردی کا خطرہ، الرٹ جاری

    کراچی میں دہشت گردی کا خطرہ، الرٹ جاری

    کراچی: وزارت داخلہ سندھ نے تھریٹ الرٹ جاری کرتے ہوئے کراچی کے مختلف مقامات کا دہشت گردانہ کارروائیوں کا نشانہ بننے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزرات داخلہ سندھ کا کہنا ہے کہ دہشت گرد کراچی کے مختلف مقامات کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں متعلقہ اداروں کو مراسلہ جاری کردیا گیا ہے۔

    مراسلے کے مطابق سندھ ہائیکورٹ، سندھ اسمبلی اور ایمپریس مارکیٹ کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ زینب مارکیٹ سمیت ایم اے جناح روڈ پر موجود مارکیٹوں اور دو دریا پر موجود ریستورانوں کو بھی دہشت گرد حملے کا نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔

    terrorists

    وزارت داخلہ نے رینجرز، پولیس اور حساس ادروں کو مراسلہ ارسال کردیا ہے اور تھریٹ الرٹ کی روشنی میں تمام مقامات پر سیکیورٹی سخت کرنے کی ہدایت جاری کی ہیں۔

    یاد رہے کہ آج صبح ایک بار پھر صوبہ پنجاب کا دارالحکومت لاہور دھماکے سے گونج اٹھا جس میں 8 افراد جاں بحق اور 21 زخمی ہوگئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیق کے مطابق دھماکے کے شکار ریستوران کے اندر بم نصب کیا گیا تھا تاہم حکومتی عہدیداران مصر ہیں کہ دھماکہ جنریٹر پھٹنے یا تعمیراتی کام کے سبب کسی اور وجہ سے ہوا۔

  • کراچی میں‌عبادت گاہوں پر حملوں کا خطرہ، الرٹ جاری

    کراچی میں‌عبادت گاہوں پر حملوں کا خطرہ، الرٹ جاری

    کراچی : شہر قائد میں مختلف فرقوں اور اقلیتی عبادت گاہوں پر حملوں کا خطرہ ہے جس کے سبب حساس اداروں نے سیکیورٹی الرٹ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سانحہ کے بعد کراچی بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے، حساس اداروں کی جانب سے ایک تھریٹ الرٹ جاری کیا گیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان بیسڈ کالعدم تنظیم نے کراچی کے علاقے نارتھ کراچی سیکٹر الیون بی یوپی موڑ کے قریب ایک عبادت گاہ پر حملے کی منصوبہ بندی کی ہے۔

    علاوہ ازیں مختلف فرقوں اور اقلیتی عبادت گاہوں کو بھی ٹارگٹ کیا جاسکتا ہے جس پر کراچی میں سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے اور تمام مذہبی عبادت گاہوں اور اہم مقامات کی سیکیورٹی بڑھادی گئی ہے۔

    گزشتہ ماہ حساس اداروں نے تھریٹ الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ القاعدہ برصغیر کے دہشت گردوں نے شہر قائد میں پولیس، ٹریفک پولیس اور رینجرز پر حملے کی منصوبہ بندی کی ہے۔


    Intelligence agencies issue red alert over… by arynews

     

  • کراچی : پولیس، ٹریفک پولیس اور رینجرز پر حملے کا خطرہ، تھریٹ الرٹ جاری

    کراچی : پولیس، ٹریفک پولیس اور رینجرز پر حملے کا خطرہ، تھریٹ الرٹ جاری

    کراچی: شہر قائد میں ایک بار پھر پولیس، ٹریفک پولیس اور رینجرز پر حملے کا خطرہ، تھریٹ الرٹ جاری القاعدہ برصغیر کے دہشتگردوں نے سات رمضان کے بعد دہشتگردی کی منصوبہ بندی کردی۔

    ذرائع کے مطابق تھریٹ الرٹ ایڈیشنل آئی جی کراچی کے دفتر سے جاری کیا گیا، تھریٹ الرٹ اے کے مطابق شاہ فیصل کالونی ڈیڑھ اور دو نمبر پرپولیس اور رینجرز کی چوکیوں پر خودکش دھماکہ کیا جاسکتا ہے۔
    rangers-post-1

    رینجرز اور پولیس پر کراچی کے مختلف علاقوں میں حملے کیے جا سکتے ہیں، حساس علاقوں میں سنگر چورنگی، بلال کالونی، بسم اللہ بس اسٹاپ ، کورنگی اور صدر کے علاقے شامل ہیں، صدر اور گولیمار کے علاقوں میں ٹریفک پولیس کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

    rangers-post-2

    ناظم آباد سے بنارس تک رینجرز اور ٹریفک پولیس چوکیوں پر بھی دہشگردی کا خطرہ ہے نیشنل ریفائینری سمیت زیادہ سے زیادہ غیر ملکیوں کو نشانہ بناسکتے ہیں۔

    alert

  • کراچی میں دہشت گردی کا منصوبہ، تھریٹ الرٹ جاری

    کراچی میں دہشت گردی کا منصوبہ، تھریٹ الرٹ جاری

    کراچی: دہشت گردی کا منصوبہ، کالعدم تحریک طالبان سوات کے دو نئے گروپس افغانستان سے کراچی پہنچ گئے، ایس ایس پی ملیر راؤ انوار، علی رضا میمن، سمیت دیگر پولیس افسران ہٹ لسٹ پر ہیں۔

    حساس اداروں نے ایک تھریٹ الرٹ جاری کیا ہے جس کے مطابق کراچی پہنچنے والے ایک گروپ کو سلمان عرف یاسر اور دوسرے گروپ کو جاوید ہاشمی نامی شخص لیڈ کررہا ہے ۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دونوں گروپس کو کراچی میں ایس ایس پی ملیر راؤ انوار، اور سی ٹی ڈی کے افسران علی رضا، راجہ خالد اور طارق اسلام کو ٹارگٹ کرنے کا ٹاسک دیاگیا ہے۔

    رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دونوں گروپس کو ٹارگٹ کلنگ ، اغوا برائے تاوان اور بھتہ خوری کے لئے بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔