Tag: تھر کول

  • ڈالر بحران، کوئلے کی کان پر کام کرنے والی چینی کمپنی نے کام بند کرنے کا عندیہ دے دیا

    ڈالر بحران، کوئلے کی کان پر کام کرنے والی چینی کمپنی نے کام بند کرنے کا عندیہ دے دیا

    کراچی: تھر میں کوئلے کی کان پر کام کرنے والی چینی کمپنی چائنا مشینری انجینئرنگ کارپوریشن نے واجبات کی عدم ادائیگی پر کوئلے کی پیدوار بند ہونے کا عندیہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ 10 ستمبر کے بعد تھر سے کوئلے کی پیداوار بند ہو سکتی ہے، کام بند ہونے سے سسٹم سے 1320 میگا واٹ بند ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق چائنا مشینری انجینئرنگ کارپوریشن کو ادائیگیوں میں تاخیر سے پراجیکٹ کا کام رکنے کا خدشہ ہے، یہ واجبات 5 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے ہیں، جون سے اگست تک ادائیگیوں میں تاخیر سے کمپنی کو کنٹریکٹ امور کی انجام دہی میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    چینی ہیڈ کوارٹر نے تمام واجبات اکتوبر تک وصول کرنے کی ڈیڈ لائن دے دی ہے، آئندہ 4 ماہ میں مزید 3 کروڑ ڈالر کی ادائیگیاں کرنا ہوں گی، جب کہ کنٹریکٹ کا دورانیہ آئندہ 4 ماہ میں ختم ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق اگر ادائیگیاں نہ ہوئیں تو 10 ستمبر کے بعد تھر بلاک نمبر 2 سے کوئلے کی پیداوار جاری رکھنا ممکن نہیں ہوگا، چینی کمپنی نے سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کو اس سلسلے میں آگاہ کر دیا ہے۔

    چینی کارپوریشن کی جانب سے لکھے گئے ایک خط کے مطابق ادائیگیاں نہ ہونے سے مشینری اسپیئر پارٹس کی قلت کا بھی سامنا ہے، بڑی تعداد میں اہم آلات سے درست کام لینے میں دشواری پیش آ رہی ہے، جس کی وجہ سے آلات طویل مدت کے لیے بند ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، اور 10 ستمبر کے بعد کوئلے کی یومیہ 25 ہزار ٹن پیدوار جاری رکھنا دشوار ہوگا۔

    چینی کارپوریشن نے اپنے مراسلے میں کہا ہے کہ سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی 10 ستمبر سے قبل متعلقہ بینک یا حکومت سے ادائیگیوں کو یقینی بنائے۔

  • صدیوں تک تھرکول سے سستی بجلی پیدا کرتے رہیں گے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی

    صدیوں تک تھرکول سے سستی بجلی پیدا کرتے رہیں گے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی

    وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ کئی صدیوں تک تھرکول سے سستی بجلی پیدا کرتے رہیں گے، سی پیک کے تحت چین نے سرمایہ کاری کی تو تھرکول حقیقت بن گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق احسن اقبال نے سی پیک سیمینار سے خطاب میں کہا ہے کہ سی پیک کے تحت چین نے سرمایہ کاری کی تو تھرکول حقیقت بن گیا، اگلی کئی صدیوں تک اسے بروئے کار لا کر سستی بجلی پیدا کرسکتے ہیں، سی پیک کے ذریعے اس منصوبے کو فنانسنگ تک ایکسز دیا۔

    چائنہ ہمارا جغرافیائی دوست ملک ہے، سی پیک منصوبوں کے تحت تقریباً 8 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی، حکومت نے 4 سال میں 11 ہزار میگاواٹ سے زیادہ بجلی کی نئی صلاحیت پیدا کی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ 1947 سے لے کر 2013 تک سسٹم میں 18 ہزار میگاواٹ بجلی ایڈ کی گئی، 18 ہزار میگاواٹ بجلی 67 سالوں میں اور 4 سال میں 11 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی گئی۔

    پاکستان کی گروتھ میں سب سے بڑی رکاوٹ توانائی کا بحران تھا، پاکستان میں 16 سے 18 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی تھی، لوگ موم بتی اور لالٹین جلانے پرمجبورتھے، ہم نے سی پیک میں سب سے پہلی ترجیح توانائی کو دی۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ تیل کی قیمت 100 ڈالر سے اوپر جاتی ہے تو توانائی منصوبے چلانا مشکل ہو جاتا ہے، چند منصوبے امپورٹڈ کول کے حوالے سے لگائے گئے تاکہ تیل کے مقابلے میں بجلی کے سستے منصوبے لا سکیں۔

    انھوں نے کہا کہ 1980 میں پاکستان کی فی کس آمدنی 300 ڈالرتھی، 1980 میں چین کی فی کس آمدنی 200 ڈالر تھی، 2022 میں چین کی فی کس آمدنی 13 ہزار ڈالرہے جب کہ 2022 میں ہماری فی کس آمدنی 1500 ڈالر کے قریب ہے۔

  • تھر کے کوئلے سے مزید بجلی کی پیداوار شروع

    تھر کے کوئلے سے مزید بجلی کی پیداوار شروع

    تھر پارکر: صوبہ سندھ کے صحرائے تھر کے کوئلے سے مزید 330 میگا واٹ بجلی کی پیداوار کا آغاز ہوگیا، رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر مہیش کمار ملانی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مجموعی طور پر بجلی کی ضرورت 9 ہزار میگا واٹ ہے، 3 ہزار میگا واٹ صرف تھر کول دے رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے صحرائے تھر کے کوئلے سے مزید 330 میگا واٹ بجلی کی پیداوار کا آغاز ہوگیا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا طیارہ موسم کی خرابی کے باعث تھر کے لیے اڑان نہ بھر سکا جس کے بعد رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر مہیش کمار ملانی نے تھل نووا پروجیکٹ کا افتتاح کردیا۔

    تھر کے کوئلے سے مجموعی طور پر 3 ہزار میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ کو جا رہی ہے۔

    ڈاکٹر مہیش نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں مجموعی طور پر بجلی کی ضرورت 9 ہزار میگا واٹ ہے، 3 ہزار میگا واٹ صرف تھر کول دے رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ بی بی شہید بے نظیرکا خواب تھا جسے ہم نے پورا کیا۔

    ڈاکٹر مہیش کا مزید کہنا تھا کہ تھر کے کوئلے سے سستی بجلی پیدا ہو رہی ہے جس سے امپورٹ کا بل کم ہوگا، کوئلے سے سالانہ لاکھوں ڈالرز کی بچت بھی ہو رہی ہے۔

  • سپریم کورٹ نے تھرکول کرپشن کیس نیب کو بھجوا دیا

    سپریم کورٹ نے تھرکول کرپشن کیس نیب کو بھجوا دیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے تھرکول منصوبہ کرپشن کیس تحقیقات کے لیے قومی ادارہ احتساب (نیب) کو بھجواتے ہوئے کہا ہے کہ آڈیٹر جنرل رپورٹ اور نتائج کی روشنی میں حکومت سندھ نے ایکشن نہیں لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے تھرکول منصوبہ کرپشن کیس تحقیقات کے لیے قومی ادارہ احتساب (نیب) کو بھجوا دیا، سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب آڈیٹر جنرل رپورٹ کا جائزہ لیں اور ابتدائی رپورٹ 3 ماہ میں پیش کریں۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے کہا گیا کہ نیب سرکاری فنڈز کی خرد برد میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے۔

    عدالت نے کہا کہ تھر کے لوگ بنیادی سہولتوں اور پینے کے پانی کو ترس رہے ہیں، ٹھٹھہ، منوڑا اور سجاول کے حالات بھی اچھے نہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ سمیت کسی عہدیدار کی کوئی دلچسپی نہیں۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آڈیٹر جنرل رپورٹ اور نتائج کی روشنی میں حکومت سندھ نے ایکشن نہیں لیا، آڈیٹر جنرل کی رپورٹ چیئرمین نیب کو بجھوا دیتے ہیں۔

    عدالت نے کہا کہ رپورٹ کے مطابق منصوبوں کے فنڈ کا شفاف استعمال نہیں ہوا، آر او پلانٹ ضرورت کے مطابق قائم ہوئے نہ پینے کا صاف پانی دستیاب ہے، واٹر فلٹریشن پلانٹ کے لیے سولر پاور جنریشن پلانٹ بھی قائم نہ ہوسکے۔ موبائل ایمرجنسی ہیلتھ یونٹ کی سہولت بھی فراہم نہیں کی گئی۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ اسپیشل ترقیاتی پیکج کے فنڈ کا بھی غلط استعمال ہوا، سندھ حکومت نے آڈیٹر جنرل کی رپورٹ پر کوئی ایکشن نہیں لیا۔ بظاہر ترقیاتی فنڈز میں خرد برد اور بے ظابطگیاں ہوئیں اور غلط استعمال ہوا، سندھ حکومت کو اس سارے معاملے کی کوئی پرواہ نہیں۔

    سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 3 ماہ کے لیے ملتوی کر دی۔

  • تھر کول بلاک 6، برطانوی کمپنی کو سرمایہ کاری کی اجازت نہ مل سکی

    تھر کول بلاک 6، برطانوی کمپنی کو سرمایہ کاری کی اجازت نہ مل سکی

    کراچی: صوبہ سندھ میں اربوں روپے کی بیرونی سرمایہ کاری کا منصوبہ روک دیا گیا، تھر کول بلاک 6 میں برطانوی کمپنی کو اجازت نہ مل سکی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق برطانوی کمپنی اوریکل نے تھر کول بلاک 6 میں تھر کے کوئلے سے بجلی، گیس اور فرٹیلائزر بنانے کے لیے خطیر سرمایہ کاری کی پیش کش کی تھی، تاہم کمپنی کو اجازت نہیں دی گئی۔

    سندھ حکومت نے تھر کول بلاک 6 میں برطانوی سرمایہ کار کمپنی کو اجازت نہ دینے کا الزام وفاقی حکومت پر عائد کر دیا ہے۔

    اوریکل کمپنی کی تھر کول میں سرمایہ کاری کے ذریعے بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہونا تھا، اس سلسلے میں سندھ اور وفاقی حکومت کے درمیان خط و کتابت بھی ہوئی، تاہم اس کے باوجود برطانوی کمپنی اوریکل کو تھر کول میں سرمایہ کاری کی اجازت نہیں مل سکی۔

    وزیر توانائی امتیاز شیخ کا کہنا ہے کہ تھر کول مائننگ اور متبادل توانائی سی پیک میں شامل ہے، انھوں نے الزام عائد کیا کہ وفاقی حکومت سندھ کے متبادل توانائی منصوبوں کو دانستہ روک رہی ہے۔

    امتیاز شیخ کے مطابق سی پیک مشترکہ تعاون کمیٹی کے اجلاس میں بھی تھر کول بلاک 6 منصوبے کو شامل نہیں کیا گیا ہے، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے سب سے بڑے فورم جے سی سی کا اجلاس 16 جولائی کو شیڈول ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ سندھ کے ونڈ پاور پراجیکٹ کی بھی منظوری نہیں دی گئی ہے۔

  • تھر میں کوئلہ نکالنے کے کام میں توسیع

    تھر میں کوئلہ نکالنے کے کام میں توسیع

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو بتایا گیا کہ تھر میں کوئلے کی مائننگ میں توسیع کی جارہی ہے، سنہ 2022 تک مزید 2 بجلی کے منصوبے کام شروع کردیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت تھر کول اینڈ انرجی بورڈ کا 22 واں اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں وزیر کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ تھر کول ون 3.8 ایم ٹی پی اے کا منصوبہ ہے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ منصوبے کی لاگت 627 ملین ڈالرز ہے، تاحال 6 ملین ٹن کول نکالا گیا ہے، تھر کول 2 کی گنجائش 7.6 ایم ٹی پی اے (میٹرک ٹن سالانہ) ہے، منصوبے کی لاگت 862 ملین ڈالر ہے۔

    بریفنگ کے مطابق ایس ای سی ایم فیز 3 میں 7.6 ایم ٹی پی اے سے بڑھا کر 13 ایم ٹی پی اے کول مائین کرے گا، مائننگ میں توسیع کی فزیبلٹی مکمل ہو چکی ہے۔ تھل نوول کے پاور پروجیکٹ پر بھی 30 فیصد کام ہوچکا ہے۔ دونوں منصوبے سال 2022 میں کام شروع کردیں گے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ تھر کول مائننگ اور پاور پراجیکٹس سندھ حکومت کی ان تھک محنت کا صلہ ہے، ہم نے صرف باتیں نہیں کیں بلکہ کام کر کے دکھایا، تھر کول منصوبے ملک کی توانائی کی ضروریات کا ضامن ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مٹیاری میں گرڈ اسٹیشنز پر کام تیزی سے جاری ہے، تھر کول مائنز سے نیو چھور عمر کوٹ تک ریلوے لنک کی ضرورت ہے۔

  • تھر کول بلاک وَن کے عمل درآمد معاہدے کی منظوری دے دی گئی

    تھر کول بلاک وَن کے عمل درآمد معاہدے کی منظوری دے دی گئی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ تھرکول بلاک وَن کے عمل درآمد معاہدے کی منظوری دے دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر توانائی عمر ایوب نے ٹویٹر پیغام کے ذریعے کہا ہے کہ تھرکول بلاک وَن کے عمل درآمد معاہدے کی منظوری دے دی گئی، 1320 میگا واٹ کا منصوبہ مارچ 2021 تک پیداوار شروع کرے گا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ اس سلسلے میں پرائیویٹ پاور انفرا اسٹرکچر بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں معاہدے کی منظوری دی گئی، حکومت کوئلے، پانی اور شمسی توانائی کو فروغ دے کر بجلی کے نرخ میں کمی کے لیے کوشاں ہے۔

    عمر ایوب کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے شمسی توانائی میں سرمایہ کاری کے لیے ہر ممکن مراعات دی جا رہی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  500 میگاواٹ کے 11 ونڈ پاور منصوبوں کی منظوری دے دی ہے، عمر ایوب

    یاد رہے کہ رواں ماہ وفاقی حکومت کی جانب سے 500 میگا واٹ کے 11 ونڈ پاور منصوبوں کی منظوری بھی دی گئی تھی، صنعتوں کو مستفید کرنے، تجارتی و اقتصادی سرگرمیاں بڑھانے کے لیے 1800 سے 2000 میگا واٹس اضافی پیداوار صنعتوں کو دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا تھا۔

    وزیر توانائی عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومتی منصوبوں سے ساڑھے 6 روپے یونٹ بجلی بنے گی، 2025 تک کوشش ہے زیادہ سے زیادہ بجلی پیدا کریں۔

  • تھر کول ماڈل اپنایا جائے تو پورے پاکستان میں سی پیک کامیاب ہوگا: بلاول بھٹو

    تھر کول ماڈل اپنایا جائے تو پورے پاکستان میں سی پیک کامیاب ہوگا: بلاول بھٹو

    تھرپارکر: پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے تھر کول بلاک ٹو کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے تھر کول میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو کامیابی سے متعارف کرایا، یہی ماڈل اپنایا جائے تو پورے پاکستان میں سی پیک کامیاب ہوگا۔

    بلاول بھٹو نے کہا خطاب میں کہا کہ ہم تھر کول منصوبے سے مقامی لوگوں کو حق پہنچا رہے ہیں، پی پی سمجھتی ہے تھر کا کوئلہ پاکستان کا ہے لیکن پہلے تھر کے لوگوں کا ہے، جو لوگ اس گاؤں میں رہتے ہیں ان کا اس کمپنی میں شیئر ہوگا، چاہے کمپنی نفع میں ہو یا نقصان میں تھر کے لوگوں کو حق ملتا رہے گا۔

    انھوں نے کہا کہ تھر کول میں عوام کو روزگار کے مواقع دیے گئے ہیں، عوام کو روزگار فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے، لیکن ادھر ایک وزیر کہتا ہے ادارے بند کر رہے ہیں، روزگار کے لیے ہماری طرف نہ دیکھیں، ہمارے عوام محنتی ہیں، وہ جانتے ہیں کہ کام کیسے کرنا ہے، پیپلز پارٹی موجودہ معاشی صورت حال میں بھی کام کر رہی ہے۔

    بلاول کا کہنا تھا پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کے کام کا انداز مختلف ہے، پی پی غریب طبقے کا ہمیشہ خیال رکھتی ہے، سندھ اینگرو کول مائن کمپنی نے اپنا کام کر دکھایا ہے، وزیر اعظم نے 50 لاکھ گھر کا وعدہ کیا تھا مگر وفا نہ ہوا، مجھے خوشی ہے کہ مقامی لوگوں تک ان کا حق پہنچا رہا ہوں۔

    تازہ ترین:  بلاول بھٹو نوازشریف کی علالت کی خبروں پر فکر مند

    پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی عوام کی خدمت کرنے پر یقین رکھتی ہے، تھر کے عوام کو ان کا حق پہنچاتے رہیں گے، تھر کول منصوبے پر پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کام ہو رہا ہے، اور سندھ حکومت کا یہ ماڈل جدید ہے۔

    دریں اثنا، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اسلام کوٹ میں تھر کول مائننگ کے منافع کے شیئرز مقامی افراد میں تقسیم کیے۔

    واضح رہے کہ آج بلاول بھٹو نے نواز شریف کی علالت سے متعلق حکومتی رویے پر سخت تنقید کی تھی، انھوں نے کہا کہ آصف زرداری یا نواز شریف کو کچھ ہوا تو پرچا حکومت کے خلاف کٹے گا، چیئرمین نیب پر بھی ذمہ داری آئے گی، وزیر اعظم نے دھرنے کے لیے کھانا اور کنٹینر دینے کا وعدہ کیا تھا، اب بندوبست کریں۔

  • وزیر اعظم کو تھر کول ذخائر اور ان کے استعمال پر بریفنگ

    وزیر اعظم کو تھر کول ذخائر اور ان کے استعمال پر بریفنگ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں وزیر اعظم کو تھر کول ذخائر پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر توانائی، مشیر تجارت، معاون خصوصی برائے پیٹرولیم، سیکریٹری پاور، سی ای او حبکو، سی ای او تھل، نووا پاور اور پی پی آئی بی کے مینیجنگ ڈائریکٹر بھی شریک ہیں۔

    اجلاس میں تھر کوئلے کے ذخائر اور ان کے استعمال سے متعلق پالیسی پر مشاورت کی گئی۔ وزیر اعظم کو تھر کول ذخائر پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ تھر کول فیلڈ میں دنیا کا ساتواں بڑا کوئلے کا ذخیرہ ہے، تھر کول آئندہ 200 سالوں کے لیے ایک لاکھ میگا واٹ بجلی بنا سکتا ہے۔ تھر میں کوئلے کے 175 ارب ٹن ذخائر موجود ہیں، یہ ذخائر 50 ارب ٹن تیل اور 2 ہزار ٹریلین کیوسک فٹ گیس توانائی کے برابر ہیں۔

    بریفنگ کے مطابق تھر کول بلاک 2 کو بروئے کار لانے کے پہلے مرحلے پر کام مکمل ہو چکا ہے، توانائی ضروریات پوری کرنے کے لیے کوئلے کو بروئے کار لایا جائے گا۔ تھر کوئلے کو استعمال کرتے ہوئے بجلی کے کارخانے لگائے جا رہے ہیں۔

    وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ بلاک ٹو سے سنہ 2025 تک 5 ہزار میگا واٹ بجلی آئندہ 50 سالوں تک پیدا کی جا سکتی ہے، وزیر اعظم کو تھر میں کان کنی کے منصوبے پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

    اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ تھر کوئلہ ملک کا ایک اہم اثاثہ ہے، اس اثاثے کو ماضی میں نظر انداز کیا جاتا رہا۔ کوئلے کے استعمال سے توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی۔

    انہوں نے کہا کہ قومی مفاد کے حامل تھر منصوبے کو کامیاب بنانے میں ہر ممکن مدد دیں گے۔

  • بلاول بھٹو کا تھر میں یونیورسٹی بنانے کا اعلان

    بلاول بھٹو کا تھر میں یونیورسٹی بنانے کا اعلان

    تھر پارکر: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے تھر میں یونیورسٹی بنانے کا اعلان کردیا، ان کا کہنا ہے کہ سندھ کے کالے سونے سے پورا ملک فائدہ حاصل کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق تھر میں پہلے کول پاور پلانٹ کے افتتاح کے موقع پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تھر کول پاور پلانٹ کا افتتاح تھر کے عوام کی کامیابی ہے، اسے کہتے ہیں گڈ گورننس، اسے کہتے ہیں میگا پروجیکٹ۔ یہ ہوتا ہے نیا پاکستان، پیپلز پارٹی نے کر کے دکھایا۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آج کا دن پاکستان کی تاریخ کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔ یہ وہ دن ہے جب بھٹو نے ہمیں آئین دیا۔ 1993 میں ہمیں حکومت ملی، محترمہ 1994 میں تھر پہنچیں۔ سابق وزیر اعلیٰ عبد اللہ شاہ نے تھر کوئلے کا افتتاح کیا تھا، آج 10 اپریل کو ہم دوبارہ یہاں موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آج تھر کی سرزمین سے کالا سونا نکالا گیا، محترمہ نے کہا تھا پبلک پارٹنر شپ کے ذریعے ملک چلا سکتے ہیں۔ کم پیسوں سے زیادہ محنت کر سکتے ہیں آج پی پی کی کامیابی ہے۔ تھرکول پاکستان کا پبلک پارٹنر شپ کا ماڈل ہے۔ سندھ اینگرو میں 54 فیصد شیئرز سندھ کا ہے۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ سندھ کے کالے سونے سے پورا ملک فائدہ حاصل کرے گا، تھر اسلام کوٹ کے غریبوں کے بجلی کے بل سندھ حکومت ادا کرے گی۔ پہلا حق مقامی افراد کا ہے، اسے بیلنس کرنے کے لیے ہمارے پاس سسٹم نہیں، یہاں کے مقامی لوگوں کے لیے سندھ حکومت انہیں بجلی مفت دے گی۔ پورے پاکستان کو آپ کی محنت سے بجلی مل رہی ہے۔ آپ کو کچھ نہ کچھ تو ملنا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ پراجیکٹ کے ذریعے ہم اسکولز اور اسپتال بنائیں گے۔ 250 بیڈز پر مشتمل اسپتال کا جلد افتتاح کریں گے۔ فش فارمنگ بھی یہاں ہو رہی ہے۔ تھر کو یونیورسٹی چاہیئے۔ این ای ڈی یونیورسٹی کا ایک کیمپس تھر میں کھولا جائے گا۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ آج کل وفاقی حکومت ہمیں پیسہ نہیں دے رہی، پاک چین کوریڈور کا تحفہ زرداری صاحب نے ہمیں دیا تھا، ساتھ دینے پر چینی دوستوں کے شکر گزار ہیں۔ پنجاب میں ڈیمز بھی بنے ہیں لیکن کوئی منصوبہ ایسا نہیں، ہم یہاں کے اسکولوں اور اسپتالوں کو بہتر بنائیں گے۔