Tag: تھر کی خبریں

  • تھر میں قحط کی صورتِ حال، بلاول بھٹو متحرک ہو گئے

    تھر میں قحط کی صورتِ حال، بلاول بھٹو متحرک ہو گئے

    کراچی: صوبہ سندھ کے ضلع تھرپارکر میں قحط کی صورتِ حال پر آخر کار پیپلز پارٹی کی قیادت نے سنجیدہ رابطے شروع کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے بد قسمت علاقے تھر میں ایک عرصے سے  مسلط قط کی صورتِ حال پر چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو متحرک ہو گئے ہیں۔

    [bs-quote quote=”تھر کالے سونے سے مالا مال ہے، پورے ملک کو روشن کرے گا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”بلاول بھٹو” author_job=”چیئرمین پی پی”][/bs-quote]

    بلاول بھٹو نے ارکانِ اسمبلی کے ساتھ رابطوں کا سلسلہ شروع کر دیا۔

    چیئرمین پی پی سے رکن سندھ اسمبلی ارباب لطف اللہ نے ملاقات کی، انھوں نے بلاول بھٹو کو تھر کی صورتِ حال اور علاقے میں ترقیاتی منصوبوں سے متعلق بریفنگ دی۔

    اس موقع پر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ تھر مستقبل میں ملک کی تقدیر بدل دے گا، تھر کالے سونے سے مالا مال ہے، پورے ملک کو روشن کرے گا، ہم تھر کو ترقی دلا رہے ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  پاک فوج کا تھرپارکر میں تین روزہ فری میڈیکل کیمپ


    یاد رہے کہ تین روز قبل صوبہ سندھ کے ضلع تھرپارکر میں پاک فوج نے تین روزہ فری میڈیکل کیمپ کا اہتمام کیا تھا جس میں سیکڑوں مریضوں کو طبی سہولیات فراہم کی گئیں۔

    اس فری طبی کیمپ میں آرمی کے ڈاکٹروں اور اسٹاف نے 1700 سے زائد مریضوں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کیں، کیمپ میں ناک، کان، گلہ، دانتوں کے ڈاکٹروں اور دیگر امراض کے ماہرین نے تھر کے غریب مریضوں کا معائنہ کیا۔

  • پاک فوج کا تھرپارکر میں تین روزہ فری میڈیکل کیمپ

    پاک فوج کا تھرپارکر میں تین روزہ فری میڈیکل کیمپ

    تھرپارکر: صوبہ سندھ کے ضلع تھرپارکر میں پاک فوج نے تین روزہ فری میڈیکل کیمپ کا اہتمام کیا جس میں سیکڑوں مریضوں کو طبی سہولیات فراہم کی گئیں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج سندھ کے نہایت پس ماندہ علاقے تھر میں لوگوں کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے پہنچ گئی، اس سلسلے میں ایک مفت طبی کیمپ لگایا گیا۔

    آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آرمی کے ڈاکٹروں اور اسٹاف نے 1700 سے زائد مریضوں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کیں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق مفت طبی کیمپ میں ناک، کان، گلہ، دانتوں کے ڈاکٹروں اور دیگر امراض کے ماہرین نے تھر کے غریب مریضوں کا معائنہ کیا۔

    پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ کے اعلامیے کے مطابق میڈیکل کیمپ میں زچہ بچہ کے ڈاکٹر بھی موجود تھے۔

    واضح رہے کہ گیارہ دن قبل چیف جسٹس ثاقب نثار نے صحرائے تھر میں 400 سے زائد بچوں کی ہلاکت سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کی، تھر کے سیشن جج نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ تھر میں ڈاکٹرز اپنے فرائض سے غفلت برت رہے ہیں، ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بتایا کہ اسپتالوں میں 150 سے زائد ڈاکٹرز کی کمی ہے، زیادہ معاوضے کے با وجود ڈاکٹرز تھر میں کام کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

  • تھرمیں مزید چاربچے جاں بحق، رواں ماہ تعداد 52ہوگئی

    تھرمیں مزید چاربچے جاں بحق، رواں ماہ تعداد 52ہوگئی

    مٹھی: تھرمیں غذائی قلت اورامراض سے متاثرہ کمسن بچوں کی اموات کا سلسلہ نہیں رک سکا، آج چاربچے مٹھی کے سرکاری اسپتال میں انتقال کرگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تھر میں بچوں کی اموات کا اندوہناک سلسلہ جاری ہے ، آج انتقال کرنے والے چار بچوں کو ملا کر رواں ماہ جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 52 تک پہنچ چکی ہے۔

    مٹھی اسپتال ذرائع کے مطابق رواں سال مٹھی اسپتال میں علاج کی غرض سے لائےگئے516بچےانتقال کرچکےہیں جبکہ اسپتال میں اس وقت بھی 80 بچے زیرعلاج ہیں۔

    یاد رہے کہ پانچ روز قبل چیف جسٹس آف پاکستان نے تھر میں بچوں کی اموات کا نوٹس لیا تھا ، آج اس نوٹس پر کارروائی کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار نے حکم صادر کیا ہے کہ تھر میں اب غذائی قلت سے ایک بھی بچہ نہیں مرنا چاہیے ، میں اتوار کو خود علاقے کا دورہ کروں گا۔

    اس موقع پر ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے عدالت کے روبرو کہا کہ تھر میں صرف گندم فراہم کرنا مسئلے کا حل نہیں، تھر سے متعلق ہم نے پیکیج بنایا ہے۔ پیکیج میں گندم، چاول، چینی، کوکنگ آئل اور دالیں شامل ہیں۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کہ تھر میں 60 ہزار سے زائد افراد خط غربت سے نیچے ہیں، غریب افراد دو ردراز علاقوں میں پھیلے ہوئے ہیں۔ ایسا انتظام کر رہے ہیں جہاں علاج اور خوراک کی سہولت یکجا ہو۔

    اے جی سندھ نے یہ بھی بتایا کہ آئندہ 15 روز میں تھر کے لوگوں کو خوراک اور سہولیات کی ترسیل کا کام شروع ہوجائے گا۔

    یاد رہے کہ تھر سندھ کا صحرائی علاقہ ہے جہاں خشک سالی کے سبب خواتین اور بچے غذائی قلت کا شکار رہتے ہیں، دور دراز علاقہ ہونے کے سبب یہاں صحت کے انتظامات بھی نہ ہونے کے برابر ہیں، تھر کے شہریوں کو قریب ترین صحت کی قابلِ ذکر سہولت اسلام کوٹ اور مٹھی میں ملتی ہے جبکہ تھر اس سے کہیں آگے تک وسیع و عریض رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔

    خشک سالی کے سبب تھر پارکر سے لے کر عمر کوٹ کےصحرائی علاقے بوندبوند پانی کو ترس گئے ہیں، رواں سال شدید قحط سالی سے ان کے مویشی بھی مرنے لگے ہیں ، ہزاروں مویشیوں کی جانوں کو اب بھی خطرہ لاحق ہے، انسانی جانوں کے ساتھ ساتھ نایاب نسل کے مور اور پرندے بھی مختلف امراض کا شکار ہورہے ہیں۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کا تھر میں ٹینکرز سے پانی پہنچانے کا حکم

    وزیر اعلیٰ سندھ کا تھر میں ٹینکرز سے پانی پہنچانے کا حکم

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تھر کے دیہاتوں میں ٹینکرز سے پانی پہنچانے اور غیر فعال آر او پلانٹس کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ اجلاس میں سندھ کے قحط زدہ علاقوں میں ریلیف کا جائزہ لیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ تھر میں 443 آر او پلانٹس فعال، 147 غیر فعال ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے تھر میں غیر فعال آر او پلانٹس کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا حکم دیا۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ تھر میں پانی کی فراہمی کے 81 اسکیمیں ہیں جن میں 43 فعال ہیں۔ باقی اسکیمیں برقی و دیگر مسائل کے باعث بند پڑے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے ایس ایم بی آر کو تھر کے دیہاتوں میں ٹینکرز سے پانی پہنچانے کا حکم بھی دیا۔

    انہوں نے کہا کہ پانی فراہمی کے لیے اینگرو کول مائننگ کمپنی سے مدد چاہیئے تو طلب کریں۔ تھر کے عوام و دیگر قحط زدہ علاقوں میں عوام کی بھرپور مدد کی جائے۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ قحط زدہ علاقوں میں جانوروں کے چارے کا بھی بندوبست کیا جائے۔