Tag: تھوک

  • آئی پی ایل کیلئے گیند پر تھوک لگانے کی پابندی ختم

    آئی پی ایل کیلئے گیند پر تھوک لگانے کی پابندی ختم

    بھارتی کرکٹ بورڈ نے انڈین پریمیئر لیگ ( آئی پی ایل ) کے لیے گیند پر تھوک لگانے کی پابندی کو ختم کردیا۔

    انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے کورونا کے دوران یہ پابندی لگائی تھی جس کے بعد 5 برس سے انٹرنیشنل کرکٹ میں فاسٹ بولرز بال پسینے سے چمکاتے ہیں۔

    فاسٹ بولرز نے گیند چمکانے کے لیے تھوک پر پابندی ختم ہونے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔نسیم شاہ کا کہنا تھا کہ تھوک سے گیند زیادہ جلدی چمکتی ہے، تاہم اس کے باوجود گیند تو اچھی ہی کرنی پڑے گی۔

    وسیم جونیئر نے کہا ہے کہ گیند پر تھوک کا استعمال ہمارے لیے مددگار ثابت ہو گا، بولروں کو ریورس سوئنگ کرنے میں مدد ملے گی۔

    فہیم اشرف کا اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اب گیند کو تھوک سے چمکانے کی اجازت ملتی ہے تو پہلے جیسی بولنگ ہو گی۔

    واضح رہے کہ عالمی وبا کرونا کے باعث آئی سی سی نے تھوک سے گیند چمکانے کے عمل کو غیر قانونی قرار دیا تھا، جس کا اولین مقصد کھلاڑی کی صحت کی حفاظت تھا۔

    حسن نواز پی ایس ایل میں کونسی ٹیم کی نمائندگی کریں گے؟

    آئی سی سی کی جانب سے گیند پر تھوک لگانے کی پابندی کے بعد یہ خیال کیا جارہا تھا کہ یہ اقدام سوئنگ کے اثر و رسوخ کو ختم کردے گا۔

    اس کے علاوہ قوانین بنانے والی کمیٹی نے بلے باز کے کیچ آؤٹ ہونے کی صورت میں نان اسٹرائیکر اینڈ پر کھڑے بلے باز کو کراسنگ کے باوجود اسٹرائیک سنبھالنے سے بھی روک دیا تھا۔

  • ایسی ویکسین جو مستقبل میں آنے والی ’تمام وباؤں‘ کو روک سکتی ہے

    ایسی ویکسین جو مستقبل میں آنے والی ’تمام وباؤں‘ کو روک سکتی ہے

    کمبوڈیا میں مچھر کے تھوک سے بنائی جانے والی ویکسین کو، انسانی آزمائش کے حیران کن نتائج کے بعد کامیاب قرار دیا جارہا ہے۔

    5 سال قبل امریکا کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الرجی اینڈ انفیکشیئس ڈیزیز کی ایک محقق جیسیکا میننگ نے مچھر کے تھوک سے ویکسین بنانے کا خیال پیش کیا تھا۔

    جیسیکا کا خیال تھا کہ مچھر کے تھوک میں موجود پروٹین ایک طاقتور ویکسین ثابت ہوسکتا ہے اور یہ ویکسین ایسی بیماریوں کے خلاف مزاحمت پیدا کرسکتی ہے جو کسی کیڑے سے انسان میں منتقل ہوتی ہیں جیسے ملیریا، ڈینگی، چکن گونیا، زیکا، زرد بخار، ویسٹ نائل وغیرہ۔

    گزشتہ 5 سال سے جیسیکا کے اپنی ٹیم کے ساتھ اس منصوبے پر کام کرنے کے بعد اب دا لینسٹ نامی جریدے میں اس تحقیق، اور اس ویکسین کے پہلے انسانی ٹرائل کے نتائج شائع کیے گئے ہیں۔

    ویکسین کے انسانی ٹرائل سے علم ہوا ہے کہ یہ ویکسین نہ صرف محفوظ ہے بلکہ اس کی بدولت انسانی جسم میں خلیات اور اینٹی باڈیز فعال ہوئیں جنہوں نے مختلف بیماریوں کو حملہ آور ہونے سے روکا۔

    محققین کا کہنا ہے کہ اس ویکسین کے کام کرنے کا طریقہ کار یہ ہے کہ یہ انسانی جسم کے اندر جا کر قوت مدافعت کو اس پروٹین سے آگاہ کرے گی جو مچھر کے کاٹنے کی صورت میں جسم میں داخل ہوتا ہے اور بیماری پیدا کرتا ہے۔

    اس طرح قوت مدافعت اس پروٹین سے مطابقت کرلے گی اور مچھر کا کاٹا اس کے لیے بے اثر ہوجائے گا۔

    مائیکل مک کرین نامی ایک محقق کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق نہایت اہم ہے اور طب کی دنیا میں ایک اہم پیشرفت ثابت ہوگی۔

    خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق مچھر بلاشبہ ایک خطرناک ترین جانور ہے جو انسانوں کو سنگین امراض میں مبتلا کردیتا ہے۔ مچھر کے کاٹے سے پیدا ہونے والی بیماری ملیریا ہر سال دنیا بھر میں 4 لاکھ افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیتی ہے۔

    یہ اموات زیادہ تر غریب ممالک میں ہوتی ہیں جہاں طبی سہولتوں کا فقدان، دواؤں اور ویکسینز کی عدم دستیابی تشویشناک صورتحال اختیار کرچکی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ویکسین نہایت کم قیمت ہوسکتی ہے جس کے باعث غریب ممالک میں بھی اس کی دستیابی یقینی بنائی جاسکتی ہے۔

  • امریکی خاتون کی اسپتال میں عجیب حرکت

    امریکی خاتون کی اسپتال میں عجیب حرکت

    امریکا میں کرونا وائرس کا شکار ایک خاتون نے اسپتال کی نرس پر تھوک دیا، پولیس نے مذکورہ خاتون کو گرفتار کرلیا۔

    مذکورہ واقعہ امریکی شہر اوسویگو میں پیش آیا جہاں ایک مقامی اسپتال کی انتظامیہ نے پولیس کو طلب کیا۔

    انتظامیہ کا کہنا تھا کہ 33 سالہ سنتھیا میئرس نامی خاتون اسپتال پہنچیں تھی تاہم ڈسچارج پیپرز مکمل نہ کرنے پر اس کی انتظامیہ سے تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد اس نے ایک نرس کے منہ پر تھوک دیا۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سنتھیا نے خود کو کرونا وائرس کا مریض بتایا تھا۔

    پولیس نے فوراً خاتون کے گھر پہنچ کر اسے گرفتار کرلیا، مذکورہ خاتون کے خلاف مقدمے میں سنگین جرائم کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 15 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ مہلک وائرس سے اب تک 90 ہزار 980 اموات ہوچکی ہیں۔

  • کھانے کی چیزوں پر تھوک لگانے والی خاتون کو پولیس نے گرفتار کر لیا

    کھانے کی چیزوں پر تھوک لگانے والی خاتون کو پولیس نے گرفتار کر لیا

    جنوبی کیرولینا: امریکی ریاست میں دو دکانوں میں کھانے کی چیزوں پر تھوک لگانے اور کھانسنے والی خاتون پکڑ میں آ گئی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست جنوبی کیرولینا میں پولیس نے اس خاتون کو گرفتار کر لیا ہے جس نے ایک گروسری اسٹور اور ایک سینڈوچ شاپ پر کھانے کی چیزوں پر تھوک لگائی تھی۔

    38 سالہ شینئر گبسن ہالیڈے کو گروسری اسٹور میں مشکوک حرکات کرنے کی شکایت پر پولیس نے ہفتے کو تحویل میں لیا تھا، پولیس کا کہنا تھا کہ سمٹر کاؤنٹی میں پائن ووڈ روڈ پر گروسری اسٹور کے سرویلنس فوٹیج میں ہالیڈے کو ہاتھ چاٹتے اور کھانے کی اشیا اور فریزر کے دروازے پر لگاتے ہوئے دیکھا گیا، اس سے قبل اس نے کھانسی بھی کی۔

    کھانے پینے کی چیزوں پر تھوک لگانے والے 2 افراد گرفتار

    پولیس کے مطابق خاتون ہالیڈے نے یہی حرکت اسٹور کے ڈرائی فوڈ سیکشن میں بھی کی، جب کہ اس سے ایک ہفتہ قبل اسی خاتون نے پیچ آرچرڈ روڈ پر سینڈوچ شاپ میں بھی سکوں کے باکس سے سکہ نکال کر چاٹا اور واپس رکھا تھا۔

    سمٹر کاؤنٹی پولیس نے اس واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی ریلیز کر دی ہے، یہ واقعہ 27 اپریل کو پیش آیا تھا۔ اس ویڈیو میں خاتون اپنی ہتھیلی چاٹتی، پٹیٹو چپس کے پیکٹس پر ہاتھ لگاتی، ٹپ کے مرتبان سے سکے نکال کر منہ میں رکھ کر واپس رکھتی نظر آ رہی ہے۔

    دکان کے مینجر نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ خاتون نے رقم کی ادائیگی سے قبل بھی اپنے ہاتھ چاٹے تھے، اور دکان کی ڈیبٹ کارڈ مشین کو ہاتھ لگایا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ خاتون ہالیڈے پر امن کو نقصان پہنچانے اور خوارک کی چیزوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا الزام عائد کیا گیا ہے، خاتون کا کرونا وائرس ٹیسٹ بھی کیا جائے گا۔

  • کھانے پینے کی چیزوں پر تھوک لگانے والے 2 افراد گرفتار

    کھانے پینے کی چیزوں پر تھوک لگانے والے 2 افراد گرفتار

    لندن: برطانوی پولیس نے سپر مارکیٹ میں کھانے پینے کی چیزوں پر تھوک لگانے والے دو افراد کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے علاقے مورکیمبی میں واقعہ سینسبری کے سپر اسٹور میں خریداری کے دوران کھانے پینے کی اشیاء پر تھوک لگانے والے 2 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔

    لنکاشائر پولیس کی جانب سے جاری کی گئی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہفتے کے روز دوپہر 1 بجکر 45 منٹ پر اسٹور میں 2 افراد داخل ہوئے اور اپنے ہاتھوں پر تھوک لگا کر وہاں پر موجود کھانے پینے کی چیزوں کو آلودہ کیا۔

    لنکاشائر پولیس کے انسپکٹر جیمز مارٹن نے کہا کہ معمول کے اوقات میں بھی اس طرح کا سلوک ناقابل برداشت ہے۔پولیس نے دونوں ملزمان کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے بدھ کی دوپہر کو گرفتار کرلیا۔

    برطانیہ؛ سپر اسٹور میں نوجوان کی عجیب حرکت

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے برطانیہ میں سپراسٹور میں خریداری کے دوران اشیاء کو لعاب لگا کر آلودہ کرنے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    سپراسٹور انتظامیہ کی جانب سے واقعے کی پولیس کو فوری اطلاع دی گئی ہے اور ملزم کو سپر اسٹور سے باہر نکال دیا گیا، بعدازاں پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا۔