Tag: تھکن

  • شدید گرمی اور ہیٹ ویو کے دوران آپ خود کو کیسے محفوظ رہ سکتے ہیں؟ جانیئے

    شدید گرمی اور ہیٹ ویو کے دوران آپ خود کو کیسے محفوظ رہ سکتے ہیں؟ جانیئے

    سردی ہو یا گرمی، موسم کا زیادہ درجہ حرارت صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے، جس کی شدید صورتحال میں انسان کی موت واقع بھی ہوتی ہے۔

    امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق تحقیقات سے معلوم ہوا کہ قدرتی آفات مثال کے طور پر سمندری طوفان یا آندھی کے مقابلے شدید گرمی میں انسانوں کی اموات زیادہ ہوتی ہے۔

    یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ماحولیاتی وبائی امراض کے ماہر طارق بینمارہنیا کہتے ہیں کہ گرمی کے بارے میں زیادہ پریشان کُن بات یہ ہے کہ یہ اچانک حملہ کرتا ہے جس سے کبھی کبھار انسان کی موت واقع ہوجاتی ہے لیکن سمندری طوفان یا دیگر قدرتی آفات اچانک نمودار نہیں ہوتیں۔

    2021 میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق 1980 کے بعد شدید گرمی سے ہونے والی اموات میں 74 فیصد اضافہ ہوا ہے، حالیہ موسمیاتی بحران کے دوران مستقبل میں یہ درجہ حرارت مزید بڑھنے کا امکان ہے اور گرمی کی لہر زیادہ دیر تک جاری رہنے کا بھی امکان ہے۔

    تاہم شدید گرمی میں صحت کے مسائل سے بچاؤ ممکن ہے، ایسی صورتحال میں تین عام حالات کا خیال رکھنا ضرورت ہے، جن میں جسم میں پانی کی کمی، ہیٹ اسٹروک اور تھکن شامل ہے۔

    جسم میں پانی کی کمی

    جسمانی صحت کے لیے پانی بہت ضروری ہے، جسم میں تھوڑی مقدار میں پانی کی کمی خطرے کی علامت نہیں ہے، کیونکہ اس حالت میں پانی کے استعمال سے کمی کو پورا کیا جاسکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ شدید گرمی کے موسم میں گھر سے باہر نکلنے سے قبل پانی لازمی پیئیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جب آپ باہر ہوں بالخصوص جب دھوپ میں کام کررہے ہوں یا ورزش کررہے ہوں تو کم از کم ہر 15 سے 20 منٹ بعد ایک کپ (8 اونس) پانی پیئیں۔

    پانی کی کمی کے باعث گردوں میں پتھری اور پیشاب کی نالی میں انفیکشن کے ساتھ دیگر بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

    مشروبات کا استعمال

    پیاس کی شدت کو کم کرنے اور جسم میں نمکیات کی مقدار کو برقرار رکھنے کیلئے گھر میں بنے مشروبات فرحت بخش اور مفید ہوتے ہیں۔

    جس سے جسم میں تقویت کے ساتھ ساتھ پانی کی کمی بھی پوری ہوجاتی ہے، شدید گرمی کا اثر کم کرنے اور ترو تازہ رہنے کیلئے فرحت بخش مشروبات جو آپ گھر پرباآسانی بناسکتے ہیں۔

    گرمی کی شدت کو کم کرنے کیلئے سب سے پہلے لسی یا کچی کا استعمال بہت اہمیت کا حامل ہے اس کے علاوہ ملیٹھی کا پانی بھی اس کیلئے مفید ہے، آدھا چمچ ملیٹھی ایک لیٹر نیم گرم پانی میں ڈال کر استعمال کریں، اس کیلیے کوئی عمر کی قید نہیں مریض بھی اسے استعمال کرسکتے ہیں کیونکہ یہ پیاس کی شدت کو کم کرتا ہے۔

    اس کے علاوہ گرمی کے موسم میں دہی کا استعمال نہایت مفید ہوتا ہے، ٹھنڈی ٹھنڈی اور مزے دار لسی سے نہ صرف ہاضمہ درست رہتا ہے بلکہ لسی گرم ہوا سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔

    ہیٹ اسٹروک

    شدید گرمی میں ہیٹ اسٹروک سب سے زیادہ تشویش ناک مسئلہ ہے، ہیٹ اسٹروک میں جسم خود کو ٹھنڈا نہیں کرپاتا اور جسم کا درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے میں مشکل کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ معمول کے درجہ حرارت میں جسم سے پانی مختلف ذرائع سے خارج ہوتا ہے جن میں پسینہ آنا، گہرے سانس لینا اور پیشات کے ذریعے شامل ہے، لیکن جب نمی 75 فیصد سے زیادہ ہوجائے تو پسینہ آنا غیر مؤثر ہے۔

    اگر آپ کسی ایسے شخص کو دیکھیں جو الجھن کا شکار ہے یا جلد پر لال دھبے ہوں یا ایسا لگے کہ وہ شخص تیزی سے سانس لے رہا ہوں یا پھر سر درد کی شکایت ہو تو انہیں ٹھنڈی جگہ پر لے جائیں، ٹھنڈا پانی پلائیں، برف یا گیلے تولیے سے ان کی گردن، چہرے اور کمر کو ٹھنڈا کریں اور جلد از جلد کسی ماہر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔

    ہیٹ اسٹروک کی حالت میں کسی کو بہت زیادہ پسینہ آتا ہے یا بعض اوقات پسینہ آنا بند ہوجاتا ہے، دونوں صورتحال خطرناک ہیں، ایسی صورت میں دل کا دورہ پڑسکتا ہے جبکہ یہ آپ کے دماغ کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔

    ایسی صورتحال سے بچنے کے لیے ہلکے کپڑوں کا انتخاب کریں، سن اسکرین کا استعمال کریں، بہت زیادہ پانی پیئیں، گھر سے باہر ورزش کرنے سے اجتناب کریں۔

    تھکن

    جسمانی تھکن اس وقت ہوتی ہے جب جسم سے زیادہ پسینہ نکلتا ہے جس کی وجہ سے جسم میں نمکیات کی کمی ہوجاتی ہے عام طور پر یہ اس وقت ہوتا ہے جب آپ جسمانی سرگرمی کررہے ہوں مثال کے طور پر دوڑ رہےہوں یا فٹ بال کھیل رہے ہوں۔

    گرمی میں جسمانی تھکن کی کچھ علامات ہیں جن میں جلد کا نم ہونا، بہت زیادہ پسینہ آنا، بے ہوش ہوجانا، بہت زیادہ تھکاوٹ محسوس کرنا، دل کی دھڑکن تیز ہونا، سر درد یا متلی کا احساس شامل ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ شدید گرمی کا سامنا دماغی صحت کے مسائل، حاملہ خواتین کے لیے مسائل کا باعث بن سکتا ہے، اگر آپ باہر کام یا ورزش نہیں کر رہے ہیں تو موسم کے انتہائی درجہ حرارت میں محتاط رہیں۔

    یاد رہے کہ حال ہی میں بھارت کی ریاستوں اتر پردیش اور بہار میں گرمی کی شدید لہر کے باعث کم از کم 100 افراد سے زائد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ پاکستان میں بھی شدید گرمی کا امکان ہے۔

  • بھارت: ماں کا بچے کو سوٹ کیس پر گھسیٹنے کا واقعہ، انسانی حقوق کمیشن کا ایکشن

    بھارت: ماں کا بچے کو سوٹ کیس پر گھسیٹنے کا واقعہ، انسانی حقوق کمیشن کا ایکشن

    نئی دہلی: بھارت میں ایک ماں کی اپنے بچے کو سوٹ کیس پر گھسیٹنے کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں جس کے بعد انسانی حقوق کمیشن حرکت میں آگیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل یہ تصویر بھارتی شہر آگرہ کی ہے، جس میں ایک بچہ تھکن سے چور سوٹ کیس پر تقریباً گرا ہوا نظر آرہا ہے جبکہ ماں اس سوٹ کیس کو کھینچ رہی ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق مذکورہ خاندان پنجاب سے پیدل آگرہ پہنچا تھا کیونکہ کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کی وجہ سے پبلک ٹرانسپورٹ بند ہے۔

    نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن نے اس تصویر کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کمیشن نے اتر پردیش اور پنجاب کے چیف سیکریٹریز اور آگرہ کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو نوٹس جاری کردیا ہے۔

    کمیشن نے مذکورہ خاندان کو دیے جانے والے ریلیف اقدامات کی عدم فراہمی اور اس کے ذمہ دار تمام متعلقہ افسران کے بارے میں تفصیلی رپورٹ فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

    کمیشن کا کہنا ہے کہ مذکورہ خاندان کی تکلیف کا احساس تمام افراد کو ہے سوائے متعلق حکام کے، اگر متعلقہ حکام مستعد ہوتے تو اس خاندان سمیت اس صورتحال سے دو چار کئی خاندانوں کو تکلیف سے بچایا جاسکتا تھا۔

    کمیشن کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ مذکورہ واقعہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے لہٰذا کمیشن کو اس معاملے میں مداخلت کرنی پڑی۔

  • وہ عادات جو دماغی استعداد میں اضافے کے ساتھ آپ کو تازہ دم کردیں

    وہ عادات جو دماغی استعداد میں اضافے کے ساتھ آپ کو تازہ دم کردیں

    دن بھر تھکے ہارے ہونے کے بعد جب آپ گھر پہنچتے ہیں تو قدرتی طور پر آرام کرنا چاہتے ہیں۔ آرام کرنے کے لیے سونا، اور لیٹنا تو معمول کی بات ہے لیکن بعض افراد کوئی ایسا کام سر انجام دیتے ہیں جو ان کو پسند ہوتا ہے۔

    اس طریقے سے دراصل وہ اپنے ذہن کو تازہ دم کرتے ہیں۔ کچھ افراد ٹی وی دیکھتے ہیں، کچھ موسیقی، پینٹنگ یا لکھنے لکھانے کا کام کرتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ کام ایسے ہیں جنہیں کر کے ہم بیک وقت اپنی تھکن میں کمی اور دماغی استعداد میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں وہ کام کون سے ہیں۔

    ٹی وی کی جگہ کتاب پڑھیں

    2

    کتاب پڑھنا اور مطالعہ کرنا آپ کی معلومات اور تخلیقی صلاحیت میں اضافہ کرتا ہے جبکہ اس کے لیے آپ کو کوئی خاص مشقت بھی نہیں کرنی پڑتی۔ آپ اپنی سہولت کے مطابق آرام دہ حالت میں لیٹ یا بیٹھ کر مطالعہ کرسکتے ہیں۔

    اس کے برعکس ٹی وی دیکھنا آپ کے دماغ پر بوجھ ڈالتا ہے اور زیادہ دیر تک ٹی وی دیکھنا موٹاپے اور امراض قلب سمیت دیگر بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔

    کمپیوٹر گیمز

    3

    ویسے تو ماہرین کمپیوٹر گیمز کھیلنے کو نقصان دہ عادت خیال کرتے ہیں لیکن کم وقت کے لیے کمپیوٹر گیمز کھیلے جائیں تو یہ آپ کی فوری فیصلہ کرنے اور حالات کے مطابق حکمت عملی اپنانے کی صلاحیت میں اضافہ کرتا ہے۔

    غیر ملکی زبان میں فلمیں

    4

    غیر ملکی فلموں کو ڈب کے بجائے ان کی اصل زبان میں ہی دیکھا جائے۔ ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ مختلف زبانیں سیکھنے، بولنے اور سننے سے دماغ فعال ہوتا ہے اور اس کی کارکردگی اور استعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔

    دن میں کچھ وقت کا وقفہ

    5

    دن بھر کام کے دوران کچھ دیر کا وقفہ لیں اور اس دوران چائے یا گرین ٹی سے لطف اندوز ہوں۔ یہ آپ کے تھکے ہوئے اعضا کو پرسکون کرے گا اور آپ دوبارہ کام کرنے کے لیے تازہ دم ہوجائیں گے۔

    قیلولہ

    sleep

    دن میں 20 سے 30 منٹ کا قیلولہ نہ صرف آپ کی جسمانی توانائی میں اضافہ کرے گا بلکہ آپ کے دماغ کو بھی چاق و چوبند بنائے گا۔

    ذہین لوگوں کے ساتھ وقت گزارنا

    6

    ایسے لوگ جن کا علم، تجربہ اور مطالعہ آپ سے وسیع ہو ان کے ساتھ وقت گزاریں اور گفتگو کریں۔ اس سے آپ کی دماغی وسعت میں اضافہ ہوگا اور آپ چیزوں کو نئے زاویوں سے دیکھنے اور پرکھنے کے قابل ہوسکیں گے۔

    بحث و مباحث میں حصہ لیں

    8

    اپنے جیسی دماغی استعداد کے حامل افراد سے مختلف موضوعات پر بحث و مباحثے کریں۔ بحث آپ کے خیالات اور نظریات کو نئے زاویے فراہم کرے گی۔

    تازہ ہوا میں چہل قدمی

    7

    روز صبح تازہ ہوا میں چہل قدمی کریں۔ یہ آپ کے دماغ سے منفی خیالات کو ختم کر کے اس کی استعداد اور آپ کی تخلیقی صلاحیت میں اضافہ کرے گی۔

  • کیا آپ ہر وقت تھکن محسوس کرتے ہیں؟

    کیا آپ ہر وقت تھکن محسوس کرتے ہیں؟

    ایک مصروف دن گزارنے یا کوئی مشقت بھرا کام کرنے کے بعد تھکن محسوس ہونا ایک قدرتی عمل ہے، تاہم بعض افراد بغیر کوئی کام کیے بھی تھکن محسوس کرتے ہیں۔

    دراصل بغیر کسی وجہ کے تھکن محسوس ہونا کسی بیماری یا جسم میں کسی شے کی کمی کی طرف اشارہ ہے۔

    اگر آپ کا شمار بھی ایسے ہی افراد میں ہوتا ہے تو یہاں آپ کو تھکن محسوس ہونے کی کچھ وجوہات بتائی جارہی ہیں۔


    نیند پوری نہ ہونا

    تھکن کی سب سے بڑی وجہ نیند پوری نہ ہونا ہے۔

    نیند پوری ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ 8 گھنٹے ہی سوئیں۔ ضروری ہے کہ آپ کو رات میں پرسکون اور گہری نیند بھی آئی ہو، ورنہ آپ چاہے کتنے ہی گھنٹے سو لیں آپ کی نیند کی کمی پوری نہیں ہوگی۔

    اسی طرح اگر آپ بہت تھکے ہوئے ہیں تو ہوسکتا ہے 8 گھنٹے میں آپ کی نیند پوری نہ ہو اور آپ کو مزید سونے کی ضرورت ہو۔

    اچھی نیند کے لیے پرسکون اور آرام دہ جگہ کا ہونا بھی ضروری ہے۔ ورنہ کسی غیر آرام دہ جگہ پر سونا آپ کو اگلے دن کمر، گردن کے درد اور تھکن میں مبتلا کرسکتا ہے۔


    اچھی غذا

    جسم کو چاق و چوبند رکھنے کے لیے اچھی غذا بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔

    اچھی غذا وہ ہوتی ہے جو غذائیت سے بھرپور ہو اور جسم کی تمام غذائی ضروریات پوری کرے۔

    جنک فوڈ، کولڈ ڈرنکس اور حد سے زیادہ میٹھا آپ کے جسم کو درکار توانائی فراہم نہیں کرسکتا نتیجتاً آپ غنودگی اور تھکن محسوس کرتے ہیں۔

    جسم کی توانائی کے لیے ضروری ہے کہ پھل، سبزیاں، گندم اور پروٹین والی غذاؤں کا باقاعدہ استعمال کیا جائے۔


    ڈپریشن

    ڈپریشن یا ذہنی تناؤ بھی آپ کو تھکن میں مبتلا کرنے کا ایک سبب ہوسکتا ہے۔

    ذہنی طور پر پریشان ہونا آپ کو غنودگی اور تکلیف میں مبتلا کرتا ہے جبکہ آپ کی نیند بھی پوری نہیں ہوتی۔


    امراض قلب

    ہر وقت تھکن میں مبتلا رہنا امراض قلب کی نشانی بھی ہوسکتی ہے۔

    دل کے مریض روزمرہ کے کاموں جیسے سیڑھیاں چڑھنے، زیادہ چلنے یا کوئی محنت کا کام کرنے کے دوران تھک جاتے ہیں۔

    ایسے وقت میں دل کو زیادہ خون پمپ کرنے کی ضرورت پڑتی ہے اور وہ پہلے سے زیادہ کام کرتا ہے نتجیتاً آپ تھکن کا شکار ہوجاتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دماغی کارکردگی میں اضافہ کے لیے یہ ورزشیں کریں

    دماغی کارکردگی میں اضافہ کے لیے یہ ورزشیں کریں

    آپ نے دماغ کو زنگ لگنے کا محاورہ سنا ہے؟

    یہ بات کئی بار تحقیق سے ثابت کی جاچکی ہے کہ دماغ کو جتنا زیادہ فعال رکھا جائے اتنا ہی زیادہ اس کی کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے۔ اگر دماغ کو کم استعمال کیا جائے تو آہستہ آہستہ اس کی کارکردگی کم ہونے لگتی ہے اور ہماری ذہانت میں فرق آنے لگتا ہے۔

    مزید پڑھیں: مصوری کے ذریعے ذہنی کیفیات میں تبدیلی لائیں

    بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ کئی دماغی بیماریوں جیسے ڈیمینشیا، الزائمر اور خرابی یادداشت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اوائل عمری ہی سے دماغی مشقیں اپنا کر ان بیماریوں سے کسی حد تک حفاظت ممکن ہے۔

    دراصل دماغ ایک ہی چیزوں اور ایک ہی معمول سے ’بور‘ ہوجاتا ہے لہٰذا اس کی ’کام میں دلچسپی‘ بڑھانے کے لیے ضروری ہے کہ اسے نئی نئی چیزوں سے روشناس کروایا جائے۔

    مزید پڑھیں: ذہین بنانے والے 6 مشغلے

    ماہرین دماغ کو فعال اور سرگرم رکھنے کے لیے کچھ ورزشیں بتاتے ہیں جو آپ بغیر کسی محنت کے دن کے کسی بھی حصہ میں کر سکتے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں وہ ورزشیں کیا ہیں۔


    دماغی حساب

    11

    جب بھی پیسوں یا اعداد و شمار کا حساب کرنا ہو تو کاغذ قلم یا کیلکولیٹر کے بجائے زبانی حل کریں۔ اس سے آپ کا دماغ فعال ہوگا۔


    نئی زبان سیکھیں

    2

    نئی زبان سیکھنا دماغ کے لیے بہترین ورزش ہے۔ نئے نئے الفاظ، ان کے مطلب اور تلفظ سننا، بولنا اور سمجھنا آپ کے دماغ کی سستی کو دور کردے گا اور آپ اپنی ذہانت میں اضافہ محسوس کریں گے۔

    مزید پڑھیں: دو زبانیں بولنے والوں کا دماغ زیادہ فعال


    غیر بالادست ہاتھ کا استعمال

    3

    اگر آپ سیدھا ہاتھ استعمال کرنے کے عادی تو اپنے الٹے، اور الٹا ہاتھ استعمال کرنے کے عادی ہیں تو دن میں کچھ کام سیدھے ہاتھ سے ضرور نمٹائیں۔ یہ جسمانی طور پر مشکل کام ہوسکتا ہے مگر دماغ کے لیے یہ ایک بہترین مشق ہے۔

    ہم جو ہاتھ استعمال کرتے ہیں ہمارے دماغ کا وہی حصہ زیادہ فعال ہوتا ہے۔ دوسری طرف کے حصہ کو فعال کرنے کے لیے ضروری ہے کہ اس طرف کے ہاتھ کو حرکت دی جائے۔ ماہرین اس کے لیے بہترین ورزش غیر بالا دست ہاتھ سے دانت برش کرنا بتاتے ہیں۔


    مختلف طریقہ سے مطالعہ

    9

    جب بھی مطالعہ کریں مختلف طریقے اپنائیں۔ کبھی باآواز بلند، کبھی ہلکی آواز میں پڑھیں۔ کبھی صرف دل میں پڑھیں۔ کبھی کسی دوست سے کہیں کہ وہ آپ کو پڑھ کر سنائے۔


    خوشبویات سونگھیں

    6

    خوشبو سونگھنا بھی دماغی خلیات کو فعال کرتا ہے۔ اپنے بستر کے قریب کوئی خوشبو رکھیں اور صبح اٹھنے کے بعد اسے سونگھیں۔ اسی طرح اپنے بیگ میں، آفس کی ڈیسک پر بھی خوشبویات رکھیں اور دن بھر مختلف کاموں کے دوران اسے سونگھتے رہیں۔


    صبح کی روٹین بدلیں

    4

    صبح کی ایک ہی روٹین کو لمبے عرصہ تک چلانے کے بجائے تھوڑ ے تھوڑے دن بعد اس میں کچھ تبدیلی لائیں۔

    مثلاً کسی دن ناشتہ کرنے کے بعد تیار ہوں، کسی دن چائے کی جگہ کافی کا استعمال کریں، کسی دن صبح خبریں دیکھنے کے بجائے کوئی ٹی وی شو (سرسری سا) دیکھ لیں۔ یہ سارے کام آپ کے دماغ کو سرگرم کرکے اسے فعال کریں گے۔


    کھانے کے لیے جگہ کی تبدیلی

    5

    ہر روز ایک ہی جگہ بیٹھ کر کھانے کے بجائے جگہ تبدیل کریں۔ ڈائننگ ٹیبل پر کرسی بھی تبدیل کریں۔

    کسی دن اگر آپ کھانے کے قریب بیٹھے ہیں اور ہر چیز آپ کی دسترس میں ہے تو کسی دن کھانے سے دور بیٹھیں۔ کھانے کی اشیا، نمک، چینی وغیرہ لینے میں دقت آپ کے دماغ کو چست کردے گی۔


    نئی چیزیں دیکھیں

    7

    سفر کے دوران گاڑی کے شیشہ بند رکھنے کے بجائے کھلے رکھیں اور باہر ہونے والے کاموں، آوازوں اور خوشبوؤں کا تجربہ کریں۔

    مزید پڑھیں: سیاحت کرنے کے فوائد


    سپر مارکیٹ میں جائیں

    8

    سپر مارکیٹ میں بے شمار ورائٹی موجود ہوتی ہے۔ جب بھی سپر مارکیٹ جائیں کسی شیلف کے قریب رک کر اوپر سے نیچے تک دیکھیں۔ آپ ایک ہی شے کو مختلف ڈبوں اور پیکنگ میں بند دیکھیں گے۔ اس میں جو چیز آپ کے لیے اجنبی ہو اسے اٹھائیں اور اس کے اجزا پڑھیں۔

    یہ کچھ نیا سیکھنے جیسا ہوگا اور آپ کی دماغی صلاحیت میں اضافہ کرے گا۔


    کچھ نیا کھائیں

    10

    اپنی ذائقہ کی حس کو فعال کریں اور نئی نئی چیزیں کھانے یا چکھنے کی عادت ڈالیں۔ ہمیشہ روٹین کے کھانے کھانا دماغ کو سست کردیتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دماغی طور پر حاضر بنانے والی غذائیں

    دماغی طور پر حاضر بنانے والی غذائیں

    ہماری زندگی کے مصروف ترین معمولات ہمارے دماغ کو الجھا کر رکھ دیتے ہیں اور ہم ذہنی طور پر تھکاوٹ محسوس کرنے لگتے ہیں۔

    بہت سے کام، گھر اور باہر کی بہت سی ذمہ داریاں، اہل خانہ کی ضروریات کو یاد رکھنا اور انہیں پورا کرنا، اس کے ساتھ ساتھ اسمارٹ فونز میں سوشل میڈیا کا استعمال اور ان کے ذریعے دوستوں سے جڑے رہنا، یہ سب ہمارے دماغ پر اضافی بوجھ ڈالتا ہے جس سے ہمارے دماغ کی کارکردگی آہستہ آہستہ کم ہونے لگتی ہے۔

    اس کے ساتھ ساتھ بڑھتی عمر، طویل عرصے تک یکساں معمولات سر انجام دینا اور ان میں کوئی تبدیلی نہ کرنا بھی دماغ کی کارکردگی کو متاثر کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں: بند دماغ کو کھولیں

    ایسی صورتحال میں ہم معمولی معمولی چیزیں بھولنے لگتے ہیں۔ ہم بہترین دماغی کارکردگی کا مظاہر نہیں کر پاتے اور بعض اوقات ہمیں سوچنے سمجھنے اور فیصلہ کرنے میں بھی مشکل پیش آرہی ہوتی ہے۔

    تاہم اس صورتحال کو مخصوص ورزشوں اور غذاؤں سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ یہاں آپ کو کچھ ایسی غذائیں بتائی جارہی ہیں جو آپ کی دماغی کارکردگی کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوں گی۔


    مچھلی

    دماغ کے لیے سب سے بہترین غذا مچھلی ہے۔ ہفتے میں 2 بار مچھلی کھانا آپ کی جسمانی و دماغی صحت کے لیے بہترین ہے۔


    خشک میوہ جات

    خشک میوہ جات بھی دماغی صلاحیت میں اضافہ کرتے ہیں۔ یہ چکنائی سے بھرپور ہوتے ہیں لہٰذا ان کا معمولی مقدار میں استعمال کیا جائے البتہ روزانہ استعمال ضروری ہے۔

    مزید پڑھیں: روزانہ خشک میوہ جات کا استعمال بے شمار بیماریوں سے بچائے


    چاکلیٹ

    چاکلیٹ کے بے شمار فوائد میں سے ایک فائدہ دماغی صلاحیت کو بڑھانا بھی ہے۔

    امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق روزانہ ناشتے میں یا دن کے آغاز میں چاکلیٹ کھانا دماغی کارکردگی میں اضافہ کرتا ہے اور آپ اپنا کام بہتر طور پر سرانجام دے سکتے ہیں۔

    لیکن بہت زیادہ چاکلیٹ موٹاپے کا سبب بھی بن سکتی ہے لہٰذا اسے صرف صبح کے وقت اور تھوڑی مقدار میں کھایا جائے۔

    اس کی وجہ یہ ہے کہ صبح کے وقت کھائی جانے والی غذا جسم کے بجائے دماغ کو توانائی پہنچاتی ہیں اور جزو بدن ہو کر موٹاپے کا سبب نہیں بنتی۔

    مزید پڑھیں: چاکلیٹ کے فوائد


    بیریز

    مختلف اقسام کی بیریز جیسے بلو بیریز، بلیک بیریز، اسٹرابیریز میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس دماغی صحت کو بہتر بناتی ہیں اور مختلف امور پر توجہ مرکوز کرنے میں مدد دیتی ہیں۔


    ناشتہ نہ چھوڑیں

    دماغ کو چاق و چوبند رکھنے کے لیے ناشتہ سب سے زیادہ ضروری ہے۔ ناشتہ چھوڑ دینا اور طویل عرصہ تک اس معمول پر کاربند رہنا دماغ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاتا ہے۔

    یاد رکھیں کہ 8 گھنٹے کی نیند کے بعد ہمارا دماغ سست ہوجاتا ہے اور اسے فوری طور پر توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسے میں غذائیت سے بھرپور ناشتہ ہمارے دماغ کو توانائی پہنچاتا ہے اور ہم ذہنی طور پر بہت فعال ہوجاتے ہیں۔

    علاوہ ازیں ناشتہ وزن میں کمی کا سبب بھی بنتا ہے کیونکہ ناشتہ کرنے کے بعد ہم دن بھر ایک معمول کے مطابق کھاتے پیتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ناشتہ دماغ کو چاک و چوبند رکھنے کے لیے ضروری


    متوازن غذا

    ان غذاؤں کے علاوہ روزانہ متوازن غذا کا استعمال کریں۔ دودھ، دہی، انڈے، سبزیوں، گوشت اور پھلوں کو اپنی غذا کا حصہ بنائیں۔ جنک فوڈ اور باہر کے کھانوں سے پرہیز کریں۔ متوازن غذا جسمانی و ذہنی صحت کی بہتری کے لیے ضروری ہے۔

    دماغی صحت کے بارے میں مزید مضامین پڑھیں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔