Tag: تہران

  • امریکی فوج پر فائر کیے گئے ایرانی میزائلوں کی تصاویر وائرل

    امریکی فوج پر فائر کیے گئے ایرانی میزائلوں کی تصاویر وائرل

    تہران: گزشتہ رات عراق کے شہر بغداد میں امریکی فوجی اڈے پر داغے گئے بیلسٹک میزائلوں کی تصاویر وائرل ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی میڈیا نے امریکی فوجی اڈے عین الاسد پر فائر کیے گئے بیلسٹک میزائلوں کی وہ تصاویر دکھا دی ہیں جو فوجی اڈے پر پھٹنے کے بعد کی ہیں۔

    تصاویر میں ایرانی بیلسٹک میزائلوں کے پھٹے ہوئے شیل واضح طور پر دیکھے جا سکتے ہیں، سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیوز بھی وائرل ہو چکی ہیں جن میں فوجی اڈے پر میزائل پھٹتے دیکھا جا سکتا ہے، اور امریکی اس پر غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔

    عراقی ملٹری کے مطابق گزشتہ رات دو امریکی فوجی اڈوں کو ایران کے اندر سے میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا تھا، ایران کی جانب سے 22 میزائل داغے گئے تھے جن میں سے 17 میزائل عین الاسد بیس جب کہ 5 اربل میں واقع دیگر اتحادی اہداف پر داغے گئے۔

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    عراقی فوج کے مطابق میزائل حملوں میں کوئی عراقی ہلاک نہیں ہوا، جب کہ ایران کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے ہیں، تاہم وزیر خارجہ ایران جواد ظریف کا کہنا ہے کہ درست صورت حال ایرانی فوج کی جانب سے بتائی جائے گی۔

    ایرانی پاسداران انقلاب کے بیان کے مطابق فوجی اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے بیلسٹک میزائل داغے گئے تھے۔ پینٹاگون نے تصدیق کی کہ عراق میں 2 فوجی اڈے ایرانی حملوں کا نشانہ بنے، امریکی اور اتحادی افواج پر درجن سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے۔

  • رات کی کارروائی ناکافی ہے، امریکا کو ختم ہونا چاہیے: آیت اللہ خامنہ ای

    رات کی کارروائی ناکافی ہے، امریکا کو ختم ہونا چاہیے: آیت اللہ خامنہ ای

    تہران: آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی فوجی اڈوں پر حملے کی کارروائی ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کو ختم ہو جانا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے ایک خطاب میں کہا کہ ہم نے گزشتہ رات امریکا کے منہ پر تھپڑ مارا ہے، وہ کارروائی کافی نہیں، امریکا کرپشن کا ذریعہ ہے اسے ختم ہونا چاہیے۔

    سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ امریکا اس خطے میں جنگ اور تباہی لایا، اس خطے کے عوام امریکا کی بالا دستی قبول نہیں کریں گے، ایران کے لوگ امریکی جارحیت کا بھرپور جواب دیں گے، ہمیں دشمن کو سمجھنے میں غلطی نہیں کرنی چاہیے، امریکا پروپیگنڈے سے ذہن تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے ہمیں خبردار رہنا ہوگا، خطے کے عوام کو لوٹنے والی کمپنیاں بھی ہماری دشمن ہیں۔

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل ہمارے دشمن ہیں، امریکا اور ٹرمپ انتظامیہ خوشیاں منا رہے تھے کہ ایران کا کام ختم ہو گیا، 2 دن بعد امریکا کو پتا چل گیا، ایران متحد ہے اور اس اتحاد کی حفاظت کی جائے گی۔ اللہ کہتا ہے کم فوج بھی بڑی فوج پر فتح حاصل کر سکتی ہے، مذہبی جوش سے جو جنگ لڑی جائے تو اللہ مدد فرماتا ہے، قرآن پاک نے دشمنوں سے خبردار رہنے کا کہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جنرل قاسم سلیمانی بہادر انسان تھے، انھوں نے امریکی سازشوں اور منصوبوں کو ناکام بنایا، انھوں نے فلسطینی بھائیوں کو مدد اور آلات فراہم کیے، امریکا اسرائیل کی مدد کے لیے حزب اللہ کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

    دریں اثنا، ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے امریکا اور اسرائیل مردہ باد کا نعرہ بھی لگایا۔

  • اس فوجی اڈے کو نشانہ بنایا جہاں سے ہمارے سینئر حکام پر حملہ ہوا: جواد ظریف

    اس فوجی اڈے کو نشانہ بنایا جہاں سے ہمارے سینئر حکام پر حملہ ہوا: جواد ظریف

    تہران: ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران نے اس امریکی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا جہاں سے ہمارے سینئر حکام پر حملہ کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق بغداد میں امریکی فوجی اڈوں پر ایرانی حملے کے بعد وزیر خارجہ جواد ظریف نے بیان دیا ہے کہ ایران نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع میں متناسب اقدام اٹھایا ہے۔

    جواد ظریف نے اس سلسلے میں ایک ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یو این چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع میں کارروائی کی گئی ہے، اس فوجی اڈے کو نشانہ بنایا گیا ہے جہاں سے ایران کے سینئر حکام پر حملہ کیا گیا۔

    ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے یہ بھی کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اپنے خلاف ہونے والی جارحیت کا دفاع کریں گے۔

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملے، پینٹاگون کی تصدیق

    خیال رہے کہ ایران نے گزشتہ رات عراق میں فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے دو حملے کیے ہیں، ایرانی پاسداران انقلاب نے جاری بیان میں کہا ہے کہ انھوں نے درجنوں میزائلوں سے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے، امریکا کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو چکا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ مغربی عراق میں عین الاسد میں واقع ایئر بیس پر 9 راکٹ گرے، پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ عراق میں 2 فوجی اڈے ایرانی حملوں کا نشانہ بنے، امریکی، اتحادی افواج پر درجن سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے، ایرانی میزائلوں کا ہدف الاسد اور اربیل میں واقع فوجی اڈے تھے، حملوں میں نقصانات کا ابتدائی تخمینہ لگا رہے ہیں، امریکیوں اور اتحادیوں کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں گے۔

    ایرانی ٹی وی نے خبر دی ہے کہ ایران نے عراق میں امریکی اہداف پر ایک کے بعد دوسرا حملہ کیا، بغداد کے شمال میں واقع التاجی امریکی فوجی اڈے پر 5 راکٹ گرے۔ خیال رہے کہ عین الاسد ایئر بیس عراق میں امریکا کا سب سے بڑا فوجی اڈا ہے۔

  • ایران میں مسافر طیارہ گر کر تباہ، 179 مسافر ہلاک

    ایران میں مسافر طیارہ گر کر تباہ، 179 مسافر ہلاک

    تہران: ایران کے دارالحکومت تہران میں ایک مسافر طیارہ گر کر تباہ ہو گیا ہے، جس میں 179 مسافر سوار تھے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی سرکاری ٹی وی نے خبر دی ہے کہ تہران میں یوکرین کا مسافر طیارہ خمینی ایئرپورٹ سے ٹیک آف کے بعد ہی گر کر تباہ ہوا، حادثے کے شکار طیارے میں 179 مسافر اور عملے کے ارکان سوار تھے۔

    ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ یوکرین کے تباہ طیارے میں سوار تمام افراد ہلاک ہو گئے ہیں، ریڈ کریسنٹ کا بھی کہنا ہے کہ تباہ شدہ طیارے میں کسی مسافر کے بچنے کا امکان نہیں، برطانوی میڈیا کے مطابق یوکرین کے طیارے میں کریش کے وقت آگ لگ گئی تھی۔

    ایرانی سرکاری ٹی وی کا یہ بھی کہنا ہے کہ یوکرین کا بوئنگ 737 مسافر طیارہ فنی خرابی کے باعث ایئرپورٹ کے قریب گر کر تباہ ہوا ہے۔

    ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ یوکرین کے تباہ شدہ طیارے میں 147 ایرانی اور 32 غیر ملکی سوار تھے، طیارے میں آگ لگنے کی وجہ سے لاشیں خراب حالت میں ہیں۔ تباہ ہونے والے مسافر طیارے کا بلیک باکس بھی مل گیا ہے۔

  • ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    بغداد: جنرل سلیمانی کے قتل پر ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، عراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر دو بڑے حملے کر دیے گئے، واشنگٹن نے حملوں کی تصدیق کر دی، ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ میزائل حملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے گزشتہ رات عراق میں فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے دو حملے کیے ہیں، ایرانی پاسداران انقلاب نے جاری بیان میں کہا ہے کہ انھوں نے درجنوں میزائلوں سے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے، امریکا کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو چکا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ مغربی عراق میں عین الاسد میں واقع فوجی اڈے پر 9 راکٹ گرے، پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ عراق میں 2 فوجی اڈے ایرانی حملوں کا نشانہ بنے، امریکی، اتحادی افواج پر درجن سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے، ایرانی میزائلوں کا ہدف الاسد اور اربیل میں واقع فوجی اڈے تھے، حملوں میں نقصانات کا ابتدائی تخمینہ لگا رہے ہیں، امریکیوں اور اتحادیوں کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں گے۔

    بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملہ، ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک

    پینٹاگون حکام کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ امریکی بیس پر حملے کی رپورٹس کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، صدر ٹرمپ کی قومی سلامتی کی اپنی ٹیم سے بھی مشاورت جاری ہے، امریکی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع بھی وائٹ ہاؤس پہنچ چکے ہیں۔ ایرانی ٹی وی نے خبر دی ہے کہ ایران نے عراق میں امریکی اہداف پر ایک کے بعد دوسرا حملہ کیا، بغداد کے شمال میں واقع التاجی امریکی فوجی اڈے پر 5 راکٹ گرے۔ خیال رہے کہ عین الاسد ایئر بیس عراق میں امریکا کا سب سے بڑا فوجی اڈا ہے۔

    نئے ایرانی کمانڈر نے امریکا کے 13 مقامات کو نشانہ بنانے کا اعلان کر دیا

    پاسداران انقلاب نے بیان میں تنبیہہ کی ہے کہ امریکا خطے سے اپنی افواج نکالے، ورنہ اسرائیل اور امریکی اتحادیوں کو بھی نشانہ بنائیں گے، امریکی اتحادی ممالک سے حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیں گے، آیندہ کسی امریکی حملے کی صورت میں مزید سخت جواب دیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی میزائل حملے کے بعد بغداد پر جیٹ طیاروں کی پروازیں شروع ہو گئی ہیں، امریکی حکام نے امریکی ایئر لائنز پر خلیجی فضائی حدود کے استعمال پر پابندی لگا دی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ کو حملوں کے بعد آج قوم سے خطاب کرنا تھا، اوول آفس میں تیاریاں بھی کی گئیں تاہم، یہ خطاب ملتوی کر دیا گیا ہے، وائٹ ہاؤس حکام نے صدر ٹرمپ کو ایرانی حملوں سے متعلق بریفنگ دی، اور قومی سلامتی کی اپنی ٹیم سے مشاورت کی ہے۔

  • جوہری معاہدہ منسوخ کرنے پر ایران کے خلاف یورپی یونین کا بیان بھی سامنے آ گیا

    جوہری معاہدہ منسوخ کرنے پر ایران کے خلاف یورپی یونین کا بیان بھی سامنے آ گیا

    برسلز: جوہری معاہدہ منسوخ کرنے پر ایران کے خلاف یورپی یونین کا بیان بھی سامنے آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے جوہری پروگرام کے معاہدے سے ایران کی علیحدگی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ تہران کے معاہدے سے علیحدگی کے فیصلے پر یورپی یونین کو افسوس ہے۔

    سربراہ یورپین خارجہ امور جوزف بوریل نے اس سلسلے میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہم معاہدے کے فریقین کے ساتھ پیش رفت کے رابطے جاری رکھیں گے، یورپی یونین آئی اے ای اے کی یورینیم افزودگی سے متعلق تصدیق پر بھروسا کرے گی، جنرل قاسم کی ہلاکت کے بعد ہم صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں، کشیدگی کے خاتمے کے لیے یورپی یونین کے کردار پر مشاورت بھی جاری ہے۔

    ایران کبھی بھی نیوکلیئرہتھیار حاصل نہیں کرپائےگا، ڈونلڈ ٹرمپ

    خیال رہے کہ ایران نے بغداد میں امریکی ڈرون حملے میں اپنے جنرل کی ہلاکت کے بعد گزشتہ روز جوہری پروگرام کے معاہدے سے دست برداری کا اعلان کرتے ہوئے اسے منسوخ کر دیا ہے، جس پر امریکا کے اتحادی اور یورپی یونین متحرک ہو گئے ہیں۔

    غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق معاہدہ منسوخی کے بعد ایران یورینیم افزودگی کے لیے حدود اور اب ذخیرے کی مقدار کی پاس داری نہیں کرے گا، اور اپنی تکنیکی ضروریات کے مطابق یورینیم کی افزودگی جاری رکھے گا۔ تہران نے واضح کیا تھا کہ امریکا نے جنگ میں پہل کی ہے اب اسے جواب کے لیے تیار رہنا ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ کو عالمی قوانین کا علم ہے نہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی سمجھ، امریکیوں کو برابر کی چوٹ لگنے سے ہی جنگ کا دور ختم ہوگا۔

  • ایرانی جنرل کی بیٹی بھی باپ کے قتل کے بعد سامنے آ گئیں

    ایرانی جنرل کی بیٹی بھی باپ کے قتل کے بعد سامنے آ گئیں

    تہران: بغداد میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی بیٹی کا اہم بیان بھی سامنے آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی حملے میں قتل ہونے والے جنرل قاسم سلیمانی کی بیٹی زینب سلیمانی نے باپ کے قتل کے بعد بیان جاری کیا ہے کہ امریکا اور اسرائیل کو سیاہ دن دیکھنا پڑے گا۔

    28 سالہ زینب سلیمانی نے اپنے ویڈیو پیغام میں امریکی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ ’ٹرمپ یہ مت سمجھنا میرے والد کی موت کے ساتھ سب ختم ہو گیا.‘ انھوں نے مزید کہا کہ میرے چچا حزب اللہ لیڈر سید حسن نصر اللہ میرے بابا کی شہادت کا انتقام ضرور لیں گے، اور ہر مظلوم کے خون کا انتقام لیا جائے گا۔

    ایران کے سپریم کمانڈر علی آیت اللہ خامنہ ای مقتول کمانڈر قاسم سلیمانی کے گھر والوں سے تعزیت کر رہے ہیں

    انھوں نے کہا کہ والد کی موت مجھے نہیں توڑ سکتی، ان کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، ٹرمپ میرے مقتول باپ کے کارنامے نہیں مٹا سکتا، وہ بزدل ہے، میرے باپ کو بہت دور سے میزائل کے ذریعے مارا گیا۔

    واضح رہے کہ ایرانی جنرل کی جوان بیٹی زینب سلیمانی امریکی شہریت کی حامل ہے، ان کا بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اس حوالے سے ان پر تنقید بھی ہونے لگی ہے۔

    تازہ ترین:  ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت 80 ملین ڈالر مقرر کر دی گئی

    خیال رہے کہ آج امریکی حملے میں جاں بحق ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی تہران میں نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے، تدفین کل آبائی علاقے کرمان میں ہوگی، نماز جنازہ میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی، جنازے میں ایرانی صدر حسن روحانی اور ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای بھی شریک ہوئے۔

    ایرانی جنرل کے قتل کے بعد ایران اور عراق میں امریکا کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں، ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت بھی مقرر کر دی ہے، برطانوی میڈیا نے ایرانی حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ جو بھی ایرانی صدر ٹرمپ کو قتل کرے گا، اسے حکومت کی جانب سے 80 ملین ڈالر کا انعام دیا جائے گا۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت 80 ملین ڈالر مقرر کر دی گئی

    ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت 80 ملین ڈالر مقرر کر دی گئی

    تہران: جنرل قاسم سلیمانی کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد ایران نے امریکی صدر ٹرمپ کے سر کی قیمت 80 ملین ڈالر مقرر کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران نے ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت مقرر کر دی ہے، ایرانی حکام نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کو قتل کرنے والے کو 80 ملین ڈالرز دیے جائیں گے۔

    رپورٹس کے مطابق ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ جو بھی ایرانی صدر ٹرمپ کو قتل کرے گا، اسے حکومت کی جانب سے 80 ملین ڈالر کا انعام دیا جائے گا۔

    تازہ ترین:  جوہری معاہدہ منسوخ، ایران نے بڑا اعلان کر دیا

    دوسری طرف مقتول جنرل قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ تہران میں ادا کر دی گئی ہے، جنازے میں ایرانی صدر حسن روحانی اور ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بھی شرکت کی۔ جنرل سلیمانی کے نماز جنازہ میں ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ قاسم سلیمانی کو کل آبائی علاقے کرمان میں سپرد خاک کیا جائے گا، ملیشیا کے کمانڈر مہدی ال مہندس کی میت بھی تہران پہنچائی جا چکی ہے۔

    خیال رہے کہ ایران نے 2015 کا جوہری معاہدہ منسوخ کر کے یورینیم کی افزودگی جاری رکھنے کا اعلان کر دیا ہے، تہران نے واضح کیا ہے کہ امریکا نے جنگ میں پہل کی ہے اب اسے جواب کے لیے تیار رہنا ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ کو عالمی قوانین کا علم ہے نہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی سمجھ، امریکیوں کو برابر کی چوٹ لگنے سے ہی جنگ کا دور ختم ہوگا۔

    ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے مشیر حسین دہقان نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکا نے جنگ شروع کی، اب مناسب رد عمل قبول کرے، امریکی حملے کے جواب میں فوجی اہداف کو نشانہ بنائیں گے، امریکیوں کو اُسی شدت کی ضرب لگنے سے ہی جنگ کا یہ دور ختم ہوگا۔

  • جوہری معاہدہ منسوخ، ایران کا یورینیم افزودگی جاری رکھنے کا اعلان

    جوہری معاہدہ منسوخ، ایران کا یورینیم افزودگی جاری رکھنے کا اعلان

    تہران: ایران نے 2015 کا جوہری معاہدہ منسوخ کر کے یورینیم کی افزودگی جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے امریکی حملے میں کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد 2015 کی ایٹمی ڈیل کی پاس داری سے دست برداری کا اعلان کر دیا ہے۔

    غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق ایران یورینیم افزودگی کے لیے حدود اور اب ذخیرے کی مقدار کی پاس داری نہیں کرے گا، اور اپنی تکنیکی ضروریات کے مطابق یورینیم کی افزودگی جاری رکھے گا۔ تہران نے واضح کیا ہے کہ امریکا نے جنگ میں پہل کی ہے اب اسے جواب کے لیے تیار رہنا ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ کو عالمی قوانین کا علم ہے نہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی سمجھ، امریکیوں کو برابر کی چوٹ لگنے سے ہی جنگ کا دور ختم ہوگا۔

    ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے مشیر حسین دہقان نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکا نے جنگ شروع کی، اب مناسب رد عمل قبول کرے، امریکی حملے کے جواب میں فوجی اہداف کو نشانہ بنائیں گے، امریکیوں کو اُسی شدت کی ضرب لگنے سے ہی جنگ کا یہ دور ختم ہوگا۔

    ایران میں 52 مقامات نشانے پر ہیں، امریکی صدر کی ایران کو بڑی دھمکی

    دریں اثنا، عراقی صدر برہام صالح نے ایرانی ہم منصب کو فون کر کے جنرل سلیمانی کے قتل پر اظہار تعزیت کیا، اور فریقین پر ضبط و تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا۔

    ادھرعرب میڈیا کے مطابق عراقی فوجی حکام کا کہنا ہے بغداد میں نامعلوم سمت سے 6 راکٹ فائر کیے گئے جن میں سے 3 راکٹ گرین زون میں امریکی سفارت خانے کے قریب گرے، جب کہ 3 راکٹ گرین زون کے قریب واقع علاقے میں گرے، راکٹ حملوں میں کسی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔ راکٹ حملے کے بعد امریکی سفارت خانے میں سائرن بجنے لگے، کمپاؤنڈ میں سفارتی عملے سمیت امریکی افواج بھی مقیم ہیں، خیال رہے کہ راکٹ حملے ایران نواز ملیشیا کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد ہوئے ہیں، کتائب حزب اللہ نے عراقی فوجیوں کو امریکیوں سے دور رہنے کی ڈیڈ لائن دی تھی۔

  • امریکا کا مغربی ایشیا میں اختتام کا آغاز ہوگیا: ایران

    امریکا کا مغربی ایشیا میں اختتام کا آغاز ہوگیا: ایران

    تہران: ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کا کہنا ہے کہ امریکا شور مچائے یا چیخے چلائے، اس کا مغربی ایشیا میں اختتام کا آغاز ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں ایرانی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ جمعے کو حملے کرکے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی گئی، امریکی صدد ھمکیاں دے کر پھر عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرنا چاہتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ثقافتی جگہوں کو نشانہ بنانا جنگی جرم ہے۔

    دریں اثنا چینی وزیر خارجہ نے ایرانی ہم منصب سے فون پر رابطہ کیا۔ اس موقع پر چینی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ چین مشرقی وسطیٰ میں امن کے لیے کلیدی کردار ادا کرے گا۔

    جبکہ جواد ظریف نے مؤقف اختیار کیا کہ ایران نے اقوام متحدہ کو خط لکھ دیا ہے، امید ہے چین خطے میں کشیدگی ختم کرنے کے لیے کردار ادا کرے گا۔ چین نے امریکا پر زور دیا ہے کہ طاقت کا بےجا استعمال نہ کیا جائے۔

    ٕ’ایران جنرل سلیمانی کی موت کا جواب کسی بھی وقت دے دے گا‘

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے اس امر کا کھل کر اشارہ دے دیا کہ ایران اپنے جنرل کی موت کا جواب ضرور دے گا، انھوں نے کہا تھاکہ ایران اپنے منتخب کردہ وقت پر جواب دینے کا حق رکھتا ہے۔

    جواد ظریف کا کہنا تھا کہ امریکا نے حملہ کر کے 3 بڑی غلطیاں کی ہیں، ایک تو امریکا نے عراق کی خود مختاری اور دوم عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی، سوم امریکا نے خطے کے عوام کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچائی۔ ایران امریکا کی مذموم مہم اور بلیک میلنگ میں ملوث نہیں ہوگا۔