Tag: تہران

  • ٕ’ایران جنرل سلیمانی کی موت کا جواب کسی بھی وقت دے دے گا‘

    ٕ’ایران جنرل سلیمانی کی موت کا جواب کسی بھی وقت دے دے گا‘

    تہران: ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران جنرل سلیمانی کی موت کا جواب کسی بھی وقت دے دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے اس امر کا کھل کر اشارہ دے دیا ہے کہ ایران اپنے جنرل کی موت کا جواب ضرور دے گا، انھوں نے کہا کہ ایران اپنے منتخب کردہ وقت پر جواب دینے کا حق رکھتا ہے۔

    جواد ظریف کا کہنا تھا کہ امریکا نے حملہ کر کے 3 بڑی غلطیاں کی ہیں، ایک تو امریکا نے عراق کی خود مختاری اور دوم عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی، سوم امریکا نے خطے کے عوام کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچائی۔ ایران امریکا کی مذموم مہم اور بلیک میلنگ میں ملوث نہیں ہوگا۔

    جنرل سلیمانی کی موت کا بدلہ لیں گے، ایرانی صدرحسن روحانی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ایرانی صدر حسن روحانی نے واضح طور پر کہا تھا کہ ایران اور خطے کے آزادی پسند ممالک جنرل سلیمانی کی موت کا بدلہ لیں گے، جنرل سلیمانی کی شہادت نے ایرانی عزم کو مزید مضبوط کر دیا ہے۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بھی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا انتقام لینے کا اعلان کیا ہے جب کہ عراق کے وزیر اعظم نے اسے ملکی وقار پر حملہ قرار دیا تھا۔

    واضح رہے کہ بغداد میں امریکی ڈرون راکٹ حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت نے دنیا بھر کو ہلا کر رکھ دیا ہے، خود امریکا کے اندر کانگریس اراکین کی طرف سے امریکی صدر کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، برطانوی اپوزیشن نے بھی بورس جانسن حکومت سے استفسار کیا ہے کہ وہ بتائے کہ کیا حملے سے قبل انھیں آگاہ کیا گیا تھا۔

  • پیٹرول کی قیمتوں نے ایران میں آگ لگا دی، 29 ہلاک

    پیٹرول کی قیمتوں نے ایران میں آگ لگا دی، 29 ہلاک

    تہران: ایران میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف مظاہرے پھوٹ پڑے، پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے دوران اب تک 29 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے مختلف شہروں میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، مظاہرین نے حکومت مخالف نعرے لگائے اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کردیا۔

    عرب میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے مظاہرین پر فائرنگ بھی کی، شہریوں سے جھڑپوں کے دوران 29 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا جبکہ ردعمل میں پولیس نے بھی آنسوگیس کی شیلنگ اور واٹرکینن کا استعمال کیا، مظاہرین نے سرکاری املاک نذرآتش کردی۔

    حالات کی کشیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے حکام نے دارالحکومت تہران سمیت مختلف شہروں کا مواصلاتی نظام معطل کردیا، مظاہرین نے مختلف علاقوں میں ٹریفک کوبلاک کردیا جب کہ کچھ نے ایندھن کے اسٹوریج ہاؤس کو بھی نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مظاہرین نے مختلف شہروں میں بینکس کو بھی نذرآتش کرنے کی کوشش کی، تاہم پولیس نے برقت کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنادی، اب تک 1 ہزار سے زائد افراد گرفتار کیے جاچکے ہیں۔ دوسری جانب سپریم لیڈرآیت اللہ خامنہ ای نے تیل کی قیمتوں میں اضافے کی حمایت کردی۔

    ادھر ایرانی صدر حسن روحانی نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں انتشار اور بدامنی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، احتجاج کرنے والوں اور ملکی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کو حساب دینا ہوگا۔

    خیال رہے کہ ایران نے پیٹرول کی قیمت میں 50 فیصد اضافہ کردیا ہے، جس کے باعث گزشتہ 3 روز سے مہنگائی، بے روزگاری اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

  • ایران میں 5.9 شدت کا زلزلہ، 5 افراد جاں بحق، سو سے زائد زخمی

    ایران میں 5.9 شدت کا زلزلہ، 5 افراد جاں بحق، سو سے زائد زخمی

    تہران: شمال مغربی ایران میں 5.9 شدت کا زلزلہ آیا ہے جس کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق جب کہ 100 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ ایران میں زلزلے کے باعث میں 5 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جب کہ 120 زخمی ہیں، زلزلے کا مرکز ھروآباد شہر سے 65 کلو میٹر دور ہے۔

    امریکی جیولوجیکل سروے نے الرٹ وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ زلزلے کے اثرات مزید پھیل سکتے ہیں اس لیے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ ایران کا محل وقوع عین اسی جگہ پر ہے جہاں دو بڑے ٹیکٹونک پلیٹس مل رہی ہیں۔

    زلزلے کے باعث لوگوں نے گھروں سے نکل کر گاڑیوں میں پناہ لے لی ہے۔ حکام نے ریسکیو ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں بھیج دی ہیں۔ زلزلے کے بعد آفٹر شاکس کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    خیال رہے کہ ایران حالیہ عشروں میں کئی تباہ کن زلزلوں کی زد پر رہا ہے، جس میں بام کا زلزلہ بھی شامل ہے، جسے 2003 کے زلزلے نے تباہ کر دیا تھا اور اس میں 31 ہزار لوگ لقمہ اجل بن گئے تھے۔ اسی طرح 1990 میں 7.4 شدت کے زلزلے میں شمالی ایران میں 40 ہزار لوگ جاں بحق جب کہ تین لاکھ زخمی ہو گئے تھے۔ اس زلزلے نے پانچ لاکھ لوگوں کو بے گھر کر دیا تھا۔ زلزلے میں دو ہزار دیہات بھی صفحہ ہستی سے مٹ گئے تھے۔

    ایران میں حالیہ برسوں میں دو اور بڑے زلزلے بھی آئے، ایک زلزلہ 2005 میں آیا جس میں چھ سو لوگ لقمہ اجل بنے، جب کہ دوسرا 2012 میں آیا جس میں تین سو لوگ مر گئے تھے۔

  • روسی اور ایرانی صدر کی ملاقات کا ایجنڈا کیا ہے؟

    روسی اور ایرانی صدر کی ملاقات کا ایجنڈا کیا ہے؟

    ماسکو: روسی صدر ولادی میر پوٹن اور ایرانی صدر حسن روحانی کے درمیان اہم ملاقات جاری ہے.

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر اپنے ہم منصب سے آج آرمينيا ميں  ملاقات کر رہے ہیں.

    کريملن سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق اس ملاقات ميں ايرانی جوہری ڈيل کے حوالے سے معاملات اور آبنائے ہرمز ميں کشيدگی کے بارے میں تبادلہ خيال ہوگا.

    یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے، جب سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملے کی وجہ سے ایران اور سعودی عرب میں کشیدگی عروج پر ہے.

    خیال رہے کہ جوہری ڈيل سے امريکا کی دست برداری اور ایران کے خلاف پابندياں عائد کیے جانے کے بعد واشنگٹن اور تہران کے مابين کشيدگی عروج پر ہے۔

    عالمی برادری متحد ہوکر ایران کوروکے: سعودی ولی عہد نے خبردار کردیا

    ايران اور روس کو ایک دوسرے کا اہم اتحادی تصور کيا جاتا ہے، چند روز قبل ترکی صدر طیب اردوان، روسی صدر پوٹن اور ایرانی صدر کی ملاقات ہوئی تھی.

    اس موقع پر روسی صدر نے امریکی اور سعودی اتحاد کو طنز کا نشانہ بنایا تھا.

  • قیام امن کے لیے اقوام متحدہ میں علاقائی تعاون کا منصوبہ پیش کریں گے، حسن روحانی

    قیام امن کے لیے اقوام متحدہ میں علاقائی تعاون کا منصوبہ پیش کریں گے، حسن روحانی

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ قیام امن کے لیے اقوام متحدہ میں علاقائی تعاون کا منصوبہ پیش کریں گے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی سالانہ فوجی پریڈ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غیرملکی افواج ہمارے عوام اور خطے میں عدم تحفظ کا احساس پیدا کرتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ خلیج میں موجود غیرملکی افواج خود کو ایرانی مفادات سے دور رکھیں، اگر غیرملکی افواج مخلص ہیں تو وہ علاقے کو ہتھیاروں کی دوڑ کا مرکز بنانے سے گریز کریں، آپ کی موجودگی ہمیشہ تکلیف اور مشکلات کا سبب بنتی ہے۔

    ایرانی صدر نے غیرملکی افواج پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آپ ہمارے علاقے سے جتنا دور رہیں گے اتنا ہی یہاں امن و سکون ہوگا۔

    مزید پڑھیں: امریکا نے ایران کے مرکزی بینک پر پابندی عائد کردی

    حسن روحانی نے کہا کہ آنے والے دن میں ایران اقوام متحدہ میں قیام امن کا منصوبہ پیش کرنے جارہا ہے اور اس تاریخی موقع پر ہم اپنے ہمسایوں کی جانب دوستی اور بھائی چارے کا ہاتھ بڑھاتے ہیں۔

    واضح رہے کہ 14 ستمبر کو سعودی تیل کی تنصیبات پر ڈرون حملوں کے بعد سے ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، امریکا اور سعودی عرب نے حملوں کا الزام ایران پر عائد کیا ہے جبکہ ایران نے اس کی تردید کی ہے۔

    یاد رہے کہ سعودی تیل تنصیبات پر حملے کی ذمہ داری یمن کے حوثی باغیوں نے قبول کی تھی تاہم سعودی حکام نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ یہ حملہ شمال کی جانب سے ہوا ہے۔

  • سعودی اتحاد کے ترجمان نے تیل تنصیبات پر حملوں کی تفصیلات جاری کردیں

    سعودی اتحاد کے ترجمان نے تیل تنصیبات پر حملوں کی تفصیلات جاری کردیں

    ریاض: سعودی اتحاد کے ترجمان نے تیل تنصیبات پر حملوں کی تفصیلات جاری کردیں، سعودی اتحاد کے ترجمان نے نیوز کانفرنس میں میزائل کے ٹکڑے بھی دکھائے۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی اتحاد کی جانب سے تیل تنصیبات پر حملوں کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے نیوز کانفرنس کے دوران تنصیبات پر حملے کی فوٹیج بھی دکھائی گئیں۔

    سعودی اتحادی ترجمان نے کہا ہے کہ تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ حملہ ایران کی جانب سے کیا گیا ہے، ایران شہری تنصیبات کو نشانہ بنارہا ہے، کوئی شک نہیں رہ گیا کہ حملے میں ایران کا ہاتھ ہے۔

    لیفٹیننٹ کرنل ترکی المالکی کا کہنا ہے کہ ثابت ہوگیا حملے میں استعمال ہونے والے میزائل ایرانی ساختہ ہیں، تیل تنصیبات پر ایرانی ساختہ میزائل یمن سے فائر ہوئے، ڈرون اور کروز میزائل کے ملبے کی تحقیقات سے ثابت ہوا ایرانی ساختہ ہے۔

    مزید پڑھیں: سعودی تیل تنصیب کو نشانہ بنانے کا مقصد عالمی معیشت کو تباہ کرنا ہے،شاہ سلمان

    ترجمان سعودی اتحاد کے مطابق ایرانی حملے کے شواہد اقوام متحدہ کو بھجوا دئیے گئے ہیں، تحقیقات سے ثابت ہوا حملے شمال کی جانب سے کیے گئے، سعودی عرب نے اب تک 238 میزائل حملے ناکام بنائے ہیں۔

    لیفٹیننٹ کرنل ترکی المالکی کا کہنا ہے کہ ملبہ ایرانی جارحیت کا ثبوت ہے، حملے میں ایرانی ڈیلٹاونگ کروز میزائل استعمال ہوئے ہیں، 18 ڈرون اور 7 میزائل استعمال ہوئے ہیں، ایرانی حملوں کا جواب مناسب طریقے سے دیا جائے گا۔

    یاد رہے سعودی عرب میں آئل فیلڈز پر ہونے والے حملوں کے بعد امریکہ کے سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے دعویٰ کیا تھا کہ حملے حوثی باغیوں نے نہیں کیے بلکہ ان حملوں میں براہ راست ایران ملوث ہے۔

  • بیوی کو قتل کرنے والے تہران کے سابق میئر کی رہائی

    بیوی کو قتل کرنے والے تہران کے سابق میئر کی رہائی

    تہران : ایرانی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ مقتولہ کے اہل خانہ نے قاتل کو معاف کر دیا،رہائی عدالتی فیصلے پر ضمانت کے عوض عمل میں آئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایران میں حکام نے تہران کے سابق میئر محمد علی نجفی کو رہا کر دیا ہے۔ نجفی کو اپنی دوسری بیوی کو قتل کرنے پر موت کی سزا سنائی گئی تھی تاہم مقتولہ کے اہل خانہ نے قاتل کو معاف کر دیا،سابق میئر کی رہائی عدالتی فیصلے پر ضمانت کے عوض عمل میں آئی۔

    نجفی کے وکیل حمید رضا گودارزئی نے ایرانی میڈیا کو بتایا کہ ان کے 67 سالہ مؤکل کو تقریبا 2.4 لاکھ ڈالر کی ضمانت کے عوض رہا کیا گیا ہے،نجفی کو بغیر لائسنس کا اسلحہ رکھنے پر دو سال قید کی سزا بھی سنائی گئی،اس کے وکیل کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کی جا سکتی ہے۔

    محمد علی نجفی نے رواں سال 28 مئی کو تہران میں گھر کے اندر اپنی دوسری بیوی مِترا اوستاد (35 سالہ) کو سینے میں گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا،واقعے کے چند گھنٹوں بعد نجفی نے خود کو پولیس کے حوالے کر کے اعترافِ جرم کر لیا۔

    البتہ اس موقع پر پولیس افسران اور اہل کاروں اور میڈیا کی جانب سے نجفی کے لیے دکھائی جانے والی گرم جوشی نے اس حوالے سے تنازع کھڑا کر دیا کہ سرکاری ذمے داران اور عام شہریوں کے ساتھ حکام کے برتاؤکا دہرا معیار ہے۔

    ایرانی قانون کے مطابق اگر کوئی شخص قتل کا ارتکاب کرتا ہے تو مقتول کے اہل خانہ کو قصاص طلب کرنے یا مالی دیت کے عوض معاف کر دینے کا حق حاصل ہوتا ہے۔

    دو ہفتے قبل مقتولہ مترا کے بھائی مسعود اوستاد نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر یہ اعلان کیا تھا کہ ہم نے نجفی صاحب کو دیت کے مطالبے کے بغیر معاف کر دیا ہے۔اس طرح نجفی پھانسی کے پھندے کے علاوہ مقتولہ کے اہل خانہ کو دیت کی ادائیگی پر مجبور ہونے سے بھی بچ گیا۔

  • بیوی کو قتل کرنے والا تہران کا سابق میئر پھانسی سے بچ گیا

    بیوی کو قتل کرنے والا تہران کا سابق میئر پھانسی سے بچ گیا

    تہران: ایران کے دارالحکومت تہران کے سابق میئر محمد علی نجفی اپنی بیوی کے قتل کے جرم میں سزائے موت سے بچ گئے، مقتولہ کے اہل خانہ نے علی نجفی کا جرم معاف کردیا جس کے بعد قاتل کی زندگی بچ گئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق 30 جولائی کو 67 سالہ علی نجفی کو اپنی دوسری بیوی میترا اوستاد کے قتل کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی، میترا اوستاد کو رواں سال 28 جولائی کو گولیاں مار کر قتل کردیا گیا تھا۔

    ایران میں مقتول کا خاندان قاتل کی سزا معاف کرنے کا مجاز ہے، ایران میں قصاص کا قانون ہے، یعنی آنکھ کے بدلے آنکھ کا قصاص لیا جاتا ہے، میترا اوستاد کے خاندان نے پہلے تو کیس لڑا مگر اب اس نے قاتل کو معاف کردیا ہے۔

    مقتولہ میترا اوستاد کے بھائی مسعود اوستاد نے انسٹاگرام پوسٹ میں ایک بیان میں کہا کہ ان کے خاندان نے محمد علی نجفی کو معاف کردیا ہے، علی نجفی اور ان کے خاندان کے درمیان بعض اہم شخصیات نے ثالثی کا کردار ادا کیا جس کے بعد ان کے خاندان نے قاتل کو معاف کردیا۔

    مزید پڑھیں: تہران کے سابق میئر کو بیوی کے قتل کے جرم میں سزائے موت کا حکم

    انہوں نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ ہم خون بہائے بغیر اس شخص کو معاف کرنے پر متفق ہوگئے۔

    رپورٹ کے مطابق مقتولہ کے خاندان کے وکیل محمود حجی لوئی نے بھی علی نجفی کی سزا کی معافی کی تصدیق کی ہے۔

    یاد رہے کہ ملزم علی نجفی اس وقت تہران کی ایک جیل میں قید ہے، اسے غیرقانونی طور پر اسلحہ رکھنے کے جرم میں دو سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آیا علی نجفی کی سزائے موت کی معافی سے قید کی سزا میں کوئی کمی کی جائے گی یا نہیں۔

  • تہران کے سابق میئر کو بیوی کے قتل کے جرم میں سزائے موت کا حکم

    تہران کے سابق میئر کو بیوی کے قتل کے جرم میں سزائے موت کا حکم

    تہران : عدالت نے تہران کے سابق میئر کو بیوی کے قتل کے جرم میں سزائے موت کا حکم دے دیا ، محمد علی نجفی کو اپنی بیوی مطرا اوستاد کو گولی مارنے کے جرم میں قصور وار ثابت ہونے پر پھانسی کی سزا سنائی۔

    تفصیلات کے مطابق ایران میں ایک عدالت نے ملک کے سابق نائب صدر اور دارالحکومت تہران کے سابق میئر محمد علی نجفی کو اپنی دوسری بیوی کے قتل کے جرم میں سزائے موت کا حکم دیا ہے۔

    ایران کے سرکاری ٹی وی نے عدلیہ کے ترجمان غلام حسین اسماعیلی کے حوالے سے بتایا کہ عدالت نے محمد علی نجفی کو اپنی بیوی مطرا اوستاد کو گولی مارنے کے جرم میں قصور وار ثابت ہونے پرپھانسی کی سزا سنائی ہے اور وہ اس سزا کے خلاف اعلیٰ عدالت میں بیس روز میں اپیل دائر کرسکتے ہیں۔

    پولیس نے نجفی کو مئی میں گرفتار کیا تھا، انھوں نے خود کو حکام کے حوالے کردیا تھا اور اپنی بیوی کے قتل کے واقعے کا اقرار کیا تھا، حکام کے مطابق مقتولہ اوستاد محمد علی نجفی کی دوسری بیوی تھی اور ان دونوں کے درمیان گھریلو ناچاقی چلی آرہی تھی۔

    واضح رہے کہ ایران کی سیاسی اور صاحبِ ثروت اشرافیہ میں بندوق سے تشدد کے واقعات شاذ و نادر ہی پیش آتے ہیں، محمد علی نجفی پیشے کے اعتبار سے ریاضی کے پروفیسر رہے ہیں، پھر وہ سیاست میں آگئے تھے۔

    محمد علی نجفی صدر حسن روحانی کے اقتصادی مشیر اور وزیر تعلیم رہ چکے ہیں اور وہ اگست 2017ءمیں تہران کے میئر منتخب ہوئے تھے، انھیں اپریل 2018 میں ایک ڈانس پارٹی میں شرکت کی پاداش میں میئر کے عہدے سے مستعفی ہونا پڑا تھا۔

    انھوں نے ایک اسکول میں کم سن بچیوں کے ایک ڈانس شو میں بہ طور مہمان شرکت کی تھی اور اس پروگرام کی ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد انھیں سخت گیروں کی کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔اس کے بعد انھوں نے عہدہ چھوڑنے ہی میں عافیت جانی تھی۔

    خیال رہے سزائے موت پانے والے نجفی نے مقتولہ اوستاد سے اپنی پہلی بیوی کو طلاق دیے بغیر شادی کی تھی، ایران میں مرد کوایک سے زیادہ شادیوں کی اجازت ہے لیکن ایرانی سماج میں اس امر کواچھا نہیں سمجھا جاتا ہے۔اس لیے زیادہ تر مرد ایک ہی شادی پر اکتفا کرتے ہیں

  • برطانیہ نے ایرانی آئل ٹینکر کے کیپٹن اور چیف آفیسر کی گرفتاری ظاہر کردی

    برطانیہ نے ایرانی آئل ٹینکر کے کیپٹن اور چیف آفیسر کی گرفتاری ظاہر کردی

    لندن: جبرالٹر پولیس نے شام کو خام تیل کی فراہمی پر تحویل میں لیے گئے ایرانی آئل ٹینکر کے چیف آفیسر اور کیپٹن کی گرفتاری ظاہر کردی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جبرالٹر پولیس نے ایرانی آئل ٹینکر کے چیف آفیسر اور کیپٹن کی گرفتاری ظاہر کردی، برطانوی بحری علاقے جبرالٹر سے ایران کے آئل ٹینکر کو پابندی کے باوجود خام تیل شام لے جانے کے الزام میں ایک ہفتہ قبل تحویل میں لیا گیا تھا۔

    جبرالٹر پولیس کا کہنا تھا کہ ایرانی آئل ٹینکر گریس -1 کے کپتان اور چیف آفیسر کی گرفتاری ضبط شدہ بحری جہاز کی مکمل تلاشی، دستاویز کی جانچ پڑتال اور الیکٹرانک ڈیوائسز کے معائنے کے بعد خام تیل کے شام لے جانے کی تصدیق کے بعد عمل میں لائی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: برطانوی آئل ٹینکر پر ایرانی قبضے کی کوشش ناکام

    واضح رہے کہ ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای، صدر حسن روحانی اور آرمی چیف محمد باقری نے آئل ٹینکر کو رہا نہ کرنے کی صورت میں برطانوی ٹینکر کو روکنے کی دھمکی دی تھی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ایرانی ٹینکر کے قبضے کا جواب دینے کے لیے ایرانی فورسز نے آبنائے ہرمز میں برطانوی آئل ٹینکر کو پکڑنے کی کوشش کی تھی جو ناکام ہوگئی تھی۔

    یاد رہے کہ یورپی یونین نے شام کو تیل کی سپلائی پر پابندی عائد کررکھی ہے جس پر ایرانی ٹینکر جبرالٹر سے شام خام تیل لے جاتے ہوئے گزشتہ ہفتے پکڑا گیا تھا۔