Tag: تہران

  • ایران، مسافرطیارہ گر کر تباہ، تمام افراد ہلاک

    ایران، مسافرطیارہ گر کر تباہ، تمام افراد ہلاک

    تہران: ایران کے صوبے اصفہان میں مسافر طیارہ دوران پرواز گر کر تباہ ہوگیا ہے جس کے نتیجے میں جہاز کے عملے سمیت 66 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کی نجی فضائی کمپنی آسمان ایئر لائنز کا بدقسمت اے ٹی آر 72 مسافر طیارہ اصفہان کے پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں جہاز میں سوار تمام افراد ہلاک ہوگئے ہیں، امدادی ٹیم کو جائے وقوعہ پر بھیج دیا گیا ہے تاہم خراب موسم کے باعث تاحال امدادی کاموں کا آغاز نہیں کیا جا سکا ہے۔

    بین الااقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق آسمان ایئرلائنز کے طیارے اے ٹی آر 72 نے صبح 5 بجے کے قریب تہران ایئرپورٹ سے یوسج کے لیے پرواز بھری تھی لیکن محض 20 منٹ بعد ہی جہاز کا کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا، بعد ازاں طیارے کی اصفہان کے شہر سمیرم میں گر کر تباہ ہونے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔

    آسمان ایئرلائن کے مطابق طیارہ اے ٹی آر 72 کی پرواز نمبر ای پی 3704 نے تہران سے یوسج کے لیے 4 بجکر 33 منٹ پر اُڑان بھری تھی اور کنٹرول ٹاور سے اس کا آخری رابطہ 5 بجکر 55 منٹ پر ہوا تھا، اُس وقت جہاز 16 ہزار 975 فٹ کی بلندی پر تھا اور نیچے کی طرف آرہا تھا۔

    موسم کی خرابی کے باعث امدادی ہیلی کاپٹر جائے حادثے پر لینڈنگ نہ کرسکا چنانچہ صوبائی حکومت ریسکیو اداروں کے ساتھ مل کر بذریعہ روڈ جائے حادثہ جانے کی راہ نکالنے میں مصروف ہیں تاہم ابھی تک خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں کر پائے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ایران میں فوجی اڈے پر فائرنگ‘ 4 فوجی ہلاک

    ایران میں فوجی اڈے پر فائرنگ‘ 4 فوجی ہلاک

    تہران : ایران کےایئربیس میں ایک فوجی نے فائرنگ کر کے اپنے ہی 4 ساتھیوں کو ہلاک اور8 کو زخمی کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے دارالحکومت تہران کے جنوبی علاقےمیں قائم ملٹری ایئربیس پر ایک سپاہی کی فائرنگ سے اس کے 4 ساتھی ہلاک اور 8 فوجی زخمی ہوگئے۔

    ایرانی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ واقعہ ’ایک فوجی اہلکار کے نفسیاتی مسائل کے باعث پیش آیا جس نے اچانک اپنے ساتھی فوجیوں پر فائرنگ شروع کردی‘۔

    حکام کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ شوٹنگ رینج میں‌ پیش آیا ہے جبکہ زخمی فوجیوں کو میڈیکل سینٹرمنتقل کردیا گیا ہے اورواقعے کی تفتیش بھی شروع کردی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ تہران کے شمال مغربی علاقے ابیک کے فوجی بیرک میں فائرنگ کے نتیجے میں تین فوجی ہلاک ہوئے تھے جبکہ 6 زخمی ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں ایران کے جنوب میں ایک فوجی نے اپنے تین ساتھیوں کو ہلاک کرنے کے بعد خود کشی کر لی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ایران: مردوں کے بھیس میں فٹبال میچ دیکھنے والی 8 خواتین گرفتار

    ایران: مردوں کے بھیس میں فٹبال میچ دیکھنے والی 8 خواتین گرفتار

    تہران : آزاد اسٹیڈیم میں مردانہ لباس پہن کر اور مردوں جیسا روپ دھار کر فٹبال میچ دیکھنے آنے والی آٹھ ایرانی خواتین کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران میں مردوں جیسا لباس پہن کر اور بھیس بدل کر فٹبال میچ دیکھنے کے لیے آنے والی آٹھ ایرانی خواتین کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور قانون کی خلاف ورزی کرنے، دھوکہ دہی اور جعل سازی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق آٹھوں خواتین کو تہران میں واقع آزاد اسٹیڈیم سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ مردوں کے بھیس میں استغلال ایف سی اور پرسیپولیس ایف سی کے درمیان ہونے والا فٹ بال میچ دیکھ رہی تھیں

    دل چسپ بات یہ ہے کہ خواتین نے اس طرح بھیس بدلا تھا کہ ان بہروپی خواتین کو اسٹیڈیم میں موجود مرد شائقین بھی نہ پہچان سکے لیکن پولیس نے انہیں سی سی ٹی وی فوٹیجز اور کیمروں کی مدد سے پہچان لیا۔

    واضح رہے ایران میں اسلامی قوانین نافذ ہیں جس کے تحت خواتین کے اسٹیڈیم میں آکر براہ راست میچ دیکھنے پر پابندی عائد ہے جس کی خلاف ورزی کرنے پر ان خواتین کو حراست میں لیا گیا ہے۔

    تہران میونسپلٹی کے سیکورٹی کے سربراہ علی رضا زیدی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں تھا بلکہ اس سے قبل بھی ایسا ہوتا رہا ہے جب خواتین نے مردوں کے بھیس میں اسٹیڈیم میں داخل ہوکر میچ دیکھا۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ خواتین کے اسٹیڈیم پر داخلے کی پابندی انہی کے فائدے کے لیے ہے کیوں کہ اسٹیڈیم کا ماحول، کراؤڈ اور حالات خواتین کے لیے سازگار نہیں وہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے گذر سکتی ہیں جس سے محفوظ رکھنے کے لیے یہ پابندی عائد کی گئی ہے۔

  • ایران میں آتشزدگی کے بعد عمارت منہدم‘75افراد جاں بحق

    ایران میں آتشزدگی کے بعد عمارت منہدم‘75افراد جاں بحق

    تہران : ایران کے دارالحکومت تہران میں 17منزلہ عمارت آتشزدگی کےبعد منہدم ہوگئی جس کے نتیجے میں 75افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    تفصیلات کےمطابق تہران کے مرکز میں واقع ’پلاسکو‘ نامی 17 منزلہ عمارت کی بالائی منزلوں پر پہلے آگ لگی،جسے بجھانے کی کوششیں جاری تھیں کہ اچانک پوری عمارت ہی منہدم ہوگئی۔

    iran-1

    ایران کے مقامی میڈیا کےمطابق آگ بجھانے کے دوران عمارت کے منہدم ہونے سے75افراد جاں بحق ہوئے ہیں جن میں بڑی تعداد آگ بجھانے والے فائر فائٹرز کی ہے۔

    iran-2

    ایران کی مقامی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق گزشتہ روز عمارت کے بالائی حصے میں صبح 8 بجے کے قریب آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا۔

    iran4

    میڈیا رپورٹس کے مطابق عمارت کے بالائی حصے میں گارمنٹ ورکشاپس موجود تھیں جہاں دکاندار اپنے لیے کھانا پکاتے تھے اور سردیوں میں خود کو گرم رکھنے کے لیے مٹی کے تیل سے جلنے والے پرانے ہیٹر استعمال کرتے تھے۔

    iran5

    ایرانی صدر حسن روحانی نے وزیر داخلہ عبدالرضا رحمانی فاضلی کو معاملے کی تحقیقات کرکے رپورٹ جمع کرنے کا حکم دیا ہے۔ایرانی صدر نے زخمیوں کو بہترین علاج کی سہولیات فراہم کرنے سمیت متاثر ہونے والے افراد کی مدد کرنے کی بھی ہدایات کیں۔

    iran6

    واضح رہےکہ ایرانی دارالحکومت تہران کے جس حصے میں یہ عمارت واقع تھی وہاں کئی غیر ملکی سفارت خانے بھی واقع ہیں،عمارت منہدم ہونے کے بعد سفارتی عملے کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیاگیا۔

    iran7

  • ایران میں قبروں کے مکین

    ایران میں قبروں کے مکین

    تہران: ایران کے دارالحکومت تہران سے کچھ دور واقع قبرستان میں بے گھر افراد کی قبروں میں رہائش نے ایرانی صدر حسن روحانی سمیت ملک بھر کو ہلا کر رکھ دیا۔

    ایران کے ایک مقامی اخبار میں بے گھر افراد سے متعلق شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں قبروں میں رہنے والے ان افراد کی تصاویر شائع کی گئیں۔

    iran-post-3

    iran-post

    یہ قبرستان دارالحکومت تہران سے 30 کلومیٹر دور واقع ہے اور یہاں 50 سے زائد مرد و خواتین قبروں میں رہائش پذیر ہیں جو بے گھر ہیں اور منشیات کے عادی ہیں۔

    کسی قدر خوفناک اور دکھ بھری یہ تصاویر شائع ہوتے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں اور معروف شخصیات و عام افراد نے اسے ایک اذیت بھری اور خطرناک صورتحال قرار دے ڈالی۔

    iran-post-2

    آسکر ایوارڈ یافتہ ایرانی ڈائریکٹر اصغر فرہادی نے دل برداشتہ ہو کر ایرانی صدر حسن روحانی کو ایک خط بھی لکھا۔ انہوں نے کہا، ’ان تصاویر کو دیکھنے کے بعد میں انتہائی دکھی اور شرمندہ ہوں‘۔

    انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کی اس حالت کے ذمہ دار آپ، میں اور ہم سب ہیں اور ہمیں اس پر شرمندہ ہونا چاہیئے۔

    مزید پڑھیں: دنیا کی خوبصورت ترین آخری آرام گاہیں

    صدر روحانی نے ان کے خط کا جواب دیتے ہوئے اپنے بیان میں کہا، ’یہ افراد مختلف سماجی مسائل کے ہاتھوں برباد ہو کر قبروں میں پناہ لینے پرمجبور ہوگئے۔ کون ہوگا جو ایسی انسانیت سوز تصاویر دیکھ کر شرمندہ نہ ہوگا‘۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے مغربی ممالک میں بے گھر افراد کو کاغذ کے گتوں اور میٹرو اسٹیشن پر سوتے ہوئے دیکھا ہے، لیکن کبھی کسی کو قبر میں رہتے ہوئے نہیں دیکھا۔

    iran-post-4

    ایرانی اخبار کی رپورٹ کے مطابق قبروں میں رہنے والے ان افراد میں سے کچھ ایسے ہیں جو گزشتہ 10 سال سے یہیں رہائش پذیر ہیں۔ انہی میں سے ایک شخص نے اخبار کے نمائندے سے سوال کیا، ’کیا ہم انسان نہیں؟ کیا ہم غیر ملکی ہیں؟ ہم بھی اسی ایران کے رہنے والے ہیں‘۔

    قبروں کے ان مکینوں نے اخبار کے توسط سے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انہیں پناہ فراہم کی جائے تاکہ وہ اپنی باقی ماندہ زندگی سکون سے گزار سکیں۔

    iran-post-1

    واضح رہے کہ ماہرین معاشیات کے مطابق گزشتہ چند سالوں میں ایران میں غربت اور بے روزگاری کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔

    سنہ 2014 میں ملک میں بے روزگاری کی شرح 10 فیصد سے زائد تھی جو اب بڑھ کر تقریباً 13 فیصد ہوگئی جبکہ ملک کا 27 فیصد نوجوان طبقہ روزگار سے محروم ہے۔

  • ایران میں دو مسافر ٹرینوں میں تصادم،44افراد ہلاک

    ایران میں دو مسافر ٹرینوں میں تصادم،44افراد ہلاک

    تہران: ایران کے شمالی علاقے میں دو مسافر ٹرینوں میں تصادم کے نتیجے میں 44 افراد ہلاک جبکہ100سےزائدافراد زخمی ہوئے۔

    تفصیلات کےمطابق صوبہ استان سمنان کے ریلوے اسٹیشن پر کھڑی انٹرسٹی ایکسپریس ٹرین سے پیچھے سے آنے والی ٹرین ٹکرا گئی۔

    post-1

    ایران کے سرکاری ٹی وی کے مطابق حادثہ تہران اور مشہد کے درمیان مرکزی ریلوے ٹریک پر پیش آیا،حادثے کےبعد ٹرینوں میں آگ لگ گئی۔

    post-2

      تبریز سے مشہد جانے والی ٹرین خرابی کے باعث اسٹیشن پر رکی ہوئی تھی،جب سمنان سے مشہد جانے والی ٹرین اس سے ٹکرا گئی۔

    post-3

         صوبائی گورنر محمد رضا نے ہفت خان ریلوے اسٹیشن کے نزدیک ٹرینوں کے تصادم میں کی تصدیق کرتے بتایا کہ 44 افراد ہلاک افراد کی لاشوں کو مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا جا چکا ہے۔

    post-4

           واضح رہےکہ سمنان میں ریڈ کریسنٹ کے ڈائریکٹر حسن شکوراللہ کی جانب سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا۔حادثے میں امدادی سرگرمیوں کےدوران ہیلی کاپٹرز کی مدد بھی لی گئی۔

  • ایران کی جگمگ کرتی مسجد

    ایران کی جگمگ کرتی مسجد

    تہران: دنیا میں کئی ایسی مساجد تعمیر کی گئیں جو فن تعمیر کا نمونہ ہیں۔ ان مساجد میں تعمیر کروانے والوں کی عقیدت اور تعمیر کرنے والوں کی مہارت و کاریگری نے مل کر ان مساجد کو عبادت کے ساتھ ایک قابل دید مقام میں بدل دیا۔

    ان میں سے کچھ مساجد سیاحوں کے لیے بھی کھلی ہیں اور یہاں مسلمانوں اور غیر مسلم افراد دونوں کو داخلے کی اجازت ہے۔

    ایسی ہی ایک مسجد ایران کے شہر شیراز میں بھی ہے جسے شاہ چراغ کہا جاتا ہے۔ شاہ چراغ یعنی بادشاہ کی روشنی یا چراغ نامی اس مسجد میں ہزاروں شیشوں کا استعمال کیا گیا ہے جو سورج اور چاند کی روشنی کو منعکس کر کے نہایت حسین سماں باندھ دیتے ہیں۔

    مزید پڑھیں

    مسجد نصیر الملک ۔ ایران کی ثقافت کی پہچان

    اتحاد بین المسلمین کی مظہر ۔ مسجد عبد الرحمٰن

    دنیا بھر کی خوبصورت و تاریخی مساجد

    اس مسجد کے بارے میں ابتدائی معلومات اندھیرے میں ہیں۔ بعض روایات کے مطابق 900 صدی عیسوی میں ایک سیاح نے کسی مقام سے روشنی آتی دیکھی تھی۔ جب اس نے وہاں پہنچ کر دیکھا تو وہاں ایک قبر موجود تھی جہاں سے روشنی نکل رہی تھی۔

    یہ قبر بعد ازاں ایک مسلمان سپہ سالار کی ثابت ہوئی جس کے بعد اس کو باقاعدہ مقبرے اور مسجد کی شکل دے دی گئی۔

    مسجد کی خوبصورت تصاویر دیکھیئے۔

    3

    2

    4

    5

    6

    11

    9

    10

    7

  • تہران میں بھی اسموگ کا راج، اسکول بند

    تہران میں بھی اسموگ کا راج، اسکول بند

    تہران: ایران کے دارالحکومت تہران میں شدید فضائی آلودگی کے بعد حکام نے اسکولوں کو بند کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

    ایرانی دارالحکومت تہران میں اتوار کے روز دبیز دھند (اسموگ) چھا گئی جس کے باعث حد نگاہ نہایت کم رہ گئی اور شہر کے بیشتر افراد گھروں میں محصور ہونے پر مجبور ہوگئے۔

    مزید پڑھیں: دھند کے موسم میں احتیاطی تدابیر اختیار کریں

    ایرانی حکام کے مطابق شہر میں آلودگی کی سطح عالمی ادارہ صحت کی جانب سے طے کردہ آلودگی کی سطح سے تین گنا بڑھ گئی جس کے بعد تہران کے تمام اور صوبے کے بیشتر کنڈر گارڈنز اور پرائمری اسکولوں کو بند کردیا گیا۔

    مزید پڑھیں: زہریلی اسموگ کے باعث نئی دہلی میں اسکول بند

    حکام نے سڑکوں پر ٹریفک کم کرنے کے لیے ’اوڈ ایون‘ کا اقدام اٹھانے کا بھی عندیہ دیا ہے۔ اس اقدام کے تحت گاڑیوں کو ان کی رجسٹریشن نمبر پلیٹ کے حساب سے متبادل دنوں میں (ایک دن جفت اور ایک دن طاق نمبر پلیٹ والی گاڑیاں) سڑک پر لانے کی اجازت ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: زہریلی اسموگ سے کیسے بچا جائے؟

    اس کے ساتھ ساتھ شہر کے آلودہ ترین حصوں میں ایمبولینسوں کو بھی ہنگامی صورتحال کے لیے تیار رہنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔ اس موقع پر تہران کے میئر محمد باقر قالیباف نے عوام میں پبلک ٹرانسپورٹ کے رجحان کو فروغ دینے کے لیے میٹرو میں سفر کیا۔

    واضح رہے کہ تہران سمیت ایران کے کئی شہروں میں فضائی آلودگی کی صورتحال نہایت خطرناک ہے اور حکام کے مطابق شہر میں ہونے والی 70 فیصد اموات کا تعلق بالواسطہ یا بلاواسطہ فضائی آلودگی سے ہے۔

    مزید پڑھیں: فضائی آلودگی دماغی بیماریاں پیدا کرنے کا باعث

    ایران کے مختلف شہروں میں قائم بھاری صنعتیں پیداوار کے عمل کے لیے دھاتیں، تیل اور قدرتی گیس کا استعمال کرتی ہیں جس کے بعد ان صنعتوں سے نکلنے والا زہریلا دھواں فضا کو آلودہ کر رہا ہے۔

    ماہرین کے مطابق تہران کی فضائی آلودگی بڑی تعداد میں شہریوں کو دمہ اور امراض قلب سمیت مختلف امراض میں بھی مبتلا کر رہی ہے۔

  • ایران میں برطانوی خاتون کو 5سال قید

    ایران میں برطانوی خاتون کو 5سال قید

    تہران : ایران میں ایرانی نژاد برطانوی خاتون کو قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے الزام میں پانچ سال کے لیے جیل میں ڈال دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی نژاد برطانوی خاتون کے شوہر کا کہنا ہے کہ ان کی بیوی نازنین زغاری ریٹ کلف کو اپریل میں اس وقت تہران ایئرپورٹ سے حراست میں لیا گیا تھا جب وہ ایران میں اپنے والدین سے ملنے کے لیے گئی تھی۔

    نازنین زغاری کے شوہر کا کہنا ہے کہ ان کی بیوی نے انہیں جیل سے برطانوی وقت کے مطابق صبح نو بجے کال کی اور بتایا کہ وہ اور زیادہ اس جیل کو برادشت نہیں کر سکتی۔انہوں نے بتایا کہ ان کی بیوی اپنی دو سالہ بیٹی گیبریئلہ کو بہت یاد کرتی ہیں۔

    ایرانی حکام نےدو سالہ گیبریئلہ کا پاسپورٹ بھی اپنے قبضے میں لے کر اسے نازنین کے والدین کے حوالے کر دیا ہے۔

    نازنین زغاری ریٹ کلف تھام سن روئٹرز فاؤنڈیشن میں کام کرتی ہیں اور جب وہ چھٹیوں پر ایران گئیں تو انھیں تہران ہوائی اڈے پر حراست میں لے لیا گیا۔

    برطانوی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ وہ نازنین کے خلاف عدالتی فیصلوں کی اطلاعات کے حوالے سے شدید فکر مند ہیں اور وہ اپنے ایران ہم منصبوں کے سامنے یہ معاملہ بار بار اٹھاتے رہیں گے۔

    نازنین زغاری ریٹ کلف تھام سن روئٹرز فاؤنڈیشن میں کام کرتی ہیں اور جب وہ چھٹیوں پر ایران گئیں جہاں انہیں تہران ہوائی اڈے پر حراست میں لے لیا گیا۔

    یاد رہے اس سے قبل ایرانی حکام ان پر ایک ’غیر ملکی دشمن نیٹ ورک‘ کی قیادت کرنے کا الزام لگا چکے ہیں۔

    نازنین کے شوہر کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی بیوی سے فون پر پوچھا کہ ان کے خلاف الزام کیا ہے تو ان کی بیوی نے پاس کھڑے محافظ سے یہی سوال پوچھا جس پر اس محافظ نے جواب دیا ’قومی سلامتی‘ کو خطرے میں ڈالنے کا الزام ہے۔

  • ایرانی جوہری پروگرام کی جاسوسی،1شخص گرفتار

    ایرانی جوہری پروگرام کی جاسوسی،1شخص گرفتار

    تہران : ایرانی وزارت انصاف کا کہنا ہے کہ ایک ایرانی شخص کو مغرب کے لیے ایرانی جوہری پروگرام کی جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق ایران کی وزارت انصاف کے ترجمان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں بتایا کہ کہ یہ جاسوس جوہری ٹیم میں گھسنے میں کامیاب ہو گیا تھا.

    ترجمان غلام حسین محسنی نے مزید بتایاکہ چند روز قبل اس شخص کوگرفتار کیا گیا تھا اور اس کے بعد ان کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا لیکن اب اس سے تقتیش جاری ہے.

    ایرانی وزارت انصاف کے حکام کی جانب اس ’جاسوس‘ کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں فراہم کی گئیں.

    *امریکہ کیلئے جاسوسی، ایران نے جوہری سائنسدان کو پھانسی دیدی

    یاد رہےکہ رواں ماہ ایران نے اپنے ہی جوہری سائنسدان کو امریکا کے لیے جاسوسی کرنے پر پھانسی دی تھی.

    ایرانی جوہری سائنسدان شہرام امیری کو 2010 میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا،جب وہ امریکا سے ایران واپس آیا تو عدالت نے شہرام کو امریکا کے لیے جاسوسی کرنے پر سزائے موت سنائی تھی.

    واضح رہے کہ شہرام امیری ایران کی اٹامک انرجی آرگنائزیشن کے لیے کام کرتے رہے تھے اور 2009 میں اچانک غائب ہوگئے تھے تاہم ایک سال بعد اچانک ایران واپس آئے،جہاں ان کا گرفتاری سے پہلے ہیرو کی طرح استقبال ہوا تھا.