Tag: تہلکہ خیز انکشافات

  • الیکشن کمیشن کا عمران خان کو این اے 122 کے ریکارڈ تک رسائی دینے کا فیصلہ

    الیکشن کمیشن کا عمران خان کو این اے 122 کے ریکارڈ تک رسائی دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن کے اہم اجلاس میں مرکزی اورصوبائی دفاتر میں ریکارڈ روم قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا،اجلاس میں عمران خان کو این اے 122 کے ریکارڈ تک رسائی دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

    الیکشن کمیشن کی آج ہونے والے اجلاس میں اہم فیصلے کے گئے،کمیشن کے مرکزی اور صوبائی دفاتر میں ریکارڈ روم قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ، ریکارڈ روم میں انتخابات کے حوالے سے تمام سامان محفوظ رکھا جائے گا اس حوالے سے صوبائی سیکرٹریزکو ہدایت جاری کردیں گئیں ہیں۔

    قائم مقام ڈی جی الیکشن کمیشن مسعود ملک اوردیگرحکام نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ عمران خان کی قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 122 کے ریکارڈ تک رسائی کی درخواست منظورکرلی گئی اور عمران خان کو ریکارڈ تک رسائی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے،حکام کامزید کہنا تھا کہ عام انتخابات کے لئے نئی حلقہ بندیاں اور مردم شماری کرنا ہوگی۔

  • الیکشن میں دھاندلی ! سابق ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن تہلکہ خیز انکشافات

    الیکشن میں دھاندلی ! سابق ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن تہلکہ خیز انکشافات

    عام انتخابات میں دھاندلی کیسےہوئی، سابق ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن محمد افضل نےبھانڈہ پھوڑدیا۔

    اےآروائی نیوزکےپروگرام کھراسچ میں سابق ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن محمد افضل نےانکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ عام انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے۔ جہاں جہاں کیمرے نصب تھے وہاں دھاندلی نہیں ہوئی جیسے اسلام آباد میں دھاندلی نہیں ہوئی باقی ہر جگہ دھاندلی ہوئی،مجموعی طور پر انتخابات میں الیکشن کمیشن، عدلیہ اور انتظامیہ سب ہی نے دھاندلی کروائی، اور اس میں سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری اور تصدق حسین جیلانی بھی شامل تھے، افتخار چوہدری نےتمام ریٹرننگ افسران تعینات کیےجبکہ یہ کام الیکشن کمیشن کاتھا،چوہدی نثار کو کیسےپتاچلاکہ سیل شدہ ووٹ ناقابل تصدیق ہیں ۔

    افضل خان نے بتایا کہ الیکشن2013میں فخروبھائی نےآنکھیں بندرکھیں،انہیں کراچی میں فائرنگ کرکےڈرایاگیا، زرداری نےفخروبھائی سےکہا”آپ نےمایوس کیا، جسٹس ریاض کیانی نے الیکشن 2013کو تباہ کیا ، الیکشن کو تباہ کرنے میں جسٹس ریاض کیانی نے 90 فیصد کردار ادا کیا ۔

    انہوں نے بتایا کہ پہلے مجھے شک تھا اب یقین ہے کہ دھاندلی ہوئی ہے،جس سیاسی جماعت کوموقع ملااس نےدھاندلی کی، پینتیس نہیں سیکڑوں پنکچر لگے، انتہائی منظم طریقے سے الیکشن میں دھاندلی کی گئی۔

    افضل خان کا کہنا تھا کہ الیکشن ٹریبیونل نے سمجھوتے کررکھے ہیں، پنجاب میں بڑے پیمانے پر ذیادتی کی گئی،دھاندلی کی شکایت والے کیسسز کو جان بوجھ کر لمبا کیا گیا ، عمران خان انتخابی دھاندلی میں سچ کہ رہا ہے، الیکشن 2013 میں عوام کا مینڈیٹ چوری کیا گیا، لوگوں میں دہشت پھیلانے کے لئےسانحہ ماڈل ٹاون کیا گیا۔

    افضل خان نے کہا کہ کراچی میں نتائج تبدیل کئے گئے، صرف ایک ہی پارٹی کی طاقت وہاں کام کرتی ہے اور وہی کامیاب ہوئی اور فخرو بھائی نے وہاں پر بھی آنکھیں بند رکھیں اور ان کو ہوائی فائرنگ کر کے ڈرا دیا گیا، پنجاب میں عام انتخابات میں دھاندلی میں جسٹس ریاض کیانی براہ راست ملوث تھے اور 90 فیصد دھاندلی انہوں نے کروائی، ان کی تعیناتی بھی میاں محمد نواز شریف کی ایماءپر کی گئی، جب کہ بلوچستان اور سندھ میں بھی الیکشن کمشنر نے براہ راست مداخلت کی۔

    سابق ایڈیشنل سیکریٹری نے کہا کہ ووٹوں کی تصدیق زیادہ سے زیادہ 7 دن میں ہوسکتی ہے لیکن 60 دنوں میں نمٹائے جانے والے کیسوں کو 365 دن میں بھی حل نہیں کیا گیا اور دھاندلی کی شکایت کے کیسز کو جان بوجھ کر لمبا کیا گیا، الیکشن کو 14 ماہ گزر چکے ہیں اگر یہ لوگ ملوث نہ ہوتے تو اب تک حلقے کھولے جاسکتے تھے۔ افضل خان نے کہا کہ میں بھی کسی حد تک قوم کا مجرم ہوں جبکہ دھاندلی میں جو بھی ملوث ہے اس پر آرٹیکل 6 کا مقدمہ چلا کرپھانسی دی جائے۔