Tag: تہمینہ جنجوعہ

  • انسانی حقوق کونسل پر ذمہ داری ہے کہ مظلوم کشمیریوں کی آواز بنے: تہمینہ جنجوعہ

    انسانی حقوق کونسل پر ذمہ داری ہے کہ مظلوم کشمیریوں کی آواز بنے: تہمینہ جنجوعہ

    جنیوا: وزیراعظم کی خصوصی ایلچی برائے کشمیر تہمینہ جنجوعہ کا کہنا ہے کہ بھارت انسانی حقوق کونسل کو گمراہ کر رہا ہے۔

    صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے تہمینہ جنجوعہ کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کونسل پر ذمہ داری ہے کہ مظلوم کشمیریوں کی آواز بنے، بھارت ظلم وجبر سے کشمیریوں کی آزادی سلب کررہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کی انسانی حقوق کونسل کو گمراہ کرنے کی سازش ناکام ہوگی، بھارت نے مقبوضہ وادی میں بربریت کی انتہا کردی ہے۔

    نمائندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ آزاد تحقیقاتی کمیشن مقبوضہ وادی میں بھیجا جائے تاکہ حقائق آئیں، انسانی حقوق کونسل پر ذمہ داری ہے کہ مظلوم کشمیریوں کی آواز بنے۔

    تہمینہ جنجوعہ نے مطالبہ کیا کہ کشمیری قیادت اور انسانی حقوق کے محافظوں کی نظر بند فوری ختم کی جائے۔

    خیال رہے کہ مورخہ 26 اگست2019 کو جینیوا میں منعقدہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کےخصوصی اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کی خصوصی ایلچی برائے کشمیر محترمہ تہمینہ جنجوعہ نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی انتہا پسندی کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا تھا۔

    بھارت کشمیریوں کا جذبہ آزادی ختم کرنے کی مذموم سازش کررہا ہے، تہمینہ جنجوعہ

    اس موقع پر انہوں نے بھارتی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے عالمی اداروں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ فوری طور پر مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورت حال کا نوٹس لیں۔

  • اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق کا اجلاس، بھارت کا پردہ فاش

    اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق کا اجلاس، بھارت کا پردہ فاش

    جنیوا: اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق کا اجلاس ہوا جہاں پاکستان نے جارحیت کو بے نقاب کرتے ہوئے بھارت کا پردہ فاش کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جینیوا میں منعقدہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کےخصوصی اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کی خصوصی ایلچی برائے کشمیر محترمہ تہمینہ جنجوعہ نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی انتہا پسندی کو دنیا کے سامنے بےنقاب کیا۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورت حال پر عالمی برادری نوٹس لے، مقبوضہ کشمیر میں 4 ہفتوں سے نظام زندگی مفلوج ہے۔

    تہمینہ جنجوعہ کا کہنا تھا کہ پاکستان مظلوم کشمیریوں کی آواز کو ہر سطح پر بلند کرتا رہے گا، اقوام متحدہ بھارتی مظالم رکوانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

    دریں اثنا ہائی کمشنر میشل بشلے نے کہا کہ انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں کے اثرات دوسرے علاقوں پر بھی پڑتے، تمام ریاستیں انسانی حقوق پر کام کرنے کے لیے اکٹھے ہوں۔

    بھارت کشمیریوں کا جذبہ آزادی ختم کرنے کی مذموم سازش کررہا ہے، تہمینہ جنجوعہ

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں مسائل کے حل کے لیے بات چیت کی اشد ضرورت ہے۔

    یاد رہے کہ مورخہ 26 اگست2019 کو بھی جینیوا میں منعقدہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے خصوصی اجلاس میں تہمینہ جنجوعہ نے مظلوم کشمیریوں کے لیے آواز بلند کی تھی۔

  • بھارت کشمیریوں کا جذبہ آزادی ختم کرنے کی مذموم سازش کررہا ہے،  تہمینہ جنجوعہ

    بھارت کشمیریوں کا جذبہ آزادی ختم کرنے کی مذموم سازش کررہا ہے، تہمینہ جنجوعہ

    جینیوا : وزیراعظم کی خصوصی ایلچی برائے کشمیر تہمینہ جنجوعہ نے کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کا جذبہ آزادی ختم کرنے کی مذموم سازش کررہا ہے، پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم دنیا کے سامنے بےنقاب کردیئے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے جینیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    مورخہ 26 اگست2019 کو جینیوا میں منعقدہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کےخصوصی اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کی خصوصی ایلچی برائے کشمیر محترمہ تہمینہ جنجوعہ نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی انتہا پسندی کو دنیا کے سامنے بےنقاب کیا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر کو جبری طور پر دنیا سے کاٹ کر کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو ختم کرنے کی مذموم سازش کررہاہے اور پاکستان دنیا کے ہر فورم پر کشمیریوں کی آواز اٹھائے گا۔

    تین ہفتوں سے کشمیری عوام آزادی اور بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں تین ہفتوں سے مسلسل کرفیو نافذ ہے، قابض فورسز کے محاصرے نے کشمیریوں کی زندگی کو جہنم بنا دیا ہے،۔

    حالات سنگین شکل اختیار کر گئے ہیں، ادویات کی قلت اور غذائی بحران کے باعث کشمیری عوام کاجینا محال ہے ـ بھارت کشمیر کی صورتحال دنیا کی نظروں سے اوجھل رکھنا چاہتا ہے۔

    انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ اقوام عالم کو کشمیریوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالنا چاہیے اور یک طرفہ بھارتی غیر قانونی اور غیر آئینی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کشمیریوں کو حق خود ارادیت کے حصول میں مدد کرنی چاہیئے۔

  • 35 سال وزارت خارجہ میں خدمات کے بعد رخصت ہو رہی ہوں: تہمینہ جنجوعہ

    35 سال وزارت خارجہ میں خدمات کے بعد رخصت ہو رہی ہوں: تہمینہ جنجوعہ

    اسلام آباد: سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے دفتر خارجہ میں الوداعی ملاقاتیں کیں، انھوں نے کہا کہ وہ 35 سال وزارت خارجہ میں خدمات انجام دینے کے بعد رخصت ہو رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ کی سیکریٹری تہمینہ جنجوعہ 35 سال ملک کے لیے خدمات انجام دینے کے بعد آج ریٹائر ہو رہی ہیں، کل سے سہیل محمود سیکریٹری خارجہ ہوں گے۔

    تہمینہ جنجوعہ نے دفتر خارجہ میں الوداعی ملاقاتیں کیں، ملاقات میں نامزد سیکریٹری خارجہ سہیل محمود اور ترجمان ڈاکٹر فیصل بھی موجود تھے۔

    تہمینہ جنجوعہ نے کہا میں 35 سال وزارت خارجہ میں خدمات کے بعد رخصت ہو رہی ہوں، پاکستان نے مجھے بہت کچھ دیا ہے، میں نے ملک کا جھنڈا ہمیشہ بلند رکھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  تہمینہ جنجوعہ خواتین کے لیے رول ماڈل ہیں: وزیر خارجہ شاہ محمود

    سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بہت سے ملک حسد کی نظر سے بھی دیکھتے ہیں، ذرائع ابلاغ کی مدد اور حمایت ملکی خارجہ پالیسی کے فروغ کے لیے اہم ہے۔

    اس موقع پر نامزد سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے اپنے پیش رو کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ تہمینہ جنجوعہ کا کیریئر بہت شان دار رہا ہے۔

    یاد رہے کہ چار دن قبل الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تہمینہ جنجوعہ کو خواتین کے لیے رول ماڈل قرار دیا تھا، اور کہا تھا کہ وہ با اصول سیکریٹری خارجہ رہیں۔

    خیال رہے کہ تہمینہ جنجوعہ کو فروری 2017 میں سیکریٹری خارجہ مقرر کیا گیا تھا، وہ یہ عہدہ سنبھالنے والی ملک کی تاریخ کی پہلی خاتون تھیں۔

  • دہشت گردی کا خاتمہ، پاکستان کا ایک اور بڑا اقدام، سلامتی کونسل کی قرارداد سے متعلق گائیڈ لائنز جاری

    دہشت گردی کا خاتمہ، پاکستان کا ایک اور بڑا اقدام، سلامتی کونسل کی قرارداد سے متعلق گائیڈ لائنز جاری

    اسلام آباد: انسداد دہشت گردی کے لیے پاکستان نے ایک اور بڑا قدم اٹھاتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں سے متعلق قرارداد پر پالیسی گائیڈ لائنز جاری کردیں۔

    سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے گائیڈ لائنز جاری کرتے ہوئے کہا کہ بےمثال قومی عزم،اجتماعی دانش و قربانی سے ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی اور اس میں فتح حاصل بھی کیا، سیکیورٹی فورسز اور دیگر اداروں کی مؤثرحکمت عملی کارگرثابت ہوئی۔ اُن کا کہنا تھا کہ پالیسی گائیڈلائنز سے تمام فریقین کو قرارداد کو سمجھنے میں مددملےگی۔

    یاد رہے کہ تین اپریل کو اقوام متحدہ میں پاکستان کی حمایت سے ترکی کی دہشت گردی کے خلاف پیش کی گئی قرار داد منظور کی گئی تھی، اس موقع پر پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ دیواریں کھڑی کرنے کے بجائے امن پسندی کا پل تعمیر کرنا چاہیے۔

    اقوام متحدہ میں منظور ہونے والی قرارداد مذہب، تعصب کی بنیاد پر دہشت گردی کے خلاف تھی، متذکرہ قرارداد نیوزی لینڈ حملے اور اسلام دشمن رویوں کے تناظر میں پاکستان کی حمایت سے ترکی کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: تہمینہ جنجوعہ خواتین کے لئے رول ماڈل ہیں: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

    ملیحہ لودھی کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’یہ قرارداد اسلام دشمن رویوں پر مبنی انتہا پسندی اور تنگ نظری کی مخالفت کرتی ہے، پاکستان نے ہمیشہ اقوام اور مذاہب کو قریب لانے کی کوششوں کی حمایت کی‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ مغرب میں نسل پرستوں میں انتہاء پسندانہ سوچ پروان چڑھ رہی ہے، ایسا نظریہ یا سوچ عالمی بھائی چارے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، ہم مذہب، رنگ و نسل کی بنیاد پر نفرت، استحصال کا نشانہ بننے نہیں دے سکتے۔ ملیحہ لودھی کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے خطے میں بھی انتہا پسند گروہ مذہب کی بنیاد پر انتشار اور امن دشمنی کو فروغ دے رہے ہیں۔

  • تہمینہ جنجوعہ خواتین کے لئے رول ماڈل ہیں: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

    تہمینہ جنجوعہ خواتین کے لئے رول ماڈل ہیں: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ تہمینہ جنجوعہ خواتین کے لئے رول ماڈل ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کے اعزاز میں منعقدہ الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا.

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں تہمینہ جنجوعہ کو ان کی خدمات پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، تہمینہ جنجوعہ بااصول سیکریٹری خارجہ رہیں.

    وزیر خارجہ نے کہا کہ تہمینہ جنجوعہ خواتین کے لئے رول ماڈل ہیں اور ان کا کردار قابل تعریف ہے.

    خیال رہے کہ تہمینہ جنجوعہ کو فروری 2017 میں سیکریٹری خارجہ مقرر کیا گیا تھا، وہ یہ عہدہ سنبھالنے والی ملک کی تاریخ کی پہلی خاتون تھیں۔

    مزید پڑھیں: سی پیک سے خطے میں روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوں گے: تہمینہ جنجوعہ

    اس عہدے پر فائز ہونے سے قبل وہ اقوام متحدہ کے جنیوا آفس میں پاکستان کی مستقل مندوب کے طور پر کام کر رہی تھیں، وہ اٹلی میں بطور پاکستانی سفیر کے فرائض انجام دیتی رہیں۔

    2011 میں اٹلی میں بطور سفیر تعیناتی سے قبل وہ اسلام آباد میں ترجمان دفتر خارجہ بھی رہیں۔ ان کا شمار اپنے شعبے کے بااثر ترین خواتین اور بہتر منتظمین میں ہوتا تھا.

  • سیکریٹری خارجہ کا ایران کے نائب وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک رابطہ

    سیکریٹری خارجہ کا ایران کے نائب وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک رابطہ

    اسلام آباد: سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ اور ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس اراغچی کے درمیان ٹیلی فونک رابطے میں دونوں ممالک نے تمام شعبوں میں باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ اور ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس اراغچی کے درمیان رابطہ ہوا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق باہمی رابطے میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ پاکستان اور ایران نے تمام شعبوں میں باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔

    ڈاکٹر فیصل کے مطابق سیکریٹری خارجہ نے خطے میں امن اور کشیدگی میں کمی پر پاکستان کی کوششوں سے آگاہ کیا۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل وزیرِ اعظم عمران خان نے بھی ایران کے صدر حسن روحانی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا، ٹیلی فونک گفتگو میں خطے کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے پر اتفاق کیا۔

    وزیرِ اعظم عمران خان نے ایران میں حالیہ دہشت گردی کے واقعے پر اظہارِ افسوس کیا اور مستقبل میں ایران کے دورے کے امکان پر بھی بات چیت کی تھی۔

    دونوں رہنماؤں کے درمیان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے انٹیلی جنس ایجنسیوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا اور پاک بھارت کشیدگی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس موقع پر ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران برادر اسلامی ممالک ہیں، دونوں ممالک تاریخی اور ثقافتی ورثے میں جڑے ہوئے ہیں۔ خطے میں اقتصادی ترقی کے لیے امن کی کوششیں جاری رکھیں گے۔

  • کینیڈین ڈپٹی وزیر خارجہ کا تہمینہ جنجوعہ کو فون، دو طرفہ امور پر گفتگو

    کینیڈین ڈپٹی وزیر خارجہ کا تہمینہ جنجوعہ کو فون، دو طرفہ امور پر گفتگو

    اسلام آباد: کینیڈین ڈپٹی وزیرِ خارجہ نے سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، رابطے میں دو طرفہ امور پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے ڈپٹی وزیر خارجہ ایان شوگرٹ نے پاکستانی سیکریٹری خارجہ کو فون کر کے دو طرفہ امور پر تفصیل کے ساتھ گفتگو کی۔

    [bs-quote quote=”تہمینہ جنجوعہ نے کینیڈا کے ڈپٹی وزیر خارجہ کو پاکستانی شہریوں کو کینیڈین ویزے کے حصول میں درپیش مشکلات سے آگاہ کیا۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ تہمینہ جنجوعہ اور ایان شوگرٹ کے درمیان ایک گھنٹے تک گفتگو ہوئی۔

    ٹیلی فونک رابطے کے دوران دو طرفہ امور کے علاوہ علاقائی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، ایان شوگرٹ نے پاکستان کے کشیدگی کم کرنے کے خیر سگالی جذبے کو سراہا۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ تہمینہ جنجوعہ نے کینیڈا کے ڈپٹی وزیر خارجہ کو پاکستانی شہریوں کو کینیڈین ویزے کے حصول میں درپیش مشکلات سے آگاہ کیا۔

    اس موقع پر ایان شوگر نے کہا کہ کینیڈا پاکستان اور بھارت کے درمیان سفارتی طریقے سے مسائل کے حل کا حامی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاک اوربھارت کے درمیان امن کے لیے مذاکرات ہی واحد راستہ ہیں، کینیڈا

    یاد رہے کہ سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے 7 مارچ کو اوٹاوا کا دورہ کرنا تھا، تاہم یہ دورہ موجودہ سیکورٹی صورت حال کے پیش نظر منسوخ کیا گیا۔

    واضح رہے کہ کینیڈین وزارت خارجہ نے پاک بھارت کشیدگی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا تھا کہ خطے میں امن و سلامتی کے لیے مذاکرات ہی واحد حل ہیں۔

  • بھارت کسی کی بات سننے کو تیار نہیں: سیکریٹری خارجہ

    بھارت کسی کی بات سننے کو تیار نہیں: سیکریٹری خارجہ

    جدہ: سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کا کہنا ہے کہ بھارت کسی کی بات سننے کو تیار نہیں، وزیر اعظم نے پہلی تقریر میں بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے جدہ میں آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن (او آئی سی) کشمیر رابطہ گروپ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا میں آپس کے اختلاف مذاکرات کے ذریعے حل ہوتے ہیں، جنگ اور جنگی جنون مسائل کا ہرگز حل نہیں۔

    سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت نہ تو او آئی سی اورنہ ہی انسانی حقوق اداروں کی بات سننے کو تیار ہے، وزیر اعظم نے پہلی تقریر میں بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت ہر روز مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کا خون بہا رہا ہے، بھارت پاکستان کے خلاف اپنی عوام کی نفرت کو ہوا دے رہا ہے۔ بھارت جنگ کی دھمکیاں دے رہا ہے اور اس نے دراندازی بھی کی۔

    تہمینہ جنجوعہ کا کہنا تھا کہ او آئی سی ممالک اور اقوام متحدہ بھارتی ہٹ دھرمی کا نوٹس لے، دنیا بھارت کے جنگی جنون پھیلانے کا سخت نوٹس لے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی فوج مضبوط ہے کبھی جنگ کو مسائل کا حل تصور نہیں کیا۔ ہمیشہ خواہش رہی کہ بھارت تمام معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرے۔

    یاد رہے کہ آج صبح بھارتی ایئر فورس کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی گئی، پاک فضائیہ کے بروقت ردعمل کے بعد بھارتی طیارے فرار ہوگئے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ بھارتی طیاروں نے مظفر آباد سیکٹر سے دراندازی کی کوشش کی اور مظفر آباد سیکٹر میں 3 سے 4 میل اندر آئے، بھارتی طیاروں نے جلد بازی میں اپنا پے لوڈ کھلے علاقے میں گرایا، تاہم پے لوڈ گرنے سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔

    آئی ایس پی آر نے بھارتی طیاروں کی جانب سے جلد بازی میں پھینکے گئے پے لوڈ کی تصاویر بھی جاری کردی ہیں۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پالیسی بیان میں کہا کہ بھارت نے ایل او سی کی خلاف ورزی کی، پاکستان مناسب جواب کا حق محفوظ رکھتا ہے، وزیر اعظم عمران خان نے لائن آف کنٹرول کی حالیہ صورتحال پر اجلاس بلایا ہے۔

  • بھارت نے سارک تنظیم کو یرغمال بنا رکھا ہے: سیکریٹری خارجہ

    بھارت نے سارک تنظیم کو یرغمال بنا رکھا ہے: سیکریٹری خارجہ

    اسلام آباد: سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کا کہنا ہے کہ بھارت نے سارک تنظیم کو یرغمال بنا رکھا ہے، بھارت سارک سربراہی اجلاس کے راستے میں رکاوٹ ہے۔ افغانستان کے مسئلے کا حل بھی لازمی ہے، افغانستان میں داعش کی موجودگی مستقل خطرہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ’جنوبی ایشیا میں تنازعات اور تعاون میں اہم طاقتوں کا کردار‘ پر عالمی کانفرنس منعقد ہوئی۔ کانفرنس میں سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے خطاب کیا۔

    اپنے خطاب میں سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت نے سارک تنظیم کو یرغمال بنا رکھا ہے، بھارت سارک سربراہی اجلاس کے راستے میں رکاوٹ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام اہم طاقتوں سے رابطے میں ہے، پاکستان اور چین کے تعلقات ایک مثال ہیں۔ وزیر اعظم کے دورے سے تعلقات کو نئی جہت ملی ہے۔

    تہمینہ جنجوعہ کا کہنا تھا کہ افغانستان کے مسئلے کا حل بھی لازمی ہے، افغانستان میں داعش کی موجودگی مستقل خطرہ ہے۔ افغان حکومت اور طالبان میں مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے بھارت کے ایک قدم کے جواب میں دو قدم کی بات کی، وزیر اعظم نے اپنے خط میں مذاکرات بحالی کی تجویز دی۔ پاک بھارت وزرائے خارجہ کی نیویارک میں ملاقات بھارت نے منسوخ کی۔

    سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ بھارت غیر رسمی ہتھیاروں کو فروغ دے رہا ہے۔

    یاد رہے کہ پاکستان کی جانب سے سکھوں کے تاریخی و مذہبی مقام کرتار پور بارڈر کھولنے اور فراغ دلی کا مظاہرہ کرنے پر بھی بھارت اپنی نفرت انگیز روش سے باز نہ آیا تھا، بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا تھا۔

    سشما سوراج نے کہا تھا کہ کرتار پور راہداری کھولنے کا مطلب یہ نہیں کہ پاکستان سے مذاکرات کریں گے۔

    اس سے قبل پاکستان نے سارک کانفرنس میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو مدعو کرنے کا اعلان کیا تھا۔