Tag: تہوار

  • دنیا بھرمیں مسیحی برادری آج ایسٹرکا تہوار منارہی ہے

    دنیا بھرمیں مسیحی برادری آج ایسٹرکا تہوار منارہی ہے

    پاکستان سمیت دنیا بھرمیں مسیحی برادری آج ایسٹر کا تہوار مذہبی جو ش و خروش اور عقیدت سے منارہی ہے، اس مناسبت سے ملک بھر کے گرجا گھروں میں دعائیہ تقاریب کا اہتمام کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسیحی تہواروں میں مرکزی اہمیت رکھنے والا تہوار ایسٹر آج دنیا بھر میں منایا جارہا ہے‘ یہ تہوار 22 مارچ سے 25 اپریل کے درمیان ہر سال الگ الگ تاریخوں پر منایا جاتا ہے۔

    ویٹی کن سٹی کے سینٹ پیٹرز بسیلیکا چرچ میں ایسٹر کی مرکزی تقریب ہوئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

    کیتھولک مسیحوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مایوسی کو پیچھے چھوڑیں اور امید کو دفن نہ ہونے دیں جو چیزیں گزر گئی ہیں ان میں زندگی کے معنی تلاش نہ کریں۔

    پاکستان میں ایسٹر کے تہوار کی مناسبت سے تقریبات کا آغاز رات ہی سے ہوگیا۔

    اس موقع پر ملک بھر میں گرجا گھروں میں خصوصی عبادات کا اہتمام کیا گیا، گرجا گھروں میں شمعیں روشن کی گئیں اور خصوصی گیت بھی گائے گئے ہیں ۔ حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں۔

    ایسٹرکی تاریخ

    ایسٹر کو عیسائیوں کے دوسرے سب سے بڑے تہوار کی حیثیت حاصل ہے جوکہ ان کے مطابق حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے پھر سے جی اٹھنے کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ مدتوں‌ اس کی تاریخ میں اختلاف رہا۔

    سنہ 325ء میں رومی بادشاہ، قسطنطین اول نے ایشیائے کوچک (ترکی) کے مقام پرازنک میں عیسائی علما کی ایک کونسل بلائی جسے نائسیا کی پہلی کونسل کہتے ہیں۔ لیکن یہ کونسل بھی ، مشرقی اور مغربی کیلنڈوں ‌میں اختلاف کے باعث کوئی متفقہ تاریخ مقرر نہ کرسکی۔

    آرتھوڈاکس ایسٹرن چرچ ایسٹرکی تاریخ کا تعین جولین کیلنڈر سے کرتا ہے۔ مغربی ممالک میں یہ تہوار 22 مارچ سے 25 اپریل تک کسی اتوار کو منایا جاتا ہے۔

    کچھ محققین کے مطابق ایسٹر موسم بہار کی اینگلو سیکسن دیوی تھی اور یہ جشن دراصل بہار کا جشن ہے جو یسوع مسیح کی ولادت سے قبل بھی منایا جاتا تھا۔ ہندوستان میں یہ تہوار ہولی کے نام سے، انہیں دنوں اوراسی طریقے سے منایا جاتا ہے۔ ایران میں اسے نوروز کہتے ہیں اور وہاں یہ 21 مارچ کو منایا جاتا ہے۔

    خرگوش اورانڈوں کی روایت

    ایسٹر کے تہوار سے جُڑی سب سے دلچسپ روایت’ ایسٹر ایگز‘ اور ’ ایسٹربنی ‘کی ہے۔ ایسٹر پربچے نہایت شوق اور دلچسپی کے ساتھ انڈوں کو قوس و قزاح کے رنگوں میں رنگ دیتے ہیں جس کے بعد عزیز و اقارب کے ساتھ کھیل کے مقابلوں میں انہیں استعمال کیا جاتا ہے۔

    کہا جاتا ہے کہ’ ایسٹر بنی‘ جرمن تارکین وطن کی جانب سے امریکا میں متعارف کرایا گیا تھا، اسی طرح انڈوں پر سجاوٹ کا آغاز17 ویں صدی میں جرمنی سے ہی ہوا تھا اور دو سو سال گزر جانے کے بعد بھی یہ روایت آج تک زندہ ہے۔

    ایسٹر پرانڈوں اور خرگوش کی روایات کا تعلق مسیحی مذہب سے نہیں ہے اور ان کا ذکر مسیحی برادری کی مقدس کتاب انجیل میں بھی نہیں ملتامگرصدی در صدی ایسٹرسے جڑی یہ روایات پروان چڑھتی گئی۔

    اِنسائیکلوپیڈیا میں ایسٹر کے دو مشہور نشانوں یعنی انڈے اور خرگوش کے بارے میں یہ بتایا گیا ہے کہ ”‏انڈا ایک نئی زندگی کی طرف اِشارہ کرتا ہے جو خول توڑ کر ایک مجازی موت پر غالب آتی ہے۔‏ اِس میں یہ بھی بتایا گیا:‏ ”‏چونکہ خرگوش ایک ایسے جانور کے طور پر جانا جاتا تھا جس میں بہت زیادہ اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت ہے اِس لیے وہ موسمِ‌بہار کی زرخیزی کی طرف اِشارہ کرتا تھا‘‘۔‏‏

  • کیلاش کا چھتر مس کا تہوار جہاں لڑکیوں نے کیا جیون ساتھی کا انتخاب

    کیلاش کا چھتر مس کا تہوار جہاں لڑکیوں نے کیا جیون ساتھی کا انتخاب

    کیلاش : موسم خزاں میں منایا جانے والا کیلاش قبیلے کا سالانہ مذہبی تہوار چھتر مس اختتام پذیر ہو گیا اور اس دوران  کئی نئے جوڑوں نے روایات کی پاسداری کرتے ہوئے تہوار کی جگہ سے دوسری وادی میں پہنچ کر اپنی شادی کا اعلان کیا۔

    چترال دنیا کے مخصوص ثقافت کے رکھنے والے علاقے کیلاش قبیلے کے لوگ چترال کی تین وادیوں میں رہتے ہیں،جن میں  وادی رمبور، وادی بمبوریت اور وادی بریر شامل ہے، کیلاش قبیلے کے لوگ ہر سال دو بڑے اور دو چھوٹے تہوار مناتے ہیں۔

    مئی کے مہینے میں منا نے والے تہوار کو چیلم جوشٹ یا جوشی کہا جاتا ہے جب کہ دسمبر کے مہینے میں منایا جانے والا سالانہ مذہبی تہوار چھتر مس یا چھو مس کہلاتا ہے جو کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی منایا گیا۔

    حسب روایات امسال بھی یہ تہوار تینوں وادیوں میں انتہائی پر امن ماحول میں منایا گیا، چھتر مس کا تہوار رمبور سے شروع ہوا جہاں کیلاش قبیلے کے مرد و خواتین نے رقص پیش کیے اور مذہبی گیت گائے اور نئے آنے والے سال کیلئے دعائیں مانگیں۔

    اس دوران کیلاش کے لوگ تین دنوں کیلئے روپوش ہوجاتے ہیں، مرد تین دن مویشی خانے میں گزارتے ہیں، اس دوران وہ اپنی غذٓئی ضروریات پورا کرنے کیلئے جانور کو گردن  کی جانب سے جھٹکا کرکے مارتے ہیں اوراس کا گوشت کھاتے ہیں۔

    ان دنوں کسی مسلمان یا کسی دوسری وادی سے آنے والے کو بھی ان کے گھروں میں جانے کی اجازت نہیں ہوتی نہ ہی کیلاش لوگ آپس میں گفت و شنید کرتے ہیں۔

    اس تہوار میں مرد اور عورتیں سب شراب پیتے ہیں، تین دنوں کی روپوشی کے بعد یہ لوگ اپنی جگہوں سے باہر نکل آتے ہیں جس کے بعد وہ اجتماعی طور پر رقص کرتے ہیں اور گیت گاتے ہیں۔

    اختتامی تقریبات اورمرکزی پروگرام وادی بمبوریت میں منایا گیا جس میں کثیر تعداد میں کیلاش خواتین اور مردوں نے رقص پیش کیا اور خوشی کے گیت گائے، ایک دوسرے سے گلے ملے۔

    تقریب کے موقع پر نوجوان لڑکے لڑکیاں ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں اور تہوار کی جگہ سے شام کے بعد بھاگ کر دوسری وادی میں چلے جاتے ہیں اور واپس آکر شادی کا اعلان کرتے ہیں،  لڑکی کے والدین پوچھتے ہیں کہ تمھیں لڑکا پسند ہے اگر جواب اثبات میں ہو تو لڑکے والے لڑکی کے والدین کو بیل، بکری اور نقدی و نئے لباس بھی دیتے ہیں بعد ازاں بڑے دھوم دھام سے دلہن کو گھرلایا جاتا ہے اور مہمانوں کی ضیافت بھی کی جاتی ہے۔

    حسب روایات امسال بھی یہ تہوار وادی بریر، رمبور اور بمبوریت میں یکساں طور پر منایا گیا تاہم احتتامی تقریب بمبوریت میں منائی گئی۔

    وادی رمبور سے دو جوڑوں نے بھاگ کر شادی کا اعلان کیا، اس تہوار کے آخری دن دوسرے گاﺅ ں سے بھی لڑکے اور لڑکیاں ٹولیوں کی شکل میں آتے ہیں اوررقص کرتے ہیں۔

    اس دوران چند لڑکے اپنا لباس اور حلیہ تبدیل کرتے ہوئے لڑکیوں کے کپڑے پہنتے ہیں اور رقص پیش کرتے ہیں جبکہ لڑکیاں بھی اپنا لباس تبدیل کرتے ہوئے لڑکوں کا لباس پہنتی ہیں اور رقص پیش کرتی ہیں۔

    نوجوان طبقہ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر بھی رقص پیش کرتے ہیں اور ایک دوسرے کو پسند بھی کرتے ہیں جو بعد میں یہاں سے بھاگ کر شادی کا اعلان کرتے ہیں۔

    چھتر مس کے موقع پر چترال پولیس اور پاک فوج نے جگہ جگہ حفاظتی اقدامات کرتے ہوئے پوزیشن سنبھالی ہوئی تھی تاکہ کسی قسم کا نا خوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔

    اس تہوار کو دیکھنے کیلئے کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور بڑی تعداد میں تماشائی بھی میدان میں آئے تھے۔ کیلاش قبیلے کا یہ سالانہ تہوار نہایت خوشگوار ماحول میں پر امن طور پر احتتام پذیر ہوا۔

    کیلاش قبیلے کے اس رنگا رنگ تقریب سے لوگ نہایت محظوظ ہوئے اور مصروفیات اور پریشانیوں کے اس دور میں چند لمحوں کیلئے ان کو خوش رکھا۔

  • مسیحی برادری آج ایسٹرکاتہوارمنارہی ہے

    مسیحی برادری آج ایسٹرکاتہوارمنارہی ہے

    کراچی: دنیابھرکی طرح پاکستان میں بھی مسیحی برادری آج ایسٹرکا تہوار منا رہی ہے‘ اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق پاکستان سمیت دنیا بھرمیں مسیحی برادری آج’ ایسٹر‘کا تہوارپورےجوش وخروش اورمذہبی رواداری کےساتھ منارہی ہے۔

    پاکستان بھر میں گرجا گھروں کو رنگ برنگے برقی قمقموں سے سجایاگیاہے ملک بھر کے تمام گرجا گھروں میں خصوصی عبادات کے دوران ملکی سلامتی،استحکام،امن اوربھائی چارےکےفروغ کےلیےدعائیں مانگی گئیں۔

    اس موقع پرسیکورٹی کے فول پروف انتظامات کیےگئےاورگرجاگھروں میں جانے والوں کو جامہ تلاشی کے بعد اندر جانے کی اجازت دی گئی۔

    عبادات کے بعد مسیحی برادری کےافراد نےقبرستانوں میں جا کراپنےعزیزواقارب کی قبروں پرپھول چڑھائے۔


    سابق صدر آصف علی زرداری کی ایسٹر کے تہوار پر مسیحی برادری کو مبارکباد


    سابق صدرآصف علی زرداری نے مسیحوں کے تہوار ایسٹر کے موقع پر پاکستان اوردنیا بھر میں رہنے والے مسیحیوں کومبارکباد دیتے ہوئے اس عہدکی تجدید کی کہ وہ ہرقسم کی مذہبی منافرت اور مذہبی بنیادوں پربنائے گئے قوانین کے غلط استعمال کو مسترد کرتے رہیں گے۔

    آصف علی زرداری نے ملک کی مسیحی برادری کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ مسیحی برادری پرامن، وفادار اور قانون پرعمل کرنے والی برادری ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ مسیحی برادری کا ملکی ترقی اور خوشحالی میں کردار قابل تعریف ہے۔


    وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی مسیحی برادری کو ایسٹر کے موقع پر دلی مبارک باد


    واضح رہےکہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے مسیحی برادری کو ان کے مذہبی تہوار ایسٹر کے موقع پر دلی مبارک باد دیتے ہوئےکہاکہ ایسٹرکےحوالےسے مسیحی برادری کی خوشیوں میں برابرکےشریک ہیں۔

  • حکومت کا مسیحی برادری کےلیےپیرکوتعطیل کا اعلان

    حکومت کا مسیحی برادری کےلیےپیرکوتعطیل کا اعلان

    اسلام آباد:وزارت داخلہ نے مسیحی برادری کےلیےپیر17 اپریل 2017ء کو تعطیل کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کےمطابق وزارت داخلہ نے مسیحی برادری کےلیے پیر 17 اپریل 2017ء کو عام تعطیل کا اعلان کر دیا ہے۔تعطیل کا فیصلہ ایسٹر کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

    ترجمان وزارت داخلہ کےمطابق تعطیل کا اطلاق صرف ملک سرکاری وغیرسرکاری اداروں میں کام کرنے والی مسیحی برادری پرہوگا۔

    ترجمان وزارت داخلہ کاکہناہےکہ پیر کےروز تعطیل کےحوالے سے نوٹیفیکیشن جاری کردیاگیاہے۔ان کاکہناہےکہ چھٹی کافیصلہ وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کی خصوصی ہدایت پرکیاگیاہے۔


    کراچی: وزیراعظم کی ہولی کی تقریب میں شرکت


    یاد رہےکہ گزشتہ ماہ وزیر اعظم نواز شریف نے ہندو برادری کےتہوار ہولی کے موقع پر تقریب میں شرکت کی تھی۔تقریب سےخطاب کرتے ہوئےوزیراعظم نے تمام شرکا کو ہولی کی مبارکباد دی تھی۔

    وزیراعظم کا کہناتھاکہ کا کہنا تھا کہ 2 سال پہلے بھی یہاں آ کر خوشی ہوئی تھی۔ ہولی رت بدلنے کا تہوار ہے۔ دل میں محبت نہ تو وہ اس پھول کی طرح ہے جس میں نہ رنگ ہے اور نہ خوشبو۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسلام دنیا میں سب لوگوں کو ایک نظر سے دیکھتا ہے اور تمام انسانوں کے جان و مال کو ایک جیسی اہمیت دیتا ہے۔


    ہولی، دیوالی اور ایسٹر پر عام تعطیل کی قرارداد منظور


    واضح رہےکہ گزشتہ سال 15مارچ کو قومی اسمبلی نے ہولی،دیوالی اورایسٹر پراقلیتوں کےلیےعام تعطیل کی قرارداد منظور کرلی تھی۔

  • چترال میں بزرگوں کے لیے ایک روزہ تہوار

    چترال میں بزرگوں کے لیے ایک روزہ تہوار

    صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر چترال میں بزرگ شہریوں کی تفریح طبع کی غڑض سے قاقلشٹ کے سر سبز میدان میں سینئر سٹیزن کے نام سے ایک روزہ تہوار منایا گیا۔

    چترال کے بالائی علاقے کروئی جنالی اور بونی کے بزرگ شہریوں کے لیے مقامی تنظیم نے قاقلشٹ کے جنت نظیر میدان میں ایک روزہ تہوار منایا جس میں کثیر تعداد میں علاقے کے بزرگ شہریوں نے شرکت کی اور مختلف روایتی کھیل کھیلے اور روایتی رقص کیا۔

    یہ تنظیم سنہ 2004 سے بزرگ شہریوں کا دن منا رہی ہے اور ان کے لیے تقریبات اور میلے کا اہتمام بھی کرتی ہے۔

    ایک بزرگ شہری حاجی نادر کا کہنا ہے کہ پہلے وہ اپنے بکریوں اور مال مویشیوں کو چراہ گاہ لے جاتے تھے۔ اس خموقع پر ایک جشن منایا جاتا جس میں دودھ سے بنے ہوئے پکوان تیار کر کے مہمانوں کو پیش کیے جاتے، تاہم اب یہ روایت ختم ہورہی ہے۔

    مزید پڑھیں: موسم بہار میں منائے جانے والے تہوار

    اس تنظیم نے بزرگ شہریوں کو صحت مند تفریح فراہم کرنے کے لیے اس تہوار کی روایت شروع کی جو ہر سال موسم سرما کے اختتام پر قاقلشٹ کے اس سر سبز میدان میں منائی جاتی ہے۔

    تہوار میں فٹ بال، کرکٹ، مقامی ہاکی، رسہ کشی، پتھر پھینکنے اور نشانہ بازی کے علاوہ دیگر مختلف روایتی کھیل کھیلے جاتے ہیں جن کا مقصد اس روایتی اور ثقافتی ورثے سے نوجوان نسل کو آگاہ کرنا ہے۔

    ایک مقامی شخص کا کہنا ہے کہ یورپ اور مغربی ممالک میں بوڑھے والدین کو اولڈ ہاؤس منتقل کردیا جاتا ہے مگر چترال کی مہذب قوم اپنے بزرگوں کو خوش کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر ہر سال یہ جشن مناتی ہے جس میں عید جیسا سماں ہوتا ہے۔ جشن میں چھوٹے، بڑے، جوان اور بچے بھرپور انداز سے شرکت کرتے ہیں اور بے حد لطف اندوز ہوتے ہیں۔

    تہوار میں کھیلا جانے والا بزرگ شہریوں کا رسہ کشی کا کھیل نہایت دلچسپ ہوتا ہے اور اس میں ایک ٹیم دوسری ٹیم کو شکست دینے کے لیے زور لگانے کے ساتھ ساتھ مختلف قسم کی آوازیں بھی نکالتے ہیں تاکہ اپنے ٹیم کے اراکین کی حوصلہ افزائی کریں اور مخالف ٹیم مرعوب ہو۔

    تہوار کے آخر میں کامیاب کھلاڑیوں میں انعامات بھی تقسیم کیے گئے۔ اس رنگا رنگ تقریب کو دیکھنے کے لیے کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔

  • پاکستان سمیت دنیا بھرمیں مسیحی برادری آج کرسمس کاتہوار منارہی ہے

    پاکستان سمیت دنیا بھرمیں مسیحی برادری آج کرسمس کاتہوار منارہی ہے

    اسلام آباد:پاکستان سمیت دنیابھر میں آج مسیحی برادری کرسمس کا تہوار جوش وخروش سے منارہی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق مسیحی برادری کی جانب سے آج کرسمس کاتہوار مذہبی عقیدت واحترام اور جوش جذبے کےساتھ منایا جارہاہے۔

    کرسمس کے تہوار کے حوالےسے ملک بھر کےگرجاگھروں،مسیحی علاقوں اور بستیوں میں کرسمس کی خصوصی تقاریب منعقد ہوں گی،جہاں مسیحی برادری کی جانب سے خصوصی عبادت کی جائے گی اور ملک کی اور خوشحالی کے لیے دعائیں مانگی جائیں گی۔

    مسیحی برادری حضرت عیسٰی علیہ السلام کی ولادت کی خوشی میں ہرسال 25دسمبرکوکرسمس کا تہوار مناتے ہیں جس میں عیسائی برادری کی جانب سےگرجا گھروں اور اپنے گھروں کو برقی قمقموں،اورپھولوں کے ساتھ نہایت خوبصورتی سے سجایا جاتاہے۔

    کرسمس کے تہوار پر مسیحی براردی کی جانب سے ایک دوسرے کو تحائف بھی دیےجاتے ہیں۔

    ویٹیکن سٹی میں کرسمس کی مرکزی تقریب کا انعقاد کیا گیا،کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کا بچوں اور خصوصاََ جنگ سے متاثرہ بچوں کے ساتھ شفقت سے پیش آنے پر زوردیا۔

    پوپ فرانسس نےمزید کہا کہ ایسے بچوں کی بھوک مٹانے کی کسی کو پروا نہیں ان کے ہاتھوں میں کھلونوں کے بجائے ہتھیار ہیں۔

    واضح رہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے کرسمس کے تہوار کےموقع پر مسیحی برادری کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیےسیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

  • ہمالیہ میں بدھ مت تہوار،ہزاروں یاتریوں کی آمد

    ہمالیہ میں بدھ مت تہوار،ہزاروں یاتریوں کی آمد

    لداخ : ہمالیہ کے بدھ مت تہوار کوہب میلے میں راہبوں،عقیدت مندوں اور سیاحوں کے لاکھوں کی تعداد میں آنے کاسلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کےمطابق ہمالیہ کے پہاڑی گاؤں میں بدھ مت کے پیر ناروپا کی 1000 ویں سالگرہ کو یادگار بنانے کے لیے تہوار منعقد کیا کیا گیا ہے جہاں عقیدت مند ریشمی ملبوسات پہنے ڈھول کی تھاپ اور موسیقی پر رقص کرکے خوشی منا رہے ہیں۔

    بدھ مت کے فلسفے کو 11 صدی میں فروغ دینے والے ناروپا کا یہ تہوار 12 سال میں ایک بار منایا جاتا ہے جہاں بڑی تعداد میں یاتری دنیا کے مختلف ممالک خاص طور پر لداخ اور بھوٹان سےتہورا میں شرکت کرتے ہیں۔

    بدمت مدت کے مبلغ کا تہوار ایک ہفتے تک جاری رہتا ہے جس میں ناروپا سے منسوب زیوارت اور دیگر چیزیں زیارت کے لیے پیش کی جاتی ہیں۔

    بدمت تہوار میں شامل ایک یاتری سونم پشتنگ کا کہنا تھا کہ وہ بنگلور بھارت کے جنوبی شہر سے سے صرف یہاں یہ تہوار دیکھنے آئی ہیں اور انہوں نے بتایا کہ لاکھوں کی تعداد میں راہب اس تہوار میں شرکت کےلیے آتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وہ بہت خوش ہیں،یہ بہت اچھی جگہ ہے یہاں روحانی سکون ملتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ یہاں کا موسم بھی بہت اچھا ہے۔

    واضح رہے کہ اسی طرح کا تہوار تبت میں 2004 میں منایا گیا جس میں تبت کے بدھ مت پدماسمبھاوا سے منسوب چیزوں کو یاتریوں کی زیارت کے لیے پیش کی گئیں۔