Tag: تیر اندازی

  • نابینا افراد تیر کمان سے نشانہ بازی کیسے کرتے ہیں؟

    نابینا افراد تیر کمان سے نشانہ بازی کیسے کرتے ہیں؟

    بہترین نشانہ بازی وہی کرسکتا ہے جسے اپنی بصارت، تیز بینائی اور جسمانی توازن پر مکمل بھروسہ اور ہدف کو نشانہ بنانے میں مہارت حاصل ہو۔

    یہ یقینی طور پر تیز نظر کا کھیل ہے مگر بینائی سے محروم افراد بھی تیر اندازی کر سکتے ہیں اور اس بات کو بصارت سے محروم بچوں نے ثابت کر دکھایا ہے ان کی مہارت ایسی ہے کہ ان سے کوئی نشانہ خطا نہیں ہوتا۔

    Archery

     آپ کو یہ بات جان کر حیرت ہوگی کہ تیراندازی یعنی نشانہ بازی اب وہ لوگ بھی کرسکتے ہیں جو دیکھنے کی نعمت سے تو محروم ہیں ہی لیکن تیر اندازی کرکے اپنی صلاحیت کا لوہا بھی منوا رہے ہیں۔

    جی ہاں !! اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ایک ایسے کوچ کو دعوت دی گئی ہے جو گزشتہ کئی برسوں سے نابینا افراد کو تیراندازی (بلائنڈ آرچری) کی تربیت دے رہے ہیں۔

    کوچ محمد اعجاز نے بتایا کہ میں نے بلائنڈ آرچری کی تربیت کا آغاز 2016 سے کیا تھا اور پہلی بار ایک نابینا بچی کو تیراندازی سکھائی اور جب اس بچی نے تمام شرکاء کے سامنے بالکل ٹھیک نشانہ لگایا تو سب حیرت زدہ رہ گئے اور ان کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔

    محمد اعجاز نے کہا کہ تیراندازی کی بنیاد آنکھیں نہیں بلکہ اس کے لیے مسلز میموری سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے جو قدرت نے نابینا افراد میں زیادہ رکھی ہے۔

  • بہادر شاہ ظفر تیر انداز اور ماہر شکاری بھی تھے!

    بہادر شاہ ظفر تیر انداز اور ماہر شکاری بھی تھے!

    1862ء میں ہندوستان کے آخری مغل تاج دار بہادر شاہ ظفر نے ہمیشہ کے لیے آنکھیں موند لی تھیں۔ ان کی پکار پر 1857 کی جنگِ آزادی میں انگریزوں‌ کے خلاف ہندوستان کے طول و عرض سے لوگ جمع ہوگئے تھے، لیکن مغل شہنشاہ کی شکست مقدّر بن چکی تھی اور انگریزوں کا راستہ کوئی نہ روک سکا۔

    غدر کے بعد بہارد شاہ ظفر کو قید کر کے برما بھیج دیا گیا جہاں چشمِ فلک نے ان کا عبرت ناک انجام دیکھا اور ان کی قید سے متعلق سچّی جھوٹی باتیں، بادشاہ کے شب و روز کا ماجرا اور بعض حقیقی واقعات سن کر ان سے محبّت کرنے والے ہندوستانی سخت رنجیدہ اور ملول بھی رہے۔

    بہادر شاہ ظفر کی گرفتاری اور قید کے دوران ان کی موت کے واقعات کے علاوہ ان کی شاعری بھی بہت مشہور ہے، لیکن کیا آپ یہ جانتے ہیں کہ وہ بہترین تیر انداز اور ماہر شکاری بھی تھے؟

    "بہادر شاہ بادشاہ کو تیر لگانے میں بھی عجیب ملکہ حاصل تھاکہ استاد بھی حیران ہو کر دعائیں دینے لگتے تھے۔ تیر انداز خان، آپ کے تیر اندازی میں استاد تھے۔

    آپ (بہادر شاہ ظفر) کی تیر اندازی کی مشق آخیر زمانے تک رہی۔ دیوانِ عام کے سامنے ایک خاک تودہ بنوا رکھا تھا۔ آپ کا معمول تھاکہ روزانہ دیوانِ عام کے بالائی حصے سے خاک کے تودے پر تیر "لاگتے” تھے۔ کمال یہ تھا کہ تیر تِلیر کی اڑان کی طرح بجائے خاک تودے کے سرے پر لگنے کے بیچ میں جاکر پیوست ہوجاتا تھا اور یہ معلوم ہوتا تھاکہ کسی نے اسی سطح پر کھڑے ہو کر تیر لگایا ہے جس پر خاک کا تودہ ہے۔”


    (معروف ادیب اور شاعر عرش تیموری کی کتاب "قلعہً معلّیٰ کی جھلکیاں” سے انتخاب)