Tag: تیز ترین سماعت

  • ماڈل کورٹس میں تیز ترین سماعتیں جاری، 188مقدمات کا فیصلہ، دو مجرموں کو عمر قید

    ماڈل کورٹس میں تیز ترین سماعتیں جاری، 188مقدمات کا فیصلہ، دو مجرموں کو عمر قید

    اسلام آباد : ملک بھر میں373ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر188مقدمات کا فیصلہ سنا دیا، 02مجرمان کو عمرقید کی سزا سنائی گئی، عدالتوں نے254 گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔

    تفصیلات کے مطابق سائلین کو جلد از جلد انصاف کی فراہمی کیلئے پاکستان کے ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیز ترین سماعت کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    اس سلسلے میں373ماڈل عدالتوں نے آج کے دن مجموعی طور پر188 مقدمات نمٹا دیئے۔ تمام عدالتوں نے254 گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔

    ذرائع کے مطابق 167ماڈل کورٹسں نے قتل اورمنشیات کے57مقدمات کے فیصلے کیے۔ مقدمات کی سماعتوں کے دوران تمام عدالتوں نےکل254گواہان کےبیانات قلمبند کیے۔

    ماڈل عدالتوں نے2مجرمان کو عمر قید کی سزا سنائی، دیگر نو مجرمان کو دو سال قید اور1038010 روپے جرمانہ کیا گیا،96سول ایپلٹ ماڈل کورٹس نے117 دیوانی، فیملی، رینٹ اپیلوں کے فیصلے کیے۔

    ایک سو دس ماڈل مجسٹریٹس عدالتوں نے14مقدمات کے فیصلے کر دیئے،51گواہان کے بیانات قلمبند کرکے ایک مجرم کو500روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

  • ماڈل کورٹس، تیز ترین سماعت: ایک دن میں 207 مقدمات نمٹا دیئے، ایک مجرم کو سزائے موت

    ماڈل کورٹس، تیز ترین سماعت: ایک دن میں 207 مقدمات نمٹا دیئے، ایک مجرم کو سزائے موت

    اسلام آباد : ملک بھر میں373ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر207مقدمات کا فیصلہ سنا دیا، ایک مجرم کو سزائے موت جبکہ05 کو عمرقید کی سزا سنائی گئی، عدالتوں نے409گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیز ترین سماعت کا سلسلہ جاری ہے، منگل کو ملک بھر میں قائم 373ماڈل کورٹس نے مجموعی طور پر207 مقدمات کے فیصلے کیے۔167ماڈل کورٹس نےقتل کے39 جبکہ منشیات کے62مقدمات کا فیصلہ سنایا۔

    تمام عدالتوں نے مجموعی طور پر کُل409گواہان کے بیانات قلمبند کیے، تمام ثبوتوں اور گواہان کی شہادت پر ایک مجرم کو سزائےموت اور5کو عمرقید کی سزائیں سنائی گئیں۔

    اس کے علاوہ دیگر16 مجرمان کو کل33سال1ماہ25دن قید اور2025500 روپے جرمانہ عائد کیا گیا،96سول ایپلٹ ماڈل کورٹس نے42دیوانی،فیملی اور رینٹ اپیلوں کے فیصلے کیے۔

    مزید پڑھیں: ماڈل کورٹس کی کارکردگی جاری، چیف جسٹس نے چار عدالتوں کی کارروائی آن لائن ملاحظہ کی

    ایک سو دس ماڈل مجسٹریٹس عدالتوں نے64مقدمات کے فیصلے دیئے، تمام عدالتوں نے163گواہان کے بیانات قلمبند کیے، مجموعی طورپر11مجرمان کو9سال قید،15دن قید ک یسزا سناتے ہوئے133000 روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔

  • ماڈل کورٹس کی تیز ترین سماعت: ایک دن میں 353 مقدمات نمٹا دیئے، دو مجرمان کو پھانسی

    ماڈل کورٹس کی تیز ترین سماعت: ایک دن میں 353 مقدمات نمٹا دیئے، دو مجرمان کو پھانسی

    اسلام آباد : ملک بھر میں373ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر353مقدمات کا فیصلہ سنا دیا، دو مجرمان کو پھانسی جبکہ02 کو عمرقید کی سزا سنائی گئی، عدالتوں نے220گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیز ترین سماعت کا سلسلہ جاری ہے، ہفتہ کو ملک بھر میں قائم 373ماڈل کورٹس نے مجموعی طور پر 353 مقدمات کے فیصلے سنائے۔

    ایک سو تین مقدمات میں قتل کے48 اور منشیات کے55 مقدمات شامل ہیں، تمام عدالتوں نے کل 220 گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔پنجاب میں قائم ماڈل کورٹس نے قتل کے 33 اور منشیات کے 32 کا فیصلہ کیا جبکہ سندھ میں قتل کے 10 اور منشیات کے 11 کا فیصلہ سنایا گیا۔

    خیبر پختونخوا میں قتل کے 3 اور منشیات کے 8 اور بلوچستان میں قتل کے 2 اور منشیات کے 4 مقدمات کا فیصلہ ہوا۔ ماڈل کورٹس نے 2 مجرمان کو سزائے موت جبکہ 10کو عمر قید کی سزا سنائی گئی16 مجرمان کو کل61 سال 1 ماہ اور 7563712 روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔

    چھیانوے سول ایپلٹ ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر 108 دیوانی، فیملی اور رینٹ اپیلوں و درخوست نگرانی کے فیصلے کیے۔ 110 مجسٹریٹس عدالتوں نے 142مقدمات کے فیصلے سنائے۔

    تمام سول عدالتوں نے 270 گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔سول کورٹس نے مجموعی طور پر 30 مجرمان کو 25 سال،6 ماہ اور 5 دن قید کی سزا سنائی جبکہ مجموعی طور پر 2485283 روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔

  • ماڈل کورٹس: تیز ترین سماعت میں 2 مجرموں کو سزائے موت، 10 کو عمر قید

    ماڈل کورٹس: تیز ترین سماعت میں 2 مجرموں کو سزائے موت، 10 کو عمر قید

    اسلام آباد: پاکستان کی ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیز ترین سماعت کا سلسلہ جاری ہے، تمام عدالتوں نے 2 مجرموں کو سزائے موت جب کہ 10 کو عمر قید کی سزا سنائی۔

    تفصیلات کے مطابق آج 373 ماڈل کورٹس نے 353 مقدمات کا فیصلہ کیا، 167 ماڈل کورٹس نے قتل، منشیات کے 103 مقدمات کا فیصلہ سنایا، تمام عدالتوں نے کل 220 گواہان کے بیانات قلم بند کیے۔

    ماڈل کورٹس نے 2 مجرموں کو سزائے موت اور 10 کو عمر قید کی سزا سنائی، دیگر 16 مجرموں کو 61 سال، 7563712 روپے جرمانے کی سزا دی گئی۔

    96 سول ایپلٹ ماڈل کورٹس نے 108 دیوانی، فیملی، رینٹ اپیلوں کے فیصلے کیے، 110 ماڈل مجسٹریٹس عدالتوں نے 142 مقدمات کے فیصلے سنائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ماڈل کورٹس کی کارکردگی جاری، چیف جسٹس نے چار عدالتوں کی کارروائی آن لائن ملاحظہ کی

    تمام عدالتوں نے 270 گواہان کے بیانات قلم بند کیے، مجموعی طور پر 30 مجرموں کو 25 سال قید، اور 2485283 روپے جرمانہ کیا گیا۔

    واضح رہے کہ دو دن قبل چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے خود چار ماڈل عدالتوں کی کارروائی آن لائن دیکھی، اس موقع پر جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن بھی موجود تھے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے ججز اور مجسٹریٹس کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ ججز اور مجسٹریٹس محنت اور جذبے سے کام کرتے رہیں گے۔

    آج چیف جسٹس نے کہا ہے کہ مجسٹریٹ ماڈل کورٹس نے 11 دن میں 5000 کیسز نمٹائے، سستے اور جلد انصاف کی فراہمی کے لیے ماڈل کورٹس کا اہم کردار ہے۔

  • ماڈل کورٹس کی تیز ترین سماعت: ایک دن میں 85 مقدمات نمٹا دیئے، دو مجرمان کو پھانسی

    ماڈل کورٹس کی تیز ترین سماعت: ایک دن میں 85 مقدمات نمٹا دیئے، دو مجرمان کو پھانسی

    اسلام آباد : ملک بھر میں110ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر85مقدمات کا فیصلہ سنا دیا، دو مجرمان کو سزائے موت جبکہ14کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سائلین کو جلد از جلد انصاف کی فراہمی کیلئے پاکستان کے ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیز ترین سماعت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، اس سلسلے میں110ماڈل عدالتوں نے آج کے دن مجموعی طور پر85مقدمات نمٹا دیئے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے شاہ خالد کی رپورٹ کے مطابق تمام عدالتوں نے کل571گواہان کے بیانات قلمبند کیے، ثبوت اور گواہان کی روشنی میں عدالتوں نے دو مجرمان کو سزائے موت اورکو عمر قید کی سزا سنائی دیگر جرائم میں ملوث 25مجرمان کو53سال قید2357500 روپے جرمانہ ہوا۔

    اس حوالے سے ڈی جی ماڈل کورٹس سہیل ناصر کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے57نئے ماڈل کورٹس کی منظوری دے دی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ چالیس ماڈل کورٹس پنجاب،16سندھ اور ایک بلوچستان میں قائم کردیا ہے، ڈی جی سہیل ناصر کے مطابق نئے ماڈل کورٹس24جون سے اپنےکام کا آغاز کریں گی۔

    یاد رہے کہ چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے ایک کیس میں ریمارکس دیئے تھے کہ 22 کروڑ آبادی کے لیے صرف 3ہزار ججز ہیں، ججز کی آسامیاں پر کی جائیں تو زیرالتواء مقدمات ایک دوسال میں ختم ہوجائیں گے، زیرالتوا مقدمات کا طعنہ عدالتوں کو دیا جاتا ہے جبکہ قصور وار عدالتیں نہیں کوئی اور ہے۔

  • ماڈل کورٹس کی تیز ترین سماعت جاری، ایک دن میں 71 مقدمات کا فیصلہ

    ماڈل کورٹس کی تیز ترین سماعت جاری، ایک دن میں 71 مقدمات کا فیصلہ

    راولپنڈی : ملک بھر میں116ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر71مقدمات کا فیصلہ سنا دیا، دو مجرمان کو سزائے موت،جبکہ دو کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سائلین کو جلد از جلد انصاف کی فراہمی کیلئے پاکستان کی ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیز ترین سماعت کا سلسلہ تاحال جاری رکھا ہوا ہے، اس سلسلے میں116ماڈل عدالتوں نے آج کے دن مجموعی طور پر71مقدمات نمٹا دیئے۔

    اس حوالے سے ڈی جی ماڈل کورٹس کا کہنا ہے کہ عدالتوں نے قتل کے18اور منشیات کے53مقدمات کے فیصلے سنائے، اس موقع پر کل573گواہان کے بیانات قلمبند کئے گئے۔

    تمام ثبوتوں اور گواہان کو سننے کے بعد ججوں نے دو مجرمان کو سزائے موت اور دو کو عمر قید کی سزا سنائی، مجموعی طور پر مجرموں کو56سال9 ماہ5دن قید کی سزا سنائی گئی، اسی طرح مجرموں پر1960200روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔

    یاد رہے کہ چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے ایک کیس میں ریمارکس دیئے تھے کہ 22 کروڑ آبادی کے لیے صرف 3ہزارججزہیں، ججز کی آسامیاں پر کی جائیں تو زیرالتواء مقدمات ایک دوسال میں ختم ہوجائیں گے، زیرالتوا مقدمات کا طعنہ عدالتوں کو دیا جاتا ہے جبکہ قصور وار عدالتیں نہیں کوئی اور ہے۔