Tag: تیز رفتار

  • تیز رفتار موٹر سائیکلوں میں خوفناک تصادم، 3 افراد جاں بحق

    تیز رفتار موٹر سائیکلوں میں خوفناک تصادم، 3 افراد جاں بحق

    خیبر پختونخوا کے ضلع ہنگو کی تحصیل ٹل میں 2  تیز رفتار موٹرسائیکلوں میں ٹکر سے 3 افراد جاں بحق اور ایک شدید زخمی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہنگو کے علاقے ٹل میں دو موٹرسائیکل ٹکرانے سے تین نوجوان جاں بحق ہوگئے جبکہ ایک زخمی ہوگیا، جاں بحق نوجوانوں کی شناخت 22 سال کے محمد سعید ولد عرب گل عمر، 18 سالہ ہاشم ولد ہمیش گل اور 25 سال کے اسامہ ولد احمد گل عمر کے نام سے ہوئی۔

    پولیس کے مطابق تحصیل ٹل میں گورنمنٹ ڈگری کالج کےسامنے مرکزی شاہراہ پر تیز رفتار 2 موٹرسائیکلیں  آمنے سامنے سے ٹکراگئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ زخمی نوجوان کا نام مجتبیٰ ہے جبکہ حادثے میں جاں بحق نوجوانوں کا تعلق درسمند سے ہے، جاں بحق افراد کی لاشوں اور زخمی کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/sargodha-dumper-accident-hits-motorcycle/

  • ویڈیو: دنیا کا سب سے تیز رفتار دوڑنے والا ’’انسان نما روبوٹ‘‘

    ویڈیو: دنیا کا سب سے تیز رفتار دوڑنے والا ’’انسان نما روبوٹ‘‘

    دنیا جیسے جیسے ترقی کر رہی ہے روبوٹ کئی شعبوں میں انسانوں کی جگہ لیتے جا رہے ہیں حال ہی میں تیز رفتار انسان نما روبوٹ بھی متعارف کرا دیا گیا ہے۔

    انسان جیسے جیسے ترقی کرتا جا رہا ہے ویسے ویسے ہر شعبے میں اپنے تخلیق کار کی جگہ روبوٹ لیتا جا رہا ہے۔ آج تعلیم کا شعبہ دیکھ لیں یا صحت کا، وکالت ہو یا تجارت آہستہ آہستہ یہ شعبے انسانوں کی جگہ مشینی روبوٹ کی تحویل میں جا رہے ہیں۔

    ایسے میں ایک ایسا روبوٹ متعارف کرایا گیا ہے جو دوڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور یہ انسانی نما روبوٹ دنیا کا تیز ترین دو پاؤں سے چلنے اور دوڑنے والا روبوٹ ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق انسان کے خاصی حد تک مشابہہ یہ روبوٹ چینی روبوٹکس کمپنی روبوٹ ایرا نے حال ہی میں متعارف کرایا ہے جس کو اسٹار ون کا نعام دیا گیا ہے۔

    اپنی نوعیت کا یہ منفرد روبوٹ 8 میل فی گھنٹہ (تقریباً 13 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار سے دوڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور زمین کی ہر قسم کی سطح پر یکساں رفتار سے دوڑ سکتا ہے۔

    چینی سوشل میڈیا پر اسٹار ون نامی روبوٹ کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہوئی ہیں جس میں اس کو گوبی صحرا میں اسنییکر پہنے ہوئے دوڑتا دیکھا جا سکتا ہے۔

     

    اس روبوٹ کا قد ایک نارمل انسانی قد کے مساوی 5.6 فٹ ہے۔ اس کا وزن تقریباً 143 پاؤنڈ ہے، اور یہ 3.6 میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے دوڑ سکتا ہے۔

    یہ رفتار اسے دنیا کا تیز ترین دوڑنے والا روبوٹ بناتی ہے اس سے قبل ٹیسلا کے آپٹمس، بوسٹن ڈائنامکس کے اٹلس، اور یونٹری روبوٹکس کا ریکارڈ (3.3 میٹر فی سیکنڈ) تھا۔

    جو چیز اس کو دنیا کا سب سے تیز ترین دو پاؤں پر دوڑنے والا روبوٹ بناتی ہے وہ اس کو پرانے زمانے کے انسانوں کے پہنائے گئے جوتے ہیں۔

    ویڈیو میں اسنییکر پہنے ہوئے روبوٹ اپنے “ننگے پاؤں” والے حریف سے کہیں زیادہ تیز دوڑتا دکھائی دیا۔ اگرچہ اس نے آغاز آہستہ کیا تھا، لیکن اسنییکر پہنے ہوئے روبوٹ نے گوبی صحرا کے مشکل علاقے کو بہتر طریقے سے عبور کیا اور سبقت حاصل کی۔

  • تیز رفتار کار کی ٹکر سے بچے سمیت 2 افراد جاں بحق

    تیز رفتار کار کی ٹکر سے بچے سمیت 2 افراد جاں بحق

    ٹبہ سلطان پور: قطب پور روڈ پر تیز رفتار کار کی زد میں آکر بچے سمیت 2 افراد زندگی کی بازی گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کے بعد کار ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا ہے، جبکہ لاشوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    اس سے قبل گوجرانوالہ میں تیز رفتار کار نے موٹرسائیکل کوٹکر مار دی تھی جس کے نتیجے میں خاتون جاں بحق جبکہ دو افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    گوجرانوالہ میں شاہین آباد کے قریب تیزرفتار کار نے موٹرسائیکل کو ہٹ کیا تھا جس کے نیتجے میں موٹرسائیکل پر سوار خاتون موقع پر جاں بحق ہو گئی جبکہ دو افراد ذخمی ہو ئے۔

    کارکی موٹر سائیکل کو ٹکر، دل دہلا دینے والی ویڈیو وائرل

    ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کے زخمیوں اور لاش کو فوری طبی امداد کے لیے سول اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والی خاتون کا تعلق راہوالی سے بتایا جارہا ہے۔

  • تیز رفتار گاڑی کو خطرناک حادثہ، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    تیز رفتار گاڑی کو خطرناک حادثہ، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    دنیا بھر میں اکثر ٹریفک حادثات تیز رفتار گاڑیوں کی وجہ سے ہوتے ہیں اور تیز رفتاری کے خطرات جاننے کے باوجود ڈرائیورز تیز گاڑی چلانا پسند کرتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق ایک تیز رفتار اور ایک کم رفتار گاڑی کو کوئی حادثہ ہو تو دونوں کے الگ اثرات مرتب ہوں گے، اس بات کا ثبوت ایک ویڈیو سے بھی ملتا ہے جو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔

    ایک بھارتی شخص نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ مختلف رفتار پر کوئی گاڑی اگر کسی چیز جیسے کسی پلر سے ٹکراتی ہے تو اس پر کیا اثرات ہوتے ہیں۔

    ویڈیو کی شروعات میں گاڑی کو 30 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے آتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور اس کے پلر سے ٹکرانے پر گاڑی کے اگلے حصے کو نقصان پہنچتا ہے۔

    اس کے بعد گاڑی کی رفتار اور تصادم کے بعد پہنچنے والے نقصان میں اضافہ ہوتا جاتا ہے۔

    دراصل ویڈیو کا مقصد آگاہی پھیلانا ہے کہ کم رفتار پر گاڑی چلائی جائے تو کسی حادثے کی صورت میں اندر موجود افراد کی جانیں بچ سکتی ہیں، لیکن گاڑی کی رفتار جتنی زیادہ ہوگی اندر بیٹھے افراد کو بھی اتنا ہی خطرہ ہے۔

    تیز رفتار گاڑی کو ہونے والا معمولی سا حادثہ بھی کئی افراد کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ اس صورت میں گاڑی تصادم میں بالکل تباہ ہوجاتی ہے۔

    ویڈیو پر سوشل میڈیا صارفین نے مختلف تبصرے کیے، ایک شخص نے کہا کہ گاڑی کی صحیح رفتار وہی ہے جس میں آپ گاڑی کو کنٹرول کر سکیں۔

  • کھانے کو آہستہ کھایا جائے یا تیز رفتاری سے؟

    کھانے کو آہستہ کھایا جائے یا تیز رفتاری سے؟

    کھانا کھاتے ہوئے اگر غذا کو آہستہ چبایا جائے تو زیادہ فوائد حاصل ہوسکتے ہیں، ایسا متعدد تحقیقات میں ثابت ہوا ہے۔

    ایک حالیہ تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کھانے کو آہستہ اور چبا کر کھانا، پیٹ بھرنے اور وزن کم کرنے میں مدد فراہم کرسکتا ہے۔

    آئیں دیکھیں کہ کھانے کو چبا کر کھانے کے کیا فوائد ہیں۔

    کم کیلوری کا استعمال

    اس حوالے سے ایک تحقیق کی گئی جس میں زیادہ اور نارمل وزن رکھنے والے افراد کو، جو مختلف رفتار سے دوپہر کا کھانا کھاتے تھے، شامل کر کے 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا۔

    جب دونوں کا موازنہ کیا گیا تو تیز رفتار کی نسبت آہستہ کھانا کھانے والوں نے کم کیلوریز کھائیں۔

    تمام شرکا نے زیادہ آہستگی سے کھانے کے بعد زیادہ دیر تک پیٹ بھرا محسوس کیا اور تیز رفتار کھانے کے مقابلے میں سست رفتار کھانے کے ایک گھنٹہ بعد بھوک کم محسوس کی۔

    اس طرح کیلوریز کی مقدار میں یہ کمی وقت کے ساتھ وزن میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔

    دراصل کیلوری کی مقدار اور بھوک ہارمونز کے ذریعے کنٹرول ہوتی ہے، کھانے کے بعد آپ کی آنت گھریلن نامی ہارمون کے اخراج کو روکتی ہے جو بھوک کو کنٹرول کرنے کا ذمہ دار ہے۔ یہ بھوک کے مخالف ہارمونز پیپٹائڈ اور گلوکاگن نما پیپٹائڈ کے اخراج میں بھی مدد کرتا ہے۔

    یہ ہارمونز دماغ کو پیغام پہنچاتے ہیں کہ کھانا کھایا جا چکا ہے اور غذائی اجزا جسم میں جذب ہو رہے ہیں، اس کے نتیجے میں آپ کی بھوک کم ہوجاتی ہے اور اس طرح آپ کو پیٹ بھرنے کا احساس ہوتا ہے جو آپ کو کھانے سے ہاتھ روکنے میں مدد دیتا ہے۔

    اس عمل میں تقریباً 20 منٹ لگتے ہیں، لہٰذا آہستہ آہستہ کھانا آپ کے دماغ کو ان سگنلز کو حاصل کرنے کے لیے درکار وقت فراہم کرتا ہے، آہستہ آہستہ کھانا آپ کے سیر ہونے والے ہارمونز کو بڑھا سکتا ہے۔

    جلدی یا عجلت میں کھانا زیادہ کھانے کا باعث بن سکتا ہے، اس طرح دماغ کے پاس پیٹ بھرنے کے سگنل حاصل کرنے کے لیے ضروری وقت نہیں ہوتا۔

    آہستہ آہستہ چبانے کے دیگر فوائد

    غذائی اجزا کو بہتر طریقے سے جذب ہونے میں مدد ملتی ہے۔

    کھانے کے ذائقے سے بہترانداز میں لطف اندوز ہونے میں اضافہ ہوتا ہے۔

    نظام انہضام بہتر انداز میں کام کرتا ہے۔

    ذہنی تناؤ کم ہوتا ہے۔

  • بندہ کام میں‌ چیتا ہے!

    بندہ کام میں‌ چیتا ہے!

    ہم جس حیوان کا ذکر یہاں کر رہے ہیں، اس کا تعلق بلی کے خاندان سے ہے۔ یہ جانور لمحوں میں شکار تک پہنچ کر اسے دبوچ لیتا ہے۔

    ہم پاکستانی اس کی تیز رفتاری سے اتنے متأثر ہیں کہ جب کسی شعبے کی شخصیت کے کام اور پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کرنا اور اس کی غیرمعمولی کارکردگی کی مثال دینا ہو تو اس درندے کا نام لیا جاتا ہے۔ یہ جملہ اس حوالے سے یقینا آپ کی الجھن دور کر دے گا۔

    جناب، میں جو بندہ لایا ہوں اسے کمپنی میں ایک موقع ضرور دیں۔ تھوڑا گپ باز ہے سَر، مگر اپنے کام میں ‘‘چیتا’’ ہے!

    چیتے کی سب سے بڑی خوبی اس کی رفتاری ہے۔ آپ میں سے اکثر لوگ یہ نہیں جانتے ہوں گے کہ چیتا شیر کی طرح دہاڑ نہیں پاتا بلکہ یہ جانور غراتا ہے اور بلیوں کی طرح آوازیں نکالتا ہے۔

    چیتے کو رات کے وقت دیکھنے میں بھی مشکل پیش آتی ہے۔ ماہرینِ جنگلی حیات کے مطابق چیتا زیادہ تر صبح کی روشنی میں یا دوپہر کے بعد شکار کرتے ہیں۔

    بلی کے خاندان سے تعلق رکھنے والا یہ جانور درختوں پر بھی آسانی سے نہیں چڑھ پاتا
    چیتے کا سَر اور پاؤں چھوٹے جب کہ ان کی کھال موٹی ہوتی ہے۔
    افریقی اور ایشیائی چیتوں کی جسمانی ساخت میں کچھ فرق ہوتا ہے جب کہ ان کی بعض عادات بھی مختلف ہیں۔
    افریقی چیتوں پر کئی سال پہلے ایک تحقیق کے نتیجے میں سامنے آیا تھا کہ چیتے کے 100 بچوں میں سے صرف پانچ ہی بڑے ہونے تک زندہ رہتے ہیں۔
    جنگل کے دوسرے جانور جن میں ببون، لگڑ بگھے اور مختلف بڑے پرندے شامل ہیں، موقع پاتے ہی چیتے کے بچوں کا شکار کرلیتے ہیں۔
    ماہرین کے مطابق دوڑتے ہوئے یہ جانور سات میٹر تک لمبی چھلانگ لگا سکتا ہے۔ یعنی 23 فٹ لمبی چھلانگ جس میں اسے صرف تین سیکنڈ لگتے ہیں اور یہ حیرت انگیز ہے۔

  • دنیا کا تیز رفتار ترین جاندار کون سا ہے؟

    دنیا کا تیز رفتار ترین جاندار کون سا ہے؟

    ہم عموماً چیتے کو دنیا کا سب سے تیز رفتار جاندار سمجھتے ہیں۔ لیکن کیا واقعی چیتا تیز رفتار ترین جاندار ہے؟

    آج ہم آپ کو دنیا کے تیز رفتار ترین جانداروں کے بارے میں بتا رہے ہیں جن میں سے کچھ چیتے سے بھی زیادہ تیز ہیں۔

    تیز رفتار جانداروں کی فہرست کا آغاز شیر سے ہوتا ہے۔ شیر 50 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    اس کے بعد شتر مرغ، مچھلی کی ایک قسم سورڈ فش، اور دنیا کا سب سے چھوٹا پرندہ ہمنگ برڈ 60 میل فی گھنٹہ کی رفتار رکھتے ہیں۔

    آبی حیات کی ایک اور قسم سیل فش 68 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے تیر سکتی ہے۔

    اس کے بعد چیتا 75 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑتا ہے۔

    بڑے پروں والا ہنس 88 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑ سکتا ہے۔

    اس کے بعد ہارس فلائی 90 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑتی ہے جسے تیز رفتار ترین کیڑے کا اعزاز حاصل ہے۔

    اور ہماری فضاؤں میں اڑنے والا کبوتر بھی تیز رفتار ترین پرندہ ہے جس کی رفتار 92 میل فی گھنٹہ ہے۔

    میکسیکو میں پائی جانے والی ایک چمگادڑ جو تیز ترین ممالیہ ہونے کا اعزاز بھی رکھتی ہے، 99 میل فی گھنٹہ کی رفتار رکھتی ہے۔

    اس سے دگنی رفتار سنہری عقاب کی ہے جو 200 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑتا ہے۔

    سب سے تیز رفتار باز کی ہوتی ہے جو 242 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے اپنے شکار پر جھپٹتا ہے۔

    اور ہاں آپ کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ ہماری زمین پر سب سے تیز رفتار انسان کا اعزاز رکھنے والے کھلاڑی یوسین بولٹ جن کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں بھی درج ہے، صرف 28 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑتے ہیں۔

  • دنیا کا تیز ترین انسان کن جانوروں کو دوڑ میں شکست دے سکتا ہے؟

    دنیا کا تیز ترین انسان کن جانوروں کو دوڑ میں شکست دے سکتا ہے؟

    کیا آپ دنیا کے تیز  ترین انسان کے بارے میں جانتے ہیں؟

    افریقی ملک جمیکا کے ایتھلیٹ یوسین بولٹ کو دنیا کا تیز ترین انسان قرار دیا جاتا ہے۔ بے شمار ریکارڈز رکھنے والے بولٹ کی اوسط رفتار 23 میل فی گھنٹہ ہے جبکہ زیادہ سے زیادہ رفتار 27 میل فی گھنٹہ ہے۔

    یہ رفتار دنیا کے چند جانوروں سے بھی زیادہ ہے۔ آئیں دیکھتے ہیں کہ یوسین بولٹ دوڑ میں کن کن جانوروں کو ہرا سکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: دنیا کا تیز رفتار ترین جاندار کون سا ہے؟

    گلہری: پھرتی سے اخروٹ پکڑ کر بھاگ جانے والی گلہری کی اوسط رفتار 12 میل فی گھنٹہ ہے یعنی یہ باآسانی بولٹ سے شکست کھا سکتی ہے۔

    ہاتھی: بھاری بھرکم جسامت کے باوجود ہاتھی 15 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتا ہے تاہم بولٹ کو پچھاڑنے کے لیے یہ بھی ناکافی ہے۔

    روڈ رنر: آپ نے روڈ رنر نامی کارٹون میں اس پرندے کو ضرور دیکھا ہوگا۔ یہ پرندہ 20 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ کر بھی بولٹ سے شکست کھا جائے گا۔

    جیک رسل ٹیریئر (کتے کی ایک قسم): یہ کتا 25 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتا ہے اور اس کتے اور بولٹ کے درمیان مقابلہ دلچسپ ہوگا تاہم فتح بولٹ کے ہی حصے میں آئے گی۔

  • ہوا کی رفتار سے بھی تیز ہوائی جہاز منظر عام پر آگیا

    ہوا کی رفتار سے بھی تیز ہوائی جہاز منظر عام پر آگیا

    واشنگٹن: پندرہ سو تیرہ کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کرنے والا جہاز منظر عام پر آگیا جو بنا کسی شور کے آواز کی رفتار سے بھی تیز فضا میں اڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ’ایکس‘ نامی طیارہ آواز کی رفتار سے بھی تیز اڑے گا جس کا شور انتہائی کم ہو گا، یہ تقریبا سترہ کلومیٹر سے زائد بلندی پر پرواز کرسکے گا، طیارے کے ذریعے پیرس سے نیویارک کا سفر صرف تین گھنٹے میں طے کر لیا جائے گا۔

    عالمی میڈیا کے مطابق سُپر سونک (شور کے بغیر) طیارہ امریکی ادارہ لاک ہیڈ مارٹن کے اشتراک سے تیار کیا جارہا ہے جو ایک جدید ترین ماڈل ہے، یہ منصوبہ امریکی خلائی ادارے ناسا کی طرف سے دیا گیا ہے جو سن 2021 تک مکمل کر لیا جائے گا۔

    آواز کی دگنی رفتار سے اڑنے والا طیارہ

    امریکی تحقیقاتی ادارے ناسا کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ تیز ترین جہاز میں دوران پرواز صرف اتنی ہی آواز پیدا ہو گی، جتنی کہ کسی گاڑی کا دروازہ بند کرنے سے پیدا ہوتی ہے اور اب اس طرح کے طیارے کو ٹیسٹ کرنے کا وقت آ گیا ہے۔

    جیٹ طیارہ زمین پر کار کی صورت میں‌ دوڑے گا

    خیال رہے کہ امریکا میں’ایکس طیارے‘ ماضی میں نئی ٹیکنالوجی کے لیے تجرباتی طور پر بھی استعمال کیے جا چکے ہیں لیکن اب اس نئے جہاز کی تیاری کے لیے امریکی صدر کی جانب سے گزشتہ ماہ فنڈز فراہم کیے جاچکے ہیں، اس وقت دنیا کی کئی بڑی کمپنیاں آواز سے بھی تیز طیارے بنانے کے مختلف منصوبوں پر کام کر رہی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔