Tag: تیسری

  • کرکٹ ورلڈ کپ 2019 : جنوبی افریقہ کو مسلسل تیسری شکست

    کرکٹ ورلڈ کپ 2019 : جنوبی افریقہ کو مسلسل تیسری شکست

    ساؤتھ ہمٹن : ورلڈ کپ 2019 کا آٹھواں میچ بھارت نے جنوبی افریقہ کے خلاف 6 وکٹوں سے جیت لیا، جنوبی افریقہ نے جیت کے لیے بھارت کو 228 رنز کا ہدف دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کرکٹ ورلڈ کپ کے آٹھویں میچ میں بھی شکست جنوبی افریقہ کے ماتھے کا جومھر بنی، ساؤتھ ہمٹن میں کھیلے جانے والے عالمی کپ کے تیسرے میچ میں پروٹیز نے ہپلے بیٹنگ کرتے ہوئے بھارت کو جیت کے لیے 228 رنز کا ہدف دیا تھا جسے بھارتی بلے بازوں نے 4 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا۔

    بھارتی بلکے باز شیکھر دھون 8 رنز بناکر پولین لوٹ گئے جب کے بعد کپتان ویرات کوہلی نے بلے بازی کی ذمہ داری لیکن وہ بھی زیادہ دیر میدان میں نہ ٹک سکے اور 18 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔

    بھارتی بلے باز راہل نے جنوبی افریقہ کے خلاف 26 رنز اسکور کیے جبکہ بھارتی کے سینئر کھلاڑی ایم ایس دھونی نے ذمہ داری نے 34 ڈوریں مکمل کیں۔

    شیکھر دھون کے ساتھ اننگز کا آغاز کرنے والے روہت شرما نے بھارتی ٹیم کے اسکور بورڈ میں 13 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 122 رنز کا ناقابل شکست اضافہ کیا۔

    قبل ازیں ساؤتھ ہمٹن میں کھیلے جانے والے میچ میں جنوبی افریقہ کی ٹیم 50 اوورز میں 227 رنز پر ڈھیر ہوگئی اور بھارت کو جیت کے لیے 228 رنز کا ہدف دیا، بھارت کے یوزویندرا چاہل نے 4 وکٹیں حاصل کیں۔

    جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، جنوبی افریقہ کی جانب سے اننگز کا آغاز کوئنٹن ڈی کوک اور ہاشم آملہ کیا لیکن صرف 24 رنز اسکور کرسکے۔

    ون ڈاؤن آنے والے کپتان فاف ڈپلیسی نے 38 رنز کی اننگز کھیلی، کپتان کو یوزویندرا چاہل نے شکار کیا اس کے بعد کوئی جنوبی افریقی بلے باز خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکا۔

    ڈیوڈ ملر بھی 31 رنز پر یوزویندرا چاہل کا شکار بنے اور آنڈیلی فیہلوک وایو 34 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے، اوپننگ اور مڈل آرڈر کی ناکامی کے بعد رابادا اور کرس مورس نے ٹیم کے رن ریٹ کو سہارا دیا اور اسکور کو آگے بڑھایا، جوبی افریقہ 9 وکٹوں کے نقصان پر پچاس اوورز میں 66 رنز کی مشترکا اننگز کے بعد227 رنز بناسکی۔

    تھسارا پریرا 2 رنز پر رن آؤٹ ہوئے، ادانا 10، ملنگا 4 رنز پر لکمل کا ساتھ چھوڑ گئے، پردیپ بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے، سرنگا لکمل 15 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔

    بھارت کے جے جے بھومرا اور بی کمار نے جنوبی افریقہ کے دو، دو کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی جبکہ کلدیپ یادیو نے بھی ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

  • مونٹینگرو کی عوام تیسری عالمی جنگ کا باعث بن سکتی ہے، ٹرمپ

    مونٹینگرو کی عوام تیسری عالمی جنگ کا باعث بن سکتی ہے، ٹرمپ

    پودگوریکا : مونٹینگرو حکومت نے کہا ہے کہ ’جیسے ٹرمپ نے چھوٹی سی ریاست کہا ہے  اس کی افواج نے امریکی فوجیوں کے ساتھ افغانستان میں امن و استحکام قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے متعصابانہ رویے کے تحت امریکا کے اتحادی ملک مونٹینگرو پر تنقید شروع کردی، جس پر مشرقی یورپ میں واقع ملک مونٹینگرو نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’وہ عالمی امن میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جمعرات کے روز مونٹینگرو کی حکومت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’ہماری ماضی پر امن سیاسی تاریخ پر مبنی ہے‘، مونینیٹگرو نے یورپ کے ساتھ ساتھ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی امریکا کے ہمراہ امن قائم کرنے میں کردار ادا کیا ہے۔

    مونٹینگرو حکومت کی جانب سے جاری بیانیے میں کہا گیا ہے کہ ’جیسے ٹرمپ نے یورپ کی چھوٹی سی ریاست کہا ہے، اس کی افواج نے امریکی فوجیوں کے ہمراہ افغانستان میں ذمہ داریاں نبھائی ہیں‘۔

    جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق مونٹینگرو کے حکومتی بیان میں امریکا کے ساتھ مستقبل میں بھی تعلقات مزید مستحکم اور مستقل بنیادوں پر استوار کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دو روز قبل امریکی نشریاتی ادارے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ مشرقی یورپی ملک مونٹینگرو ایک چھوٹی سی ریاست ہے، جس کے شہری اپنے جارحانہ انداز کے باعث تیسری عالمی جنگ کا باعث سکتے ہیں۔

    امریکی خبر نشریاتی ادارے کے میزبان نے صدر ٹرمپ سے مغربی اتحاد کے نیٹو کے آرٹیکل 5 کے متعلق سوال کیا کہ اگر مونٹینگرو پر حملہ ہوا تو میرا بیٹا اس کے دفاع میں کیوں لڑے؟ جس پر امریکی صدر نے کہا کہ میرا بھی یہ خیال ہے۔ لیکن مونینیٹگرو کے شہری بہت خطرناک ہیں اگر انہوں نے جارحیت کی تو عالمی شروع ہوسکتی ہے۔

    خیال رہے کہ نیٹو کے آرٹیکل 5 میں درج ہے کہ ’اگر نیٹو کے کسی بھی رکن ملک پر حملہ ہوا تو اسے پورے اتحاد پر حملہ تصور کیا جائے گا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی مبصرین نے ڈونلڈ ٹرمپ کے مذکورہ بیان پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ کو امریکی اتحادیوں کے بارے ایسے الفاظ اور بیانات کا استعمال نہیں کرنا چاہیئے۔

    واضح رہے کہ یورپی ملک مونٹینگرو گذشتہ سال ہی مغربی اتحاد نیٹو میں شامل ہوا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں