Tag: تیل و گیس کا ذخیرہ

  • کیکڑا ون میں تیل اور گیس، مزید 55 میٹر کھدائی کی جائے گی

    کیکڑا ون میں تیل اور گیس، مزید 55 میٹر کھدائی کی جائے گی

    اسلام آباد: وزارت پٹرولیم نے کیکڑا ون میں تیل اور گیس نہ ملنے کی تصدیق کر دی ہے تاہم ترجمان نے کہا ہے کہ ابھی 55 میٹر مزید کھدائی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارتِ پٹرولیم نے تصدیق کر دی ہے کہ سمندر میں تیل اور گیس کے ذخائر نہیں ملے، 55 میٹر مزید کھدائی کے بعد کنواں بند کر دیا جائے گا۔

    ترجمان وزارت پٹرولیم نے کہا کہ کیکڑا ون میں موجود ذخائر میں پانی کا تناسب زیادہ ہے، ہائیڈرو کاربن کا مطلوبہ ذخیرہ نہ مل سکا۔

    پیٹرولیم ڈویژن کے ترجمان نے کہا کہ کنوئیں کی گہرائی 5634 میٹر ہے، مزید پچپن میٹر کھدائی کر کے دیکھا جائے گا اس کے بعد کنواں بند کر دیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  تیل و گیس کے ذخائر: چند دنوں میں قوم کو بڑی خوشخبری ملنے والی ہے، عمران خان

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزارت پٹرولیم کے اعلیٰ‌ حکام نے ڈرلنگ روکنے کی تصدیق کر دی تھی اور ابتدائی نتائج سے ڈی جی پٹرولیم کو آگاہ کر دیا گیا تھا۔

    اسی طرح کی ایک کوشش ماضی میں بھی کی گئی تھی جو نا کامی سے دوچار ہو گئی تھی۔

    سمندر میں کیکڑا ون کے مقام پر ڈرلنگ کے لیے اٹلی کی کمپنی ای این آئی اور امریکی کمپنی ایگزون موبل کی خدمات حاصل کی گئی تھیں، اس منصوبے میں او جی ڈی سی اور پی پی ایل شامل تھے، ڈرلنگ کے منصوبے پر لاگت کا تخمینہ 10 کروڑ ڈالر سے زائد ہے۔

  • چکوال میں تیل اور گیس کا نیا ذخیرہ دریافت

    چکوال میں تیل اور گیس کا نیا ذخیرہ دریافت

    لاہور: پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ نے صوبہ پنجاب کے ضلع چکوال میں تیل اور گیس کا ذخیرہ دریافت کرلیا۔ کرسال بلاک کے تلہ گنگ ایکس ون سے یومیہ 313 بیرل تیل اور 77 پی ایس آئی گیس حاصل ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیٹرولیم نے پنجاب کے ضلع چکوال میں تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت کر لیے ہیں۔

    ان ذخائر سے یومیہ 313 بیرل تیل اور 77 پی ایس آئی گیس حاصل ہوگی۔

    پی پی ایل، پنجاب کے ضلع چکوال کے مقام کرسال بلاک کے تلہ گنگ ایکس ون کنوئیں کا 100 فیصد حصے دار ہے۔

    تلہ گنگ کنویں کی کھدائی کا آغاز 24 مئی 2018 کو ہوا تھا جہاں سے کنویں سے حاصل شدہ مواد کی جانچ کے دوران کنوئیں سے تیل حاصل ہوا۔

    کنویں کی مزید کھدائی کے بعد بلند شرح پر تیل کے بہاؤ میں اضافے کے امکانات ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے میں پاکستان کے مختلف مقامات پر تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت کیے جاچکے ہیں۔

    گزشتہ برس سندھ کے علاقے گھوٹکی میں جاری گیس کی تلاش کامیابی سے ہمکنار ہوئی جہاں ماری ڈیولپمنٹ اور لیز ایریا کے شاہین ون نامی ایکسپلوریشن ویل میں قابل ذکر تعداد میں گیس کا ذخیرہ دریافت ہوا۔

    کمپنی کے مطابق ذخیرے میں موجود نئے امکانات کی مختلف سطحوں پر موجودگی کی سیسمک ڈیٹا سے شناخت کی گئی اور کمپنی ان کے لیے آئندہ دو سے تین سال میں ڈرلنگ کا ارادہ رکھتی ہے۔

    اس سے قبل خیبر پختونخواہ میں بھی تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت ہوئے جن سے یومیہ 2800 بیرل تیل اور 19.26 مکعب فٹ قدرتی گیس کا حصول ممکن تھا۔