Tag: تیل چوری

  • راولپنڈی میں زیر زمین پائپ لائن سے آئل چوری کا انکشاف

    راولپنڈی میں زیر زمین پائپ لائن سے آئل چوری کا انکشاف

    راولپنڈی (24 اگست 2025): پی او ایل آئل کمپنی کی زیر زمین پائپ لائن سے آئل چوری پکڑی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں آئل کمپنی کی زیر زمین پائپ لائن سے تیل چوری کا انکشاف ہوا ہے، کمپنی کے افسر کی اطلاع پر تھانہ دھمیال نے بروقت کارروائی کر کے آئل چوری پکڑ لی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تیل چوروں نے ڈمپر کے نیچے ٹینکر بنا کر اوپر بجری ڈال رکھی تھی، تیل کی چوری کا انکشاف تک ہوا جب مرکزی پائپ لائن سے تیل چرانے کے دوران اچانک آگ لگ گئی، جس پر کمپنی کے افسر نے فوری طور پر پولیس کو مطلع کر دیا۔

    پولیس کی تفتیش سے معلوم ہوا کہ قریبی گھر سے آئل پائپ لائن تک ایک سرنگ بنا کر کروڈ آئل کی چوری کی جا رہی تھی، جس پر صدر بیرونی پولیس نے کمپنی افسر شاہد احمد کی درخواست پر مالک مکان فضل خان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔

    پولیس نے واقعے کی مزید تحقیقات شروع کر دی ہے۔

    سرکاری لائن سے آئل چوری کے معاملے میں بڑی پیش رفت، ایک اور ٹینکر پکڑا گیا

    واضح رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے کراچی میں آئل چوری بہت منظم طریقے سے کی جا رہی ہے، اور اس سلسلے میں کئی سرنگیں اور وارداتیں پکڑی گئی ہیں، مارچ کے مہینے میں بھی کورنگی کے علاقے سے سرکاری لائن سے بڑی مقدار میں آئل چوری پکڑی گئی تھی۔

    اس چوری میں پولیس افسران بھی ملوث تھے، تیل چوری میں ملوث جب 6 افراد پکڑے گئے تو ان کی نشان دہی پر زمان ٹاؤن سے ایک اور آئل ٹینکر پکڑا گیا تھا، جس میں 50 ہزار لیٹر کروڈ آئل موجود تھا۔ اس سے ایک دن قبل ایس ایس پی کورنگی طارق نواز کے مطابق 25 ہزار کروڈ آئل سے بھرا ٹینکر پکڑا گیا تھا۔

  • سرکاری لائن سے آئل چوری کے معاملے میں بڑی پیش رفت، ایک اور ٹینکر پکڑا گیا

    سرکاری لائن سے آئل چوری کے معاملے میں بڑی پیش رفت، ایک اور ٹینکر پکڑا گیا

    کراچی: کورنگی کے علاقے سے سرکاری لائن سے بڑی مقدار میں آئل چوری کے معاملے میں جاری تحقیقات میں مزید پیش رفت ہوئی ہے، ایک اور ٹینکر پکڑا گیا ہے اور چند پولیس افسران کے ملوث ہونے کے شواہد بھی ملے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی میں سرکاری لائن سے آئل چوری میں ملوث 6 ملزمان کی نشان دہی پر زمان ٹاؤن سے ایک اور آئل ٹینکر پکڑا گیا ہے، پولیس نے ڈرائیور کو بھی گرفتار کر لیا، پکڑے جانے والے ٹینکر میں 50 ہزار لیٹر کروڈ آئل موجود ہے۔

    ایس ایس پی کورنگی طارق نواز کے مطابق گزشتہ روز پولیس نے بڑے پیمانے پر آئل چوری کرنے میں ملوث 6 ملزمان گرفتار کر کے 25 ہزار کروڈ آئل سے بھرا ٹینکر پکڑا تھا، ان کی نشان دہی پر زمان ٹاؤن سے کروڈ آئل سے بھرا ایک اور ٹینکر پکڑا گیا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزمان نے آئل چوری کرنے کے لیے ویئر ہاؤس کرائے پر لیا اور اس کے اندر سے کھدائی کر کے سرنگ بنائی، اور 150 فٹ کھدائی کر کے لائن تک پہنچے اور اس پر کلپ لگایا۔


    پٹرولیم لیوی میں 10 روپے لیٹر اضافہ کردیا گیا


    حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان نے ویئر ہاؤس کے اندر سے سڑک کنارے گرین بیلٹ تک کھدائی کی، ملزمان رمضان المبارک کے دوران روز ہزاروں لیٹر آئل چوری کر رہے تھے، پولیس نے سرکار کی مدعیت میں 8 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

    ادھر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اعلیٰ پولیس حکام کو 50 ہزار لیٹر کروڈ آئل کی چوری میں چند پولیس افسران اور اہلکاروں کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں، اور کروڈ آئل کی چوری میں ملوث پولیس افسران کو شناخت کر لیا گیا ہے، جس پر اعلیٰ پولیس افسران نے خفیہ تحقیقات شروع کر دی ہے۔

  • سندھ میں سرکاری لائن سے تیل چرانے والے ملزمان کا ریکارڈ ایف آئی اے کے حوالے

    سندھ میں سرکاری لائن سے تیل چرانے والے ملزمان کا ریکارڈ ایف آئی اے کے حوالے

    کراچی: آئی جی سندھ نے صوبے میں سرکاری لائن سے تیل چوری کرنے والے ملزمان کا ریکارڈ ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں سرکاری لائن سے تیل چرانے پر کارروائی کے لیے اہم پیش رفت ہوئی ہے، آئی جی سندھ کی جانب سے ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ کو ایک خط لکھ دیا گیا ہے۔

    خط میں تیل چوروں کے خلاف اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کارروائی کی سفارش کی گئی ہے، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی نے بذریعہ خط آئی جی کو تیل چوری کی دستاویزات دی تھیں۔

    آئی جی سندھ نے خط میں لکھا کہ تیل چوری میں ملوث ملزمان کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کی جائیں، انھوں نے خط میں اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کا حوالہ بھی دیا، اور لکھا کہ ملزمان سرکاری لائن سے تیل چوری کر کے فروخت میں ملوث ہیں۔

    آئی جی سندھ نے ملزمان کا مکمل ریکارڈ بھی ایف آئی اے کو بھیج دیا ہے، ذرائع کے مطابق سندھ بھر میں 5 سال کے دوران تیل چوری کے 23 مقدمات درج ہیں۔

    ان مقدمات میں گروہ سرغنہ لطف سیال، عبیداللہ اور مہران، گل خان، گل بہار، یونس سمیت 16 افراد نامزد ہیں، ان ملزمان نے تیل چوری کر کے بنگلے، گاڑیاں اور پراپرٹی بھی خریدیں۔

  • ریلوے لائن کے قریب تیل چوروں کی کھودی سرنگ بڑے حادثے سے قبل پکڑی گئی

    ریلوے لائن کے قریب تیل چوروں کی کھودی سرنگ بڑے حادثے سے قبل پکڑی گئی

    کراچی: تیل چوروں نے ریلوے لائن کے قریب لمبی سرنگ کھود دی، تاہم کسی بڑے حادثے سے قبل کوشش پکڑی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق تیل چوروں کی بنائی سرنگ بڑے ٹرین حادثے کی وجہ بنتے بنتے رہ گئی، کراچی میں سرکاری لائنوں سے تیل چوری کرنے والے منظم گروہ کی کوئلہ لوڈنگ اسٹیشن کے قریب تیل چوری کی کوشش پکڑی گئی۔

    تیل چوروں نے ریلوے لائن کے قریب ایک لمبی سرنگ کھود دی تھی، ریلوے ملازم نعیم نے اطلاع ملتے ہی پولیس اسٹیشن لانڈھی میں نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کروا لیا۔

    بروقت اطلاع ملنے پر کوئلہ لوڈنگ اسٹیشن بن قاسم پورٹ قاسم اسٹیشن کے قریب بڑا ٹرین حادثہ ہونے سے بچا لیا گیا، ایف آئی آر کے مطابق نامعلوم افراد نے ریلوے اسٹیشن بن قاسم پورٹ قاسم اسٹیشن درمیان کوئلہ لوڈنگ اسٹیشن پر ٹریک کے قریب کھدائی کی۔

    تیل چوروں نے ریلوے ٹریک کے قریب گودام کی دیوار کے 20 فٹ اندر سے ریلوے زمین کے نیچے 10 فٹ گہری، ڈھائی فٙٹ چوڑی اور 61 فٹ لمبی سرنگ کھودی تھی جو ریلوے ٹریک کے سلیپروں کے شولڈر تک گئی ہوئی تھی۔

    ریلوے انتظامیہ کے مطابق اگر سرنگ مکمل ہو جاتی تو ریلوے ٹریک بیٹھنے کا خدشہ تھا، جس سے ریلوے کی مال ٹرینوں اور اسٹاف کو بھاری جانی و مالی نقصان کا اندیشہ تھا، ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔

  • بن قاسم میں ایک بار پھر سرکاری پائپ لائن سے تیل چوری پکڑی گئی

    بن قاسم میں ایک بار پھر سرکاری پائپ لائن سے تیل چوری پکڑی گئی

    کراچی: بن قاسم میں ایک بار پھر سرکاری پائپ لائن سے تیل چوری پکڑی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بن قاسم تھانہ کی حدود میں ایک بار بھر سرکاری پایپ لائن سے تیل کی چوری پکڑی گئی، ملزمان نے سرکاری ڈیزل کی لائن سے چوری ‏کیلئے کلپ لگایا ہوا تھا۔

    واقعے کے انکشاف کے بعد پارکو ملازم کی مدعیت میں بن قاسم تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا، ایف آئی آر میں عبدالوہاب، جاوید، حسن جتوئی نامی ملزمان  کو نامزد کیا گیا ہے۔

    ایف آئی آر کے متن کے مطابق جاوید اور حسن نامی ملزمان  نے  گودام کرایے پر لیا، ملزمان نے گودام میں لائن سے ڈیزل چوری کیلئے کلپ لگایا ہوا تھا۔

    پولیس حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ تاحال کسی ملزم کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاسکی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال بھی سرکاری لائن سے تیل چوری کے مقدمات  درج ہوئے تھے، سرکاری لائنوں سے تیل چوری میں ملوث گروہ کا سرغنہ  بھی اب تک گرفت میں نہیں آسکا۔

  • ویڈیو: کراچی پارکو پائپ لائن سے تیل چوری کی ایک اور سرنگ پکڑی گئی

    ویڈیو: کراچی پارکو پائپ لائن سے تیل چوری کی ایک اور سرنگ پکڑی گئی

    کراچی: شہر قائد میں پارکو پائپ لائن سے تیل چوری کی پہلی تحقیقات پر ایکشن ہوا نہیں تھا کہ اسٹیل ٹاؤن کے علاقے ولی ٹاؤن میں ایک اور سرنگ پکڑی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پارکو پائپ لائن سے تیل کی چوری کی تحقیقات ایک طرف، منظم گروہ کی وارداتیں دوسری طرف، پارکو آئل چوری کی تحقیقات پر ایکشن سے قبل ایک اور سرنگ پکڑی گئی۔

    اسٹیل ٹاؤن تھانے میں پارکو اسسٹنٹ سیکیورٹی افسر رفیق کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا، مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف تیل چوری کی کوشش پر درج کروایا گیا ہے۔

    مقدمے کے متن میں لکھوایا گیا کہ ’’میں بحیثیت اسسٹنٹ سیکیورٹی افسر ڈیوٹی سر انجام دے رہا ہوں، ہماری کمپنی پارکو پیپکو کی زیر زمین پائپ لائن پورٹ قاسم سے ماچھی تک جاتی ہے، میرے سپروائزر نے اطلاع دی کہ کے ایم 008 وی او پی ایریا میں سرنگ کا شبہ ہے، جس پر ہم فوری طور پر اپنی ٹیم اور تھانے کے عملے کے ساتھ موقع پر پہنچے۔‘‘

    ڈیوٹی افسر نے بتایا ’’ایک چار دیواری کے اندر دو کمرے بنے ہوئے تھے، چیک کرنے پر 5 فٹ چوڑا 5 فٹ لمبا اور 10 فٹ گہرا گڑھا بنا ہوا مل گیا، گڑھے کے اندر 3 فٹ چوڑی 3 فٹ اونچی 12 فٹ لمبی سرنگ بنی ہوئی تھی، جسے چھپانے کے لیے اس پر لکڑی کا تختہ رکھا گیا تھا۔‘‘

    سیکیورٹی افسر رفیق نے مزید بتایا ’’ہم نے دیکھا کہ سرنگ ہماری کمپنی کی پائپ لائن کی طرف جا رہی تھی، اور یہ ہماری پائپ لائن سے 280 فٹ دور تھی، مکان چیک کرتے وقت ایک آدمی موجود تھا جو کہ فوراً بھاگ گیا۔‘‘

    انھوں نے رپورٹ میں کہا ’’معلومات کرنے پر پتا چلا مکان عبداللہ اور نثار احمد نے کرائے پر لیا تھا، میرا دعویٰ ہے کہ عبداللہ اور نثار نے مکان پائپ لائن سے تیل چوری کی غرض سے لیا۔‘‘

    مقدمے کے متن کے مطابق سرنگ کے اندر کھدائی کا سامان موجود تھا، سرنگ سے 2 بیلچے 2 بیکم، کسی، ہولہ کھرپی کلہاڑی برآمد ہوئی، خالی باچکوں کا گٹو، 4 بالٹیاں، چھوٹی سیڑھی اور ٹوکری بھی ملی۔

    نجی کمپنی کے سیکیورٹی افسر نے مطالبہ کیا کہ تیل چوری کرنے کی کوشش کرنے والے ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔

  • بن قاسم میں کراچی کی تاریخ کی سب سے بڑی آئل چوری کا انکشاف، منظم گروہ کے ساتھ پارکو ملازمین ملوث نکلے

    بن قاسم میں کراچی کی تاریخ کی سب سے بڑی آئل چوری کا انکشاف، منظم گروہ کے ساتھ پارکو ملازمین ملوث نکلے

    کراچی: کراچی بن قاسم میں منظم تیل چوری کا انکشاف ہوا ہے، اے آر وائی نیوز مکمل تفصیلات تحقیقاتی رپورٹ کے ساتھ منظر عام پر لے آیا۔

    کراچی سمیت سندھ بھر میں جہاں سے آئل کی لائنیں گذرتی ہیں وہاں تیل چوری کے واقعات پیش آتے ہیں، کچھ عرصہ قبل کلفٹن کے علاقے میں بھی تیل چوری کی کوشش کی گئی تھی، جس میں کروڑوں روپے کا آئل ضائع ہوا تھا، اس سے قبل ملیر کے مختلف علاقوں میں سرنگیں بنا کر تیل چوری کے واقعات مسلسل ہوتے رہے ہیں۔

    مجموعی طور پر کراچی میں اب تک 7 کے قریب مقدمات بھی درج ہوئے لیکن تیل چوری کا منظم سلسلہ نہیں رک سکا، ذرائع کے مطابق جب تک پارکو ملازمین، پولیس اور منظم تیل چوری کرنے والے عناصر کا گٹھ جوڑ نہ ہو تیل چوری ہو ہی نہیں سکتا، اعلیٰ پولیس افسر کے مطابق جب پائپ لائن میں کلپ لگایا جاتا ہے تو 40 منٹ کے اندر 8 سے 9 کروڑ روپے مالیت کا آئل چوری کر کے ٹینکرز میں بھر لیا جاتا ہے۔

    پارکو ملازمین کی مدد کے بغیر چوری اس لیے ممکن نہیں ہو سکتی کیوں کہ جب تیل لائن میں چھوڑا جاتا ہے تو اس کی مقدار اور منزل تک پہنچنے والے تیل کی مقدار میں فرق آ جاتا ہے، جس کا پتہ ادارے کے ملازمین کو ہوتا ہے لیکن چوں کہ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق وہ خود اس میں ملوث ہوتے ہیں، تو بات وہیں دب جاتی ہے۔

    دوسری جانب جب مشتبہ افراد کوئی پلاٹ لے کر اس میں سرنگ بناتے ہیں، تو علاقہ پولیس کسی نہ کسی طریقے سے اس معاملے سے واقف ہوتی ہے لیکن منظم گروہ کے ساتھ مل کر کام کیا جاتا ہے۔

    تحقیقاتی رپورٹ

    بن قاسم میں تیل چوری کو کراچی کی تاریخ کی سب سے بڑی آئل چوری قرار دیا گیا ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاک عرب ریفائنری سے کروڑوں کا آئل منٹوں میں چوری کیا جاتا ہے، اہم انکشافات پر مبنی پولیس رپورٹ متعلقہ حکام کو ارسال کر دی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز نے چوری سے متعلق تمام تفصیلات حاصل کر لی ہیں، جس میں یہ انکشاف بھی سامنے آیا ہے کہ کروڑوں روپے کی آئل چوری میں 7 پارکو ملازمین ملوث ہیں۔

     رپورٹ میں انکوائری افسر کی جانب سے ان ملوث ملامین کو فوری طور پر نوکری سے برطرف کرنے اور پارکو کے مکمل آڈٹ کی سفارش کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں ایس ایچ او اور اہل کاروں سمیت 13 افراد کے بیانات قلم بند کیے گئے، جس کے بعد رپورٹ میں بن قاسم سب ڈویژن اور اسٹیل ٹاؤن تھانے کا عملہ بھی تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق 29 اپریل کو بن قاسم پولیس نے تین ملزمان امین، گلبہار اور زبیر کو گرفتار کیا، ملزمان 2 لاشوں کو ٹھکانے لگانے کی کوشش کر رہے تھے، انھوں نے تفتیش میں اہم انکشاف کیے ہیں، زاہد اور عبدالغنی پارکو لائن سے تیل چوری کے دوران سرنگ میں دب کر مر گئے تھے۔

    انکوائری افسر کی جانب سے تحقیقات میں مزید اہم انکشافات بھی سامنے آئے ہیں، جب گرفتار ملزمان، پارکو ملازمین اور علاقہ پولیس سے تفتیش کی گئی تو معلوم ہوا کہ خام تیل کی چوری پارکو ملازمین کی ملی بھگت سے کی گئی تھی، کیوں کہ پارکو ملازمین کے علم میں لائے بغیر چوری ہو ہی نہیں سکتی تھی۔

    انکوائری افسر نے حقائق اور انکشافات کی روشنی میں تجاویز اور سفارشات بھی ارسال کر دی ہیں، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چوری میں ملوث تمام ملزمان پارکو کے مستقل ملازم ہیں، یہ ملزمان کنٹرول روم اور دیگر کلیدی پوسٹوں پر تعینات ہیں، اس لیے انھیں فوری طور پر عہدوں سے ہٹایا جائے، اور ان کے خلاف محکمانہ کارروائی شروع کی جائے۔

    رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ تیل چوری روکنے کے لیے مربوط حکمت عملی بنائی جائے، اعلیٰ حکام کی جانب سے مکمل اور جامع سیکیورٹی آڈٹ کرایا جائے، علاقہ پولیس پاک عرب ریفائنری کو سیکیورٹی فراہم نہیں کر سکتی، اس لیے پارکو کی سیکیورٹی سی پیک یونٹ کے حوالے کی جائے، اور تعیناتیاں مکمل تصدیق اور ریکارڈ چیک کیے جانے کے بعد کی جائیں، اور انچارج سیکیورٹی، پٹرولنگ چیکنگ افسران کی تصدیق سے کی جائے۔

    رپورٹ کی سفارشات کے مطابق لائن آفیسرز اور کمپیوٹر اسٹاف کو بھی تصدیق کے بعد تعینات کیا جائے، تعینات ہونے والے تمام ملازمین پر مسلسل نظر رکھی جائے، ویجیلنس اسٹاف مشکوک افراد اور سرگرمیوں پر بھی نظر رکھے، چوری روکنے کے لیے کنٹرول روم قائم کیا جائے، جامع سی سی ٹی وی سسٹم  نصب کیا جائے، اور خام تیل کی چوری کی صورت میں آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔

  • پارکو پائپ لائن سے تیل چرانے کے لیے کھودی گئی سرنگ میں دب کر 2 افراد ہلاک، لاشیں چھپانے کی کوشش

    پارکو پائپ لائن سے تیل چرانے کے لیے کھودی گئی سرنگ میں دب کر 2 افراد ہلاک، لاشیں چھپانے کی کوشش

    کراچی: پارکو پائپ لائن سے تیل چرانے کے لیے کھودی گئی سرنگ میں دب کر 2 افراد ہلاک ہو گئے، لاشیں چھپانے کی کوشش کی گئی لیکن پولیس نے لاشیں برآمد کر لیں۔

    تفصیلات کے مطابق پارکو پائپ لائن سے تیل چوری مافیا کو سرنگ بنانا مہنگا پڑ گیا، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پارکو پائپ لائن سے تیل چوری کرنے کے لیے سرنگ کھودی گئی تھی، تاہم سرنگ میں دب کر 2 افراد ہلاک ہو گئے۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزمان نے لاشوں کو چھپانے کی کوشش کی، تاہم پولیس نے لاشیں برآمد کر لیں اور 2 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کراچی کے علاقے گلشن حدید میں ایک کار کی ڈگی سے دو نوجوانوں کی لاشیں ملی ہیں، تھانہ بن قاسم کی حدود میں پولیس اہل کاروں نے ایک کار روکنے کی کوشش کی، جس پر کار سوار گاڑی بھگانے لگا، پولیس نے کار کا پیچھا کیا اور گلش حدید میں کار کو روک لیا۔

    جب کار کی تلاشی لی گئی تو ڈگی سے دو لاشیں برآمد ہو گئیں، ایک لاش کی شناخت زاہد کے نام سے ہوئی ہے، پولیس حکام کے مطابق یہ نوجوان تیل چوری کے لیے کھودی گئی سرنگ میں دب کر ہلاک ہوئے تھے۔