Tag: تیل کی قیمتوں میں اضافہ

  • عالمی سطح پر کمی کے باوجود تیل کی قیمتوں میں اضافہ کیسے ہوا ؟

    عالمی سطح پر کمی کے باوجود تیل کی قیمتوں میں اضافہ کیسے ہوا ؟

    مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی اور اسرائیل حماس کے درمیان تنازعہ میں اضافہ دنیا بھر میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے تاہم اس کا اثر فی الحال مشرقی وسطیٰ پر پڑا ہے۔

    اس حوالے سے غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں نہ بڑھنے کے باوجود مشرقی وسطیٰ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ خام تیل میں رسک پریمیم کا خطرہ ایک بار پھر سے بڑھ گیا ہے جس کے اثرات آنے والے دنوں پر پڑیں گے۔

    عالمی مارکیٹ کے برعکس اسرائیل کی جانب سے غزہ پر متوقع زمینی حملوں کے خدشے کے پیش نظر تیل کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان برقرار ہے، جمعہ کو ایشیائی مارکٹیں مندی کا شکار رہیں جبکہ تیل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا۔

    عالمی میڈیا کے مطابق حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے نتیجے میں 1400 افراد کی ہلاکت کے بعد اسرائیل کی غزہ پر بمباری کے ساتھ ساتھ تاجر مشرقی وسطی میں پیدا ہونے والی صورت حال پر خوف سے بھری نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ادھر ایران نے دھمکی دی ہے کہ اگر اسرائیل نے غزہ پر زمینی حملہ کیا تو وہ بھی اس جنگ میں شریک ہوجائے گا، جس سے اس بات کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے کہ پورا خطہ وسیع تر تنازعات کی لپیٹ میں آسکتا ہے۔

    مشرق وسطیٰ میں جنگ کے پھیلنے کے خدشات کے باعث تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے اور منافع میں توسیع کردی گئی ہے اور اس سے ایشیا میں تیل کی تجارت میں ایک فیصد اضافہ ہوا۔

    ماہرین کے مطابق خام تیل میں رسک پریمیم کا خطرہ ایک بار پھر بڑھ گیا ہے، جب تک حماس اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی عروج پر رہے گی تب تک خام تیل کی قیمتوں میں کشیدگی کے خدشات پر مزید اضافے کا خطرہ برقرار رہے گا۔

    واضح رہے کہ حماس اسرائیل جنگ سے قبل ہی تجزیہ نگاروں نے پیش گوئی کی تھی کہ سال 2023میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ لازمی ہوگا،

    لیکن ستمبر میں ہونے والے رائٹرز کے سروے میں چند مبصرین نے خام تیل کو سو ڈالر تک بڑھنے کا اشارہ دیا جبکہ اس وقت برینٹ 96 ڈالر پر ٹریڈ کر رہا تھا۔

    رائٹرز کے جمعے کو کیے جانے والے آئل پول کے مطابق 42 ماہرین اقتصادیات اور تجزیہ کار اب 2023میں برینٹ کروڈ کی قیمتوں میں اوسطاً 84.09 ڈالر فی بیرل دیکھ رہے ہیں، جو اگست میں 82.45ڈالر سے زیادہ ہے۔

  • نگراں حکومت آتے ہی ملک میں بجلی کے بحران میں اضافے کا خدشہ

    نگراں حکومت آتے ہی ملک میں بجلی کے بحران میں اضافے کا خدشہ

    لاہور: مسلم لیگ ن کی حکومت کا دور ختم ہونے کے بعد نگراں حکومت کے آتے ہی ملک میں بجلی کے بحران میں اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تیل کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے باعث بجلی بنانے والے پاور ہاؤسز کو تیل کی فراہمی میں کمی کا امکان ہے، جس سے بجلی کی پیداوار پر اثر پڑے گا۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ ملک میں بجلی کے مجموعی شاٹ فال میں اضافہ ہوگیا ہے، خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کہہ چکے ہیں کہ اگر اب بجلی کا بحران سامنے آتا ہے تو اس کی ذمے دار نگراں حکومت ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق بجلی کا مجموعی شارٹ فال 4560 میگا واٹ تک پہنچ گیا ہے، اس شاٹ فال کے اثرات ملک میں عوام کو لوڈ شیڈنگ میں اضافے کی صورت میں برداشت کرنے پڑیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں اس وقت بجلی کی مجموعی طلب 23 ہزار 302 میگا واٹ ہے، پاور ہاؤسز اس طلب کو پوری کرنے میں ناکام ہیں جس کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ کرنی پڑتی ہے۔

    عمران خان کا نگراں حکومت سے لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ


    ملک میں بجلی کی طلب کے بر عکس بجلی کی مجموعی پیداوار صرف 18 ہزار 742 میگا واٹ ہے، خیال رہے کہ بجلی پیدا کرنے کے سلسلے میں مختلف ملکی اداروں کے مابین تنازعات بھی پیداوار میں کمی کا سبب ہیں۔

    واضح رہے کہ بجلی کی طلب اور پیداوار میں بہت زیادہ فرق کے باعث اس وقت بڑے شہروں میں 6 اور دیہات میں 10 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ، پیٹرول 92روپے لیٹر تک جا پہنچا


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ

    عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ

    اسلام آباد : تیل کی پیداوار میں کمی کی اطلاعات کے بعد دنیا بھر میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے، عالمی منڈی میں بریٹ کروڈ خام تیل کی قیمت 9 فیصد اضافے کے ساتھ 51.57 ڈالر فی بیرل ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک میں تیل کی پیداوار میں کمی کا سمجھوتہ طے پانے کی اطلاعات کے بعد دنیا بھر میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔

    اوپیک کے صدر محمد بن صالح الصدا نے کہا ہے کہ تیل کی پیداوار میں جنوری سے 12 لاکھ بیرل کمی شروع ہو گی۔ تیل کی پیداوار میں کمی کے سمجھوتے کے ساتھ عالمی منڈی میں بریٹ کروڈ خام تیل کی قیمت 9 فیصد اضافے کے ساتھ 51.57 ڈالر فی بیرل ہو گئی۔

    سمجھوتے کے تحت روس اپنی پیداوار میں 3 لاکھ بیرل یومیہ کمی کرے گا جبکہ اس وقت اس کی یومیہ پیداوار ایک کروڑ بیرل یومیہ ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق اگرچہ تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے تاہم تفصیلات کی کمی کی وجہ سے کچھ تاجر محتاط ہو گئے ہیں۔

    دنیا کے سب سے بڑے تیل پیدا کرنے والے ملک سعودی عرب اور ایران کے درمیان اختلافات کی وجہ سے شکوک پیدا ہو گئے تھے کہ یہ معاہدہ ناکام ہو سکتا ہے۔

    اجلاس میں سعودی عرب نے اپنی پیداوار میں یومیہ پانچ لاکھ بیرل کمی پر اتفاق کر لیا، جو تقریباً 4.5 فیصد بنتی ہے۔