Tag: تیل کی پیداوار

  • ملکی معیشت کے لیے اچھی خبر

    ملکی معیشت کے لیے اچھی خبر

    اسلام آباد :  آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) نے چکوال کے ضلع میں واقع راجیان 11 ہیوی آئل ویل میں تیل کی پیداوار کا آغاز کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایس آئی ایف سی کے تعاون سے توانائی کے شعبے میں اہم پیش رفت ہوئی۔

    ملک میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلئے ایس آئی ایف سی کا مؤثر اور عملی کردار ہے، آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ نے چکوال کے ضلع میں واقع راجیان گیارہ ہیوی آئل ویل سے تیل کی پیداوارکا آغازکردیا۔

    راجیان گیارہ ہیوی آئل ویل پانچ سال سےتعطل کا شکارتھا جسے جدید مصنوعی لفٹ سسٹم کی مدد  سے دوبارہ فعال کردیا گیا ہے۔

    3,774 میٹر گہرائی میں دبے وسائل منظر عام پر آناد او جی ڈی سی ایل کی بڑی کامیابی ہے، نئے دریافت شدہ کنویں سے روزانہ 1,000 بیرل تیل کی پیداوار متوقع ہے۔

    ہائیڈرو کاربن پیداوار میں اضافے کے ساتھ آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کی قیادت مزید مستحکم ہوگی اور ایس آئی ایف سی کے تعاون سے تیل وگیس کے منصوبےبحال ہونے کے ساتھ ساتھ ملکی توانائی خود کفالت کی جانب گامزن ہے۔

  • ملک میں تیل کی پیداوار کے حوالے سے اچھی خبر

    ملک میں تیل کی پیداوار کے حوالے سے اچھی خبر

    کراچی: آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ نے خام تیل ذخائر کی پیداوار میں اضافے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق او جی ڈی سی ایل نے کنر 12 اور 6 آئل فیلڈ سے تیل کی پیداوار میں اضافے کا اعلان کیا ہے، دونوں آئل فیلڈز سے تقریباً یومیہ 1160 بیرل اضافی خام تیل ملے گا۔

    کمپنی اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کنر12 حیدر آباد میں پمپ کو تبدیل کرنے سے پروڈکشن میں اضافہ ہوا ہے، اور اب کنر 12 کنویں سے 1060 کی بجائے یومیہ 1820 بیرل خام تیل ملے گا۔

    جیٹ پمپ کی جگہ الیکٹریکل پمپ لگائے جانے سے پیداوار میں یومیہ 760 بیرل خام تیل کا اضافہ ہوا ہے۔

    ریکوڈک سرمایہ کاری، سعودی کمپنی کی جانب سے بڑی خبر

    اسی طرح کنر 6 حیدر آباد کنویں سے یومیہ 400 بیرل خام تیل اضافی مل سکے گا، کنر آئل فیلڈ 6 میں خام تیل کے کنوئیں کو پانی کی زیادہ مقدار کی وجہ سے بند کر دیا گیا تھا، جسے دوبارہ آرٹیفیشل لفٹ سسٹم کے ذریعے بحال کر دیا گیا ہے۔

    اعلامیے کے مطابق ان دونوں آئل فیلڈ کے 100 فی صد حصص کمپنی کے پاس ہیں۔

  • سعودی عرب اور روس کا تیل کی پیداوار سے متعلق اہم فیصلہ

    سعودی عرب اور روس کا تیل کی پیداوار سے متعلق اہم فیصلہ

    دبئی : دنیا میں تیل برآمد کرنے والے سرفہرست ممالک سعودی عرب اور روس نے اعلان کیا ہے کہ وہ رواں سال کے آخر تک اپنی اضافی رضاکارانہ تیل کی پیداوار میں کمی کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

    دونوں ممالک کا کہنا ہے کہ ان کی کٹوتیوں کا اگلے ماہ جائزہ لیا جائے گا تاکہ اسے بڑھانے یا مزید کم کرنے پر غور کیا جاسکے کیونکہ خام مارکیٹوں پر طلب اور معاشی نمو کے اثرات پڑ رہے ہیں۔

    سعودی وزارت توانائی کے ایک سرکاری ذریعے نے اعلان کیا ہے کہ ’سعودی عرب تیل کی پیداوار میں 10 لاکھ بیرل یومیہ کی رضاکارانہ کمی کو جاری رکھے گا۔

    ایس پی اے کے مطابق تیل کی پیداوار میں کمی کی پالیسی کا اطلاق جولائی 2023 میں ہوا تھا اور اس میں دسمبر 2023کے آخر تک توسیع کی گئی تھی۔ سعودی عرب کی پیداوار دسمبر 2030 میں تقریباً 9 ملین بیرل یومیہ ہوگی۔

    سعودی حکومت کے بیان کے بعد ماسکو نے بھی اعلان کیا کہ وہ دسمبر کے آخر تک اپنے خام تیل اور پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات سے 300,000 کی اضافی رضاکارانہ سپلائی میں کٹوتی جاری رکھے گا۔

    ذرائع نے وضاحت کی یہ فیصلہ اس رضاکارانہ کمی کے علاوہ ہے جس کا اعلان اپریل 2023 میں کیا گیا تھا اور جو دسمبر 2024 کے آخر تک جاری رہے گی۔

  • تیل کی پیداوار : سعودی عرب نے اہم اعلان کردیا

    تیل کی پیداوار : سعودی عرب نے اہم اعلان کردیا

    ریاض : سعودی عرب کی وزارت توانائی نے اعلان کیا ہے کہ وہ دسمبر تک تیل کی پیداوار میں رضاکارانہ کمی جاری رکھے گا۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت توانائی نے اعلامیہ میں کہا ہے کہ نومبر اور دسمبر میں بھی پیدواری کوٹے میں رضاکارانہ کمی میں توسیع جاری رکھی جائے گی۔

    گزشتہ روز سعودی وزارت توانائی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق تیل کی یومیہ پیداوار میں یہ کمی ایک ملین بیرل جبکہ ماہ نومبر اور دسمبر کے دوران تیل کی پیداوار نو ملین بیرل یومیہ ہوگی۔

    سعودی ذرائع کا کہنا ہے کہ مملکت نے تیل کی پیداوار میں رضاکارانہ کمی کا فیصلہ ماہ جولائی میں کیا تھا۔ تاہم اگلے ماہ از سر نو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا کہ تیل کی پیداوار میں کمی جاری رکھی جائے یا اس میں اضافہ کیا جائے۔

    بتایا گیا ہے کہ تیل کی پیداوار میں یہ کمی مملکت کی طرف سے ماہ اپریل میں کی گئی رضاکارانہ کمی کے بعد اضافی ہے۔ جسے دسمبر 2024 تک جاری رکھے جانے کا امکان ہے۔ یہ فیصلہ اوپیک کی طرف عالمی تیل منڈی میں استحکام اور توازن قائم رکھنے کے لئے کیا گیا ہے۔

  • تیل کی پیداوار: روس نے امریکا کو پیچھے چھوڑ دیا

    تیل کی پیداوار: روس نے امریکا کو پیچھے چھوڑ دیا

    ماسکو: روس ستمبر میں دنیا کا سب سے بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک بن گیا اور اس حوالے سے امریکا کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔

    روسی میڈیا کے مطابق قومی شماریات کی سروس کا کہنا ہے کہ ستمبر 2021 میں روس امریکا کو پیچھے چھوڑتے ہوئے حجم کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک بن گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ماسکو نے جولائی میں 10.45 ملین بیرل یومیہ تیل کی پیداوار کی جبکہ اسی عرصے میں امریکا کی طرف سے یومیہ 11.31 ملین بیرل تیل پیدا کیا گیا۔

    اگست میں روس کی پیداوار کم ہو کر 10.4 ملین بیرل یومیہ ہوگئی جبکہ امریکا میں 11.14 ملین بیرل یومیہ پیدا ہوئی۔ ستمبر میں روس کی پیداوار بڑھ کر 10.73 ملین بیرل یومیہ ہوگئی جبکہ امریکا کی پیداوار 10.72 ملین بیرل یومیہ تک گر گئی۔

    روس نے جنوری سے ستمبر 2021 میں کل 387.8 ملین ٹن تیل پیدا کیا جو کہ سالانہ لحاظ سے 0.1 فیصد زیادہ ہے۔

    ستمبر کی پیداوار سال بہ سال 8.1 فیصد بڑھ کر 44.1 ملین ٹن تک پہنچ گئی، جنوری ۔ ستمبر میں روسی تیل کی برآمدات 5.8 فیصد کم ہو کر 171.4 ملین ٹن رہ گئیں، ملک کی پیداوار میں برآمدات کا حصہ 44.2 فیصد رہا۔

  • سعودی عرب نے تیل پیدا کرنے والے ممالک کو خبردار کردیا

    سعودی عرب نے تیل پیدا کرنے والے ممالک کو خبردار کردیا

    ریاض: سعودی عرب نے تیل پیدا کرنے والے ممالک کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بہتر ہوگا کہ ہم لچکدار پالیسی اپنائے رکھیں اور ہر طرح کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے زیادہ سے زیادہ تیار رہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان کا کہنا ہے کہ تیل پیدا کرنے والے ممالک کو مسلسل محتاط رہنا پڑے گا۔ وزیر توانائی نے کہا کہ ابھی کرونا وائرس وبا کے خلاف کامیابی کا اعلان قبل از وقت ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ تیل پیدا کرنے والے ممالک کو انتہائی محتاط رہنا ہوگا، لاپرواہی سے پرہیز اور بہت زیادہ خوش فہمی میں مبتلا ہونے سے بچنا ہوگا۔

    شہزادہ عبد العزیز بن سلمان کا کہنا تھا کہ اوپیک پلس میں شامل ممالک کی جانب سے پیداواری کوٹے میں تبدیلی کی بدولت کووڈ 19 وبا کی شدت میں کمی واقع ہوئی ہے، اس کی بدولت تیل منڈی مستحکم رہی اور توانائی کے شعبے میں امن و امان کا ماحول مضبوط ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے کرونا وبا سے متعدد سبق سیکھے ہیں، ان میں سے ایک یہ ہے کہ مستقبل کے بارے میں قیاس آرائی مفید نہیں۔ مستقبل قریب کے بارے میں بھی پیش گوئی کرنا درست نہیں۔

    وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ بہتر یہ ہوگا کہ ہم لچکدار پالیسی اپنائے رکھیں اور ہر طرح کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے زیادہ سے زیادہ تیار رہیں، اس بات کو ہمیشہ مدنظر رکھیں کہ مشترکہ جدوجہد ہی مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کا مثالی راستہ ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کرونا وبا کے خطرات کا احاطہ کر کے انہیں تسخیر کیا جا سکتا ہے، اس کے لیے ہمیں زیادہ سے زیادہ مکالمے، توانائی کے گوشواروں میں شفافیت اور ایک دوسرے کا دست و بازو بننا ہوگا۔ یہی توانائی کے عالمی فورم کا بنیادی ہدف اور مشن بھی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے جی 20 کی قیادت کے دوران توانائی ورکنگ ٹیموں کے ذریعے اس مشن کے لیے بڑھ چڑھ کر کام کیا تھا۔

  • بڑی کامیابی، دریافت شدہ ذخائر سے تیل کی پیداوار شروع

    بڑی کامیابی، دریافت شدہ ذخائر سے تیل کی پیداوار شروع

    کوئٹہ: پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ نے خوش خبری دی ہے کہ بلوچستان کے شہر زیارت میں دریافت شدہ تیل کے ذخائر سے خام تیل کی پیداوار شروع ہو گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کوئٹہ کے قریب واقع شہر زیارت میں 2018 میں تیل کے ذخائر دریافت ہوئے تھے، یہ پاکستان میں تیل کی ایک اور دریافت تھی، جس سے اب خام تیل کی پیداوار کا آغاز ہو گیا ہے۔

    اس سلسلے میں پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ نے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمپنی نے زیارت میں خام تیل کی پیداوار کا آغاز کر دیا ہے، یہاں تیل کا کنواں 2018 میں دریافت ہوا تھا، جس سے خام تیل کی پیداوار کا تخمینہ 800 بیرل یومیہ ہے۔

    پی پی ایل اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اٹک ریفائنری اس دریافت ہونے والے کنویں سے خام تیل خریدے گی، کنویں سے روزانہ آٹھ سو بیرل تیل نکلنے کی توقع ہے، کمپنی کا اس سلسلے میں اٹک ریفائنری سے معاہدہ بھی طے پاگیا ہے۔

    پاکستان میں تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت

    یاد رہے کہ رواں برس اگست میں بھی او جی ڈی سی ایل نے ضلع کوہاٹ میں تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت کیے تھے، آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی کا کہنا تھا کہ توغ بالا کنواں نمبر 1 سے یومیہ 9 ایم ایم ایس سی ایف ڈی گیس مل سکے گی، جب کہ یومیہ 125 بیرل تیل بھی اس کنویں سے حاصل کیا جا سکے گا۔

    یہ کوہاٹ بلاک میں تیل و گیس دریافت کرنے کے سلسلے کی مسلسل دوسری کامیابی تھی، حکام کا کہنا تھا کہ توغ بالا کنواں نمبر 1 کی کامیابی ایکسپلوریشن کی شان دار حکمت عملی کا نتیجہ ہے۔

  • کویت نے تیل کی پیداوار میں کمی شروع کردی

    کویت نے تیل کی پیداوار میں کمی شروع کردی

    کویت سٹی: کویت نے تیل کی پیداوار میں کمی شروع کردی، کویتی وزیر پیٹرولیم کا کہنا ہے کہ کویت اوپیک پلس اور اوپیک کے رکن ممالک کے درمیان ہم آہنگی کے ذریعے مشترکہ جدوجہد کے حق میں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کویت نے اوپیک پلس کے تاریخی معاہدے کے مطابق یومیہ تیل کی پیداوار میں 2.24 ملین بیرل کی کمی شروع کردی ہے۔

    ایک کویتی عہدیدار کے مطابق کویت نے تیل کی پیداوار میں کمی کا آغاز اوپیک پلس معاہدے پر عملدر آمد یکم مئی سے ایک ہفتے قبل ہی شروع کردیا ہے۔

    کویتی عہدیدار کے مطابق کویت آئل کمپنی نے برقان آئل فیلڈ کے کئی کنویں بند کردیے ہیں اور اصلاح و مرمت کا کام شروع کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ کویتی وزیر پیٹرولیم خالد الفاضل نے ان غیر ملکی اخباری رپورٹوں کی تردید کی تھی جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ کویت پر تیل پیداوار میں کمی جلد از جلد شروع کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔

    غیر ملکی اخبارات کے مطابق کویت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ یکم مئی سے قبل ہی تیل پیداوار سے متعلق اوپیک پلس کے معاہدے پر عمل درآمد فوراً شروع کردے۔

    الفاضل نے کہا کہ تیل پیداوار میں کمی کا فیصلہ کویت کا ریاستی اختیار ہے، کویت اوپیک پلس اور اوپیک کے رکن ممالک کے درمیان ہم آہنگی کے ذریعے مشترکہ جدوجہد کے حق میں ہے۔

  • یومیہ تیل کی پیداوار کتنی ہوگی؟ اوپیک کا اہم اجلاس

    یومیہ تیل کی پیداوار کتنی ہوگی؟ اوپیک کا اہم اجلاس

    ویانا: خام تیل پیدا کرنے والے بڑے ممالک کی تنظیم ’اوپیک پلس‘ کا یومیہ تیل کی پیداوار سے متعلق اہم اجلاس آسٹریا کے دارالحکومت میں جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اوپیک پلس کے اس اجلاس میں فیصلہ کیا جائے گا کہ موجودہ حالات اور ضروریات کے پیش نظر یومیہ تیل کی پیداوار کتنی رکھنی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اوپیک پر ڈباؤ ڈالا ہے کہ وہ تیل کی پیداوار میں اضافہ کریں تاکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں بھی کم کی جاسکیں۔

    خام تیل کی پیداوار کی حد سے متعلق ’اوپیک پلس‘ کا اجلاس آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں ہو رہا ہے، اجلاس کے اختتام پر اہم فیصلے متوقع ہیں۔

    خیال رہے کہ اس گروپ میں اوپیک تنظیم کے چودہ ممالک کے ساتھ ساتھ دس دیگر تیل پیدا کرنے والے ممالک بھی شامل ہیں، اسی لیے اسے اوپیک پلس کہا جاتا ہے۔

    قبل ازیں ان ممالک نے دسمبر 2018 میں فیصلہ کیا تھا کہ وہ تیل کی پیداوار اکتوبر 2018 کے مقابلے میں یومیہ ایک اعشاریہ دو ملین بیرل کم کریں گے۔

    عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کم کی جائیں، امریکی صدر کا اوپیک سے مطالبہ

    ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں یومیہ تقریبا ننانوے ملین بیرل خام تیل پیدا کیا جاتا ہے جبکہ طلب ایک سو اعشاریہ چار ملین بیرل کی ہے۔

    علاوہ ازیں اوپیک کے تمام رکن ممالک نے رواں سال کے اختتام تک تیل کی پیدوارا بڑھانے کے لیے ایک سمجھوتہ کیا تھا تاہم اس میں مزید توسیع کے لیے کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔

  • امریکی صدر ٹرمپ کا اوپیک سے تیل کی پیداوار بڑھانے کا مطالبہ

    امریکی صدر ٹرمپ کا اوپیک سے تیل کی پیداوار بڑھانے کا مطالبہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے لیے تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک سے پیداوار بڑھانے کا مطالبہ کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ اہم بات یہ ہے کہ اوپیک تیل کی پیداوار بڑھائے، عالمی مارکیٹ بے یقینی کی کیفیت سے دوچار ہے، تیل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں، آپ کا بہت شکریہ۔

    امریکی صدر ٹرمپ کے ٹویٹ کے بعد امریکا میں خام تیل کے مستقبل کے سودوں کے لیے تیل کی قیمت میں ایک ڈالر فی بیرل تک کمی واقع ہوئی ہے اور مستقبل کے سودے 58.33 ڈالر فی بیرل میں ہوئے۔

    واضح رہے کہ رواں سال کے آغاز میں اوپیک کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کٹوتی کے فیصلے کے بعد قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، اس کے علاوہ اوپیک کے دو رکن ممالک وینزویلا اور ایران پر امریکی پابندیوں کے نتیجے میں بھی عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: اوپیک کا 8سالوں میں پہلی مرتبہ تیل کی پیداوار میں کمی کا فیصلہ

    تجزیہ کاروں کے مطابق اگر اقتصادی سرگرمیاں پورے زور و شور سے جاری رہتیں اور تیل کی کھپت میں اضافہ ہوتا تو عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں اس سے بھی زیادہ ہوسکتی تھیں۔

    یاد رہے کہ اوپیک، روس اور تیل پیدا کرنے والے دوسرے ممالک نے دسمبر میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں استحکام کے لیے جنوری سے اپنی یومیہ پیداوار میں 12 لاکھ بیرل کی مجموعی طور پر کمی سے اتفاق کیا تھا۔

    اوپیک کے حکام نے پیش گوئی کی ہے کہ 2019 میں تیل کی عالمی فی بیرل اوسط قیمت 60 سے 80 ڈالر کے درمیان رہے گی۔