Tag: تیل کے ذخائر

  • پاکستان کو تیل کے ذخائر کی تلاش میں بڑی کامیابی مل گئی

    پاکستان کو تیل کے ذخائر کی تلاش میں بڑی کامیابی مل گئی

    ٹنڈو الہ یار: پاکستان کو تیل کے ذخائر کی تلاش میں بڑی کامیابی مل گئی ، جس سے یومیہ 275 بیرل خام تیل حاصل ہونے کی توقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) کو سندھ کے ضلع ٹنڈو الہ یار میں واقع چاکرون آئل فیلڈ سے تیل کی ایک اور کامیاب دریافت ہوئی ہے۔

    کمپنی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق نئی دریافت چاکرون فیلڈ میں کی گئی 1926 میٹر گہرائی کی کھدائی کے بعد ممکن ہوئی۔

    اعلامیہ میں کہا گیا چاکرون آئل فیلڈ سے یومیہ 275 بیرل خام تیل حاصل ہونے کی توقع ہے، جو ملکی تیل کی پیداوار میں قابلِ ذکر اضافہ کرے گا۔

    او جی ڈی سی ایل نے بتایا کہ چاکرون آئل فیلڈ میں یہ اس کی تیرہویں کامیاب دریافت ہے، جو کمپنی کی مسلسل کاوشوں اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کا نتیجہ ہے۔

    کمپنی نے مزید بتایا کہ اس منصوبے میں او جی ڈی سی ایل کے 95 فیصد جبکہ گورنمنٹ ہولڈنگز لمیٹڈ کے 5 فیصد شیئرز ہیں۔

    حکام کے مطابق یہ دریافت نہ صرف ملکی توانائی کے شعبے کے لیے ایک اچھی خبر ہے بلکہ مقامی ترقی اور روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا کرے گی۔

  • پاکستان میں تیل کے ذخائر دریافت ہو گئے

    پاکستان میں تیل کے ذخائر دریافت ہو گئے

    اسلام آباد: ماری پیٹرولیم نے ماری فیلڈ کے کنویں شوال 1 سے تیل کے ذخائر دریافت کر لیے۔

    ایم ڈی ایم پی سی ایل کے مطابق کنویں شوال 1 پر کام کا آغاز 27 جنوری 2024 سے شروع کیا گیا تھا، کنویں کو 1136 میٹر کی گہرائی تک کامیابی سے کھودا گیا۔

    ماری پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ تیل کی یہ دریافت جیو سائنس دانوں اور انجینئرز کے لیے قابل ذکر کامیابی ہے، کمپنی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تیل اور گیس کی یہ دریافت سندھ کے ضلع گھوٹکی کے شہر ڈھرکی سے ہوئی ہے۔

    اعلامیے کے مطابق ابتدائی طور پر نئی دریافت سے یومیہ 25 لاکھ مکعب فٹ گیس ملے گی، اور یومیہ 1040 بیرل خام تیل حاصل ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان پیٹرولیم کمپنی کے سندھ بلوچستان کے متعدد گیس اور خام تیل کے کنوؤں سے پیداوار میں اضافہ ہوا ہے، بتایا جا رہا ہے کہ مختلف تکنیکوں کے ذریعے تیل و گیس کے کنوؤں سے پیداوار میں اضافہ کیا گیا ہے۔ پی پی ایل کا کہنا ہے کہ اکتوبر 2023 سے مارچ 2024 کے دوران تکنیکی مہارتوں اور ٹیکنالوجی کے استعمال سے گیس کی یومیہ پیداوار میں 17 ایم ایم سی ایف ڈی، جب کہ خام تیل کی یومیہ پیداوار میں 530 ایم ایم سی ایف ڈی اضافہ ہوا۔

    پی پی ایل نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو لکھے مراسلے میں کہا کہ دھی فیلڈ سے خام تیل کی پیداوار میں 450 بیرل یومیہ، ہالا بلاک ادھی فیلڈ سے 5 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کا اضافہ، سوئی گیس فیلڈ سے گیس کی پیداوار میں 7 ایم ایم سی ایف ڈی اضافہ، اور گمبٹ ساؤتھ فیلڈ سے گیس کی پیداوار میں 5، خام تیل کی پیداوار میں 80 بیرل یومیہ اضافہ ہوا۔

  • ملک میں تیل کے ذخائر کی تلاش ، وفاقی حکومت کا بڑا اقدام

    ملک میں تیل کے ذخائر کی تلاش ، وفاقی حکومت کا بڑا اقدام

    اسلام آباد : حکومت نے بلوچستان میں تیل کی تلاش کیلئے چارنئے بلاکس میں کھدائی کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے بلوچستان میں تیل کی تلاش کیلئے چارنئے بلاکس میں کھدائی کی اجازت دے دی۔

    اوجی ڈی سی ایل اور پی پی ایل کی جانب سے اعلامیے میں کہا گیا کہ لوگائی، تانیشپا، شائی گالو اور جنوبی پشین میں کھدائی کی جائے گی۔

    اعلامیے میں کہنا تھا کہ اوجی ڈی سی ایل لوگائی اور تانیشپا بلاکس کی کھدائی کی نگرانی کرے گی جبکہ پی پی ایل شائی گالو اور مری پٹرولیم جنوبی پشین میں نگرانی کرے گی۔

    خیال رہے اکتوبر 2022 میں تیل کی تلاش کیلئے بلاکس میں کھدائی کیلئے بولی دی گئی تھی۔

    یاد رہے بنوں ویسٹ بلاک میں تیل و گیس کے دریافت شدہ ذخائر میں مزید اضافہ ہوا تھا ، گیس کےذخائر 25 ایم ایم سی ایف ڈی سے بڑھ کر50 ایم ایم سی ایف ڈی ہوگئے تھے۔

    اس حوالے سے ترجمان ماڑی پٹرولیم نے بتایا کہ کنویں سے 300 بیرل یومیہ تیل بھی دریافت ہوا۔

    ملک میں تیل کے ذخائر کی تلاش ، وفاقی حکومت کا بڑا اقدام

  • کویت: تیل کے ذخائر کے حوالے سے اہم خبر

    کویت: تیل کے ذخائر کے حوالے سے اہم خبر

    کویت سٹی: دنیا بھر میں تیل کے ذخائر میں نمایاں کمی واقع ہونے لگی ہے، کویت ذخائر کے حوالے سے 9 ویں نمبر پر آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تیل کی تحقیق میں مہارت رکھنے والی ناروے کی انرجی ریسرچ کمپنی رِسٹاڈ انرجی کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار میں کہا گیا ہے کہ کویت تیل کے ذخائر کے لیے دنیا میں نویں نمبر پر ہے۔

    رپورٹ کے مطابق کویت کے تیل کے ذخائر 53 بلین بیرل ہیں، جب کہ دنیا بھر میں مجموعی طور پر قابل بازیافت تیل اب گزشتہ سال کے مقابلے میں 9 فی صد کم ہے، جس سے عالمی توانائی کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔

    رِسٹاڈ انرجی نے ان ممالک کا جائزہ لیا ہے جن کے پاس سب سے زیادہ تیل موجود ہے، ان میں 5 بڑے ذخائر اور 275 بلین بیرل کے ساتھ سعودی عرب دنیا میں سب سے زیادہ ذخائر رکھنے والا ملک ہے، اس کے بعد امریکا 193 بلین بیرل کے ساتھ دوسرے نمبر پر، جب کہ روس 137 بلین بیرل کے ساتھ تیسرے نمبر ہے۔

    کینیڈا 118 بلین بیرل کے ساتھ چوتھے نمبر پر، عراق 105 بلین بیرل کے ساتھ پانچویں نمبر پر، پھر ایران اور برازیل بالترتیب 84 بلین بیرل اور 71 بلین بیرل کے ساتھ چھٹے اور ساتویں نمبر پر، آٹھویں نمبر پر متحدہ عرب امارات 70 بلین بیرل کے ساتھ، اور کویت 53 بلین بیرل کے ساتھ نویں اور قطر 37 بلین بیرل کے ساتھ دسویں نمبر پر ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اوپیک ممالک میں مجموعی طور پر تیل کے ذخائر 682 بلین بیرل ہیں، جب کہ اوپیک کے دائرہ کار سے باہر تیل والے ممالک کے پاس یہ ذخائر 891 بلین بیرل ہیں۔

    انرجی کمپنی کا کہنا ہے کہ اس وقت دنیا میں مجموعی طور پر 1.572 بلین بیرل تیل نکالا جا سکتا ہے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 9 فی صد کم ہے اور 2021 کے مجموعی تیل سے 152 بلین بیرل کم ہے۔

  • عمان میں تیل کے نئے ذخائر دریافت

    عمان میں تیل کے نئے ذخائر دریافت

    مسقط: سلطنت عمان میں تیل کے نئے ذخائر دریافت ہوئے ہیں، دریافت سے تیل کی یومیہ پیداوار میں 50 ہزار سے 1 لاکھ بیرل تک کا اضافہ ہو جائے گا۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق سلطنت عمان کے وزیر توانائی نے تیل کے نئے ذخائر کی دریافت کا اعلان کیا ہے۔

    نئے ذخائر سے آئندہ 2 سے 3 سال میں عمان میں تیل کی یومیہ پیداوار میں 50 ہزار سے 1 لاکھ بیرل تک کا اضافہ ہو جائے گا۔

    عمان کے وزیر توانائی و معدنیات محمد بن حمد الرومحی نے تیل کے نئے ذخائر کی دریافت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عمان میں خام تیل کے ذخائر اس وقت 5.2 بیرل اور گیس کے ذخائر 240 کھرب مکعب فٹ ہیں۔

    عمان کی وزارت توانائی کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ برس تیل کی اوسط پیداوار 971 ہزار بیرل تک پہنچ گئی تھی، رواں برس اوسط تیل کی پیداوار 1.1 ملین بیرل تک پہنچنے کی توقع ہے۔

  • کویت میں تیل کے نئے ذخائر دریافت

    کویت میں تیل کے نئے ذخائر دریافت

    کویت سٹی: کویت کے وزیر تیل و بجلی نے تیل کی نئی فیلڈز دریافت ہونے کا اعلان کیا ہے، اس کے ساتھ پرانی آئل فیلڈز میں بھی توسیع کا اعلان کیا ہے۔

    کویتی میڈیا کے مطابق وزیر تیل و بجلی اور پانی ڈاکٹر محمد الفارس نے کویت آئل کمپنی کے ذریعے ملک کے مختلف خطوں کی جراسک لیرز میں تیل کی 2 نئی فیلڈز کی دریافت کے انکشافات کے علاوہ فیلڈ کی ترقیاتی کارروائیوں کے حصے کے طور پر بڑی برقان فیلڈ کے شمالی حصے میں توسیع کا بھی اعلان کیا ہے۔

    وزیر کا کہنا تھا کہ پہلی دریافت حومہ فیلڈ میں کی گئی جو کویت کے شمال مغربی حصے میں واقع ہے جس پر حال ہی میں ایک تھری ڈائمینشنل تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے سروے کیا گیا تھا۔

    ڈرلنگ کے بعد پتہ چلا کہ اس فیلڈ کا رقبہ 70 مربع کلو میٹر تک پھیلا ہوا ہے جس کی پیداواری صلاحیت روزانہ 14 سو 52 بیرل ہلکے تیل کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس دریافت کو بہت معاشی اہمیت حاصل ہے کیونکہ اس نے کویت کے مغربی اور شمال مغربی حصوں میں واقع ان بڑے علاقوں کی طرف اشارہ کیا ہے جو کویت آئل کمپنی کے 2 ہزار 40 اسٹریٹجک منصوبے کے مطابق تیل کے ذخائر اور پیداوار کی صلاحیت میں اضافہ کرنے میں براہ راست حصہ ڈالتے ہیں۔

    کویتی وزیر کے مطابق 2 نئی دریافتوں سے ملک کے شمالی حصے میں اسٹریٹجک اہمیت بڑھ گئی ہے کیونکہ ان علاقوں کی دریافت پہلے نہیں کی گئی تھی۔

    انہوں نے بتایا کہ بڑی برقان فیلڈ کے شمال وراہ، مودود اور برقان کے ذخیروں میں بھی روایتی تیل دریافت کیا گیا ہے کیونکہ اس فیلڈ کی یومیہ حد کا تعین کرنے کے لیے گزشتہ برس 2020 میں کھودے گئے کئی کنوؤں سے تیل تجارتی مقدار میں بہہ رہا تھا، اس کی 2000 بیرل سے زائد کی پیداواری شرح تھی جو کہ مزید ذخائر شامل کرنے کی راہ ہموار کرتی ہے۔

    وزیر کا کہنا تھا کہ نتائج کویت آئل کمپنی کو آسان اور کم لاگت کے ذخائر تک رسائی فراہم کرتے ہیں جو ممالک اور تیل کمپنیوں کے مابین اپنے مسابقتی فائدے کو برقرار رکھنے کے لیے کمپنی کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پیداوار کی مقدار میں اضافہ کرنے کے لیے کمپنی دریافت شدہ فیلڈ میں نئے کنویں کھودے گی۔

    الفارس نے سال 2020 میں کویت آئل کمپنی کی ان تینوں دریافتوں کے حصول میں کامیابی کی تعریف کی، انہوں نے کویت کے ایک روشن مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے کویت آئل کمپنی کی تلاش اور ترقیاتی کاموں میں لچک اور واضح عزم کو نوٹ کرتے ہوئے تاریک ترین حالات میں تیل کے شعبے کی صلاحیت پر بھی زور دیا۔

  • خام تیل کی قیمت میں کمی: مختلف ممالک اپنے تیل کے ذخائر میں اضافہ کرنے لگے

    خام تیل کی قیمت میں کمی: مختلف ممالک اپنے تیل کے ذخائر میں اضافہ کرنے لگے

    بیجنگ / واشنگٹن: کرونا وائرس کے باعث خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد ایشیائی ممالک اپنے تیل کے ذخائر میں اضافہ کر رہے ہیں، ایک رپورٹ کے مطابق چین ایشیا پیسفک میں سب سے زیادہ تیل ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق تیل درآمد کرنے والے ایشیائی ممالک بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں گراوٹ کا فائدہ اٹھا کر اپنے خام تیل کے اسٹاک کو بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    رپورٹ میں ایشیائی ممالک کی تیل کی سپلائی اور اسٹریٹجک ریزروز (محفوظ ذخائر) کے حوالے سے تفصیلات شائع کی گئی ہیں۔ اسٹریٹجک ریزرو، تیل یا دوسرے ایندھن کے وہ ذخائر ہوتے ہیں جنہیں حکومتیں اسٹوریج کی محفوظ سہولیات میں ذخیرہ کرتی ہیں تاکہ توانائی کی ترسیلات کی غیر متوقع بندش کی صورت میں انہیں استعمال کیا جا سکے۔

    فراسٹ اینڈ سولیون نامی کنسلٹنسی فرم میں انرجی اور انوائرمنٹ کے ریجنل نائب صدر راوی کرشنا سوامی کے مطابق بڑی معیشتیں جیسے کہ امریکا، روس اور چین نے 1970 کی دہائی میں تیل ذخیرہ کرنا شروع کر دیا تھا۔ ان ممالک کی جانب سے تیل ذخیرہ کرنے کی شروعات کی وجہ 1973 کی عرب اسرائیل جنگ اور ایران کا انقلاب بنے۔

    چین کے بارے میں خیال ہے کہ اس کے پاس ایشیا پیسفک میں تیل ذخیرہ کرنے کی سب سے زیادہ صلاحیت ہے۔ گو کہ بیجنگ اپنی صلاحیت کے بارے میں سرکاری طور پر کوئی معلومات فراہم نہیں کرتا تاہم تجزیہ نگاروں کے مطابق چین 550 ملین بیرل تیل اسٹور کر سکتا ہے۔

    حال ہی میں چین کے سرکاری ادارے چائنہ نیشنل پٹرولیم کارپوریشن نے کہا کہ ملک کے تیل کے محفوظ ذخائر ناکافی ہیں اور یہ ابھی تک 90 دن کے لیے کافی عالمی معیار تک نہیں پہنچے۔

    اس کے مقابلے میں امریکا کی اسٹریٹجک ریزروز 630 ملین بیرل کے قریب ہیں۔

    انٹرنیشل انرجی ایجنسی کے ارکان کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے 90 دن کی درآمدی ضروریات کے برابر تیل اسٹاک میں رکھیں، تاہم چین ایجنسی کا مکمل نہیں بلکہ ایسوسی ایٹ رکن ہے۔

    جاپان کے تیل کے ذخائر تقریباً 500 ملین بیرل کے قریب ہیں جو کہ 7 مہینے کے لیے کافی ہے۔

    دسمبر 2019 میں جنوبی کوریا کے تیل کے اسٹریٹجک ریزروز 96 ملین بیرل تھے جو کہ 89 دنوں کے لیے ملکی ضروریات کے لیے کافی ہیں۔

    اس کے مقابلے میں بھارت کے تیل کے اسٹریٹجک ریزروز 40 ملین بیرل ہیں جو ملک کی صرف دس دن کی ضروریات کے لیے کافی ہیں۔

    اسٹریٹجک ریزروز عموماً زیر زمین غاروں میں ذخیرہ کیے جاتے ہیں۔ امریکا کے اسٹریٹجک پیٹرولیم ریزروز گلف کوسٹ کے ساتھ زیر زمین نمک کے غاروں میں ذخیرہ کیے جاتے ہیں، لیکن تیل ذخیرہ کرنے کے لیے زیر زمین غاروں کی تعمیر ایک چیلنجنگ کام ہے کیونکہ اس کے لیے صیحح ارضیاتی تشکیل کی ضرورت ہوتی ہے۔

    ان غاروں کی تعمیر پر اٹھنے والے اخراجات اتنے زیادہ ہیں جس کی وجہ سے بہت سے ممالک اپنی ضرورت کے لیے کافی سہولیات تعمیر نہیں کر سکے ہیں۔

    ایشیا میں تیل ذخیرہ کرنے کے لیے بھارت زیر زمین غاریں استعمال کرتا ہے تاہم جاپان اس مقصد کے لیے زمین کے اوپر رکھے ٹینک استعمال کرتا ہے۔

    آسٹریلیا جو کہ کبھی ترقی یافتہ ممالک میں سب سے کم تیل ذخیرہ کرنے والا ملک تھا، کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ قیمتوں میں کمی سے فائدہ اٹھا کر امریکا میں تیل ذخیرہ کرنے کی کوشش کرے گا کیونکہ آسٹریلیا کے پاس تیل ذخیرہ کرنے کی گنجائش پہلے ہی پوری ہوچکی ہے۔

    آسٹریلیا کا امریکا کے ساتھ معاہدہ ہے جس کے تحت وہ اسٹریٹجک پٹرولیم ریزروز میں جگہ لیز پر لے سکتا ہے۔

    چین میں گزشتہ ماہ شنگھائی انرجی ایکسچینج نے سرکاری سنو پگ پیٹرولیم ریزروز کو تیل ذخیرہ کرنے کی صلاحیت بڑھانے کی اجازت دی تھی۔

    بھارت کی توانائی کی وزارت نے 15 اپریل کو ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ وہ اپنے ذخائر کو مکمل گنجائش تک بھرنے کے لیے خام تیل خرید رہا ہے لیکن بھارت کے پیٹرو واچ کے ایڈیٹر مادھو نیان نے سوال اٹھایا کہ کیا ملک میں تیل ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے بھی یا نہیں؟ ان کے مطابق بھارت میں اسٹوریج ٹینک، پائپ لائن اور ڈیلرز کے ٹینک بھی بھرے ہوئے ہیں۔

    جاپان کی وزارت تجارت کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ایندھن کے موجودہ ذخائر کافی ہیں جبکہ جنوبی کوریا رواں سال اپنے ذخائر میں 1 فیصد بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

  • بلوچستان کے تیل اور گیس کے ذخائر ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں: دارو خان اچکزئی

    بلوچستان کے تیل اور گیس کے ذخائر ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں: دارو خان اچکزئی

    اسلام آباد: یونائیٹڈ بزنس گروپ کے رہنما اور ایف پی سی سی آئی کے صدارتی امیدوار دارو خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے تیل اور گیس کے ذخائر ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے جاری کردہ بیان میں ایف پی سی سی آئی کے صداراتی امیدوار دارو خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے آئل اینڈ گیس سیکٹر میں سرمایہ کاری کا بڑا پوٹینشل موجود ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس پوٹینشل سے مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کار فائدہ اٹھا سکتے ہیں، قدرتی وسائل سے مالا مال صوبہ بلوچستان کے تیل اور گیس کے ذخائر غیر ملکی توانائی پر انحصار کم کرنے، آئل امپورٹ بل بچانے اور معیشت کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک میں گیس کے ذخائر کم ہو رہے ہیں، جس کی وجہ سے مہنگی گیس درامد کی جا رہی ہے اور گیس صارفین کے مسائل میں اضافہ ہورہا ہے۔

    دارو خان اچکزئی کا موقف تھا کہ مہنگی گیس سے کاروباری لاگت بڑھی ہے ، جس سے برامدات بھی متاثر ہو رہی ہیں ، جس کا حل ملکی سطح پر آئل اور گیس کی تلاش کو ترجیح دینے اور اس شعبہ میں سرمایہ کاری بڑھانا ہے۔