Tag: تیل

  • امریکی پابندیوں کے باوجود ایران نے پیٹرولیم مصنوعات کی ریکارڈ برآمدات کرلیں

    امریکی پابندیوں کے باوجود ایران نے پیٹرولیم مصنوعات کی ریکارڈ برآمدات کرلیں

    تہران: ایران کا کہنا ہے کہ اس نے امریکی پابندیوں کے باوجود پیٹرولیم مصنوعات کی ریکارڈ برآمدات حاصل کر لی ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ چاہتے تھے کہ ہم ہلاک ہوجائیں اور ہماری برآمدات صفر تک پہنچ جائیں۔

    ایرانی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران نے کہا ہے کہ اس نے امریکی پابندیوں کے باوجود پیٹرولیم مصنوعات کی ریکارڈ برآمدات حاصل کر لی ہیں، ایران کے وزیر برائے تیل بيژن نامدار نے یہ دعویٰ اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔

    ایرانی وزیر تیل کا کہنا تھا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو تاریخ کے کوڑے دان میں شامل ہو گئے تھے لیکن ہم زندہ ہیں اور ملک کی تعمیر کے لیے مزید امید کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ دشمن اور ڈونلڈ ٹرمپ چاہتے تھے کہ ہم ہلاک ہوجائیں اور ہماری برآمدات صفر تک پہنچ جائیں، ہم نے پابندی کے عرصے کے دوران تیل کی صنعت کی تاریخ میں برآمدات کا سب سے زیادہ ریکارڈ قائم کیا۔

    ایک اندازے کے مطابق ایران 2018 میں 2.8 ملین یومیہ بیرل کے مقابلے میں 3 لاکھ یومیہ بیرل سے بھی کم تیل برآمد کرتا ہے۔

    ایران نے حالیہ برسوں میں پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات میں نمایاں اضافہ کیا ہے اگرچہ خام تیل کی طرح پیٹرولیم مصنوعات بھی امریکی پابندیوں میں آتی ہیں۔

  • ملک میں تیل اور گیس کی پیداوار میں کمی

    ملک میں تیل اور گیس کی پیداوار میں کمی

    کراچی: مالی سال 21-2020 کی دوسری سہ ماہی میں ملک میں تیل کی پیداوار میں 6 فیصد اور گیس کی پیداوار میں 4 فیصد کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں تیل اور گیس کی دریافت سے متعلق رپورٹ جاری کردی گئی، رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں تیل کی پیداوار میں 6 فیصد کمی ہوئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں گیس کی پیداوار میں 4 فیصد کمی ہوئی، دوسری سہ ماہی میں 5 آئل فیلڈز اور 4 گیس فیلڈز شامل ہوئیں۔ خام تیل کی پیداوار 6 فیصد کمی سے 76 ہزار 331 بیرل یومیہ پر آگئی۔

    رپورٹ کے مطابق مردان خیل اور مکوڑی آئل فیلڈز سے پیداوار میں کمی سے خام تیل کی پیدوار میں پچھلے سال کے مقابلے میں 6 فیصد کمی ہوئی، چندا، مرم زئی اور مکوڑی ایسٹ سے خام تیل کی پیداوار میں 5 سے 46 فیصد تک اضافہ ہوا۔

    رواں مالی کی دوسری سہ ماہی میں گیس کی پیداوار 4 فیصد کم ہو کر 3 ہزار 409 ایم ایم سی ایف ڈی رہ گئی، کنڈھ کوٹ اور قادر پور گیس فیلڈ سے 6 سے 18 فیصد ہیداوار میں کمی ہوئی۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ 4 نئی گیس فیلڈز سے 20 ایم ایم سی ایف ڈی اضافی گیس سسٹم میں شامل ہوئی۔

  • دنیا بھر کی معیشت کو سپورٹ کرنے کے لیے سعودی عرب کا اہم اقدام

    دنیا بھر کی معیشت کو سپورٹ کرنے کے لیے سعودی عرب کا اہم اقدام

    ریاض: سعودی عرب نے دنیا بھر کی تیل منڈیوں کے استحکام کے لیے یومیہ تیل کی پیداوار میں کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے فروری اور مارچ کے دوران جذبہ خیر سگالی کے طور یومیہ تیل پیداوار میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔

    یہ فیصلہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی طرف سے تیل منڈیوں کے استحکام کے لیے نیک نیتی کے اظہار کے طور پر کیا گیا ہے۔

    سعودی وزیر توانائی نے اوپیک پلس اجلاس کو بتایا کہ مملکت فروری اور مارچ میں رضا کارانہ طور پر یومیہ ایک ملین بیرل کی کمی کرے گا، یہ کمی اس اتفاق رائے کے علاوہ ہے جس پر اتفاق ہوا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم مارکیٹ اور انڈسٹری کو سپورٹ کریں گے۔ ہم اس انڈسٹری کے سرپرست ہیں، آج ہم جو کچھ کر رہے ہیں وہ کوئی چھوٹا سمجھوتہ نہیں ہے۔

    اوپیک پلس میں شامل ممالک نے روس اور قازقستان کو فروری اور مارچ کے دوران تیل پیداوار میں یومیہ 75 ہزار بیرل اضافے کی اجازت دی ہے۔

    اوپیک پلس گروپ نے طے کیا ہے کہ وزرائے پٹرولیم کا آئندہ اجلاس 3 فروری کو محدود پیمانے پر ہوگا جبکہ وسیع البنیاد اجلاس 4 مارچ 2021 کو منعقد کیا جائے گا۔ اوپیک پلس میں شامل ممالک نے کوٹے کی پابندی نہ کرنے والے ملکوں سے کہا ہے کہ وہ 15 جنوری تک تلافی اسکیمیں پیش کریں۔

    اوپیک پلس معاہدے کے تحت روس کو تیل پیداوار میں یومیہ 65 ہزار بیرل اور قازقستان کو 10 ہزار بیرل پیداوار بڑھانے کی اجازت دی گئی ہے، دونوں ممالک کو یہ اجازت فروری اور مارچ کے لیے دی گئی ہے۔

    اوپیک کے رکن 13 ممالک اور روس کے زیر قیادت 10 اتحادی ممالک پر مشتمل اوپیک پلس گروپ نے تیل منڈی میں بے یقینی کی صورتحال کے پیش نظر درمیانہ حل طے کرنے کی مہم چلائی تھی۔

    بعض ممالک موجودہ پیداواری کوٹے کی پابندی پر زور دے رہے تھے جبکہ دیگر یومیہ 5 لاکھ بیرل اضافے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

  • عالمی مارکیٹ میں عمان کے پیٹرول کی قیمت میں کمی

    عالمی مارکیٹ میں عمان کے پیٹرول کی قیمت میں کمی

    مسقط: عالمی مارکیٹ میں عمان کے پیٹرول کی قیمتوں میں کمی ہوگئی، نئی قیمتوں کا اطلاق اگلے ماہ سے ہوگا۔

    عمان نیوز ایجنسی کے مطابق دبئی انرجی مارکیٹ کے لیے عمان کے پیٹرول کی نئی قیمت 40 ڈالر 16 سینٹس پر پہنچ گئی۔

    دوسری جانب عالمی مارکیٹ میں امریکی خام تیل کے سودے 46 ڈالر 95 سینٹس فی بیرل پر ٹریڈ کر رہے ہیں۔

    عالمی مارکیٹ میں برینٹ کروڈ کی قیمت 50 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر چکی ہے۔

  • ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں تیزی، تیل اور سونے کی قیمتوں میں اضافہ

    ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں تیزی، تیل اور سونے کی قیمتوں میں اضافہ

    ٹوکیو / بیجنگ: ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں گزشتہ ہفتے مندی کے بعد اب تیزی کا رجحان دیکھا جارہا ہے، دوسری جانب تیل اور سونے کی قیمت میں بھی اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں تیزی کا رجحان دیکھا جارہا ہے، جاپان کے نکئی انڈیکس میں 380 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا۔

    ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ انڈیکس میں 513 پوائنٹس بڑھ گئے جبکہ شنگھائی کمپوزٹ انڈیکس میں 18 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق عالمی مارکیٹ میں امریکی خام تیل کی 42 ڈالرز 21 سینٹس فی بیرل پر ٹریڈنگ جاری ہے، عالمی مارکیٹ میں برینٹ کروڈ آئل کی فی بیرل قیمت بھی 45 ڈالر سے تجاوز کرگئی۔

    علاوہ ازیں عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت 2 ہزار 15 ڈالر فی اونس ہوگیا۔

    اس سے قبل ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں منفی رجحان دیکھا جارہا تھا، ٹوکیو کے نکئی انڈیکس میں 74 پوائنٹس، ہینگ سینگ انڈیکس میں 347 پوائنٹس جبکہ شنگھائی کمپوزٹ انڈیکس میں 15 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی تھی۔

  • پاکستان تیل پیدا کرنے والا ملک نہیں اس کے باوجود قیمتیں سب سےکم ہیں،عمر ایوب

    پاکستان تیل پیدا کرنے والا ملک نہیں اس کے باوجود قیمتیں سب سےکم ہیں،عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ پاکستان تیل پیدا کرنے والا ملک نہیں اس کے باوجود قیمتیں سب سےکم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر عمر ایوب نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ عالمی منڈی میں گزشتہ 46 دنوں میں پٹرول کی قیمت 112فیصد بڑھی ہے۔

    وفاقی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ پاکستان تیل پیدا کرنے والا ملک نہیں اس کے باوجود قیمتیں سب سے کم ہیں،پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں خطے میں سب سے کم ہیں۔

    عمر ایوب نے سابقہ حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ن لیگ دور میں تیل کی قیمتوں میں ایک ماہ میں 31 فیصداضافہ کیا گیا تھا، تیل کی قیمتوں سے ٹیکس کی وصولیاں کی جاتی تھیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا مقابلہ مافیاز کے ساتھ ہے،عوام کی ریلیف دینے کے لیے اقدامات اٹھائیں گے،ہم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 25 فیصداضافہ کیا ہے، ہر فیصلہ عوام کو ریلیف اور تحفظ دینے کے لیے کر رہے ہیں۔

    مشیر پٹرولیم ندیم بابر کا پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا کہ پی ایس او نے 18 مئی کو 21 ڈالر7سینٹ بیرل پر تیل خریدا،تیل کی قیمت 28 مئی کو 31 ڈالر اور 20 جون کو 44 ڈالر سے زائد تھی۔

    انہوں نے بتایا کہ بھارت میں180 روپے فی لیٹر پٹرول فروخت ہو رہا ہے،چین137 اور بنگلہ دیش میں 154روپے میں تیل فروخت ہو رہا ہے،جاپان میں پٹرول کی قیمت 196 روپے فی لیٹر ہے۔

    ندیم بابر کا کہنا تھا کہ یکم جولائی کو پٹرول کی قیمت بڑھتی تو32 روپے تک کا اضافہ بنتا تھا،وزیراعظم نے پوچھا کہ کیا طریقہ ہوسکتا ہے کہ قیمتوں میں اضافہ کم سے کم ہو۔

    مشیر پٹرولیم کا مزید کہنا تھا کہ 26 جون کو قیمت کی تبدیلی سے اضافہ 32 کے بجائے 25 روپے بنا،وزیراعظم سے مشاورت کر کے 25 روپے قیمت بڑھانے کا فیصلہ کیا۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں‌ ریکارڈ اضافہ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں مین 17 روپے سے 25.58 روپے فی لیٹر تک اضافہ کیا تھا۔

  • خام تیل کی قیمت میں کمی: مختلف ممالک اپنے تیل کے ذخائر میں اضافہ کرنے لگے

    خام تیل کی قیمت میں کمی: مختلف ممالک اپنے تیل کے ذخائر میں اضافہ کرنے لگے

    بیجنگ / واشنگٹن: کرونا وائرس کے باعث خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد ایشیائی ممالک اپنے تیل کے ذخائر میں اضافہ کر رہے ہیں، ایک رپورٹ کے مطابق چین ایشیا پیسفک میں سب سے زیادہ تیل ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق تیل درآمد کرنے والے ایشیائی ممالک بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں گراوٹ کا فائدہ اٹھا کر اپنے خام تیل کے اسٹاک کو بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    رپورٹ میں ایشیائی ممالک کی تیل کی سپلائی اور اسٹریٹجک ریزروز (محفوظ ذخائر) کے حوالے سے تفصیلات شائع کی گئی ہیں۔ اسٹریٹجک ریزرو، تیل یا دوسرے ایندھن کے وہ ذخائر ہوتے ہیں جنہیں حکومتیں اسٹوریج کی محفوظ سہولیات میں ذخیرہ کرتی ہیں تاکہ توانائی کی ترسیلات کی غیر متوقع بندش کی صورت میں انہیں استعمال کیا جا سکے۔

    فراسٹ اینڈ سولیون نامی کنسلٹنسی فرم میں انرجی اور انوائرمنٹ کے ریجنل نائب صدر راوی کرشنا سوامی کے مطابق بڑی معیشتیں جیسے کہ امریکا، روس اور چین نے 1970 کی دہائی میں تیل ذخیرہ کرنا شروع کر دیا تھا۔ ان ممالک کی جانب سے تیل ذخیرہ کرنے کی شروعات کی وجہ 1973 کی عرب اسرائیل جنگ اور ایران کا انقلاب بنے۔

    چین کے بارے میں خیال ہے کہ اس کے پاس ایشیا پیسفک میں تیل ذخیرہ کرنے کی سب سے زیادہ صلاحیت ہے۔ گو کہ بیجنگ اپنی صلاحیت کے بارے میں سرکاری طور پر کوئی معلومات فراہم نہیں کرتا تاہم تجزیہ نگاروں کے مطابق چین 550 ملین بیرل تیل اسٹور کر سکتا ہے۔

    حال ہی میں چین کے سرکاری ادارے چائنہ نیشنل پٹرولیم کارپوریشن نے کہا کہ ملک کے تیل کے محفوظ ذخائر ناکافی ہیں اور یہ ابھی تک 90 دن کے لیے کافی عالمی معیار تک نہیں پہنچے۔

    اس کے مقابلے میں امریکا کی اسٹریٹجک ریزروز 630 ملین بیرل کے قریب ہیں۔

    انٹرنیشل انرجی ایجنسی کے ارکان کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے 90 دن کی درآمدی ضروریات کے برابر تیل اسٹاک میں رکھیں، تاہم چین ایجنسی کا مکمل نہیں بلکہ ایسوسی ایٹ رکن ہے۔

    جاپان کے تیل کے ذخائر تقریباً 500 ملین بیرل کے قریب ہیں جو کہ 7 مہینے کے لیے کافی ہے۔

    دسمبر 2019 میں جنوبی کوریا کے تیل کے اسٹریٹجک ریزروز 96 ملین بیرل تھے جو کہ 89 دنوں کے لیے ملکی ضروریات کے لیے کافی ہیں۔

    اس کے مقابلے میں بھارت کے تیل کے اسٹریٹجک ریزروز 40 ملین بیرل ہیں جو ملک کی صرف دس دن کی ضروریات کے لیے کافی ہیں۔

    اسٹریٹجک ریزروز عموماً زیر زمین غاروں میں ذخیرہ کیے جاتے ہیں۔ امریکا کے اسٹریٹجک پیٹرولیم ریزروز گلف کوسٹ کے ساتھ زیر زمین نمک کے غاروں میں ذخیرہ کیے جاتے ہیں، لیکن تیل ذخیرہ کرنے کے لیے زیر زمین غاروں کی تعمیر ایک چیلنجنگ کام ہے کیونکہ اس کے لیے صیحح ارضیاتی تشکیل کی ضرورت ہوتی ہے۔

    ان غاروں کی تعمیر پر اٹھنے والے اخراجات اتنے زیادہ ہیں جس کی وجہ سے بہت سے ممالک اپنی ضرورت کے لیے کافی سہولیات تعمیر نہیں کر سکے ہیں۔

    ایشیا میں تیل ذخیرہ کرنے کے لیے بھارت زیر زمین غاریں استعمال کرتا ہے تاہم جاپان اس مقصد کے لیے زمین کے اوپر رکھے ٹینک استعمال کرتا ہے۔

    آسٹریلیا جو کہ کبھی ترقی یافتہ ممالک میں سب سے کم تیل ذخیرہ کرنے والا ملک تھا، کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ قیمتوں میں کمی سے فائدہ اٹھا کر امریکا میں تیل ذخیرہ کرنے کی کوشش کرے گا کیونکہ آسٹریلیا کے پاس تیل ذخیرہ کرنے کی گنجائش پہلے ہی پوری ہوچکی ہے۔

    آسٹریلیا کا امریکا کے ساتھ معاہدہ ہے جس کے تحت وہ اسٹریٹجک پٹرولیم ریزروز میں جگہ لیز پر لے سکتا ہے۔

    چین میں گزشتہ ماہ شنگھائی انرجی ایکسچینج نے سرکاری سنو پگ پیٹرولیم ریزروز کو تیل ذخیرہ کرنے کی صلاحیت بڑھانے کی اجازت دی تھی۔

    بھارت کی توانائی کی وزارت نے 15 اپریل کو ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ وہ اپنے ذخائر کو مکمل گنجائش تک بھرنے کے لیے خام تیل خرید رہا ہے لیکن بھارت کے پیٹرو واچ کے ایڈیٹر مادھو نیان نے سوال اٹھایا کہ کیا ملک میں تیل ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے بھی یا نہیں؟ ان کے مطابق بھارت میں اسٹوریج ٹینک، پائپ لائن اور ڈیلرز کے ٹینک بھی بھرے ہوئے ہیں۔

    جاپان کی وزارت تجارت کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ایندھن کے موجودہ ذخائر کافی ہیں جبکہ جنوبی کوریا رواں سال اپنے ذخائر میں 1 فیصد بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

  • کویت نے تیل کی پیداوار میں کمی شروع کردی

    کویت نے تیل کی پیداوار میں کمی شروع کردی

    کویت سٹی: کویت نے تیل کی پیداوار میں کمی شروع کردی، کویتی وزیر پیٹرولیم کا کہنا ہے کہ کویت اوپیک پلس اور اوپیک کے رکن ممالک کے درمیان ہم آہنگی کے ذریعے مشترکہ جدوجہد کے حق میں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کویت نے اوپیک پلس کے تاریخی معاہدے کے مطابق یومیہ تیل کی پیداوار میں 2.24 ملین بیرل کی کمی شروع کردی ہے۔

    ایک کویتی عہدیدار کے مطابق کویت نے تیل کی پیداوار میں کمی کا آغاز اوپیک پلس معاہدے پر عملدر آمد یکم مئی سے ایک ہفتے قبل ہی شروع کردیا ہے۔

    کویتی عہدیدار کے مطابق کویت آئل کمپنی نے برقان آئل فیلڈ کے کئی کنویں بند کردیے ہیں اور اصلاح و مرمت کا کام شروع کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ کویتی وزیر پیٹرولیم خالد الفاضل نے ان غیر ملکی اخباری رپورٹوں کی تردید کی تھی جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ کویت پر تیل پیداوار میں کمی جلد از جلد شروع کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔

    غیر ملکی اخبارات کے مطابق کویت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ یکم مئی سے قبل ہی تیل پیداوار سے متعلق اوپیک پلس کے معاہدے پر عمل درآمد فوراً شروع کردے۔

    الفاضل نے کہا کہ تیل پیداوار میں کمی کا فیصلہ کویت کا ریاستی اختیار ہے، کویت اوپیک پلس اور اوپیک کے رکن ممالک کے درمیان ہم آہنگی کے ذریعے مشترکہ جدوجہد کے حق میں ہے۔

  • عالمی منڈی: خام تیل اور سونے کی قیمت میں کمی

    عالمی منڈی: خام تیل اور سونے کی قیمت میں کمی

    واشنگٹن: عالمی منڈی میں خال تیل اور سونی کی قیمت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی خام تیل کی قیمت 19ڈالر کی کمی کے بعد قیمت 18سال کی کم ترین سطح پر آگئی۔ امریکی خام تیل کی قیمت 18ڈالر18سینٹس فی بیرل ہوگئی ہے۔

    امریکی خام تیل کی قیمت میں ساڑھے 8 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ برینٹ خام تیل کی قیمت میں 1.82فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد برینٹ خام تیل کی قیمت 28ڈٖالر34سینٹس فی بیرل ہوگئی ہے۔

    ادھر عالمی منڈی میں سونے کی فی اونس قیمت میں37ڈالر کی کمی دیکھی گئی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 3روپے38پیسے سستا ہونے کے بعد 163روپے 50پیسے پر فروخت ہورہا تھا۔ 10روز میں انٹربینک میں ڈالر 4روپے 32پیسےکم ہوکر 163.57 کا ہوگیا ہے۔

  • "عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کم رہی تو اپریل میں قیمتیں کم ہوں گی”

    "عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کم رہی تو اپریل میں قیمتیں کم ہوں گی”

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کہا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کم رہیں تو پاکستان میں اپریل میں قیمتیں کم ہوں گی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں کوکچھ دن ہوئےہیں اگر قیمتیں مسلسل پورےماہ کم رہیں تواپریل میں پاکستان میں قیمتیں کم ہوں گی۔

    انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات مارچ میں کم قیمت پر آتی ہیں جس کے بعد اپریل میں قیمتیں کم ہو جاتی ہیں، اب عالمی مارکیٹ میں قیمتیں کم رہیں تو پاکستان میں اپریل میں قیمتیں کم ہوں گی۔

    یہ بھی پڑھیں: تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کا فائدہ پاکستان کو پہنچنے کا امکان

    ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سےدنیا کی معیشت کو دھچکا لگا ہے اور خدشہ ہے ہماری برآمدات پر بھی اس کا اثر پڑے گا۔

    اسد عمر نے کہا کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے ہرممکن اقدامات کیےجائیں گے، وائرس سےبچاؤ کیلئے اقدامات کرنا بہت ضروری ہیں، وزیراعظم جمعہ کو کورونا سے متعلق اہم فیصلے کرنے جا رہے اور اس حوالے سے قومی سلامتی کمیٹی میں بھی اہم فیصلےکیےجائیں گے۔