Tag: تین خواتین

  • سری لنکا دھماکوں میں تین خواتین سمیت 4 پاکستانی بھی زخمی

    سری لنکا دھماکوں میں تین خواتین سمیت 4 پاکستانی بھی زخمی

    کولمبو : سری لنکا کے دارالحکومت کے گرجا گھروں و ہوٹلوں میں یکے بعد دیگرے 8 دھماکوں کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں چار پاکستانی شہری بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکا میں عیسائیوں کے مذہبی تہوار ایسٹر کے موقع پر 3 گرجا گھروں اور 4 ہوٹلوں میں متعدد دھماکے ہوئے جبکہ مضافات میں دو مسیحی عبادت گاہوں کو بھی نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں 190 افراد ہلاک جبکہ 500 سے زائد زخمی ہوگئے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ سری لنکا دھماکوں میں 4 پاکستانی زخمی ہوئے ہیں، زخمیوں میں تین پاکستانی خواتین اور ایک مرد شامل ہے۔

    زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا تھا، زخمیوں میں ماہین حسن زوجہ حسن محمود، مزنہ ہمایوں ولد چوہدری محمد ہمایوں، عاتکہ عاطف زوجہ چوہدری عاطف شریف شامل ہیں جبکہ ایک پاکستانی بچہ بھی معمولی زخمی ہوا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی جلد سری لنکا کا دورہ کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حکومت نے متعدد دھماکوں کے بعد امن و امان کی صورتحال قائم کرنے کےلیے مختصر وقت کےلیے کرفیو نافذ کرکے عارضی طور پر سوشل میڈیا پر بھی پابندی عائد کردی۔

    سری لنکا دھماکے، 185 افراد ہلاک، 500 سے زائد زخمی، ملک میں کرفیو نافذ

    سری لنکن صدر میتھری پالاسری سینا کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ مجھے حملوں سے شدید رنج پہنچا ہے، عوام صبر کریں۔

    سری لنکن پولیس کے مطابق دھماکوں میں 185افراد ہلاک جبکہ 500 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 35 غیر ملکی بھی شامل ہیں، جن میں امریکی، برطانوی اور نیدر لینڈز کے شہری شامل ہیں۔

  • سعودیہ میں قید انسانی حقوق کی علمبردار تین خواتین عارضی طور پر رہا

    سعودیہ میں قید انسانی حقوق کی علمبردار تین خواتین عارضی طور پر رہا

    ریاض : سعودی حکام نے انسانی حقوق کی علمبردار اور حقوق نسواں کیلئے جدوجہد کرنے والی تین خواتین رضاکاروں کو عارضی طور پر رہا کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے انسانی حقوق کی علمبردار متعدد خواتین رضاکاروں کو ایک برس قبل سعودی حکومت کے خلاف اور خواتین کی آزادی کےلیے آواز اٹھانے پر گرفتار کیا تھا جن میں سے تین رضاکار خواتین کو عدالت نے عارضی طور پر رہا کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی حکام کی جانب سے اتوار تک مزید خواتین کی رہائی متوقع ہے، جنہیں غیر ملکیوں سے رابطوں کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    برطانیہ کی غیر سرکاری تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل اور برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی سعودی تنظیم اے ایل کیو ایس ٹی کا کہنا ہے کہ رہائی پانے والی خواتین میں ایمان الفجان، عزیزہ یوسف اور رقیہ المحارب شامل ہیں۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ترجمان لین مالوف نے خواتین رضاکاروں کی رہائی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ رہائی مستقل ہونی چاہیے کیونکہ ان خواتین کو حقوق نسواں کے لیے آواز اٹھانے کے جرم میں قید کیا گیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ خواتین صرف پُر طریقوں سے حقوق نسواں کےلیے جدوجہد کررہی تھیں جس کی پاداش میں انہیں اپنے عزیزوں سے دور کرکے ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ترجمان نے سعودی حکام سے مطالبہ کیا کہ رہائی پانے والی اور قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے والی دیگر خواتین پر عائد الزامات ختم کرکے انہیں بھی غیر مشروط رہائی دے۔

    خیال رہے کہ انسانی حقوق اور حقوق نسواں کےلیے کوششیں کرنے والی گیارہ خواتین کو گزشتہ برس جون میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : سعودیہ میں‌ قید خواتین رضاکار ایک مرتبہ پھر عدالت میں پیش

    یاد رہے کہ کچھ ماہ قبل برطانیہ کی انسانی حقوق کی غیر سرکاری تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سعودی عرب سے متعلق اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا تھا کہ سعودی عرب کے صوبے جدہ کی دھابن جیل میں قید انسانی حقوق کی عملبردار خواتین کو دوران تفتیش جنسی زیادتی، تشدد اور دیگر ہولناک زیادتیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں : سعودیہ میں قید خواتین رضاکاروں کو جنسی زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    ایمنسٹی انٹرنینشل نے اپنی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ گرفتار خواتین رضاکاروں کو دوران تفتیش بجلی کے جھٹکے لگائے گئے اور اس قدر کوڑے مارے گئے ہیں کہ متاثرہ خواتین کھڑی ہونے کے بھی قابل نہیں رہیں۔

    جاری رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ تفتیش کاروں نے کم از کم 10 خواتین کو ہولناک تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور تفتیش کاروں نے جبراً ایک دوسرے کو بوسہ دینے پر مجبور کیا گیا۔

  • لائن آف کنٹرول، بھارتی فوج کی دراندازی، تین خواتین سمیت 5 افراد زخمی

    لائن آف کنٹرول، بھارتی فوج کی دراندازی، تین خواتین سمیت 5 افراد زخمی

    راولپنڈی: بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول کی ایک بار پھر خلاف ورزی کرتے ہوئے کھوئی رٹہ سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی جس کے نتیجے میں تین خواتین سمیت پانچ افراد زخمی ہوگئے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر ایک بار پھر فائر بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کھوئی رٹہ سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی دراندازی کے نتیجے میں تین خواتین سمیت پانچ افراد زخمی ہوئے، پاک فوج نے روایتی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کو اشتعال انگیزی کا مؤثر اور منہ توڑ جواب دیا۔ پاک فوج کی جانب سے جوابی فائرنگ کے نتیجے میں بھارت کی چیک پوسٹیں تباہ ہوئیں اور بزدل دشمن کی توپیں خاموش ہونے پر مجبور ہوگئیں۔

    مزید پڑھیں: بھارت کی لائن آف کنٹرول پر فائرنگ‘ دو خواتین‘ ایک شہری زخمی

    واضح رہے کہ جنگی جنون میں مبتلا بھارت مسلسل لائن آف کنٹرول پر شہری آباد کو نشانہ بنا رہا ہے جس میں اب تک متعدد افراد شہید اور کئی زخمی ہوچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ 18 جنوری کو بھارت نے ورکنگ باؤنڈری پر بلا اشتعال فائرنگ کی اور کندن پور، سیالکوٹ اور چپراڑ سیکٹرز پر شہری آبادی کو نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں 2 خواتین شہید جبکہ 5 شہری زخمی ہوگئے تھے جبکہ اس واقعے میں 3 خواتین بھی زخمی ہوئی تھیں۔

          قبل ازیں 15 جنوری کو بھی بھارتی فوج نے ورکنگ باؤنڈری کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کوٹلی سیکٹر پر مارٹر گولے فائر کیے تھے جس کے نتیجے میں 4 پاکستانی جوان شہید ہوگئے تھے۔ جس کے بعد پاک فوج کی جانب سے بھرپور جوابی کارروائی کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 3بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: لائن آف کنٹرول: بھارتی فوج کا جنگی جنون، 2 خواتین سمیت 3 زخمی

    بعد ازاں بھارتی فوج نے ایک ہی ہفتے میں تیسری بار سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نکیال سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی تھی جس کے نتیجے میں خاتون شہید ہوگئیں تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اے آر وائی حملہ، متحدہ کی 3 خواتین ضمانت پر رہا

    اے آر وائی حملہ، متحدہ کی 3 خواتین ضمانت پر رہا

    کراچی: اے آر وائی نیوز پر حملہ کرنے والی تین خواتین کا ضمانت پر رہا ہونے کے بعد متحدہ کی جانب سے ان کا والہانہ استقبال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم کی گرفتار تین خواتین ضمانت پر رہا کردی گئیں، خواتین جیل سے رہا ہونے پر ایم کیو ایم کے عارضی دفتر گھانچی ہال پی آئی بی پہنچیں تو ان کا پرتپاک استقبال ہوا اور پھولوں کی پتیاں نچھاورکی گئیں۔

    استقبال کرنے والوں میں ایم کیو ایم پاکستان کے اہم رہنما عامر خان ، خواجہ اظہار الحسن سمیت کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے نعرے لگا کر استقبال کیا۔

    تینوں خواتین کو 22 اگست کو اے آر وائی نیوز پرحملے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، ایم کیو ایم کے بانی کی تقریرکے بعد کارکنوں نے حملہ کیا تھا۔

    ایم کیو ایم کی گرفتار خواتین کی گذشتہ روز ضمانت ہوگئی تھی لیکن سیونگ سرٹیفکیٹ کی تصدیق نہ ہونے کی وجہ سے انہیں رہائی آج ملی۔

     

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ خواتین کارکنان کی گرفتاری تکلیف دہ لمحات تھے، گرفتار خواتین کارکنان کو دیکھ کر دکھ ہوا، ایم کیو ایم 22 اگست کے نقصان کا ازالہ کررہی ہے۔

    ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کو جتنا دیوار سے لگایا جائے گا وہ اتنی قوت سے ابھرے گی، بینرز لگانے والوں کی نشاندہی کی ذمے داری قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ہے۔

  • اے آر وائی نیوز پر حملے میں ملوث ایم کیو ایم کی3خواتین کا چار روزہ ریمانڈ منظور

    اے آر وائی نیوز پر حملے میں ملوث ایم کیو ایم کی3خواتین کا چار روزہ ریمانڈ منظور

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اے آروائی نیوز پر حملے میں ملوث ایم کیو ایم کی تین خواتین کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیاگیا.

    تفصیلات کےمطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں اے آروائی پر حملے میں ملوث ایم کیو ایم کی تین خواتین کوعدالت میں پیش کیا گیا.

    تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ایم کیو ایم کی تینوں خواتین نے اعتراف کیاہے کہ انہوں نے ایم کیو ایم کے قائد کی اشتعال انگیز تقریر کے بعد اے آروائی نیوز پر حملہ کیا اور توڑ پھوڑ کی.

    *اے آروائی نیوزکے دفتر پرحملہ: مرکزی ملزم رنچھوڑ لائن سے گرفتار

    انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اے آروائی نیوز کے دفتر پر حملے میں ملوث ایم کیو ایم کی تینوں خواتین کا چار روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے پولیس کے حوالے کردیا.

    *رینجرز کی کارروائی، لندن سیکریٹریٹ سے تعلق رکھنے والے عسکری گروپ کے کارندے گرفتار

    عدالت میں تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ تینوں خواتین کے موبائل سے ڈیٹاحاصل کیا جائے گا جس کے ذریعے حملے میں ملوث دیگر ملزمان کو بھی گرفتار کیا جائے گا.

    *اے آر وائی نیوز کے دفترپر حملہ،ایم کیو ایم کی 2خواتین گرفتار

    خیال رہےکہ ملزمہ سمیرا فلاحی ادارے کی ملازمہ ہے اور انہیں گزشتہ روز برنس روڈ سے گرفتار کیا گیا،گرفتاری کے وقت ملزمہ نے فلاحی ادارے کی جیکٹ پہنی ہوئی تھی.

    ملزمہ کی گرفتار کے وقت وویمن پولیس بھی موجود تھی اور تینوں خواتین کو سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعےشناخت کے بعد گرفتار کیا گیا.

    یاد رہے کہ گزشتہ روز شہرقائدمیں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اے آروائی نیوز پر حملے میں ملوث ایم کیو ایم کی دو خواتین کارکنوں کوگرفتار کیا تھا.

    *کراچی: ایم کیو ایم کارکنان کا اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ

    واضح رہے کہ 22 اگست کو ایم کیو ایم کے قائد کی جانب سے پاکستان مخالف تقریر کی گئی جس کے بعد اے آر وائی نیوز کے دفتر پر ایم کیو ایم کے مشتعل کارکنان نے حملہ کیاتھا،کارکنان نے دفتر میں توڑ پھوڑ کی اور ملازمین کو بھی ہراساں کیاتھا.