Tag: تین ہٹی

  • کراچی: معاوضے کی خاطر تین ہٹی پر درجنوں جھونپڑیوں کو آگ لگانے کا انکشاف

    کراچی: معاوضے کی خاطر تین ہٹی پر درجنوں جھونپڑیوں کو آگ لگانے کا انکشاف

    کراچی : شہر قائد میں معاوضے کی خاطر تین ہٹی پر درجنوں جھونپڑیوں کو آگ لگانے کا انکشاف سامنے آیا ، پولیس نے بتایا لیاری ندی ہندو پاڑہ بستی کے 4 نوجوانوں نے آگ لگائی۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی سینٹرل ملک مرتضیٰ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تین ہٹی پر لگنے والی آگ خود لگائی گئی تھی ، آگ معاوضے کی خاطر لگائی ، سپرمارکیٹ پولیس نے آگ لگانےمیں ملوث نوجوان کو گرفتار کرلیا ہے۔

    ملک مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ ملزم فہد نے اپنے اوردیگر3ساتھیوں کی مددسےآگ لگائی تھی، آگ سے درجنوں جھونپڑیاں اور سامان جل کر راکھ ہوگیا تھا، مفرور ملزمان میں ساگر، کیول اور وجے شامل ہیں۔

    ایس ایس پی سینٹرل نے کہا کہ آگ لگانے والے چاروں نوجوان جھونپڑپٹی میں ہی رہتے ہیں، آگ لگنے کے بعد معاوضہ ملنے کی خاطر کارروائی کی گئی،جلد دیگر ملزمان کو بھی گرفتار کرلیا جائے گا۔

    دوسری جانب معاوضے کی خاطر تین ہٹی پرجھونپڑیوں کو آگ لگانے کے معاملے پر گرفتارملزم فہدکاویڈیوبیان بھی سامنے آگیا ہے ، فہد نے بیان میں کہا کہ
    ہم 4 بندے وجے ، کیول اورساگر ساتھ تھے، ساگر سے گیس کی بوتل منگوائی، کیول نے کہا پچھلی سردیوں میں بھی آگ لگنے پر امداد ملی تھی، کہا گیا اس بار بھی سردی آگئی ہے آگ لگاتے ہیں۔

    ملزم کا کہنا تھا کہ تینوں افراد جھگیوں کے رہنے والے تھے، امداد ملنے کے چکر میں آگ لگائی گئی اوت آگ لگا کر ہم لوگ شور مچاتے ہوئے باہرنکلے، ہم نےشورمچایاکہ آگ لگ گئی تاکہ جانی نقصان نا ہو۔

    پولیس حکام نے بتایا ملزمان کے خلاف 2روزقبل مقدمہ درج کیاگیا، مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج ہوا تھا، آگ لگنے سے 250 کےقریب جھونپڑیاں جلی تھیں، لیاری ندی ہندوپاڑہ بستی کے4نوجوانوں نے آگ لگائی تھی،پولی

  • تین ہٹی آتش زدگی، متاثرہ خاندانوں کی بڑی تعداد کھلے آسمان تلے موجود

    تین ہٹی آتش زدگی، متاثرہ خاندانوں کی بڑی تعداد کھلے آسمان تلے موجود

    کراچی: شہر قائد کے علاقے تین ہٹی پل کے نیچے آتش زدگی سے متاثرہ خاندانوں کی بڑی تعداد تاحال کھلے آسمان تلے بیھٹی ہوئی ہے، متاثرہ کچی آبادی میں چوری کا نیا دھندہ بھی شروع ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے تین ہٹی کے قریب جھگیوں میں آگ لگنے سے متاثرہ خاندانوں کی بڑی تعداد ابھی بھی کھلے آسمان تلے بے آسرا بیٹھی ہوئی ہے، متاثرین کا مطالبہ ہے کہ ان کے لیے سر چھپانے کا بندوبست کیا جائے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق متاثرین کا کہنا ہے کہ سخت سردی میں انھیں اپنے بچوں کے ساتھ شدید پریشانی کا سامنا ہے، سر چھپانے کے لیے کچھ جھونپڑیاں بنا کر دی گئی ہیں لیکن وہ نا کافی ہیں، حکومت فوری طور پر ہمارے سر چھپانے کا بندوبست کرے۔

    یو اے ای کی کراچی میں جلنے والی جھگیوں کے متاثرین کے لیے امداد

    دوسری طرف محفوظ ٹھکانے نہ ہونے کے باعث تین ہٹی کی متاثرہ کچی آبادی میں چوری کا نیا دھندہ شروع ہو گیا ہے، امدادی سامان اسٹاک کر کے مارکیٹ میں بیچے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے، متاثرین نے شکوہ کیا کہ سامان انھیں دینے کی بہ جائے مارکیٹ میں فروخت کیا جا رہا ہے۔

    متاثرین نے شہریوں سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ امدادی سامان خود لا کر تقسیم کریں۔ خیال رہے کہ منگل کے روز کراچی کے علاقے تین ہٹی پل کے نیچے واقع جھگیوں میں اچانک آگ بھڑک اٹھی تھی، جس کے باعث 150 جھونپڑیاں جل کر راکھ ہو گئی تھیں۔

  • یو اے ای کی کراچی میں جلنے والی جھگیوں کے متاثرین کے لیے امداد

    یو اے ای کی کراچی میں جلنے والی جھگیوں کے متاثرین کے لیے امداد

    کراچی: متحدہ عرب امارات کی جانب سے کراچی میں جل کر راکھ ہونے والی جھگیوں کی بستی کے لیے امداد آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے تین ہٹی کے قریب جھگیوں میں آگ لگنے کے افسوس ناک واقعے میں متاثرین کی امداد کے لیے کراچی میں واقع یو اے ای قونصل خانے نے اہم قدم اٹھا لیا۔

    متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل سالم الخدیم نے متاثرہ جگہ کا دورہ کیا، اس موقع پر کمشنر کراچی افتخار شالوانی بھی ان کے ہم راہ تھے، قونصل جنرل نے متاثرین کے مسائل سنے اور ان میں امدادی اشیا تقسیم کیں۔ امدادی سامان میں کمبل، کھانے پینے کی اشیا اور گرم کپڑے شامل تھے، متاثرین میں عارضی ٹینٹ بھی تقسیم کیے گئے۔

    قونصل جنرل متحدہ عرب امارات نے اس موقع پر متاثرین سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں ہم آپ کے ساتھ ہیں، بحالی کے سلسلے میں ہم آپ کی ہر ممکن مدد کریں گے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ امدادی سرگرمیوں کے سلسلے میں اماراتی ہلال احمر کا کام سال بھر جاری رہتا ہے۔

    کراچی، تین ہٹی پل کے نیچے جھگیوں میں آگ بھڑک اٹھی، 2 افراد زخمی

    خیال رہے کہ منگل کے روز کراچی کے علاقے تین ہٹی پل کے نیچے واقع جھگیوں میں اچانک آگ بھڑک اٹھی تھی، جس کے باعث 150 جھونپڑیاں جل کر راکھ ہو گئی تھیں۔ سندھ حکومت اور پولیس کی جانب سے متاثرین کو خیمے، خوارک کے سلسلے میں فوری امداد پہنچا دی گئی تھی، بعد ازاں پی ٹی آئی رہنماؤں نے بھی جا کر امدادی سامان تقسیم کیا، سندھ رینجرز کی جانب سے بھی متاثرین میں خیمے تقسیم کیے گئے۔

    جھگیوں میں آگ کیسے لگی؟

    کس کی غلطی سے درجنوں جھونپڑیاں سامان سمیت جل کر راکھ ہو گئی تھیں، اے آر وائی نیوز نے حادثے کے ذمے دار کا اعترافی بیان نشر کیا تھا، جھگیوں میں مقیم ایک رہایشی برجو نے کہا کہ وہ 22 سال سے تین ہٹی جھونپڑ پٹی میں رہایش پذیر ہے، آٹھ سالہ بھتیجی ممتا نے جھونپڑی میں بھگوان اور دیوی کے نام کا دیا جلایا، میں اس وقت گھر پر ہی موجود تھا لیکن اس دوران ممتا باہر چلی گئی، تھوڑی دیر بعد میں نے اپنی جھونپڑی کے دروازے کو کس کر بند کیا، اور روٹی لینے چلا گیا۔

    برجو کے بیان کے مطابق جب وہ روٹیاں لے کر واپس آیا تو آدھی سے زیادہ بستی جل چکی تھی، سب نے کہا تمھاری وجہ سے آگ لگی جس کی وجہ سے میں ڈر کر بھاگ گیا، آگ جان بوجھ کر نہیں لگائی، یہ ایک حادثہ تھا، پہلے پردے پھر جھونپڑی کو آگ لگی، میری والدہ نے جہیز کے لیے پیٹی میں 2 لاکھ روپے رکھے تھے وہ بھی جل گئے۔