Tag: ثالثی کا کردار

  • اقوام متحدہ کاشام میں قیام امن کیلئےثالثی میں توسیع کااعلان

    اقوام متحدہ کاشام میں قیام امن کیلئےثالثی میں توسیع کااعلان

    نیویارک : اقوام متحدہ کےسیکریٹری جنرل انتونیو گیٹریز کا کہنا ہےکہ جنگیں روکنے کےلیے بالکل نئی حکمت عملی اپنانا ہوگی۔

    تفصیلات کےمطابق سلامتی کونسل کے مباحثے میں اظہار خیال کرتے ہوئےنومنتخب سیکرٹری جنرل انٹونیوگیٹریز نےشام میں جنگ بندی کے لیے ثالثی میں توسیع کا اعلان کرتے ہوئےکہا کہ امن کےلیےسفارتکاری کومزید بڑھاناہوگا۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا کہناتھاکہ دنیا میں قیام امن کے لیے سفارت کاری سے بڑا کوئی ہتھیار نہیں ہے۔شورش زدہ علاقوں میں مسائل کےحل اور امن کےلیے اقدامات کرناہوں گے۔

    نومنتخب سیکرٹری جنرل انٹونیوگیٹریزکا کہناہےامن کےلیے لوگوں کو بھاری قیمت ادا کرنا پڑ رہی ہے۔

    سیکریٹری جنرل کا مزیدکہناتھاکہ انٹرنیشنل آرڈر کے تحت بننے والے قوانین کو شدید خطرات کا سامنا ہے،مصیبت کے شکار لاکھوں لوگ مدد کے لیے اقوام متحدہ کی طرف دیکھتے ہیں۔

    واضح رہےکہ انٹونیوگیٹریز نےکہا کہ اقوام متحدہ کو دنیا میں درپیش چیلنجز سےنمٹنے کےلیے کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا۔

  • سندھ طاس معاہدہ،عالمی بینک کی ثالثی سےمعذرت

    سندھ طاس معاہدہ،عالمی بینک کی ثالثی سےمعذرت

    نیویارک: عالمی بینک نےسندھ طاس معاہدے پر غیر جانبدار ثالثی سےمعذرت کر لی۔عالمی بینک کےصدر نے کہا کہ دونوں ممالک کو اپنےاختلافات آپس میں حل کرنےچاہیئے۔

    تفصیلات کےمطابق عالمی بینک کےاعلامیہ کےمطابق سندھ طاس معاہدہ پرعالمی بینک اب غیرجانبدار ماہرکا تقرر نہیں کرےگا۔عالمی بینک کےصدر جیم یونگ کیم کاکہنا تھا کہ یہ اقدام سندھ طاس معاہدے کو قابل عمل بنائے رکھنے کےلیے کیاگیا۔

    انہوں نےامید ظاہر کی کہ پاکستان اور بھارت آئندہ سال جنوری کےاختتام تک ضرور کسی فیصلے پر پہنچ جائیں گے۔

    مزید پڑھیں:ورلڈ بینک کی سندھ طاس منصوبے پر ثالثی کی پیشکش

    خیال رہے کہ تنازع جاری رہنے سے سندھ طاس معاہدہ غیر فعال ہوسکتا ہے،جبکہ سندھ طاس معاہدے پر عارضی تعطل سے متعلق خطوط پاکستان بھار ت کے وزرائے خارجہ کو ارسال کر د یئےگئے۔

    سندھ طاس معاہدہ

    پاکستان اور ہندوستان کے درمیان سندھ طاس معاہدہ عالمی بینک کی ثالثی میں ستمبر 1960 میں ہوا تھا جس پر پاکستان کی جانب سے اس وقت کے صدر ایوب خان جبکہ ہندوستان کی جانب سے وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے دستخط کیے تھے۔

    اس معاہدے کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان پانی کی تقسیم کے باہمی اصول طے کیے گئے اور یہ معاہدہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان 1965 اور 1971 میں ہونے والی جنگوں کے باوجود بھی برقرار رہاتھا۔

    سندھ طاس معاہدے کے تحت مشرقی دریاؤں ستلج، بیاس اور راوی ہندوستان جبکہ مغربی دریاؤں سندھ، جہلم اور چناب کا پانی پاکستان کو استعمال کرنے کی اجازت دی گئی۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل رواں سال نومبر میں عالمی بینک نے سندھ طاس معاہدے پر ثالثی کی پیشکش کی تھی،جبکہ کشن گنگا ڈیم کےتنازع پر عالمی بینک نے غیر جانبدار ماہرین بھی تجویز کر دیےتھے۔

    واضح رہے کہ عالمی بینک کی جانب سے 12دسمبر تک سندھ طاس معاہدے پر غیر جانبدارماہر کی تقرری متوقع تھی۔

  • حکمرانوں نے ظلم و بربریت کی انتہا کردی ہے ، ڈاکٹرطاہرالقادری

    حکمرانوں نے ظلم و بربریت کی انتہا کردی ہے ، ڈاکٹرطاہرالقادری

    اسلام آباد : ڈاکٹر طاہرالقادری کا نے کہا کہ شریف فیمیلی صرف اپنے کاروبار اور لوٹ مار کے لئے سیاست کرتی ہے۔

    پارلیمنٹ کے سامنے انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ انقلاب اور آزادی کے شرکاء کو سلام پیش کرتا ہوں،انقلاب اور آزادی ساتھ ساتھ چلتے ہیں۔

    نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ خود کو مسلم لیگ کے وارث کہنے والے کرپشن کے علمبردار ہیں، ایشیا کے سب سے بڑے انوسٹر نواز فیملی ہے،شریف فیمیلی صرف اپنے کاروبار اور لوٹ مار کے لئے سیاست کرتی ہے، 15 ممالک کی فہرست میرے پاس ہے جہاں نواز فیملی کے کاروبار چل رہے ہیں۔

    ملک میں حکمرانوں نے کرپشن کو عروج پر پہنچادیا ہے، کرپشن ختم ہوجائے تو ملک قائم رہے گا، موجودہ حکمران کے مزاج میں جمہوریت نہیں، افسوس سے کہ رہا ہوں پاکستان کو دینت دار قیادت نہیں ملی۔

    اُنہوں نے کہاکہ چین پاکستان سے ایک سال بعد آزادہوالیکن آج ہرکسی سے آگے نکل گیا، امریکہ کو بھی آنکھیں دکھاسکتاہے کیونکہ وہاں قیادت ملی ،دیگراقوام کی تقدیر بدل سکتی تو پاکستانی عوام کی کیوں نہیں ؟ کیونکہ یہاں حکمران اپنی نسل اور خاندانوں کا سوچتے ہیں ، سارے پاکستان میں اُنہیں اپنے خاندان سے باہر کوئی قابل اعتبار بندہ ہی نظر نہیں آتا جس کی وجہ سے تقدیر نہیں بدلتی ۔

    شرکاء سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ پہلے میں اور عمران الگ الگ جنگ لڑرہے تھے اب متحد ہیں، ملکی خوشحالی کے لئے اللہ نے مجھے اور عمران کو ملا دیا ہے، لوگوں کا سمندر حکمرانوں کے ظلم اور بربریت کا خاتمہ کرے گی۔

    طاہرالقادری نے کہا کہ مجھے جینے سے محبت نہیں رہی عوام نے میری جان خرید لی ہے، پہلے بھی کارکنوں کے لئے جیتا تھا اب بھی ان کے لئے جیتا ہوں۔

  • نوازشریف نے اسمبلی فلور پرجھوٹ بولا، ڈاکٹر طاہرالقادری

    نوازشریف نے اسمبلی فلور پرجھوٹ بولا، ڈاکٹر طاہرالقادری

    اسلام آباد : طاہر القادری نے کہا کہ وزیر داخلہ اور وزیر اعظم کی تقریر سن کر ایک منٹ ضائع کیے بغیر ان کا جھوٹ رد کرنے آیا ہوں، اگرچہ میری طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔ وزیراعظم اور ان کے رفقاء پارلیمنٹ کے تقدس کو پامال کر رہے ہیں۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ آج  پارلیمنٹ کے فلور پر وزیراعظم  اور  وزیر داخلہ نے جھوٹ بولا، آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو ثالثی کی درخواست ہم نے نہیں بلکہ نواز شریف اور وفاقی حکومت نے کی ہے، میں ان کے جھوٹے بیان کو رد کرتا ہوں۔ جھوٹ بولنے پر وزیراعظم کا مواخدہ کرنا چاہیے، ایک جھوٹا شخص وزیراعظم نہیں ہوسکتا، قومی اسمبلی میں جھوٹ بولنے پر وزیراعظم اور وزیرداخلہ استعفی دیں۔

    طاہرالقادری نے کہا کہ آرمی چیف کا ثالثی کا کردار ادا کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا مگر وزیراعظم اور وفاقی حکومت نے کل انہیں ایسا کرنے کی درخواست کی اور یہ خبر کئی ٹی وی چینلز پر بھی چلتی رہی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تو خود جنرل راحیل شریف کے ثالثی کے کردار سے متعلق خبر ٹی وی چینلز کے ذریعے ملی۔ نواز شریف نے قومی اسمبلی میں جھوٹ بولا اور قوم کو دھوکا دیا ہے۔

    آرمی چیف نے ایک ادارے کے سربراہ کے ذریعے پیغام بھیجا تھا، ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ فوج کو ثالث بنانے سے متعلق وزیراعظم کا بیان جھوٹ کا پلندہ ہے۔ پارلیمنٹ میں جھوٹ بولنے پرانہیں برطرف کرنے کا جواز بنتا ہے۔

    ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ جنرل راحیل شریف وزیراعظم اور وزراء کے جھوٹے بیانات کا نوٹس لیں، ایسے بیانات پاک فوج کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کا مزید کہنا تھا کہ جھوٹی انا کو بچانے کے لئے غلط بیانات دیئے جارہے ہیں۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ اگر آج شام تک نواز شریف اور شہباز شریف نے استعفیٰ نہ دیا تو معاملہ آگے نہیں چلے گا اور ثالثی کی بات آگے نہیں چلےگی۔

    واضح رہے کہ آج قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا تھا کہ عمران خان اور طاہر القادری کی درخواست پر آرمی چیف نے ثالثی کا کردارادا کیا۔