Tag: ثانیہ نشتر

  • احساس کفالت پروگرام میں رجسٹرڈ خواتین کو یکمشت 12 ہزار دیں گے: ثانیہ نشتر

    احساس کفالت پروگرام میں رجسٹرڈ خواتین کو یکمشت 12 ہزار دیں گے: ثانیہ نشتر

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی معاون خصوصی ثانیہ نشتر کا کہنا ہے کہ احساس کفالت پروگرام میں رجسٹرڈ خواتین کو یکمشت 12 ہزار دیں گے، ہنگامی کیش کی فراہمی کے لیے جانچ پڑتال کا نظام بنایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی معاون خصوصی ثانیہ نشتر نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ احساس کفالت پروگرام میں رجسٹرڈ خواتین کو یکمشت 12 ہزار دیں گے، احساس ایمرجنسی کیش پروگرام پر تیزی سے عمل ہو رہا ہے۔

    ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ ضلعی سطح پر مستحق افراد کی فہرست مرتب کرنے کا کہا ہے، لاک ڈاؤن سے سب سے زیادہ دیہاڑی دار طبقہ متاثر ہوا ہے۔ ایک خاندان میں ایک ہی فرد تک رقم پہنچنے کو یقینی بنا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جن کے نادرا میں کوائف اپ ڈیٹڈ نہیں ان کو مشکلات ہوں گی، ہنگامی کیش کی فراہمی کے لیے جانچ پڑتال کا نظام بنایا ہے۔

    خیال رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے احساس ایمرجنسی کیش پروگرام ان ضرورت مند افراد کی مالی معاونت کے لیے شروع کیا گیا ہے، جن کے معاشی حالات کرونا وائرس کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔

    اس پروگرام کے مستحقین میں دیہاڑی دار افراد اور مزدور سر فہرست ہیں جو کہ حفاظتی اقدامات کے باعث گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

    احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کا کل بجٹ 144 ارب روپے ہے، جس سے 1 کروڑ 20 لاکھ خاندان مستفید ہو‌ں گے اور ہر خاندان کو 12 ہزار روپے کا وظیفہ دیا جائے گا۔

    مستحق افراد کی نشاندہی کا آغاز ایس ایم ایس مہم کے ذریعے کیا گیا ہے، شہری 8171 پر ایس ایم ایس بھیج کر پروگرام میں شامل ہونے کے لیے اپنی اہلیت کو جانچ سکیں گے۔

    اہل افراد کو بذریعہ ایس ایم ایس رقم وصول کرنے کی اطلاع دی جا رہی ہے تاہم جن افراد کے کوائف کی تصدیق قومی سماجی و معاشی سروے کے اعداد و شمار سے نہ ہو سکے گی ان کو ضلعی انتظامیہ سے رابطہ کرنا ہوگا۔

  • حکومت کا خواتین کے لئے  شاندار اعلان

    حکومت کا خواتین کے لئے شاندار اعلان

    اسلام آباد : معاون خصوصی ثانیہ نشتر کا کہنا ہے کہ کفالت پروگرام کےتحت خواتین کوآن لائن معاونت دی جا رہی ہے، خواتین کو اسمارٹ فون دیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی ثانیہ نشتر نے گرلز ایجوکیشن پرتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا حکومت خواتین کی سماجی ترقی کے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے، صحت کے شعبہ میں بھی فاصلہ زیادہ ہے۔

    ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ حکومت نےپالیسی میکنگ کےلیے اعدادوشمار جمع کرنے کاپہلا کام کیا ، احساس پروگرام میں خواتین کے لیے 50فیصد کوٹہ رکھا ہے، 50 فیصداسکالرشپ خواتین کو دی جائیں گی۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ وسیلہ تعلیم کےتحت پرائمری تعلیم میں خواتین کو برابر کا حصہ دیا ہے، کفالت پروگرام کےتحت خواتین کوآن لائن معاونت دی جا رہی ہے، خواتین کو اسمارٹ فون دیے جائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ خواتین سےجبری مشقت پرسندھ اور پنجاب کے ساتھ قانون سازی کررہےہیں اور خاندانی منصوبہ بندی کے لیے ٹاسک فورس بنائی ہے، پاکستان میں ایک خاتون کے دس دس بچے ہوتے ہیں ، بچوں میں اضافہ معیشت اور خود خواتین کے لیے نقصان دہ ہے۔

    ثانیہ نشتر نے مزید کہا کہ احساس پروگرام کےتحت نجی شعبےکوبھی ساتھ ملا رہے ہیں، پروگرام پر کورونا کا معاملہ ختم ہوتے ہی کام شروع کر دیا جائے گا۔

  • احساس پروگرام میں شہری اور دیہی علاقوں کے لیے علیحدہ پروگرام ہیں، ثانیہ نشتر

    احساس پروگرام میں شہری اور دیہی علاقوں کے لیے علیحدہ پروگرام ہیں، ثانیہ نشتر

    اسلام آباد: وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا کہنا ہے کہ احساس پروگرام میں شہری اور دیہی علاقوں کے لیے علیحدہ پروگرام ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ لیہ میں20 یونین کونسل میں 10 ہزار افراد کو پروگرام میں شامل کیا ہے، احساس پروگرام میں شہری اور دیہی علاقوں کے لیے علیحدہ پروگرام ہیں۔

    ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف کوئی ا سکینڈل سامنے نہیں آیا۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کا کہنا تھا کہ میڈیا کے کردار کے بغیرحکومت کی کارکردگی کو بہترنہیں کیا جاسکتا، تنخواہ کے حوالے سے وزیراعظم کے بیان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر لیاگیا۔

    شہباز گل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے کہنے کا مقصد تھا، ماضی کے حکمرانوں کے برعکس صرف تنخواہ لے رہے ہیں، ماضی میں وزیراعظم کی سیکورٹی پر کروڑوں روپے خرچ کیے جاتے تھے

    حکومت عوام کی مشکلات پر خاموش تماشائی نہیں رہ سکتی،وزیراعظم

    یاد رہے کہ دو روز قبل وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کی مشکلات پر خاموش تماشائی نہیں رہ سکتی، عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے ہر آپشن پر غور کیا جائے گا۔

  • بی آئی ایس پی سے مستفید ہونے والے سرکاری ملازمین کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا عندیہ

    بی آئی ایس پی سے مستفید ہونے والے سرکاری ملازمین کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا عندیہ

    اسلام آباد: بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہونے والے سرکاری ملازمین کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا عندیہ دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ بی آئی ایس پی سے مستفید ہونے والے غیر مستحق سرکاری ملازمین کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔

    سماجی تحفظ اور غربت کے خاتمے کے بارے میں وزیر اعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے اس حوالے سے ایک انٹرویو میں کہا کہ متعلقہ سرکاری ملازمین کی تفصیلات ان کے شعبوں کو بھجوائی جائیں گی تاکہ ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جا سکے۔

    ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو مزید شفاف بنایا جائے گا، حکومت نے خصوصی مہم میں ایسے 14 ہزار 730 سرکاری ملازمین کی شناخت کر لی ہے، مجموعی طور پر 8 لاکھ 20 ہزار 165 غیر مستحق خواتین کی شناخت ہو چکی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے 8 لاکھ سے زائد افراد کو نکالنے کا فیصلہ

    دو دن قبل ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ 10 سال قبل سروے کے ذریعے مستحقین کا تعین کیا گیا تھا، 10 سال میں لوگوں کے حالات بدل جاتے ہیں، حکومت نے فیصلہ کیا کہ پروگرام سرکاری ملازمین کے لیے نہیں ہے، اس لیے 8 لاکھ سے زاید خواتین کو نکالنے کا فیصلہ کیا گیا، یہ اقدام مستحق افراد تک مالی امداد پہنچانے کے لیے اٹھایا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ غیر مستحق افراد کو 2011 سے ادائیگیاں کی جا رہی تھیں، ایسا شخص جس کے نام پر گاڑی ہو، پی ٹی سی ایل یا موبائل کا بل ایک ہزار سے زائد ہو، ایسے افراد اہل نہیں ہیں۔

  • بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے 8 لاکھ سے زائد افراد کو نکالنے کا فیصلہ

    بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے 8 لاکھ سے زائد افراد کو نکالنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا کہنا ہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے 8 لاکھ سے زائد غیر مستحق افراد کو نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غیر مستحقین کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے نکالا گیا ہے۔ 10 سال قبل سروے کے ذریعے مستحقین کا تعین کیا گیا تھا، 10 سال میں لوگوں کے حالات بدل جاتے ہیں۔

    ڈاکٹر ثانیہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے فیصلہ کیا کہ پروگرام سرکاری ملازمین کے لیے نہیں ہے، 8 لاکھ 20 ہزار 165 خواتین کو نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اقدامات مستحق افراد تک مالی امداد پہنچانے کے لیے اٹھائے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ غیر مستحق افراد کو 2011 سے ادائیگیاں کی جارہی تھیں۔ ایسا شخص جس کے نام پر گاڑی ہو، پی ٹی سی ایل یا موبائل کا بل ایک ہزار سے زائد ہو، ایسے افراد اہل نہیں۔

    ڈاکٹر ثانیہ نے بتایا کہ اسی پروگرام کے تحت نیا پروگرام کفالت شروع کر رہے ہیں۔ کوئی بھی خاتون معیار پر پورا اترے بغیر پروگرام کا حصہ نہیں ہوگی۔ پروگرام کا حصہ نہ بننے پر اپیل کا دروازہ کھلا ہوگا۔ اب 100 فیصد بائیو میٹرک نظام پر جا رہے ہیں، کارڈ کا نظام 15 دسمبر سے ختم ہوگیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ خواتین اب بائیو میٹرک اے ٹی ایم استعمال کر سکیں گی، اکاؤنٹ سے پیسہ نکلنے پر ہماری اسکرین پر تفصیل آجائے گی۔ ہم خواتین کی خود کفالت کے لیے حوصلہ افزائی کریں گے۔ دیے گئے وظیفے کو مہنگائی کی شرح سے منسلک کر دیا ہے، وظیفے میں 500 روپے کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔

    ڈاکٹر ثانیہ کا کہنا تھا کہ ہم نے 2 بینکوں سے معاہدے ماضی کی غلطیوں سے سیکھ کر کیے۔ ایل او سی کے تمام 216 گاؤں میں غربت کی لکیر کو ختم کیا ہے۔ ایل او سی کے مکینوں کو کفالت پروگرام میں زیادہ شامل کریں گے۔ جن کے پاس شناختی کارڈ ہوں گے ان کو وظیفے دیں گے۔

  • احساس پروگرام کا مقصد تعلیم، خوراک اور صحت کی سہولت فراہم کرنا ہے: وزیر اعظم

    احساس پروگرام کا مقصد تعلیم، خوراک اور صحت کی سہولت فراہم کرنا ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ احساس پروگرام کا مقصد غربت کا خاتمہ، تعلیم، خوراک اور صحت کی سہولت فراہم کرنا ہے، سروے سے یوٹیلیٹی اسٹورز اور دیگر فلاحی اداروں کو مدد ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں معاون خصوصی ثانیہ نشتر، چیئرمین نادرا اور بی آئی ایس پی کے حکام شریک ہوئے۔

    اجلاس میں وزیر اعظم کو نیشنل سوشیو اکنامک رجسٹری پروگرام پر بریفنگ دی گئی۔ معاون خصوصی ثانیہ نشتر نے بریفنگ میں بتایا کہ بی آئی ایس پی نے 2011 میں پہلا سروے کیا تھا، بریفنگ کا مقصد ضرورت مند لوگوں کی نشاندہی تھا۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ نادرا کی مدد سے نیا سروے 2020 میں مکمل ہوجائے گا۔ مختلف این جی اوز کے تعاون سے ڈیٹا اکٹھا کر رہے ہیں۔ ڈیٹا اکٹھے کر کے اس کی تصدیق بھی کروائی جائے گی۔

    ثانیہ نشتر نے بتایا کہ مرکزی کنٹرول روم بھی بنا دیا گیا ہے، پارلیمنٹرینز اپنے حلقوں کا جائزہ کنٹرول روم سے لے سکیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام سے استفادے کے لیے سیلف رجسٹریشن ڈرائیو شروع کی جائے گی۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام موجودہ حکومت کا فلیگ شپ پروگرام ہے۔ پروگرام کا مقصد غربت کا خاتمہ، تعلیم، خوراک اور صحت کی سہولت فراہم کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مقامی انتظامیہ اور حکومتوں سے مل کر پوری آبادی کا سروے کیا جائے۔ سروے ایک قومی سطح کی سرگرمی ہے۔ سروے سے یوٹیلیٹی اسٹورز اور دیگر فلاحی اداروں کو مدد ملے گی۔

  • وفاقی وزیر ثانیہ نشتر بھیس بدل کر اچانک اسلام آباد کے سیلز مراکز پہنچ گئیں

    وفاقی وزیر ثانیہ نشتر بھیس بدل کر اچانک اسلام آباد کے سیلز مراکز پہنچ گئیں

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی ٹیم بھی ان کے نقش قدم پر چل پڑی، وفاقی وزیر ثانیہ نشتر بھیس بدل کر اچانک اسلام آباد کے سیلز مراکز پہنچ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ثانیہ نشتر نے برقع پہن کر بی آئی ایس پی پوائںٹس کے اچانک دورے کیے، ثانیہ نشتر کو برقع میں مستحق خواتین کے ساتھ مراکز میں دیکھ کر عملہ حیران رہ گیا۔

    [bs-quote quote=”بی آئی ایس پی امداد کے ساتھ پسماندہ علاقوں کے 80 ہزار غربا کو قرض دیں گے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”ثانیہ نشتر”][/bs-quote]

    ثانیہ نشتر نے سیلز پوائنٹ میں خواتین کو قطاروں میں کھڑا کرنے سے منع کردیا، انہوں نے خواتین کے ساتھ زمین پر بیٹھ کر ان کے مسائل سنے اور مستحق خواتین کو مراکز سے امداد لینے کے طریقہ کار سمجھاتی رہیں۔

    وفاقی وزیر غربت مٹاؤ پروگرام نے مستحق خواتین کو سہ ماہی رقم کی گنتی کرکے تسلی کی اور مراکز میں موجود تمام سامان کا جائزہ بھی لیا۔

    ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے مراکز میں انٹرنیٹ کی رفتار، بنیادی سہولتیں فوری بڑھانے کا حکم دیا، انہوں نے دوسرے شہروں میں بھی مراکز کے اچانک دوروں کا اعلان کیا۔

    ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے غربا و مستحقین کی زندگیاں بدلنے کا عزم کررکھا ہے، بی آئی ایس پی امداد کے ساتھ پسماندہ علاقوں کے 80 ہزار غربا کو قرض دیں گے۔

  • معذور افراد کو احساس پروگرام کے تحت انصاف کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ

    معذور افراد کو احساس پروگرام کے تحت انصاف کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم کی مشیر برائے سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ معذور افرادکو احساس پروگرام کے تحت انصاف کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے خصوصی پریس کانفرنس میں کیا. ان کا کہنا تھا کہ ملک مالی مشکلات کا شکار ہے، تمام وزارتوں نے اپنے بجٹ میں کٹوتی کا اعلان کیا ہے.

    ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ سماجی تحفظ کے احساس پروگرام کے بجٹ میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے، اضافے کا اعلان آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کیا جائے گا.

    انھوں نے مزید کہا کہ ملک میں 50 لاکھ معذور افراد ہیں، جن میں اکثریت نابینا افراد کی ہے، ان تمام افراد کو انصاف کارڈ مہیا کیا جائے گا.

    مزید پڑھیں: معذور افراد کے لیے ملازمتوں اور ہاؤسنگ پروگرام میں دو فی صد کوٹہ مختص کرنے کا فیصلہ

    ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ معذور افراد کو سفید چھڑی اور وہیل چیئر مہیا کی جا رہی ہیں، جلد ہی معذور افراد کو آلہ سماعت بھی مہیا کریں گے.

    انھوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کا تحفظ پروگرام ستمبر میں شروع ہو جائے گا، سماعت سے محروم افراد کو دو دن کے نوٹس پرآلہ مفت مہیا کیا جائے گا.

  • احساس پروگرام ریاست مدینہ کے اصولوں کو مد نظر رکھ کر تشکیل دیا گیا: ڈاکٹر ثانیہ نشتر

    احساس پروگرام ریاست مدینہ کے اصولوں کو مد نظر رکھ کر تشکیل دیا گیا: ڈاکٹر ثانیہ نشتر

    اسلام آباد: وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی بہبود و غربت مٹاؤ مہم ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ احساس پروگرام ریاستِ مدینہ کے اصولوں کو مدِ نظر رکھ کر تشکیل دیا گیا ہے۔

    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احساس پروگرام کی سربراہ ثانیہ نشتر نے کہا کہ یہ پروگرام پس ماندہ علاقوں کی ترقی کے لیے ایک اہم پروگرام ہے، جو بیواؤں، یتیموں، بے گھر افراد اور غریب طلبہ کے لیے لایا گیا ہے۔

    ڈاکٹر ثانیہ کا کہنا تھا کہ ایسی پالیسیاں لائی جا رہی ہیں کہ حکومت چھوٹی سطح پر ٹھیکے دے، ہماری کوشش ہوگی کہ اس سلسلے میں سیاسی تقرریوں سے بچا جائے، حساس پروگرام کا وقت کے ساتھ دائرہ بڑھایا جائے گا، ٹاؤن اور مارکیٹ کمیٹیوں میں سیاسی تقرریوں سے گریز کیا جائے گا، سماجی تحفظ کے بجٹ کو مسائل کے با وجود دگنا کریں گے۔

    ثانیہ نشتر نے کہا کہ سماجی تحفظ کے ادارے پہلے بکھرے ہوئے تھے، اب یہ ایک ڈویژن سے منسلک کر دیے گئے ہیں، اس اقدام سے سماجی تحفظ کے لیے ون ونڈو آپریشن کے پروگرام میں آسانی ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے جو بھی ضرورت مند ہو اس کو ایک ہی جگہ جانا پڑے، مستحقین کی نشان دہی کے لیے ملک گیر سروے بھی جاری ہے، آیندہ سال تک سروے کے نتائج سامنے آ جائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈاکٹر ثانیہ نشتر وزیراعظم کی معاون خصوصی مقرر

    بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئر پرسن ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ بی آئی ایس پی کے جعلی میسجز بھیجنے والوں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے، مستحق افراد کے بینک اکاؤنٹ کھلنے کا سلسلہ اسی سال شروع ہو جائے گا۔

    انھوں نے بتایا کہ تحفظ پروگرام ان لوگوں کے لیے ہے جن پر اچانک کوئی آفت آ جائے، اس میں آسمانی آفت، بیماری اور کوئی مقدمہ بھی ہو سکتا ہے، تحفظ پروگرام میں مستحقین کو48 گھنٹے میں مدد فراہم کی جائے گی، معذروں کو وہیل چیئر اور دیگر آلات فراہم کیے جائیں گے۔

    ثانیہ نشتر نے کہا کہ سماجی تحفظ میں غریب اور بزرگ افراد کو حصہ بنایا گیا ہے، محنت کشوں کی فلاح کی بہت سی پالیسیاں احساس پروگرام کا حصہ ہیں، محنت کشوں کو بیرون ملک جانے سے پہلے ان کے حقوق سے آگاہ کیا جائے گا، وزیر اعظم کی ہدایت ہے باہر جانے والے محنت کشوں کی بائیو میٹرک تصدیق کی جائے۔