Tag: ثناء یوسف قتل کیس

  • ثناء یوسف قتل کیس ، ملزم عمر حیات کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم

    ثناء یوسف قتل کیس ، ملزم عمر حیات کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم

    اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے مبینہ قتل کیس کےملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹک ٹاکر ثنایوسف مبینہ قتل کیس کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس میں سماعت ہوئی، پولیس کی جانب سے ملزم عمر حیات کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

    ملزم کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا، جس کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ محمدحفیظ نے ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

    یاد رہے اڈیالہ جیل میں شناخت پریڈ کے دوران مقتولہ کی والدہ اور پھوپھی نے ملزم کی شناخت کی تھی، شناخت پریڈ کا عمل ایگزیکٹو مجسٹریٹ کی موجودگی میں کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : ثنا یوسف کی والدہ اور پھوپھی نے ملزم عمر حیات کو شناخت کرلیا

    پولیس کا کہنا تھا کہ شناخت پریڈ کے بعد ملزم کا جسمانی ریمانڈ لینے کی درخواست کی جائے گی اور ملزم سے آلہ قتل سمیت دیگر شواہد اکھٹے کرنے کے لیے عدالت سے ریمانڈ مانگا جائے گا۔

    خیال رہے اسلام آباد میں بائیس سالہ عمرحیات نے دوستی سے انکار پر ثنایوسف کو گھرمیں گھس کر قتل کیا تھا۔

    پولیس کے مطابق شناخت پریڈ کے بعد ملزم عمر حیات کا جسمانی ریمانڈ لینے کی درخواست کی جائے گی اور ملزم سے آلہ قتل سمیت دیگر شواہد اکھٹے کرنے کے لیے عدالت سے ریمانڈ مانگا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : ثناء یوسف قتل کیس: ملزم عمر حیات کے تہلکہ خیز انکشافات

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں اسلام آباد میں ٹک ٹاکر ثنا یوسف کو ان کے گھر پر فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔

    بعد ازاں اسلام آباد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم عمر حیات کو 20 گھنٹے کے اندر فیصل آباد سے گرفتار کیا۔ پولیس کے مطابق، ملزم نے ثناء کے قتل کا اعتراف کر لیا تھا۔

    ملزم عمر کو اسلام آباد کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا ، جہاں عدالت نے اسے شناخت پریڈ کے لیے جوڈیشل لاک اپ بھیجنے کا حکم دیا اور عدالت نے یہ بھی ہدایت کی تھی کہ شناخت پریڈ مکمل ہونے تک ملزم کو کسی سے ملنے نہ دیا جائے۔

  • ثناء یوسف  قتل کیس کی تحقیقات میں اہم پیش رفت

    ثناء یوسف قتل کیس کی تحقیقات میں اہم پیش رفت

    اسلام آباد : ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے مبینہ قتل کیس سے متعلق دو رکنی ٹیم مقرر کردی گئی ، ٹیم کیس کی تحقیقات میں تفتیشی افسر کی معاونت کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ثناء یوسف قتل کیس کی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے مبینہ قتل کے معاملے پر فیڈرل پراسیکیوٹر کیجانب سے کیس میں 2 رکنی ٹیم مقرر کر دی گئی۔

    پراسیکوشن کی 2 رکنی ٹیم میں ڈپٹی ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر عدنان علی اور راجہ نوید کیانی شامل ہیں۔

    پراسیکیوٹرز کی 2 رکنی ٹیم کیس کی تحقیقات میں تفتیشی افسر کی معاونت کرے گی ساتھ ہی چالان کی تیاری کی بھی سکروٹنی کرے گی۔

    پراسیکیوٹرز کی ٹیم کی تعیناتی کا مقصد کیس کے چالان کو مضبوط بنانا ہے۔

    یاد رہے اسلام آباد میں بائیس سالہ عمرحیات نے دوستی سے انکار پر ثنایوسف کو گھرمیں گھس کر قتل کیا تھا۔

    مقتولہ کے والد نے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں انصاف دلایا جائے۔

    مزید پڑھیں : ثنا یوسف قتل کیس میں بڑی پیش رفت

    یاد رہے اسلام آباد پولیس نے قاتل کو بیس گھنٹے میں فیصل آباد سے گرفتارکیا، جس کے بعد ملزم نے ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل کا اعتراف کیا اور بتایا دوستی سے انکار پر غصے میں آکر اس نے ثنا پر فائرنگ کی۔

    ایف آئی آر میں بتایا گیا تھا کہ پیر کی شام پانچ بجے ملزم گھر میں داخل ہوا اور ثناء پر فائرنگ کی، دو گولیاں ثناء کے سینے میں لگیں۔

    اسلام آباد کی عدالت نے ملزم عمرحیات کوشناخت پریڈکےلیے جوڈیشل لاک اپ میں بھیجنے کا حکم دیا، عدالت نے یہ بھی ہدایت کی کہ شناخت پریڈتک ملزم کی کسی سےملاقات نہ کرائی جائے۔

    ثناء یوسف کیس: فلم و ٹی وی پر تشدد کی تمجید اور اس کے مہلک اثرات

  • ثناء یوسف قتل کیس: ملزم عمر حیات کے تہلکہ خیز انکشافات

    ثناء یوسف قتل کیس: ملزم عمر حیات کے تہلکہ خیز انکشافات

    اسلام آباد میں معروف سوشل میڈیا انفلوئنسر ثناء یوسف کے قتل نے معاشرے کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ اس واقعے نے معاشرتی زوال اور بڑھتی ہوئی عدم برداشت کی نشاندہی کی ہے۔ قتل کے مرکزی ملزم عمر حیات کو گرفتار کر لیا گیا ہے جس نے دورانِ تفتیش لرزہ خیز انکشافات کیے ہیں۔

    قاتل نے ایک معصوم جان صرف اس لیے لے لی کہ مقتولہ نے اس سے دوستی کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ یہ واقعہ ذاتی زندگی میں بلاوجہ کی مداخلت اور شدت پسندی کے بڑھتے ہوئے رجحان کی عکاسی کرتا ہے۔


    ملزم کی گرفتاری اور اعتراف جرم

    اسلام آباد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم عمر حیات کو 20 گھنٹے کے اندر فیصل آباد سے گرفتار کیا۔ پولیس کے مطابق، ملزم نے ثناء یوسف کے قتل کا اعتراف کر لیا ہے۔ عمر حیات نے بتایا کہ دوستی سے انکار پر اسے شدید غصہ آیا جس کے بعد اس نے ثناء پر فائرنگ کر دی۔


    عدالتی کارروائی اور شناخت پریڈ کا حکم

    ملزم عمر حیات کو اسلام آباد کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے اسے شناخت پریڈ کے لیے جوڈیشل لاک اپ بھیجنے کا حکم دیا۔ عدالت نے یہ بھی ہدایت کی کہ شناخت پریڈ مکمل ہونے تک ملزم کو کسی سے ملنے نہ دیا جائے۔


    تفتیش میں سامنے آنے والے حقائق

    دورانِ تفتیش یہ بات سامنے آئی کہ ملزم ثناء یوسف سے مسلسل رابطہ کرنے کی کوشش کر رہا تھا جبکہ ثناء اسے بار بار منع کر رہی تھی۔ ملزم گزشتہ کئی دنوں سے سوشل میڈیا کے ذریعے بھی ثناء یوسف سے رابطہ کرنے کی کوشش میں تھا۔

    دو جون کو بھی ملزم ثناء یوسف کے گھر آیا اور تقریباً 7 سے 8 گھنٹے تک اس کا انتظار کیا۔ جب ثناء نے اس دن بھی ملزم سے ملنے سے انکار کیا تو عمر حیات نے باقاعدہ منصوبہ بندی کی اور اس واردات کو انجام دیا۔


    معاشرتی رویے اور والدین کے لیے سبق

     یہ کیس والدین کے لیے ایک اہم سبق ہے کہ وہ اپنی بیٹیوں پر نظر رکھیں خاص طور پر جب وہ سوشل میڈیا پر اکاؤنٹس بناتی ہیں۔ اگر ہراسانی کا کوئی واقعہ پیش آئے تو بچیوں کو اتنی آزادی ہونی چاہیے کہ وہ اپنے والدین یا دوستوں سے بات شیئر کر سکیں۔ اگر ثناء کے گھر والوں کو ایسی کوئی معلومات ہوتی تو شاید اس واقعے کو روکا جا سکتا تھا۔

    ہمارے شہروں میں ایسے لوگ بھی آ رہے ہیں جنہیں ہم نہیں جانتے۔ ایسے کسی بھی شخص سے میل جول سے پہلے اس کا پس منظر اور تعلق ضرور جانچ لینا چاہیے لیکن اکثر اوقات لوگوں کو گلی میں چلنے والے شخص کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہوتی۔ ایسے لوگ جھوٹ بول کر اس قسم کے خطرناک کام کرتے ہیں۔ والدین کو اپنے بچوں کے حوالے سے بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

    واضح رہے کہ آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی نے گزشتہ روز ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے قتل کے ملزم کی گرفتاری کی تصدیق کی تھی اور بتایا تھا کہ ملزم کو فیصل آباد سے گرفتار کر کے ثناء یوسف کا موبائل فون بھی اس کے قبضے سے برآمد کر لیا گیا ہے