Tag: ثنا بلوچ

  • بلوچستان میں 25 لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں: رپورٹ

    بلوچستان میں 25 لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں: رپورٹ

    کوئٹہ: بلوچ رہنما اور رکن صوبائی اسمبلی ثنا بلوچ نے ایک سرکاری رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں 25 لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی اجلاس میں ثنا بلوچ نے کہا کہ رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں پچیس لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں، جب کہ بلوچستان میں کل 13 لاکھ 845 اسکول ہیں۔

    [bs-quote quote=”محروم بچوں کو اسکولوں میں لائیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”عبد الرحمان کھیتران” author_job=”صوبائی وزیر”][/bs-quote]

    ثناء اللہ بلوچ نے تعلیمی شعبے میں بہتری کے لیے خصوصی کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں تعلیمی پس ماندگی کی وجہ سے ترقی نہیں ہو رہی ہے۔

    وزیر برائے سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی عبد الرحمان کھیتران نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ اسکولوں کی حالت بہتر، اور محروم بچوں کو اسکولوں میں لائیں، ہم مل بیٹھ کر تعلیم کے مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں۔

    دریں اثنا اپوزیشن اراکین کی جانب سے کورم پورا نہ ہونے کی نشان دہی پر اسپیکر نے بلوچستان اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ماہرین نے بلوچستان میں غذائی کمی کے مسئلے کو سنگین قرار دے دیا

    خیال رہے کہ صوبے میں غذائی قلت کا مسئلہ بھی سنگین نوعیت کا رخ اختیار کر چکا ہے، جس پر چند دن قبل صوبائی وزیرِ صحت نصیب اللہ مری نے کہا تھا کہ صوبائی نیوٹریشن پروگرام کو دور دراز علاقوں تک لے کر جائیں گے۔

  • ماشکیل میں 6 سال بعد بھی زلزلہ متاثرین کو امداد نہ مل سکی

    ماشکیل میں 6 سال بعد بھی زلزلہ متاثرین کو امداد نہ مل سکی

    کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ ماشکیل میں 2013 کے زلزلہ متاثرین تا حال امداد کے منتظر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں ماشکیل میں 2013 کے زلزلے کے حوالے سے متاثرین کو تا حال امداد نہ ملنے پر توجہ دلاؤ نوٹس دیا گیا۔

    [bs-quote quote=”ماشکیل زلزلہ متاثرین کو مالی امداد فراہم نہ کرنے کی تحقیقات کرائیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”ضیا لانگو” author_job=”صوبائی وزیرِ داخلہ”][/bs-quote]

    صوبائی اسمبلی کے رکن زاہد ریکی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے مالی امداد کے لیے یقین دہانی کرائی گئی تھی، لیکن یہ امداد ابھی تک موصول نہیں ہوئی ہے۔

    بلوچستان نیشنل پارٹی کے ایم پی اے ثنا بلوچ نے کہا کہ ماشکیل میں تعلیم، صحت اور روزگار کے حوالے سے محرومیوں کا نوٹس لیا جائے۔

    بی این پی کے سینئر رہنما ثناء اللہ بلوچ نے کہا کہ ایوان اس مسئلے سے متعلق کمیٹی تشکیل دے جو ماشکیل کا دورہ کرے۔

    صوبائی وزیرِ داخلہ میر ضیا لانگو نے توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ماشکیل زلزلہ متاثرین کو مالی امداد فراہم نہ کرنے کی تحقیقات کرائیں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  سال 2018: بلوچستان کے متعدد علاقے خشک سالی کی لپیٹ میں


    واضح رہے کہ 16 اپریل 2013 کو جنوب مغربی پاکستان میں آنے والے 7.8 شدت کے زلزلے میں سب سے زیادہ بلوچستان کا علاقہ ماشکیل متاثر ہوا جہاں 43 افراد جاں بحق اور 210 افراد زخمی ہوئے تھے۔

    زلزلے کے نتیجے میں ماشکیل کے 80 فی صد گھر یا تو مکمل طور یا جزوی طور پر تباہ ہو گئے تھے۔