Tag: جائزہ رپورٹ

  • قرض پروگرام کی شرائط پر عمل درآمد نہیں ہوا: آئی ایم ایف بدستور غیر مطمئن

    قرض پروگرام کی شرائط پر عمل درآمد نہیں ہوا: آئی ایم ایف بدستور غیر مطمئن

    اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ پاکستان نے قرض پروگرام کی شرائط پر عمل درآمد نہیں کیا، زرمبادلہ کے ذخائر اور پرائمری سرپلس کی شرائط پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے ساتویں اور آٹھویں جائزے کی رپورٹ جاری کردی، آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان نے قرض پروگرام کی شرائط پر عمل درآمد نہیں کیا، پاکستان نے 3 کارکردگی شرائط پوری نہیں کیں اور 7 اسٹرکچرل شرائط پر عمل درآمد نہیں کیا۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر اور پرائمری سرپلس کی شرائط پر عمل درآمد نہیں کیا گیا، حال ہی میں موجودہ حکومت نے قرض پروگرام کی بحالی کےاقدامات کیے۔

    آئی ایم ایف کے مطابق موجودہ حکومت نے فیول سبسڈی کو ختم کیا، پالیسی ریٹ میں اضافہ کیا، مارکیٹ ایکسچینج ریٹ طے کیا گیا، حکومت نے توانائی کے شعبہ کے لیے نئی شرائط طے کی ہیں، سماجی شعبے کے نئے اہداف کا تعین کیا گیا ہے۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ رواں سال مہنگائی کی شرح 20 فیصد رہنے کی توقع ہے۔

    آئی ایم ایف کے مطابق مہنگائی بڑھنے سے احتجاجی مظاہرے ہو سکتے ہیں، اتحادی حکومت کو پارلیمنٹ میں کمزور اکثریت حاصل ہے، جاری کھاتوں کا خسارہ ڈھائی فیصد تک رہ سکتا ہے۔

    آئی ایم ایف کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ مالی سال کے اختتام پر قرض بہ لحاظ جی ڈی پی 72.1 فیصد تک رہنے کا امکان ہے، رواں سال معاشی شرح نمو 3.5 فیصد اور جی ڈی پی کا بجٹ خسارہ 4.4 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔

  • آئی ایم ایف کے ساتھ پہلی سہ ماہی کے جائزہ مذکرات مکمل ہوگئے، حفیظ شیخ

    آئی ایم ایف کے ساتھ پہلی سہ ماہی کے جائزہ مذکرات مکمل ہوگئے، حفیظ شیخ

    اسلام آباد: مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے اعتراف کیا معیشت درست سمت میں گامزن ہے، وزیراعظم عمران خان اور ان کی ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ پہلی سہ ماہی کے جائزہ مذکرات مکمل ہوگئے، پہلی سہ ماہی کے دوران اہداف حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

    عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے اعتراف کیا معیشت درست سمت میں گامزن ہے، وزیراعظم اور ان کی ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔

    آئی ایم ایف نے پاکستان میں مہنگائی کم ہونے کی نوید سنا دی

    خیال رہے کہ گزشتہ روز انٹر نیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) کی جائزہ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہوئے ہیں، پاکستان کا بیرونی اور مالیاتی خسارہ بھی کم ہو رہا ہے، پاکستان میں مہنگائی شرح کم ہونے کا قوی امکان ہے۔

    آئی ایم ایف کی جائزہ رپورٹ میں تسلیم کیا گیا تھا کہ پاکستان نے منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات بہتر کیے ہیں، اس کے علاوہ توانائی اصلاحات میں بھی بہتری آئی ہے۔

    آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان میں ترقی بجٹ کی ترجیحات متعین کی گئی ہیں، تاہم پاکستان کو اندرونی و بیرونی معاشی چیلنجزتاحال درپیش ہیں۔ جائزہ اجلاس میں معاشی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔

  • کراچی : کاروباری ترقی میں رکاوٹ کرپشن اورسیاسی عدم استحکام ہے، عالمی بینک

    کراچی : کاروباری ترقی میں رکاوٹ کرپشن اورسیاسی عدم استحکام ہے، عالمی بینک

    واشنگٹن : شہر کراچی میں سیاسی عدم استحکام اور کرپشن کاروباری ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، یہ بات عالمی بینک کی جانب سے ایک جائزہ رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ کی درخواست پر عالمی بینک نے ایک جائزہ رپورٹ تیار کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور معاشی حب کراچی میں کاروبار کی راہ میں رکاوٹ یہاں ہونے والی کرپشن اورسیاسی عدم استحکام ہے۔

    جائزہ رپورٹ میں کرپشن کا دوسرے ممالک اور جنوبی ایشیا کے ساتھ تقابلی جائزہ لیا گیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بدعنوانی اور سیاسی عدم استحکام کی موجودہ صورتحال صوبہ پنجاب اور خیبر خیبر پختونخوا کے شہروں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے تاہم کراچی میں دونوں صوبوں کے مقابلے میں بجلی فراہمی کی صورت حال قدرے بہتر ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق عالمی بینک کی جانب سے کیے گئے سروے میں35فیصد جواب دہندہ اداروں نے کرپشن کو کاروبار کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ قراردیا۔

    عالمی طور پر یہ شرح چھ فیصد جبکہ جنوبی ایشیا میں نو فیصد ہے،عالمی بینک کے مطابق کراچی میں سنہ 2005 کے مقابلے میں سنہ 2015 میں غربت میں کمی آئی ہے، غربت کی موجودہ شرح نو فیصد جبکہ سنہ 2004 میں یہ شرح 23 فیصد تھی۔

    واضح رہے کہ کراچی کو انتظامی طور پر چھ اضلاع میں تقسیم کیا گیا ہے جہاں شہریوں کا طرز رہائش اوران کو دی گئی سہولیات تک رسائی میں واضح فرق دیکھا جا سکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • بد امنی کی صورتحال ملک کی معاشی ترقی میں رکاوٹ ہے،اسٹیٹ بینک

    بد امنی کی صورتحال ملک کی معاشی ترقی میں رکاوٹ ہے،اسٹیٹ بینک

    اسٹیٹ بینک نےکہا ہے کہ قومی سلامتی کو درپیش خطرات اور مخدوش امن وامان ملک کی معاشی ترقی میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔۔رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو تین سے چار فیصد اورمہنگائی میں اضافے کی شرح دس سے گیار فیصد کے درمیان رہے گی۔

    اسٹیٹ بینک کی جاری کردہ سالانہ معاشی جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ مالی سال دوہزارتیرہ میں سرکاری اداروں میں بدانتظامی دورنہ ہوسکی۔ ٹیکس کا دائرہ نہ بڑھ سکا۔۔ہدف سے ہٹ کرسبسڈیز دینے پربھی قابونہ پایا جاسکا۔بجلی کی چوری اورضائع ہونےکے معاملات جوں کے توں رہے۔

    نجی شعبہ کی بحالی اورمعیشت کو دستاویزی بنانے میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔رپورٹ کےمطابق گذشتہ مالی سال میں پاکستان کی معاشی شرح نمو 3.6 فیصد رہی۔۔ مہنگائی میں اضافے کی شرح ڈبل ڈیجٹ سےکم ہوکر سنگل ڈیجٹ میں7.4 فیصد پرآگئی۔مالی سال2013 میں مسلسل تیسرے سال گردشی قرضہ ادا کرکے شعبہ توانائی کوسہولت دی گئی۔

    بجٹ خسارہ مقررہ ہدف 4.7 فیصد کے بجائے آٹھ فیصد تک جا پہنچا۔۔ دوران سال حکومت نے940 ارب روپے بینکوں سےاور507 ارب روپے اضافی اسٹیٹ بینک سے قرض لیا۔۔جس سے پاکستان کا ملکی قرضہ 19 کھرب روپے بڑھ گیا جومالی سال 2012 سے 24.6 فیصد زیادہ ہے۔

    اسٹیٹ بینک کےمطابق آئی ایم ایف کےنئے پروگرام اوردیگربین الاقوامی مالی ادارو ں سےمتوقع مالی امداد ملنےسےاس سال ملکی کرنسی مارکیٹس میں استحکام آنا چاہیئے۔