Tag: جائیں گے

  • سعودی آئل کمپنی آرامکو کے شیئرز آئندہ برس فروخت کیلئے پیش کیے جائیں گے

    سعودی آئل کمپنی آرامکو کے شیئرز آئندہ برس فروخت کیلئے پیش کیے جائیں گے

    ویانا : سعودی عرب کے وزیر توانائی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرامکو کےحصص کی عوامی پیش کش کا عمل مکمل طور پر کبھی معطل ہی نہیں کیا گیاتھا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے وزیر توانائی خالد الفالح نے کہا ہے کہ بڑی تیل کمپنی آرامکو کے2020-21میں حصص کی فروخت کے لیے انتظامات کو حتمی شکل دے جارہی ہے اور اس کا پیٹرو کیمیکل فرم سعودی بیسک انڈسٹریز کارپوریشن (سابک) سے انضمام کا عمل بھی جلد مکمل کیا جارہا ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ خالد الفالح نے ویانا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی پی او (حصص کی عوامی پیش کش) کا عمل مکمل طور پر تو کبھی معطل نہیں کیا گیا تھا، ہم ہمیشہ سے اس بات میں واضح رہے ہیں کہ آئی پی او 2020-2021 کے ٹائم فریم میں ہوگا، ہم نے اس موضوع پر کبھی بات چیت معطل نہیں کی ہے۔

    انھوں نے آرامکو کے پیٹرو کیمیکلز فرم سابک کے 70 فی صد حصص کی خریداری کا حوالہ دیا ،سعودی آرامکو نے 69 ارب 10 کروڑ ڈالرز میں سابک کے یہ حصص خرید کیے ہیں۔اس کے علاوہ 12 ارب ڈالرز کے بانڈز کی فروخت کی ہے جس کی وجہ سے آئی پی او میں تاخیر ہوئی ہے۔

    وزیر توانائی خالد الفالح کا کہنا تھا کہ اب یہ تمام معاملات طے پا چکے ہیں اور ہم نے آئی پی او کے لیے منصوبہ بندی شروع کردی ہے۔اآ

  • یہودی کالونیوں کے الحاق کا فیصلہ کیا تو نیتن یاہو مشکل میں پھنس جائیں گے، فلسطین

    یہودی کالونیوں کے الحاق کا فیصلہ کیا تو نیتن یاہو مشکل میں پھنس جائیں گے، فلسطین

    یروشلم : اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے غزہ کے علاقوں کو یہودی کالونی قرار دینے کے اعلان پر فلسطینی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کا اعلان ان کے لیے سنگین مشکل پیدا کرے گا۔

    تفصیلات کے مطانق غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے ظالم وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے 9 اپریل کو ہونے والے اسرائیلی انتخابات میں اپنا ووٹ بینک بڑھانے کےلیے غرب اردن کی یہودی اکثریتی کالونیوں کو اسرائیل میں شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    فلسطینی وزیر خارجہ صیہونی وزیر اعظم کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاہو نے یہودی علاقوں کو اسرائیل میں ضم کرنے کا اعلان تو کردیا مگر وہ عملاً ایسا نہیں کرسکتے۔ اگر نیتن یاھو نے اپنے اعلان پر عمل درآمد کیا تو فلسطینی اس کی مزاحمت کریںگے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے ان خیالات کا اظہار اردن کے علاقے بحر مردار میں منعقدہ عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس سے خطاب میں کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاھو کو انتخابات میں شکست کا خوف ہے اور وہ اپنی جیت یقینی بنانے کے لیے انتہا پسند یہودیوں کو خوش کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    فلسطینی وزیر کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اعلانات پرعمل درآمد آسان نہیں۔ اگر نیتن یاھو نے غرب اردن کی یہودی کالونیوں کے الحاق کا فیصلہ کیا تو انہیں سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    ریاض المالکی نے کہاکہ اگر نیتن یاھو نے غرب اردن پراسرائیلی خود مختاری کے اعلان پرعمل درآمد کی کوشش کی تو انہیں شدید مشکلات درپیش ہوں گی، غرب اردن میں 45 لاکھ فلسطینی آباد ہیں، ان کا کیا بنے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاھو فلسطینیوں کو بے دخل نہیں کرسکتے، ہم اپنے ملک میں ہیں اور وہیں رہیں گے، عالمی برادری کو ہمارے ساتھ معاملات طے کرنا چاہئیں۔

    فلسطینی وزیرخارجہ نے امریکا پر القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کی مہم چلانے اور وادی گولان پر اسرائیلی قبضے کی حمایت کا الزام عاید کیا۔ادھر روسی وزیرخارجہ سیرگی لافروف نے بھی خطے کے حوالے سے امریکی فیصلوں پر تشویش کا اظہار کیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں تنازعات کا حل یک طرفہ اقدامات میں نہیں بلکہ بات چیت میں ہے۔