Tag: جائے نماز

  • مسجد الحرام میں امام کے لیے 4 اقسام کی جائے نماز کیوں استعمال ہوتی ہیں؟

    مسجد الحرام میں امام کے لیے 4 اقسام کی جائے نماز کیوں استعمال ہوتی ہیں؟

    مسجد الحرام میں امام کے لیے چار مختلف اقسام کی جائے نماز استعمال کی جاتی ہے کیا آپ کو معلوم ہے کہ ایسا کیوں ہوگا ہے۔

    ادارہ امور حرمین کی جانب سے مسجد الحرام میں امام کے لیے چار مختلف اقسام کی جائے نمازوں کو مخصوص کیا گیا ہے جو مختلف نمازوں کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔

    سبق نیوز کے مطابق مسجد الحرام کے اماموں کے لیے مخصوص جائے نمازوں کی لمبائی 180 سینٹی میٹر جبکہ چوڑائی 120 سینٹی میٹر ہوتی ہے۔

    جمعہ، عیدین، بارش اور کسوف وخسوف کی نمازوں کی امامت کے لیے جو جائے نماز مخصوص کی گئی ہے اس کا رنگ گولڈن ہوتا ہے۔

    سنت نمازوں کے لیے سبز رنگ کی جائے نماز، جس پر ہلکے نقش کنندہ ہیں۔

    یومیہ فرض نمازوں کے لیے فجر اور ظہر کے اوقات میں استعمال ہونے والی جائے نماز مکمل سبز رنگ کی ہے۔

    جبکہ عصر، مغرب اور عشا کی نمازوں میں استعمال ہونے والی جائے نماز بیج کلر کی ہوتی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/masjid-al-harams-third-expansion-opened-for-prayers/

  • ’جائے نماز پر اللّٰہ کے سامنے رونا۔۔۔‘ ثانیہ مرزا کی معنی خیز انسٹا اسٹوری

    ’جائے نماز پر اللّٰہ کے سامنے رونا۔۔۔‘ ثانیہ مرزا کی معنی خیز انسٹا اسٹوری

    بھارت کی عالمی شہرت یافتہ سابق ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے کی معنی خیز پوسٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    فوٹو اینڈ شیئرنگ ایپ انسٹاگرام اسٹوری پر سابق ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے ایک پوسٹ ری  شیئر کی ہے جس میں انہوں نے اللہ کے سامنے رونے کو بہتر قرار دیا۔

    انگریزی زبان پر مبنی اسٹوری کا اردو میں ترجمہ کچھ یوں ہے کہ ’جائے نماز پر اللّٰہ کے سامنے رونا انسانوں کے سامنے رونے سے کروڑ ہا بار بہتر ہے۔‘

    واضح رہے کہ ثانیہ کی انسٹاگرام پر شیئر کردہ اسٹوری اکثر ہی وائرل ہوتی ہیں اور صارفین کے لیے موضوع بنی رہتی ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سابقہ کھلاڑی نے اپنے والد و بہن کے ہمراہ حج کی سعادت حاصل کی ہے، انہوں نے اس خوبصورت سفر کی چند تصاویر و ویڈیوز شیئر کی تھی۔

    ثانیہ مرزا نے پوسٹ میں لکھا تھا کہ ’صرف یہ کہوں گی کہ یہ زندگی بھر کا یاد گار اور خاص سفر ہے تو کم ہوگا، یہ میرے لیے جسم و روح کا ایک ناقابل یقین تجربہ ہے جس کے بارے میں میں کبھی سوچ بھی نہیں سکتی، الحمدُ للہ اور سبحان اللہ ‘۔