Tag: جاب انٹرویو

  • لیسکو کے چیف ایگزیکٹو کے لیے انٹرویو کب سے شروع ہوں گے؟

    لیسکو کے چیف ایگزیکٹو کے لیے انٹرویو کب سے شروع ہوں گے؟

    لاہور: بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کی جانب پیش رفت ہوئی ہے، لیسکو کا چیف ایگزیکٹو نجی شعبے سے لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع انرجی ڈویژن کے مطابق لیسکو کا نیا چیف کنٹریکٹ پر تعینات کیا جائے گا، جس کے لیے انٹرویو کل سے شروع ہوں گے، لیسکو چیف ایگزیکٹو کے عہدے کے لیے 35 امیدواروں نے درخواستیں دی تھیں۔

    ذرائع کے مطابق سخت اسکروٹنی کے بعد 12 افراد کو انٹرویو کے لیے کال لیٹر ملے ہیں، جب کہ 30 جنوری تک نیا چیف ایگزیکٹو تعینات کر دیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کے لیے نومبر میں ورلڈ بینک نے 9 سفارشات پیش کی تھیں، ورلڈ بینک نے کہا تھا کہ ڈسکوز نقصانات ختم کیے جائیں، بیلنس شیٹ کلیئر کی جائے، نجکاری کی جائے، سبسڈی سے متعلق طریقہ کار وضع کیا جائے، ڈسکوز کے شیئرز کا طریقہ کار مکمل کیا جائے، شیئرز صدر پاکستان کو منتقل ہوں گے، مستقبل کے لیے ڈسکوز شیئر کی منتقلی کا طریقہ کار وضع کیا جائے، نیپرا کے غور کے لیے بجلی سبسڈی کو مقررہ نرخوں میں واضح کیا جائے، ڈسکوز کی سبسڈی کی ریکوری کے لیے گائیڈ لائنز طے کی جائیں۔

    ادھر سکھر میں بجلی چوری پر قابو نہ پانے پر5 سیپکو ملازم نوکری سے فارغ کر دیے گئے ہیں، جب کہ 3 ایگزیکٹو انجنیئرز کے ٹائم اسکیل میں 2 سال کی کمی کر دی گئی ہے۔

    مجموعی طور پر 8 افسران، 28 اہلکاروں کے خلاف سخت محکمہ جاتی کارروائی کی گئی ہے، سیپکو کے 4 ایس ڈی اوز میں سے 3 کو نچلی پوسٹ پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ سیپکو چیف کا کہنا تھا کہ کسی صورت بھی بجلی چوروں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔

  • جاب انٹرویو کے دوران خاتون سے ذاتی سوالات، کمپنی کے خلاف کارروائی

    جاب انٹرویو کے دوران خاتون سے ذاتی سوالات، کمپنی کے خلاف کارروائی

    ریاض: سعودی عرب میں ملازمت کے لیے انٹرویو کے دوران ایک خاتون سے ذاتی سوالات پوچھنے پر مذکورہ کمپنی کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت نے خبردار کیا ہے کہ ملازمت کے انٹرویو کے دوران کسی بھی خاتون سے نجی نوعیت کے سوالات نہیں پوچھے جا سکتے۔

    ایک سعودی خاتون سے نجی نوعیت کے سوالات پوچھے جانے پر متعلقہ ادارے کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کے ترجمان سعد آل حماد نے جمعرات کو بتایا کہ اعلیٰ عہدیداروں کو جیسے ہی پتہ چلا کہ ایک مقامی خاتون سے انٹرویو کے دوران نجی نوعیت کے سوالات کیے گئے ہیں تو فوری طور پر ایکشن لے لیا گیا۔

    ترجمان نے ٹویٹر پر بتایا کہ مقامی خاتون سے نجی نوعیت کے سوالات سے متعلق پوسٹ سوشل میڈیا پروائرل ہونے پر صارفین نے ناگواری کا بھی اظہار کیا تھا۔

    وزارت کے ترجمان نے عوام سے اپیل کی ہے کہ جب بھی قانون کی خلاف ورزی ان کے علم یا مشاہدے میں آئے فوری طور پر رابطہ نمبر 19911 یا وزارت کی ایپ پر مطلع کریں۔

  • جاب انٹرویو میں مدد کے لیے گوگل کی نئی ایپ

    جاب انٹرویو میں مدد کے لیے گوگل کی نئی ایپ

    ملازمت کے لیے انٹرویو دینا ایک پریشان کن لمحہ ہوسکتا ہے، چاہے آپ کتنی ہی اچھی تیاری کرلیں لیکن آنے والا وقت آپ کو گھبراہٹ میں مبتلا کیے رکھتا ہے، لیکن اب آپ کی مدد کے لیے گوگل حاضر ہے۔

    امریکی ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے ملازمت کے لیے انٹرویو کی تیاری کا ٹول پیش کردیا۔

    اسے گوگل نے انٹرویو وارم اپ کا نام دیا ہے جس میں ایک سافٹ ویئر آپ کا انٹرویو لیتا ہے، اس کے تمام سوالات حقیقت پر مبنی ہیں اور ہیومن ریسورس ماہرین کی آرا سے تیار کیے گئے ہیں۔

    اس ٹول کی پشت پر مشین لرننگ اور مصنوعی ذہانت (آرٹفیشل انٹیلی جنس) موجود ہے اور یہ مشینی زبان میں آپ سے انٹرویو کرتا ہے۔ فی الحال گوگل کیریئر سرٹیفکیٹس شعبے ہی اس میں شامل کیے گئے ہیں جن میں ای کامرس، یوزر انٹر فیس، آئی ٹی مینجمنٹ جیسے کورس کے انٹرویو کے علاوہ عمومی ملازمت کے لیے بھی انٹرویو ہے۔

    اس ویب سائٹ پر جائیں تو پہلے ایک ڈراپ ڈاؤن لسٹ نمودار ہوتی ہے جس میں سے آپ اپنی مہارت اور ملازمت کے شعبے کا انتخاب کر سکتے ہیں۔

    اس ٹول کو پیش کرتے ہوئے گوگل نے کہا کہ انٹرویو کا شعبہ بہت اہم اور مشکل ہو سکتا ہے، اگر آپ کے دوست، اہل خانہ اور دیگر ماہرین اس میں کوئی مدد نہیں کر سکتے تو ہم نے انٹرویو وارم اپ یا پریکٹس کا ایک پلیٹ فارم پیش کیا ہے۔

    گوگل کے مطابق اس کے سوالات متعلقہ شعبوں کے ماہرین اور افرادی قوت کے افسران نے بنائے ہیں اور مشین لرننگ اسے انٹرویو کی صورت میں بیان کرتی ہے، اس کے تحت آپ نہ صرف گھر بیٹھے انٹرویو دے سکتے ہیں بلکہ اپنی صلاحیتوں کو بھی بہتر بنا سکتے ہیں۔

    اس ٹول کا دلچسپ پہلو یہ ہے کہ جیسے جیسے آپ جواب دیتے ہیں اس کی ٹیکسٹ فائل اسی لمحے بنتی چلی جاتی ہے، اسے آپ بعد میں پڑھ کر جان سکتے ہیں کہ کس سوال کا کیا جواب دیا گیا ہے۔

    گوگل نے امید ظاہر کی ہے کہ اس سے دنیا بھر کے امیدوار مستفید ہوسکیں گے۔